The Latest
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی، مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ سید جعفر موسوی، سید اسد عباس نقوی، سید قیصر حسین شاہ نے لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز میں ایک مرتبہ پھر مذاکرات کے نام پر وطن دشمنوں کو تقویت دینے کے گھناونے کھیل کا آغاز کر دیا گیا ہے، آٹھ ماہ کے تلخ تجربات کہ جس میں مذاکرات کی غیر مشروط پیشکش کا اتنا مہلک جواب ملا کہ ملک کی چولیں ہل کر رہ گئیں، آرمی جرنیل، پولیس اہلکار، پولیس افسر، زائرین، غیر مسلم شہری، عام شہری، بے دریغ شہید کئے جا رہے ہیں، جیلیں توڑی گئی، ملا برادرز کو ماورائے عدالت رہا کیا گیا اور پے در پے اسٹیٹ کو چیلنج کیا گیا، اس المناک تباہی کے بعد ایک دفعہ پھر مذاکرات کے نام پر وطن کی سالمیت اور شہداء کے پاک لہو کو بیچنے کے ناپاک عمل کا آغاز ہوگیا ہے۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ طالبان دہشتگردوں نے قبل از مذاکرات اپنے سینکڑوں ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، ایسی پری کنڈیشنز ناقابل قبول اور دہشتگردوں کی طاقتوں میں بے پناہ اضافے کا موجب جبکہ قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور عدلیہ کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ملک دشمنوں کو طاقتور کرنے کے مکروہ ترین کھیل کو مکمل مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا طالبان سے مذاکرات کیلئے کوئی گارنٹی موجود ہے؟ گرنٹر ہیں تو وہ کون ہیں؟ کیا تحریری گارنٹی موجود ہیں؟، ہزاروں محافظان وطن کے اعلانیہ قاتلوں سے مذاکرات کرنے ہیں تو ملک بھر میں چھوٹے چھوٹے قتل کے مقدموں میں سزا یافتہ افراد کو قید کرنے کا کیا جواز ہے؟ قاتلوں کو عام معافی دے کر ملک کو بنانا ریپبلک کا اعلان کر دیا جائے، تاکہ جس کے پاس طاقت ہو وہ مذاکرات کے نام پر اپنے مطالبات منوائے اور قانون، عدلیہ اور آئین کا تصور ختم ہو کر رہ جائے۔
رہنماؤں نے کہا کہ ہمارا سوال ہے کہ ان مذاکرات کی آئینی حیثیت کیا ہے؟ کیوں کہ آئین پاکستان ریاستی قانون کو نہ ماننے والوں، کالعدم جماعتوں سے مذاکرات کو رد کرتا ہے۔ کیا طالبان سے مذاکرات کے نام پر دہشتگردی کو دی جانیوالی رعایتیں اور مربوط معاملات ان کیمرہ نہیں ہونے چاہیے، کیا ان کی تمام تر تفصیلات میڈیا اور عام لوگوں کیلئے واضح نہیں ہونے چاہیں۔؟ خفیہ مذاکرات کا آخر کیا مطلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں سے مذاکرات کا دم بھرنیوالے مظلومین اور شہداء کی تشفی کیلئے کیوں نہیں جاتے؟ وارثان شہداء سے رائے کیوں نہیں لی جاتی؟ صرف دہشت گردوں اور اس کے سرپرستوں کی رائے کیوں اہم ہے؟ امریکی پٹھو، عرب ممالک کے مسلسل دورہ جات اور طالبان کیلیے حکومتی نرم گوشہ کن مفادات کے پیش نظر ہے؟ اور کیا نام نہاد مذاکراتی عمل کا یہ دورانیہ متعین شدہ ہے؟ ہے تو کیا؟ نہیں ہے تو کیوں؟ وطن عزیز میں دہشت گردی کے سب سے بڑے شکار مکاتب فکر اور جماعتوں کا اعتماد میں کیوں نہیں لیا جاتا ؟ اور 4 رکنی مذاکراتی ٹیم کا ماضی شیعہ دشمنی اور تعصب سے بھرا ہے، میجر عامر، شہید عارف حسین الحسینی کے قتل میں ملوث پایا گیا ہے، رستم مہمند 1988ء سانحہ ڈیرہ اسماعیل خان کہ جس میں دسویوں افراد شہید ہوئے تھے، کا مرکزی ملزم ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں کہ شیعہ اور اہل سنت کے قاتلوں کو رہا کیا جا رہا ہے۔ سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ مذہبی آزادی پر قدغن لگانا طالبان کا اعلانیہ مطالبہ رہا ہے، مذاکرات کے پردے میں مذہب کے نام پر ملک میں تباہ کن تبدیلیاں مقصود ہیں، جن کا ہدف طالبان کو حکومت میں شریک کرنا اور طالبان کے نظام کو قانونی شکل میں رائج کرنا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین اس تمام عمل کو پاکستان توڑنے کی عالمی سازش کا حصہ قرار دیتی ہے اور بھرپور عوامی حمایت کے ساتھ فی الفور منظم اور بھرپور فوجی کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے، دہشتگردوں سے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے قانون، آئین اور عدلیہ کی بالادستی کو یقینی بنانے کا عہد کرتی ہے، اس سلسلے میں 2 فروری کو کوئٹہ میں عظیم الشان امن کانفرنس بیاد شہدائے پاکستان میں عوامی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ اس کانفرنس میں سنی اتحاد کونسل، تحریک منہاج القرآن، اقلیتی نمائندے اور کئی دیگر پارٹیاں بھی شریک ہو رہی ہیں، عوامی قوت سے دہشتگردوں کو شکست دیں گے، جس کا عملی مظاہرہ ایک مرتبہ پھر ہنگو کی سرزمین پر شہید اعتزاز حسن نے کیا ہے، حسینی عزم سے یزیدیت کو شکست فاش دیں گے اور سیاسی طالبان اور قلمی دہشت گردوں کے ہتھکنڈوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، چائیے ہمیں ہزاروں جانوں کی قربانی بھی کیوں نہ دینی پڑے۔
رہنماؤں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل نے محب وطن کونسل کا اجلاس فروری کے پہلے ہفتہ میں طلب کر لیا ہے، جس کے نتیجہ میں ملک بھر میں طالبانائزیشن کے مقابلے میں عوامی تحریک کا آغاز متوقع ہے، ایک درجن سے زائد جماعتیں محب وطن کونسل میں شامل ہونے کیلئے رسمی طور پر آمادگی کا اظہار کرچکی ہیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ محب وطن قوتیں مل کر دہشتگردوں کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور آئندہ چند دنوں میں اس کا عملی اظہار ملک کے طول عرض میں نظر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے لوگ بھی دہشت گردوں کی دھمکیوں میں نہ آئیں، ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں، اسی میں ملکی بقا کی راز مضمر ہے، ہم دب گئے تو یہ خون آشام درندے ہم پر مسلط ہو جائیں گے۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع راولپنڈی شعبہ خواتین کے زیر اہتمام ولادت رسول خدا (ص) کی مناسبت سے محفل میلاد کا انعقاد قدیمی امام بارگاہ میں کیا گیا ، جس میں خصوصی شرکت و خطاب ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما خانم سکینہ مہدوی نے کیا۔ اس محفل میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، جب کے مدعوشدہ منقبت و نعت خواں خواتین نے بارگاہ رسالت (ص)میں نذارانہ عقیدت پیش کیا ۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن سے جاری کردہ بیان کے مطابق حلقہ پی بی 2 کوئٹہ 2 کے عوامی نمائندے اوررُکن صوبائی اسمبلی آغا محمد رضا نے اہلیان محلہ گلزاری اورمری آبادکے علاقوں میں بزرگواورجوانوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے تمام مظلوموں کوامن و استحکام ، اقوام و مذاہب ومسالک کے مابین ہم آہنگی اوررواداری کے لئے متحدکرے گی۔
ہزارہ قوم کو پاکستان کے مومنین کے ساتھ دنیاکی کوئی طاقت جدانہیں کر سکتی۔ملت جعفریہ پاکستان کاہمارے ساتھ گھروں سے باہرآناباعث ہوا کہ کوئٹہ میں شہداء کے لواحقین کے دھرنے کامیاب ہوئے۔مومنین کے ساتھ کوئٹہ اورپاکستان کے ملت جعفریہ کی طاقت وحمایت تھی کہ ہم نے دھرنوں کے دوران شدیددباؤکے باوجودشہداء کے لواحقین کی دلی خواہشات کے مطابق صوبائی ووفاقی نمائندوں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کئے۔
ناہل سابقہ حکمرانوں کی خیانتوں اورناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے کوئٹہ کے عوام آج گیس اورپانی کے مشکلات سے دوچارہیں۔ عربوں روپے مالیت کے پائپ سابقہ حکومتوں کے دورحکومت میں زیرزمین دفن کردیئے گئے۔موجودہ صوبائی حکومت کی کوششوں سے انشاء اللہ بلوچستان سے محرومیوں اورناانصافیوں کا خاتمہ ہوگا۔دہشت گرد؛فوج، سیکیورٹی اہلکاروں، صحافی برادری، اقلیتوں اورپاکستان کے مظلوم عوام کی مشترکہ دشمن ہے۔ پاکستان کے آئین کاانکارکرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کی بجائے سختی سے نمٹاجائے۔اب وقت آچکاہے کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرکے دنیاکوبتادے کہ وہ امن بلاک کاحصہ ہے۔
