The Latest
وحدت نیوز(سکردو) گلگت بلتستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد کاظم میثم نے شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربے استعمال کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ بلتستان دشمن لابی شاہراہ شغرتھنگ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے جو کسی بھی صورت میں قابل برداشت فعل نہیں ہے۔ شغرتھنگ شاہراہ ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، اس اہم شاہراہ کو پس منظر میں ڈالنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شغرتھنگ شاہراہ ہماری سابقہ حکومت کا اہم منصوبہ تھا جس پر محض اس لئے کام نہیں کیا جا رہا ہے کہ اس کو ہم نے میچور کروایا تھا اور وفاق سے منظور کروایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ چیف سکریٹری ابرار احمد مرزا کا بھی ہم شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے بھی اس کلیدی شاہراہ کی تعمیر کو یقینی بنانے اور پی سی ون کی ریویژن میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا مگر یہ کونسی بات ہے کہ عوامی مفاد کے منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے ایک لابی شروع سے سرگرم عمل ہے۔ کیا یہی عمل حکمرانی کے زمرے میں آتا ہے؟ ہم کبھی کوئی منفی سیاست نہیں کرتے، جو لوگ اچھے کام کرتے ہیں ان کی تعریف بھی کریں گے۔ شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربوں سے بلتستان کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے۔ جب تک شغرتھنگ شاہراہ پر کام شروع نہیں کریں گے ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
وحدت نیوز(ڈیرہ غازی خان) قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کی اپیل پر مظلومین پارا چنار کی حمایت میں مجلس وحدت مسلمین ڈی جی خان کی جانب سے دوسرے روز بھی دھرنا جاری ہے، صوبائی نائب صدر جنوبی پنجاب سید انعام حیدر زیدی کی قیادت میں مومنین کی کثیر تعداد دھرنے میں شریک، صوبائی نائب صدر سید انعام حیدر زیدی نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ پارا چنار میں جاری مرکزی دھرنے کے شرکا نے جو مطالبات رکھے ہیں فی الفور وہ مطالابات تسلیم کیئے جائیں اور ضلع کرم میں امن قائم کیا جائے اور 80 روز بند روڈ کو کھولا جائے، جب تک پارا چنار میں مرکزی دھرنا جاری ہے تب تک ہم بھی دھرنا جاری رکھیں گے، اگر قائد وحدت نے ملک بھر میں اہم شاہراہیں بند کرنے کا حکم دیا تو پھر ملک بھر کی طرح ڈی جی خان میں بھی سنگم چوک پر دھرنا دے کر بین الصوبائی شاہراہوں کو مستقل بند کر دیا جائے گا۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے صدرعلامہ علی اکبر کاظمی نے لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نااہل حکمران پاراچنار کے حالات سے بے خبر ہو کر اپنی کرسیاں بچانے کے چکر میں عوام کا پیسہ لوٹنے میں مصروف ہیں، پاراچنار کے مظلوم مسلمان 3 ماہ سے اپنے ہی وطن میں محاصرے میں ہیں، وہاں نہ ادویات ہیں نہ خوارک۔ ادویات نہ ہونے کی وجہ سے سو سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں، بیگناہ مسلمانوں کے سر کاٹ کر نعرہ تکبر بلند کیا جا رہا ہے، یہ تکفیری دہشتگردوں کو کون سپورٹ کر رہا ہے؟ یہ دوسرے ملک سے آئے لوگوں کو کس نے اجازت دی کہ وہ پاکستان میں دہشتگردی کریں، یہ تکفیری خارجی دہشت گرد وطن عزیز کا امن خراب کر رہے ہیں اور وہاں سکیورٹی فورسز اور اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی کے کی حکومت اور وفاق کے نااہل حکمران ایک سازش پر عمل کر رہے ہیں، لیکن یہ یاد رکھیں کہ جب جب ملت جفریہ اپنے حقوق کیلئے باہر آئی ہے، تب تب پاکستان کی ہر سڑک گلی کوچہ صدا یاحسین علیہ السلام کے نعروں سے بلند ہوئی ہے، ہر طرف حسنیت پرچم، عباس علیہ السلام کے سائے تلے سرخرو ہوئی ہے، اور آج بھی ان شااللہ اگر حکمرانوں نے ہوش نہ کیا تو پورے پاکستان میں دھرنے ہونگے اور پھر ان نااہل حکمرانوں کا انجام ذلت آمیز ہوگا اور ملت جفریہ سرخرو ہوگی ہم اپنی حفاظت کرنا اور اپنے حقوق لینا جانتے ہیں، ہمیں راست اقدام کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔
