وحدت نیوز (کراچی ) ملک کا سپہ سالار کہہ رہا ہے کہ پاکستان کوبیرونی دشمن سے زیادہ اندرونی دشمن سے خطرہ ہے، لیکن حکمران دہشت گردوں سے مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں، قوم وہ دن جلد دیکھے گی جب مسلم لیگ ن اور طالبان کے درمیان اس عاشقی کے ڈرامے کا ڈراپ سین ہو گا، دہشت گردوں کی دھمکیوں پر پھانسی روک کر ان کے سامنے ہتھیار ڈالنے والے سیاستدانوں کو شرم آنی چاہیے، اب تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دہشت گرد حکومتی ایجنٹ نہیں بلکہ حکومت دہشت گردوں کی ایجنٹ ہے ،  پاک وطن ہمارا ہے کسی وڈیرے، جرنیل، سرمایہ دار یا دہشت گرد کی جاگیر نہیں، ہم نے خون کے نذرانے دے کر یہ وطن عزیز حاصل کیا ہے۔ ملت جعفریہ  ملک کے ایک ایک انچ کا تحفظ کرے گی۔ملک سے ٹارگٹ کلنگ کیسے ختم ہوسکتی ہے، جب ٹارگٹ کلرز کے سرپرست ایوانوں  میں موجود ہوں۔ کیا وجہ ہے کہ وزیرستان میں دہشت گردوں پر ڈرون برسائے جاتے ہیں اور پاراچنار کے لوگوں کے خلاف انہی دہشت گردوں کو منظم کیا جاتا ہے، شام پر امریکی حملہ تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو گا ،عرب ممالک ہوش کے ناخن لیں اور مصر و شام کے مسلمانوں کے خون ِ ناحق میں اپنے ہاتھ رنگین نہ کریں ۔

ان خیالات کا اظہار علامہ حسن ظفر نقوی ، علامہ شیخ حسن صلاح الدین ، علامہ دیدار علی جلبانی ، علامہ علی انور جعفری ، علی حسین نقوی ، علامہ مبشر حسن، سجاد اکبر زیدی ، احسن عباس رضوی نے شام پر ممکنہ امریکی جارحیت ، مصر میں بیگناہوں کے قتل عام اور طالبان دہشت گردوں سے حکومتی مذاکرات کے خلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کےاپیل پر کراچی میں احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب  میں کیا ، خوجہ مسجد کھارادر میں  بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کر تے ہو ئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھاکہ   حسن نصراللہ نے اعلان کیا ہے کہ دنیا کے دہشت گردوں آؤ شام میں، تاکہ تمہارا قلع قمع کرنے کے لئے تمہیں دھونڈنا نہ پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ شام کے مسئلے پر عیسائی اور ہندو نہیں بلکہ  عرب حکمرانوں نے اپنی امریکی غلامی کا ثبوت دے دیا ہے ، اگر عرب حکمران  اتنے ہی مسلمانوں کے خیر خواہ اور جمہو ریت پسند ہیں تو مصر میں جمہوری حکومت کے خلاف سازشیں کیوں کیں ، خود شاہی نظام حکومت کا خاتمہ کر کے اقتدار عرب عوا م کو کیوں منتقل نہیں کر دیتے ، افسوس کا مقام ہے کہ سعودیہ جیسےاسلامی  ملک کا سرمایہ  مسلم امہ کی نسل کشی میں استعمال ہو رہا ہے ،عرب حکمران امریکہ کو پیسہ دے کر شام کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کر کے امریکہ و اسرائیل سے اپنی وفاداری کا اعلان کر رہے ہیں، ہم ہر مظلوم کے ساتھ ہیں چاہے وہ مصر ہو ، بحرین ہو ، یمن ہو یا کہ شام ، عرب لیگ کا شرمناک کردار اس بات کی دلیل ہے کہ عرب حکمران کبھی بھی امریکہ کی غلامی سے آزاد نہیں ہوں گے ۔

وحدت نیوز ( بلتستان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم وفات کی مناسبت سے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے پاکستان میں پاکستان کے دشمن دندناتے پھر رہے ہیں جبکہ حقیقی محبان وطن پر پاکستان کی سرزمین تنگ کر دی گئی ہے۔ قائد اعظم کی روح آج یقینا کرب میں مبتلا ہوگی اور وطن عزیز کے سربازوں سے ایثار و قربانی کے متقاضی ہوگی۔ اس وقت پاکستان کے محبوں کو قائد اعظم کے دور کی قربانی دینی پڑے  گی۔