معصوم جوانوں کو انتہاپسندی اوردہشت گردی کی جانب راغب کرنے والوں کے پاس انسانی فلاح اورپاکستان کی ترقی کے لئے کوئی پروگرام نہیں۔اللہ کے نبی ؐ اوراصحابؓ نے طاقت کے زورپرنہیں بلکہ اپنے کرداراوراخلاق سے جہالت کی تاریکی میں ڈوبی عرب کے جاہل ، پسماندہ اورجنگ زدہ معاشرے میں امن و سلامتی ، دوستی، محبت اورعلم و ترقی کے چراغ روشن کئے۔زبردستی اپنے عقائددوسروں پرمسلط کرنے والے ملک میں مثبت تبدیلی کے لئے جب تک اللہ کے نبی ؐ کی راہ نہیں اپنائیں گے کامیاب نہیں ہوں گے۔
وحدت نیوز(لاہور) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ریاست مخالف دہشت گردوں سے مذاکرات پر شدید تحفظات اور خدشات ہیں۔ پچاس ہزار شہداء کے قاتلوں سے مذاکرات شریعت اور آئین کے منافی ہیں۔ حکمران شہداء کے ورثاء کے غم و غصے کا بھی احساس کریں۔ حکومت دہشت گردوں کو اور کتنے موقع دے گی۔ ایٹمی ریاست کا مٹھی بھر دہشت گردوں کے سامنے جھک جانا المیہ ہے۔ دہشت پسندوں اور جنونیوں سے خیر کی توقع نہیں۔ اگر ہم نے پاکستان بچانا ہے تو دہشت گردی کی ہر قسم کے خلاف پوری قوم کو یکسو ہو کر ایک بڑے اتحاد اور جہاد کا اعلان کرنا ہو گا۔ فوجیوں کے گلے کاٹنے والوں کے خلاف آپریشن نہ کیا گیا تو فوج میں بددلی پھیل جائے گی۔ اب اگر دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوا تو اس کی ذمہ داری وزیراعظم پر عائد ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ رضویہ میں سنی اتحاد کونسل کے علماء بورڈ کے اہم ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے باغیوں کی ناز برداریاں کی جا رہی ہیں۔ اس طرزعمل سے مزید بغاوتوں کا دروازہ کھلے گا۔ مذاکرات سے پہلے دہشت گردوں کے سروں کی قیمتیں واپس لی جائیں۔ ملکی سلامتی کے لیے جرأت مندانہ فیصلوں کی ضرورت ہے۔
سنی اتحاد کونسل علماء بورڈ کے چیئرمین علامہ محمد شریف رضوی نے کہا کہ طالبان کا طرزعمل جہاد فی سبیل اﷲ کے اسلامی اصولوں اور شرائط کے منافی ہے۔ اسلام اور آئین پاکستان کے باغیوں کی سرکشی کو طاقت سے کچل کر آئین اور قانون کی بالادستی قائم کی جائے۔ اسلام نجی جہاد کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ مفتی محمد سعید رضوی نے کہا کہ ملک میں نفرتیں پھیلانے والے قومی مجرم ہیں۔ ملک تکفیری دہشت گردوں کی مسلط کردہ جنگ میں جھلس رہا ہے۔ فوجیوں اور شہریوں کی شہادتوں کی ذمہ دار حکومت ہے۔ ملکی سلامتی کے لیے غیرملکی دہشت گردوں اور ایجنسیوں کے نیٹ ورک کا خاتمہ ضروری ہے۔ علامہ حامد سرفراز نے کہا کہ فتنہ پرور شرپسندوں اور فسادیوں کو کھلی چھٹی دینا ملکی سلامتی سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ انتہاپسندوں کی سرکشی اسلام اور پاکستان سے کھلی بغاوت ہے۔ اجلاس میں علامہ نوازبشیر جلالی، مفتی محمد اکبر رضوی، علامہ شرافت علی قادری، مفتی محمد یونس رضوی، مفتی محمد حسیب قادری، مولانا محمد اکبر نقشبندی، مفتی محمد رمضان جامی، مفتی محمد شعیب منیر، علامہ باغ علی رضوی، علامہ فیصل عزیزی، علامہ محمد اشرف گورمانی، صاحبزادہ مطلوب رضا اور دیگر نے شرکت کی۔
وحدت نیوز(مظفر آباد) میرپور وادی نیلم کی معروف سماجی،مذہبی وسیاسی شخصیت پیرسیدرضا علی شاہ نقوی البخاری طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔مرحوم مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم کے جنرل سیکرٹری سید ظاہر نقوی ، سنیئر صحافی ونیوز ایڈیٹر روزنامہ اوصاف سید اظہرنقوی،جعفریہ ڈسٹرکٹ کونسل کے صدر سید مظہرنقوی کے والد ہیں۔