وحدت نیوز(ملتان)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چئیرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پارا چنار کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان بھر میں دھرنے جاری ہیں، اس سلسلے میں جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان، مظفرگڑھ، ڈی جی خان، جامپور، لیہ، بھکر میں دھرنے جاری ہیں۔ ملتان میں مرکزی دھرنا نواں شہر چوک پر دیا گیا ہے، جہاں شیعہ علمائے کرام اور عمائدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ پاراچنار بین الاقوامی سازشوں کا شکار ہے، کئی دہائیوں سے ایک سازش کے تحت کرم کے مظلوم عوام کا قتل عام کیا جا رہا ہے اور بدقسمتی سے اس کے مجرم وہ لوگ ہیں جنہوں نے پاراچنار کے راستے بند کیے ہوئے ہیں جو اس بدامنی کے ذمہ دار ہیں، ایک ہفتہ سے زائد ہو گیا ہے پاراچنار کے عوام لاشوں کے ساتھ بیٹھے ہیں لیکن ریاستی اداروں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی، پاراچنار پاکستان کی سرحدوں کا محافظ ہے، ہم پاکستان کی سلامتی کے ضامن ہیں، ہم نے پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے، یہ دھرنے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک پاراچنار میں دھرنا جاری ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ سب جانتے ہیں یہ سانحہ ریاستی اداروں کی موجودگی میں سرانجام پایا گیا جو کہ یہ بات سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ قاتلوں اور ریاستی اداروں کا گٹھ جوڑ ہے، پھر یہاں تک کے کچھ شرپسند عناصر جن کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کے کرم میں جو بدامنی کے ذمہ دار ہیں وہ نہ شیعہ ہیں نہ سنی بلکہ تیسری قوت اس بدامنی اور فساد کے ذمہ دار ہیں، پاراچنار کے دو مزدوروں کو قتل کر دیا ان کے قتل کرنے، ان کے گلے کاٹنے اور پھر ان کے لاشوں سے کھلواڑ کرنے کی ویڈیو جاری کی جس میں قاتلوں کے چہرے صاف نظر آ رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود نہ صوبائی حکومت نے کوئی ایکشن لیا اور نہ ہی ریاستی اداروں نے انھیں گرفتار کیا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور میئرکراچی مرتضیٰ وہاب کا پاراچنار کے حوالے سے بیان مضحکہ خیر ہے، اگر پاراچنار کا مسئلہ وہاں حل ہوگا تو 27 دسمبر کو بینظیر کی شہادت کہاں ہوئی تھی، اس کے بعد ملک کے حالات پر کیا کہیں گے، وفاقی حکومت جواب دے اسلام آباد میں ایک ہفتہ تک کس نے شہر کو سیل کیا، نااہل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حوالے سے عمران خان کو آگاہ کر دیا تھا، پاراچنار کے عوام دھرنا ختم کرنے کا اعلان نہیں کرتے، ہمارا احتجاج جاری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائش چورنگی کراچی پر ہنگامی ہریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ہمارا احتجاجی دھرنا پاراچنار کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ہے، ملک میں تمام احتجاجی دھرنوں کے شرکاء سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنا پُرامن احتجاج جاری رکھیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک گیر احتجاج کیا جا رہا ہے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ پاراچنار میں شیعہ و سنی جھگرا نہیں، فرقہ وارانہ مسئلہ کس نے بنایا، حکومت ان عوامل کو اچھی طرح جانتی یے کہ کس کالعدم جماعت نے جلسوں میں پاراچنار میں غزہ کی طرح جہاد کیلئے عوام کو اکسایا۔ انہوں نے کہا کہ نوے روز سے پاراچنار کا راستہ بند ہے، جہاد کی دعوت دینے والے دہشتگردوں کی تقریریں آن ریکارڈ ہیں، کرم ایجنسی مین تکبیریں پڑھ کر معصوموں کے گلے کاٹے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیراعلیٰ اور ترجمان کا پاراچنار کے حوالے سے بیان احمقانہ ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور لوکل انتظامیہ نااہل ہے، کرم تین راستوں سے دہشتگردوں سے گھرا ہوا ہے، وہاں کی عوام نے ہمیشہ پاکستان کا دفاع کیا ہے، اگر کرم میں زمین کا تنازعہ ہے تو ان گروہوں کو واضح کیا جائے۔