انہوں نے کہا کہ ان دنوں وطن عزیز اس کے ازلی دشمنوں کے ہاتھوں یرغمال ہے اور موجودہ حکومت کی جانب سے وطن عزیز کے دشمنوں یعنی دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات بانی پاکستان کی روح کو اذیت میں مبتلا کرنے کے مترادف ہے۔ آج پاکستان میں وہی لوگ دہشت گردی پھیلا رہے ہیں اور وطن کو کمزور کرنے کے درپے ہیں جو قیام پاکستان کے دنوں پاکستان اور قائداعظم کی مخالفت کرنے میں سرفہرست تھے۔ اسی نظریاتی طبقہ نے تحریک پاکستان کو ناکام کرنے میں ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور آج یہی ٹولہ ملک میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔ پاکستان میں سرگرم عمل دہشت گرد ٹولہ را، امریکہ اور اسرائیل کا ایجنٹ ہے۔

وحدت نیوز (نجف) مجلس وحدت مسلمین (نجف اشرف)کے سیکرٹری جنرل علامہ سید مہدی نجفی نے ایک وفد کے ہمراہ بزرگ عالم دین آیت اللہ سعید الحکیم کے بیٹے آیت اللہ محمد سعید الحکیم سے اُن کے دفتر میں ملاقات کی۔ وفد میں علامہ سید مہدی نجفی کے علاوہ علامہ شیخ اسد شاکری اور علامہ سید عارف حسین حسینی موجودتھے۔ وفد کے شرکاء نے آیت ا للہ محمد سعید الحکیم کو پاکستان کے حالات، مجلس وحدت مسلمین نجف اشرف کی کارکردگی رپورٹ پیش کی اور نجف اشرف میں پاکستانی طلباء کودرپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ اور مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام چلنے والے ادارے موسسہ شہید عارف حسینی کی کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی۔ اس موقع پر آیت ا للہ محمد سعید الحکیم نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نجف اشرف میں مقیم پاکستانی طلباء کے مالی مسائل، اقامت کے مسائل اور پاکستان میں شروع کیے جانے والے تبلیغاتی پروگرام میں بھرپور تعان کیا جائے گا۔

وحدت نیوز (ٹنڈو محمد خان ) پاکستان کے دوسرے بڑے صوبے سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر حضرت رسول خدا (ص) اور حضرت بی بی زینب (س) کی شان میں گستاخانہ وال چاکنگ اور پوسٹرز لگا دیئے گئے، انتظامیہ خاموش تماشائی، عاشقان مصطفیٰ کا ٹنڈو محمد خان تھانے کا گھیراؤ۔ تفصیلات کے مطابق تکفیری دہشت گردوں نے ٹنڈو محمد خان کی مسجد علی (ع) کے باہر حضرت رسول اللہ (ص) اور حضرت بی بی زینب (س) کی شان میں گستاخانہ وال چاکنگ کی گئی اور پوسٹرز چسپاں کئے گئے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے کے شیعہ و سنی عوام میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔

اس ساری صورتحال کے بعد علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بھی کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے ہیں جبکہ کسی بھی وقت بڑے تصادم کا خدشہ ہے۔ اس موقع پر وحدت میڈیا سیل سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع ٹنڈو محمد خان کے سیکریٹری جنرل محب علی بھٹو نے کہا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں نے دنیا بھر میں شعائر اسلامی کی توہین کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، کبھی شام میں نواسی رسول بی بی زینب (س) اور اصحاب رسول (رض) کے مزارات پر حملے کئے جارہے ہیں تو کبھی پاکستان میں حضرت رسول اللہ (ص) اور حضرت بی بی زینب (س) کی شان میں گستاخانہ چاکنگ کی جارہی ہے۔