مرحوم کی نماز جنازہ آج صبح 11بجے انکے آبائی گاؤں میرپورہ تکیہ سیداں میں ادا کی جائے گی۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی،سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی،مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصورحسین نقوی الجوادی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل عبدالرحمان کاظمی، ضلع مظفرآباد کے سیکرٹری جنرل مونا طالب حسین ہمدانی، ضلع ہٹیاں بالا کے سیکرٹری جنرل سید ظہور حسین نقوی، ضلع باغ کے سیکرٹری جنرل سید عبادت کاظمی،ریاستی کابینہ کے اراکین سید تصور عباس موسوی، سید سجاد سبزواری،سید محسن رضا ایڈوکیٹ اور دیگر نے مجلس وحدت مسلمین ضلع نیلم کے جنرل سیکرٹری سید ظاہر نقوی کے والد پیرسیدرضا علی شاہ نقوی البخاری کے انتقال پرگہرے رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی قوم وملت کیلئے خدمات کوہمیشہ یاد رکھا جائیں گا۔اللہ رب العزت مرحوم کی مغفرت ،درجات کی بلندی اورجنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے،اللہ تعالیٰ پسماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔ آمین!
وحدت نیوز(چوک اعظم) گذشتہ روز مجلس وحدت مسلمین چوک اعظم یو نٹ کے زیر اہتمام سانحہ مستونگ میں شہید ہو نے والے زائرین امام حسین علیہ السلام کے ایصال ثواب کے لئےاجتماعی قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا، مقامی مسجد میں ہو نے والی اجتماعی قرآن خوانی میں ایم ڈبلیوایم کے کارکنان سمیت علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، شرکاء نے قرآن خوانی کے اختتام پر شہدائے سانحہ مستونگ کے لئے اجتماعی دعائے مغفرت اور زخمی زائرین کی جلد صحت یابی کے لئے خصوصی دعا بھی کی اور انہیں شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
وحدت نیوز (لودھراں) منظور حسین مگسی کو آئندہ تین سال کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع لودھراں کا سیکریٹری جنرل منتخب کر لیا گیا ،مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی نے نومنتخب سیکریٹری جنرل سے ان کے عہدے کا حلف لیا، قبل ازیں ضلعی شوری ٰ کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ضلعی سیکریٹری جنرل ملتان علامہ اقتدار حسین نقوی نے خصوصی شرکت کی ، اس موقع پر سید سکندر شاہ ، سید وسیم الحق شاہ اور سید تنویر نقوی سمیت معززین علاقہ موجود تھے، علامہ عبدالخالق اسدی نے تمام شرکاء کی خدمت مجلس وحدت کا مکمل تعرف اور کارکردگی پیش کی، معززین علاقہ نے مجلس وحدت مسلمین پر مکمل اعتماد اور تعاون کا تقین دلایا۔
وحدت نیوز(گلگت) معروف قانون دان شبیر حیدر، سماجی کارکن ٹھیکیدار بشارت حسین اور معروف سماجی کارکن امجد حسین نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔ معروف قانون دان شبیر حسین ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر، نائب صدر کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں جن کی بار ایسوسی ایشن کیلئے قابل قدر خدمات ہیں۔ موصوف ایک مشہور قانون دان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین سماجی شخصیت بھی ہیں۔
ان تینوں سماجی شخصیتوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان علامہ شیخ محمد بلال سمائری سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن سے ملاقات کے دوران کیا۔ علامہ شیخ محمد بلال سمائری نے ان کی شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے قابل اور دیانت دار سماجی کارکنوں کی مجلس وحدت میں شرکت ہمارے لئے باعث افتخار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے مظلوم عوام کو ان کے جائز حقوق دلانے کی خاطر پوری توانائی کے ساتھ جدوجہد کرے گی اور اس سلسلے میں گلگت بلتستان کے تمام قابل ، ذہین اور مخلص افراد کو اپنے ساتھ ملانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
اس موقع پر معروف قانون دان شبیر حیدر، بشارت حسین اور امجد حسین نے کہا کہ ہم نےمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اس علاقے کے عوام کے جائز حقوق کے حصول کی خاطر اٹھائے جانے والے اقدامات سے متاثر ہوکر اس سیاسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے اور انشاء اللہ گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق کی خاطر مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے بھرپور جدوجہد کریں گے ۔
وحدت نیوز( کراچی) کراچی میں تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہو نے والے ایم ڈبلیو ایم کے ہمدرد مولانا اکبر حسین کے قتل کی پرزور مذمت کر تے ہیں ، کراچی سمیت ملک بھر میں بے گناہ شیعہ سنی عوام کے قتل میں امریکی و عربی سرمایہ استعمال ہو رہا ہے، پاکستان کے دیرینہ دوست ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کر نے والے ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب عوام کو جواب دیں کہ مولانا اکبر حسین کے قتل میں کس ملک کا سفارت خانہ ملوث ہے،سندھ حکومت شہر قائد میں تکفیری گروہ کی جانب سے برادر اسلامی ملک ایران کے خلاف آویزاں بینرز کے خلاف فوری کاروائی کرے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے وحدت ہا ؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
ان کا کہناتھا کہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن دو سیاسی جماعتوں کے اختلافات کی بھینٹ چڑھ گیا، پولیس و رینجرز نے محض ڈرامائی گرفتاریاں کیں ، سینکڑوں ٹارگٹ کلرز کی گرفتاری کے دعوے دار پولیس و رینجرز حکام کسی ایک مجرم کو بھی سزا دلوانے میں کامیاب نہیں ہو ئے ،سی آئی ڈی نے اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور یکطرفہ دہشت گردی کو فرقہ واریت کا لبادہ اڑھانے کی مضموم سازش شروع کر دی گئی ہے، ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب نے گذشتہ دنوں پریس کانفرنس میں ڈیڑھ ماہ قبل گرفتار کیئے گئے بے گناہ شیعہ جوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کے ایسے واقعے میں ملوث قرار دیا جو ان کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد رونما ہو، راجہ عمر خطاب نے بیرونی قوتوں کو خوش کر نے کے لئے ان بے گناہ جوانوں کو خطرناک دہشت گرد اورپڑوسی برادر اسلامی ملک ایران سے تربیت یافتہ قرار دیا ،انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران امت مسلمہ کے تمام طبقات کے درمیان اتحاد و وحدت کے قیام اور بھائی چارے کی فضاء کی تشکیل میں مسلسل کوشاں نظر آتا ہے، ساتھ ہی پاکستان پر آنے والی قدرتی آفات میں جس مملکت نے سب سے پہلے ، ہر شعبے میں دل کھول کر ملت پاکستان کی داد رسی کی وہ یہی برادر اسلامی ملک ایران تھا اور کوئی نہیں ۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام سمیت دنیا کا ہر باضمیر انسان با خوبی واقف ہے کہ پاکستان سمیت ، عراق ، شام ، لبنان ، یمن ، بحرین ، مصر، افغانستان اور دیگر ممالک میں دہشت گردی اور بربریت کن ممالک کے سرمائے اور زرائع سے کی جا رہی ہے، علامہ مختار امامی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب سے بے گناہ شیعہ جوانوں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دیئے گئے من گڑت بیان پر باز پرس کرے اور تکفیری دہشت گرد گروہ کی جانب سے شہر قائد میں آویزاں دل آزار بینرز کو فوری ہٹانے کے احکامات جاری کریں جس میں برادر اسلامی ملک کے خلاف ہرزہ سرائی کی گئی ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عالم کربلائی کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اہم اجلاس 2فروری کوقاضی احمد میں صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مختاراحمد امامی کی زیر صدارت منعقد کیا جائے گا ۔جس میں سندھ بھر میں جاری فرقہ واریت دیگر اہم نکات پر فیصلہ جات کیے جائیں گئے ۔سندھ کے تمام اضلاع سے تنظیمی ذمہ داران اجلاس میں شریک ہو ں گے، اجلاس می اضلاع کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جائے گا،عالم کربلائی کا کہنا تھا وزیر اعظم نواز شریف کے تکفیری طالبان دہشتگردوں سے مذاکرات کرنے کے فیصلے نے 55000 شہداء کے زخموں کو ایک بارپھر ہرا کر دیا ہے۔