مرکزی رہنما نے کہا کہ ہم پاراچنار کو فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں بنا رہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا پاراچنار کے حوالے سے بیان مضحکہ خیر ہے، اگر پاراچنار کا مسئلہ وہاں حل ہوگا تو 27 دسمبر کو بینظیر کی شہادت کہاں ہوئی تھی، اس کے بعد ملک کے حالات پر کیا کہیں گے، وزیراعلیٰ سندھ قومی مسئلوں کو علاقی کہہ کر قوم کو تفریق میں نہ ڈالیں، مراد علی شاہ کے پاراچنار کے حوالے سے بیانات کو مسترد کرتے ہیں، ایسے بیان سے ملت تشیع کو دکھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت جواب دے اسلام آباد میں ایک ہفتہ تک کس نے شہر کو سیل کیا، کیا حکومت نے دھرنے والوں کو روکنے کیلئے ملک کو جام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا احتجاج پُرامن ہے، نمائش چورنگی پر ٹریفک رواں دواں ہے، دکانیں کھلی ہیں، دھرنوں میں اگر کوئی بدمزگی ہوئی تو اس کی تمام تر ذمہ دار حکومت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کیا صرف اسلام آباد، لاہور کے وزیراعظم ہیں، وفاقی حکومت پاراچنار کے مسئلے کو صوبائی حکومت پر ڈال کر جان چھڑا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اسلام آباد میں اپنی رٹ قائم کی، مگر پاراچنار کی سڑک نہیں کھولی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں عذائی قلت اور ادویات کی کمی کا بحران یے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاراچنار کی عوام کے جرگہ میں مطالبات کو منظور کیا جائے، سانحہ پاراچنار میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کی جائے، پاراچنار کی عوام کے ساتھ سوتیلی ماں کی طرح سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا پاراچنار کے دیئے جانے والے ہمارے دھرنوں میں روزانہ سنی علماء و شخصیات خطاب کر رہے ہیں، جب تک پاراچنار کے عوام دھرنا ختم کرنے کا اعلان نہیں کرتے، ہمارا احتجاج جاری ہے۔ انہوں نے کہا پاراچنار میں جرگہ جاری ہے، جرگہ اگر کسی نتیجے میں پہنچے گا تو آگاہ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نااہل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حوالے سے عمران خان کو آگاہ کر دیا تھا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) پارہ چنار روڈ کی بندش کے خلاف نیشنل پریس کلب کے سامنے تین روز سے دیئے گئے دھرنے میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دیگر مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کا اپنی حکومت اور اداروں سے اعتماد اٹھ چکا ہے یا نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے، بلوچستان، کشمیر اور گلگت بلتستان کے بعد ضلع کرم بھی شدید عوامی بے چینی کا شکار ہو چکا ہے، ضلع کرم دوہزار سات میں بھی تین سال محاصرے میں رہا، جنہیں آج ریاست خوارج کہہ رہی ہے وہی شدت پسند پارہ چنار پر یلغار کئے ہوئے تھے، ضلع کرم کی زمینی صورتحال پاکستان کے دیگر حصوں سے یکسر مختلف ہے، ضلع کرم تین اطراف سے افغانستان میں گھرا ہوا ہے، ضلع کرم کی ناامنی تخلیقی ہے وہاں کوئی شیعہ سنی جنگ نہیں، ضلع کرم کی عوام امن چاہتے ہیں، دو ماہ سے زیادہ ہو چکا ہے کرم ایک جیل بن چکا ہے، دوائیاں ختم ہو چکی ہیں، اشیائے خورد ونوش کی شدید قلت ہے، کہتے ہیں کہ دوائیوں موجود ہیں تو پھر ہیلی کاپٹر میں کیا بھیجا جا رہا ہے، تمہارا کام سڑکیں کھلوانا ہے، ہیلی کوپٹر بھیج کر کس کو دھوکا دے رہے ہو۔
انہوں نے کہا کہ اب تک اس محاصرے سے جتنی ہلاکتیں ہوئیں یہ سب لوگ ذمہ دار ہیں، ہم ان شہادتوں کے خلاف عدالتوں میں جائیں گے، یہ چاہتے ہیں کرم کے لوگ علاقہ چھوڑ دیں ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، جرگوں کو کیوں طول دیا جا رہا ہے، درجنوں بچے جانوں کی بازی ہار چکے ہیں یہ سب جنگی کرائم میں آتا ہے، یہ بارڈر پر موجود عوام کو نہتا کر کے دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنا چاہتے ہیں، راستے بند کر کے دباو ڈالا جا رہا ہے کہ ہماری مرضی کے پیپر پر دستخط کرو، ریاستی رٹ کو نہ ماننے والے دہشت گردوں اور عام شہریوں کو ایک نظر سے مت دیکھو، ہمارا واضح مطالبہ ہے کہ فوری طور پر ٹل پارہ چنار روڈ کو کھولا جائے، کل کو جو جو راستے بند کرنے میں ملوث ہے عوام ان سے استعفی کا مطالبہ کر سکتے ہیں، فوری طور پر راستے کھولیں اور بیہودہ قسم کے بہانے بند کریں، مقامی انتظامیہ تو آج تک زمینی مسلے کو ہی ختم نہیں کروا سکی لہذا ریاست امن و امان کے قیام کو یقینی بناتے ہوئے محاصرہ ختم کرے نا کہ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو سنگین خطرات سے دوچار کرے۔
وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان ضلع جیکب آباد کے زیر اہتمام پارہ چنار کی مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ہم پاراچنار کے مظلومین کی حمایت میں یہ احتجاج کر رہے ہیں لہذا وفاقی و صوبائی حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ پاراچنار کے مظلوموں کے قاتلوں کو فوری طور پہ گرفتار کیا جائے اور پاراچنار کا محاصرہ ختم کروا کے وہاں پہ ادویات اور خوراک کی رسد کو یقینی بنایا جائے کیوں کہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے شہری ہیں ہمارا آئینی و قانونی حق ہے کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے اور دہشتگردوں کو لگام دے کر کیفرکردار تک پہنچایا جائے. بصورت دیگر اگلے مرحلے میں مین شاہراہوں پر دہرنے لگا کر پارا چنار کے راستوں کے کھلنے تک پورے ملک کے تمام راستے بند کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا گذشتہ تین ماہ سے پاراچنار کے عوام کا محاصرہ کیا گیا ہے پاراچنار کے روڈ راستے بند ہیں کانوائی کے دوران فوج اور ایف سی کی موجودگی میں مرد خواتین بچوں کو بیدردی سے شہید کیا گیا اس وقت پاراچنار میں ادویات و خوراک کی شدید قلت ہے 50 سے زیادہ بچے دوایوں کی عدم دستیابی سے شہید ہوچکے ہیں شدید سردی میں وہاں کے مؤمنین اپنے حقوق کے حصول کیلئے دھرنا دے کر بیٹھے ہیں پاراچنار میں جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے گے ہیں اور تمام مسائل کی ذمہ دار مرکزی و صوبائی نااہل حکومت ہے۔
ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم نذیر حسین جعفری نے کہا کہ قائد وحدت مرد مجاہد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کے حکم پر پورے ملک میں پاراچنار کے مظلوم عوام پر مظالم کے خلاف دھرنے دیے جارہے اسی طرح ضلع جیکب آباد کے مختلف مقامات پر کل احتجاج کیا جا رہا ہے اس وقت کوئٹہ میں جاری دھرنے میں، منفی پانچ سینٹی گریڈ کے باوجود مرد خواتین بچے شامل ہیں۔ سید غلام شبیر نقوی نے کہا کہ بار بار توجہ دلانے کے باوجود مسائل کو حل نا کرنا و حکومت کی مجرمانہ خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے ہم اس احتجاج کے توسط سے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد پاراچنار کے راستے کھولے جائیں اور وہاں کے محب وطن لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کرنا حکومت کی اولیں ذمہ داری ہے اگر مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو دھرنے اور احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی کی اپیل پر سانحہ پاراچنار اور پاراچنار میں عوامی دھرنے سے اظہارِ یکجہتی کیلئے صوبے بھر کے چھوٹے بڑے شہروں سمیت مختلف اضلاع میں جمعہ کو یوم احتجاج منایا گیا۔بعد نماز جمعہ مظاہرے و ریلیاں نکالی گئیں اور علامتی دھرنے دیئے گئے جس میں رہنماوں کی سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور پاراچنار میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے کرم ایجنسی کی عوام کو انصاف کی جلد از جلد فراہمی کا مطالبہ کیا۔
علامہ باقر عباس زیدی نے عباس ٹاون، نمائش چورنگی دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہنا تھا کہ کرم ایجنسی لاکھوں انسانی جانیں مشکلات کا شکار ہیں حکومت و ادارے ایک دوسرے ملبہ ڈالنے کے بجائے حالات کو ٹھیک کریں ۔کرم ایجنسی میں دشمن واضح ہے یہ وہی خوارج ہیں جنہوں نے بلوچستان سمیت پورے ملک میں دہشتگردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔انہوں کہا کے سیکورٹی ادارے 200 کلو میٹر روڈ کی حفاظت نہیں کر سکتے تو اس ملک کا خدا ہی حافظ ہے۔
انہوں نے کہا پاراچنار کو غزہ کو کیوں بنایا جارہا یے نا اہل صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو فوری برطرف کیا جائے پاراچنار سانحہ میں شہید افراد کے اہل خانہ کو انصاف دلوایا جائے پاراچنار کے عوامی جرگے میں پیش مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔دریں اثناء مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے نمائش چورنگی دھرنا چوتھے روز بھی جاری یے دھرنے میں علامہ ناظر عباس تقوی ،مولانا علی مرتضیٰ زیدی، ایس ایم نقی، علامہ بلاول فائضی، سمیت معروف سیاسی و سماجی مذہبی شخصیات نے شرکت کی اور شرکاء سے خطاب میں حکومت سے پاراچنار راستوں کی بندش کے خاتمے اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کیا۔
وحدت نیوز(کندھ کوٹ) مجلس وحدت مسلمین ضلع کشمور ایٹ کندھ کوٹ کی جانب سے مظلومین پاراچنار کے مطالبات کی منظوری کے لیے پاراچنار میں دیئے گئے دھرنے سے اظہار یکجہتی کے لیے قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر دوسرے روز بھی گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی دھرنا جاری ۔
احتجاجی دھرنے کی قیادت ضلعی صدر میر فائق علی جاکھرانی کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاستی ادارے پاراچنار کے مظلوم عام کی جان ومال کے تحفظ ، محاصرے کے خاتمے اور راستوں کی بحالی میں یکسر ناکام ہوچکے ہیں۔ ہم پاراچنار میں جاری دھرنے کے شرکاء کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں ،دھرنے میں علماء کرام ، مختلف مذہبی، سیاسی جماعتوں کے عہدیداران نے شرکت کی۔
وحدت نیوز(حیدرآباد) قائد وحدت حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ راجا ناصر عباس جعفری مرکزی چیئرمین ایم ڈبلیو۔ایم پاکستان کی ھدایت پر شھر حیدرآباد میں مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ/ مجلس علمائے مکتب اھلبیت حیدرآباد کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں مجلس وحدت مسلمین لیڈیز ونگ نے بھی بھرپور شرکت کی ۔
ریلی کی قیادت علامہ گل حسن مرتضوی، سید صفدر عباس، قبلہ ساجد علی ساجدی سید وقار زیدی و محمد جمن سولنگی نے کی جب کے اس موقعے پر مولانا ملازم حسین حسینی، مولانا پسند علی غیوری، مولانا عمران علی دستی صاحب ایڈوکیٹ رحمان رضا عباسی نے شرکاء سے خطاب کیا۔
ریلی میں شریک حیدرآباد کی تمام تنظیمیں، انجمنیں، علماء اکرام و شخصیات نے بھرپور شرکت کی اور پاراچنار کی مظلومین عوام کے حق میں آواز بلند کی دہشتگردوں کے محاصرے صوبائی اور وفاقی حکومت کی نااہلی اور مجرمانہ خاموشی کی سخت مذمت کی گئی دوائیں نہ ہونے کی وجہ سے پارہ چنار کے سو بچوں کی شہادت کی ذمیدار ریاست اور ریاست پر قابض حکمرانوں کو قرار دیا گیا۔
اور مطالبہ کیا گیا کہ پارہ چنار کا فوری محاصرہ ختم کرواکر کے پارہ چنار مومنین کے مطالبات کو فوری تسلیم کیا جائے ،آخر میں المصطفی پارک چوک پر علامتی دھرنا لگایا۔