محب بھٹو نے کہا کہ اس ساری صورتحال پر ہم نے مجلس وحدت مسلمین، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، شیعہ علماء کونسل اور اصغریہ آرگنائزیشن کا مشترکہ اجلاس بلایا جس میں تمام تنظیموں نے انتظامیہ کو دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت دینے اور کل بروز جمعہ شہر بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی انشاء اللہ برادران اہلسنت سے بھی رابطہ کرکے انتظامیہ کی بے حسی کے خلاف اپنی آواز حق کو مزید طاقت بخشیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی رحیم یار خان میں کالعدم لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کے بیٹے ملک اویس نے تکفیری شعار تحریر کئے تھے اور یہ سلسلہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت وقت اپنی وطن اور اسلام دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے رسول اللہ (ص) اور حضرت بی بی زینب (س) کی شان میں گستاخی کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر فوجی آپریشن کرے تاکہ وطن عزیز کو فرقہ وارایت پھیلانے والے عناصر سے پاک کیا جاسکے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)وطن عزیز پاکستان اس وقت کرپشن، بے روزگاری، مہنگائی، بدامنی و بے امنی، توانائی کی قلت، مس مینجمنٹ، اداروں کی زبوں حالی اور اندرونی و بیرونی دہشت گردی جیسی مشکلات کا شکار ہے اورخاکم بدہن ریاستی ڈھانچہ ’’کو لیپس‘‘ کرتا نظر آ رہا ہے۔میاں صاحب نے جس منشور اور ’’مینی فیسٹو‘‘پر الیکشن جیتا ویسا کہیں ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔ حکومت کے پہلے سو دنوں میں سو دھماکے ہو چکے جس نے اور کچھ نہیں تو کم از کم حکومتی عہدیداروں کی اہلیت اور اصلیت کا پول کھول دیا ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ میاں صاحب کی حکومت زرداری صاحب کی حکومت کا تسلسل ہی نہیں دوسرا جنم بھی ہے۔ صورتحال ماضی سے بھی ابتر ہوتی جا رہی ہے۔دونوں کا ہدف اور دونوں کی منزل ایک ہے بلکہ انجام بھی ایک جیسا ہی ہو گا۔ ان خیالات کو اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نائب سربراہ علامہ امین شہیدی نے مرکزی سیکریٹریٹ العارف ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا ، اس موقع پر علامہ اعجاز بہشتی ، علامہ اصغر عسکری ، علامہ علی شیر انصاری اور علامہ علی انور جعفری بھی موجود تھے ۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ  8 ستمبر کا عوامی اجتماع ملک کو درپیش چیلنجز اور داخلی و خارجی مسائل کے حل میں ممدومعاون ثابت ہو گا۔ وطن عزیز میں دنیا بھر سے دہشت گردی کو امپورٹ کیا جا رہا ہے ۔ وہ ممالک کہ جنہوں نے اس میں دامے درہمے سخنے بڑھ چڑ ھ کر حصہ لیا ان میں عرب ریاستیں بالخصوص سعودی عرب سرفہرست ہے۔سلفی تکفیری فکر کے نتیجے میں اسلام کے جہاد ایسے مقدس شعار کا چہرہ مسخ کیا جا رہا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان سے اب دہشت گرد ایکسپورٹ ہونا بھی شروع ہو گئے ہیں۔اس سارے کھیل میں پاکستانی حکومت اور’’اداروں‘‘نے امریکی کٹھ پتلی کا کردار ادا کیا ہے۔ ہم نے نہ صرف مستقبل کے حوالے سے کوتاہ اندیشی کا ثبوت دیا بلکہ ہماری ریاستی پالیسیوں میں کج فہمی کا عنصر بھی نمایاں دکھائی دیتا ہے۔بدقسمتی سے ہم دہشت گردوں کو اپنا’’سٹریٹیجک ایسٹ‘‘ تصور کرنے لگ گئے۔ پاکستان میں جو آج کشت وخون کا بازار گرم ہے یہ فرقہ واریت نہیں بلکہ دہشت گردی ہے۔ جب تک حکومت اپنی ’’ول‘‘ کا اظہار نہیں کرتی اور پوری دلجمعی اور قوت کے ساتھ اس کے خاتمے کے لیے میدان عمل میں نہیں اترتی۔ دہشت گردوں کا قلع قمع ممکن نہیں ہے ۔ جب تک تمام ادارے قومی مفاد میں ’’اچھے برے طالبان‘‘کی تمیز کیے بغیر ریاست کے آئین کو بالا دست اور قانون کی حکمرانی کو یقینی نہیں بناتے اور ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نہیں نمٹتے اس وقت تک اس ناسور کا خاتمہ ممکن نہیں۔ قومی سلامتی کے لیے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک پچ پر آنا ہو گا۔ اگر ہم سب مٹھی بھر شرپسندوں کے خلاف متحد ہو جائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ امن کا خواب ادھورا رہ جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی کوششوں سے پاکستان سمیت دنیا بھر سے پچاس ہزار سے زائد دہشت گردوں کو بشار الاسد حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے بھیجا گیا ہے جو نہ صرف قابل افسوس بلکہ انتہائی قابل مذمت ہے۔بشار الاسد کو فقط اسرائیل دشمنی اور مقبوضہ بیت المقدس کی تحریک آزادی کی ہر طرح کی حمایت کی سزا دی جا رہی ہے۔کیونکہ عرب دنیا میں شام ہی وہ واحد ریاست ہے کہ جو اسرائیل کے ناپاک وجود کی بقاء اور مذموم عزائم کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں عوامی بغاوت ، کیمیائی ہتھیاروں کا حکومت کی طرف سے استعمال دروغ گوئی کے سوا کچھ نہیں۔ وہاں پر دو طاقتیں باہم نبرد آزما ہیں ایک طرف وہ ہیں کہ جو اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم اور اسرائیل کا تحفظ کر رہی ہیں جب کہ دوسری طرف وہ ہیں کہ جو مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اورمقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کے متوالوں کی حامی ہیں۔ کتنی عجیب بات ہے کہ دنیا بھر میں القاعدہ کا تعاقب کرنے والا امریکہ شام میں سعودی عرب اور القاعدہ کے ساتھ مل کر عوامی حمایت یافتہ حکومت کو گرانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ کیا اس سے ثابت نہیں ہوجاتا کہ سعودی عرب، امریکہ اور القاعدہ اتحادی ہیں؟؟؟ کل کو یہی جنگ شام کے بعد پاکستان لائی جائے گی۔ امریکہ، اسرائیل ، سعودی عرب اور القاعدہ کے دہشت گردوں کو گذشتہ عرصے میں معلوم ہوچکا ہے کہ شامی عوام اور شامی فوج کو زیر کرناان کے بس کی بات نہیں۔ لبنان کی جنگ کی طرح اسرائیل اور اس کے حامیوں کو یہاں پر بھی شکست کا سامنا ہے۔ امریکہ نے یہاں پر وہی الزام دہرایا ہے کہ جس کو جواز بنا کر اس نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر عراق پر چڑھائی کی تھی۔انسانی حقوق اور انسانی جانوں کے ضیاع کی بات کرنے والاامریکہ ہیروشیما، ناگا ساکی سمیت متعدد جگہوں پر معصوم انسانوں پر کیمیائی و ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے والی دنیا کی واحد ریاست ہے۔ اگر امریکہ اور اس کے اتحادی شام پر کسی بھی قسم کی جارحیت مسلط کرتے ہیں تو جنگ کی اس آگ کا دائرہ بہرحال شام تک محدود نہیں رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ  مجلس وحدت مسلمین ہر سال اتحاد و یکجہتی کے فروغ کے لیے مختلف اجتماعات کا انعقاد کرتی ہے۔ اتحاد بین المسلمین کے عظیم علمبردار شہید عارف حسین الحسینی کی برسی کے موقع پر منعقد ہونے والا یہ پروگرام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں ملک بھر سے ایک لاکھ سے زائد افراد شریک ہوں گے۔انشاء اللہ یہ پروگرام وطن عزیز سے دہشت گردی،فرقہ واریت، پاکستان کے داخلی و خارجی معاملات میں بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت، جنوبی ایشیاء سمیت دنیا بھر میں امریکی عزائم کی نابودی اور راتحاد بین المسلمین کے فروغ میں معاون و مددگار ثابت ہوگا۔ اسلام آباد کی انتظامیہ نے پروگرام کو پریڈ گراؤنڈ میں منعقد کرنے کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔
 
 ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔شرکاء کے قافلے ہفتے کی رات ہی اسلام آباد پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔مجلس وحدت مسلمین کے چار ہزار رضا کار کہ جس میں خواتین بھی شامل ہوں گی شرکاء کی حفاظت پر مامور ہوں گے۔ اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے دی جانے والی سکیورٹی اس کے علاوہ ہے۔انشاء اللہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ پروگرام اپنے اہداف و مقاصد کے حصول میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

وحدت نیوز (حیدر آباد) شام کے خلاف امریکہ کے جارحانہ اقدامات کی سعودی عرب اور عرب لیگ کی طرف سے حمایت شرمناک ہے۔افغانستان اور عراق کے عبرتناک انجام کے بعد چاہئے تھا کہ عرب ممالک بالخصوص اور اسلامی ممالک بالعموم امت مسلمہ کے دفاع کے لئے متحد ہو جاتے مگر افسوس کہ ایک مسلمان ملک و ملت کے خلاف ایک عالمی ظالم طاقت کی کھلی حمایت کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عالم کربلائی نے وحدت ہاؤس سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔

ان کا کہناتھا کہ ایک عام آدمی بھی جانتا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی جارحیت کا مقصد’’گریٹر اسرائیل‘‘ کا قیام ہے جس میں خود سعودی عرب کو بھی ہدف بنایا جانا شامل ہے۔عرب ممالک کے اس ذلت آمیز مؤقف کے بعدلازم ہے کہ پاکستان ایک نظریاتی اسلامی مملکت کی حیثیت سے مظلوم شامی عوام کے خلاف امریکی جارحیت اور مستقبل میں دیگر اقوام کے خلاف اس کے ظالمانہ عزائم کے خلاف آواز بلند کرے ، اور تمام اسلامی ممالک کوشام کے خلاف امریکی جارحیت کی کھل کر مخالفت کرنا چاہئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree