The Latest

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کا چوہدری نور حسین کے انتقال پراظہار تعزیت، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے والد و تحریک آزاد کشمیر کے رہنماء چوہدری نور حسین کا انتقال ، ریاست کی عوام کے لیئے المناک سانحہ، مرحوم کی تحریک آزاد کشمیر کے لیئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، مرحوم کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا صدیوں پر نہیں ہو گا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری ایک تعزیتی بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ مرحوم 1947سے تحریک آزادی کشمیر میں پیش پیش رہے، مرحوم آزاد کشمیر کے سیاسی میدان میں ممتاز مقام رکھتے تھے، ہم مرحوم کے پسماندگان ، سابق وزیراعظم آزاد کشمیر،مرکزی رہنماء پیپلز پارٹی آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے اظہار سے تعزیت کرتے ہیں ، مرحوم کی بلندی درجات کے لیئے دعا گو ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی نے کہا ہے کہ آج طالبان اور دیگر ناموں کی شکل میں ملک میں جتنی بھی جہادی اور دہشت گرد تنظیمیں ہیں یہ سب ضیاءالحق کے دور کی کشمیر اور افغانستان میں مداخلاتی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ یہ تمام شدت پسند، دہشت گرد اور کالعدم تنظیمیں ضیاء کے دور سے لے کر آج تک مختلف ادوار میں وجود میں لائی گئیں ہیں۔ اِن کے قیام کے لئے پارلیمینٹ سے کوئی منظوری نہیں لی گئی۔ ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی نے کوئٹہ میں جوانوں کے ایک اسٹڈی سرکل گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ممالک میں مداخلت، اور پاکستان میں اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے والی معتدل سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی آواز کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دبانے اور منتخب جمہوری حکومتوں کو دہشت گردی کے نام پر دباؤ میں رکھنے، شہروں میں ایف سی اور رینجرز کی شکل میں جمہوری حکومتوں کو بےبس کرنے کے لئے خفیہ اداروں اور پاکستان کی غیر جمہوری قوتوں نے بھیڑیوں اور درندوں کی شکل میں اِن دہشت گرد تنظیموں کو نہ صرف پال رکھا ہے بلکہ اِن دہشت گرد کالعدم تنظیموں کو اپنا اثاثہ بھی قرار دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان بھر میں اِن کے خلاف کبھی بھی کوئی سنجیدہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ کسی کو گرفتار کرکے سزاء دی گئی۔ بلکہ گرفتاری کے بعد جیلوں سے باقاعدہ فرار بھی کرایا گیا، نصیراللہ بابر کا بیان ریکارڈ میں موجود ہے۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ طالبان میرے بیٹے ہیں۔ ہم بھی غیر سابقہ اور موجودہ حکمرانوں، آمروں اور خفیہ اداروں سے یہی کہتے ہیں کہ طالبان اور جہادی تنظیموں کے کارکُن آپ کی پالی ہوئی اولاد ہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہمسایہ ممالک میں مداخلت، ناجائز، غیرانسانی، غیر جمہوری مقاصد کے حصول اور ایک خاص مسلک کے عقائد کو پاکستان میں مسلط کرنے کے لئے آمروں، آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں اور خفیہ اداروں نے جہادی تنظیموں، طالبان، فرقہ پسند دہشت گرد تنظیموں کا قیام عمل میں لاکر پاکستان کو اغیار کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے۔ جن ممالک کو دہشت گرد اور جنونی جنگجوؤں کی ضرورت ہوتی ہے وہ پاکستان سے رابطہ کرتے ہیں اور پاکستان انہیں ایکسپورٹ کرتا ہے کیونکہ پاکستان نے گذشتہ چالیس سال سے دہشت گردوں کی لاکھوں کی تعداد میں کھیپ تیار کی ہے۔ جو کسی بھی ملک میں ایکسپورٹ کے لئے ہمیشہ تیار ہوتی ہے۔ اب جبکہ دہشت گردوں میں سے کچھ امریکہ اور ہندوستان کے آلہ کار بن چکے ہیں اور پاکستان میں معصوم عوام، خفیہ اداروں کے دفاتر اور فوجی مقامات کو نشانہ بنانا شروع کیا تو اِن حکمرانوں کو مخصوص دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا خیال آیا ہے لیکن اپنے ہی پالے ہوئے طالبان کے ساتھ نام نہاد امن مذاکرات کا ڈھونگ رچا کر عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ ہم اُن تمام آمروں، خفیہ اداروں اور آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں سے یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کے پالے ہوئے دہشت گردوں کے ہاتھوں جس طرح پچاس ہزار معصوم عوام کا خون بہایا گیا، اِس کا ذمہ دار کون ہے۔ شہداء کے لواحقین کِن کے ہاتھوں میں اپنے پیاروں کا لہو تلاش کرے۔

 

آمروں، خفیہ اداروں اور آمروں کی پیداوار جمہوری حکومتوں کے پالے ہوئے دہشت گردوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں پاکستان بےگناہ اور معصوم عوام، خواتین، بچے، پولیس، فوج، ڈاکٹرز اور انجینیئرز کا مقتل گاہ بن چکا ہے۔ اِن کی شہادتوں کا ذمہ دار کون ہے۔ حکمرانوں کو، پاک فوج کو، خفیہ اداروں کو پچاس ہزار شہداء کا اگر ذرہ برابر بھی خیال ہے، اگر اِنہیں پاکستان کی بقاء اور سلامتی عزیز ہے، تو افواج پاکستان پورے ملک میں بلا امتیاز پاکستان کی تاریخ کا سخت ترین آپریشن کریں۔ دہشتگردوں کے خلاف کسی قسم کی نرمی کا مظاہرہ نہ کریں۔ یہ دہشت گرد پاکستان کے لئے، دنیا میں امن کے قیام کے لئے، پاکستان کے ہمسایہ ممالک میں امن کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔ اِن ناسوروں کے خلاف جب تک پاکستان میں آپریشن نہیں کیا جائے گا۔ اس وقت تک پاکستان اور دنیا میں امن نہیں آئے گا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کالعدم انسانیت دشمن تحریک طالبان سے مذاکرات کیلئے اسرار کرنا، ان کیلئے حکومتی پشت پناہی کی نشاندہی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد ملک بھر میں معصوم پاکستانیوں کا خون بہا رہے ہیں لیکن حکومت انکے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے ان سے مذاکرات کی رٹ لگائے بیٹھی ہے، جو حکومتی اراکین کے خوف زدہ ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید ہاشم موسوی کا مزید کہنا تھا کہ آج غداروں، قاتلوں، وحشیوں اور ظالموں کے ساتھ مذاکرات، ملت پاکستان کا نہیں بلکہ حکومت پاکستان کا غلط فیصلہ ہے۔ ان مذاکرات کے دوران حکومت کے سامنے طالبان جتنے چاہیں مطالبے رکھیں، لیکن ملت پاکستان کا صرف ایک مطالبہ ہے کہ جو لوگ نہ تو پاکستان کے آئین کو مانتے ہیں اور نہ ہی پاکستان میں بسنے والے لوگوں کے خون اور جان و مال کی حرمت کے قائل ہیں، جو پاکستان بنانے والے مسلمانوں کو کافر کہہ رہے ہیں اور پاکستان میں بسنے والی محب وطن اقلیتوں کے خون سے ان کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔ وہ خواہ کسی بھی مکتب اور پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں، ان پر پاکستان کی اعلٰی عدالت میں غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ انہیں اور ان کے مٹھی بھر ہم فکروں کو پاکستان کی تمام سرکاری و غیر سرکاری ملازمتوں سے الگ کیا جائے۔ پاکستان کی سیاست میں ان کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے اور پاکستان کے آئین میں ان غداروں کی آئینی حیثیت کو مشخص کیا جائے۔

وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی جانب سے یورپ سے آئے ہوئے مجلس علمائے شیعہ یورپ اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مسئولین کے اعزاز میں باوقار عشائیہ کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس محفل میں مجلس وحدت مسلمین قم کی کابینہ، مجلس مشاورت کے اراکین اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے سیکرٹری جنرلز موجود تھے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور مجلس علمائے یورپ کے صدر علامہ سید علی رضوی اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔ پروگرام کے آغاز میں مجلس وحدت مسلمین سعبہ قم کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام غلام محمد فخرالدین نے معزز مہمانوں کو قم کی سرزمین پر خوش آمدید کہا۔ عشائیہ پروگرام سے حجت الاسلام و المسلمین مختار امامی سیکرٹری جنرل صوبہ سندھ، حجت الاسلام و المسلمین  عبدالخالق اسدی سکرٹری جنرل صوبہ پنجاب، علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ سید علی رضوی نے خطاب کیا۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے یورپ سے آئے ہوئے مجلس علماء شیعہ یورپ کے اراکین اور عہدہ داروں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے حکومت پاکستان کے طالبان دہشتگردوں سے ہونے والے مذاکرات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی اور بے اساس مذاکرات ہیں۔ حکومت نے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کرکے ہمارے پاک ملک میں ایک نئی بدعت ایجاد کی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں علماء کرام کے کام کی قدر دانی کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان بہت بڑا ملک ہے اور اس میں ہر قسم کے کام کی ضرورت ہے۔ قوم کی خدمت کے لئے اتنے میدان ہیں کہ اگر سب مل کر بھی کام کریں تو تمام مسائل کو حل کرنا مشکل ہے۔ ہمارے سامنے تعلیمی میدان ہے، قوم کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانا ہے، ہم ملت کی ہر طرح سے خدمت کرنے کو تیار ہیں۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے حوزہ علمیہ قم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ قم ہمارا دینی مرکز ہے اور یہاں پر موجود علماء ہمیشہ سے قوم کے دکھ درد میں برابر کے شریک رہے ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ یہاں کے دوست ملت کی علمی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کیلئے ایسے علمی اور فرہنگی پروگرام مرتب کریں گے، جس سے ملت کا شعور بیدار کیا جائے۔ مجلس علمائے شیعہ یورپ کے نام میں اگرچہ یورپ کا لفظ موجود ہے لیکن ان علماء کرام نے بھی ہمیشہ پوری دنیا کے مسائل اور خصوصاً پاکستان کی ملت کو مدنظر رکھا ہے اور ہماری ہر لحاظ سے مدد کی ہے۔ پاکستان میں کوئٹہ کا مسئلہ ہو یا راولپنڈی کا سانحہ، یہ علماء کرام اپنے دینی اور قومی جذبہ اور ذمہ داری کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیشہ میدان میں حاضر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(راولپنڈی)سانحہ راولپنڈی کے گرفتار ملت تشیع کے بےگناہ اسیران کو جلد از جلد رہا کیا جائے، آج کا مظاہرہ اسیران کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہے اگر پنجاب حکومت نے یکطرفہ کارروائیاں نہ روکی اور اسیران کو رہا نہ کیا گیا تو پھر ملک گیر تحریک چلائیں گے، پنجاب حکومت دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا چھوڑ دے، ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم ضلع راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل سعید الحسن رضوی، ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل ظہیر عباس، مولانا سلیم حیدر جعفری، ایس یو سی راولپنڈی کے صدر مولانا قاسم جعفری، مولانا اکبر کاظمی، مولانا ساجد شیرازی، راحت کاظمی و دیگر مقررین نے ایم ڈبلیو ایم اور دیگر ملی تنظیموں  کے زیراہتمام اسیران سانحہ راجہ بازار کی رہائی کیلئے نکالی جانیوالی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ملک میں حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آ رہی، دہشتگردوں کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، جبکہ دوسری طرف پاکستان سے محبت کرنے اور بنانے والوں کے ساتھ ناروا سلوک رکھتے ہوئے انہیں بےگناہ اسیر کیا جا رہا ہے۔ ظہیر عباس نقوی نے کہا کہ پنجاب حکومت نااہل ہو چکی ہے، دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا چھوڑ دے۔

 

مولانا سلیم حیدر جعفری نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں، اسیران کو رہا نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے، ملک کو دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے۔ مولانا قاسم جعفری نے کہا کہ پنجاب حکومت تنگ نظری سے کام نہ لے اور ہمارے جذبات سے نہ کھیلے، قانون کا احترام کرتے ہیں، صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو ملک بھر میں نکلیں گے، مقررین نے مطالبہ کیا کہ اسیران کے ساتھ غیر انسانی و غیر اخلاقی سلوک روکا جائے۔ سانحہ عاشورہ کے پس پردہ سازش کو بےنقاب کیا جائے۔ شہید مظہر مبارک اور عزاداروں پر ہونے والے حملوں میں ملوث افراد کو جلد گرفتار کیا جائے اور آج تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے۔ 2 ماہ سے مساجد اور امام بار ہوں کی بےحرمتی پر کیا ایکشن لیا گیا ہے بتایا جائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ آئندہ جمعہ کو پنجاب حکومت کیخلاف راولپنڈی میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا اور یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بلاجواز گرفتار بیگناہ افراد کی رہائی عمل میں نہیں آتی۔ریلی میں شیعہ علماکونسل کے کارکنان کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔

وحدت نیوز(کراچی) پاکستان دہشتگردوں کے نرغے میں ہے اور حکومت سمیت سیاسی قیادت تماشائی بنی ہوئی ہے، عوام طالبانی شریعت کو مسترد کرتے ہیں، پاکستانی عوام افواج پاکستان کے ساتھ مل کر طالبان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حاضر ہیں، پاکستان کے دفاع اور تحفظ کیلئے کسی قسم کی قربانی اور راست اقدام سے دریغ نہیں کریں گے، امریکا، اسرائیل اور انکی پٹھو عرب ریاستیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر رہی ہیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، سنی اتحاد کونسل کراچی کے صدر مولانا فیصل عزیزی، تحریک منہاج القرآن کراچی شعبہ خواتین کی صدر تسبیہہ شفیق، جمعیت علماء پاکستان سندھ خواتین کی صدر ڈاکٹر بلقیس صدیقی اور ایم ڈبلیو ایم سندھ شعبہ خواتین کی سیکریٹری جنرل زہرا نجفی نے کراچی آرٹس کونسل میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کے زیر اہتمام منعقدہ ”محفل میلاد “ اور ”سیرت نبوی کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیرت نبوی کانفرنس مختلف مسالک سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین نے شرکت کی اور بارگاہ رسالت ماب میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔


 
”سیرت نبوی کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پیغمبر اکرم (ص) کی ذات اقدس تمام مسلمانوں کے درمیان وحدت اور اتحاد کا مظہر ہے جبکہ عالمی استعمار اور پاکستان کی مخالف قوتیں امریکا، اسکی ناجائز اولاد اسرائیل اور انکی پٹھو عرب ریاستیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار امریکا اور صیہونی قوتیں براہ راست تعلیمات نبوی (ص) پر یلغار کر رہی ہیں اور دنیا بھر میں دہشتگردوں کی مدد اور دہشتگردی کو فروغ دینے میں مصروف عمل ہیں۔ علامہ احمد اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان پاکستانیوں کا ہے اور طالبان دہشتگردوں کو ہرگز یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ پاکستان کے عوام کو قتل کریں اور پھر معصوم بن کر مذاکرات کی میز پر آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شریعت کی تمام حدود کی پائمالی کرنے والے طالبان دہشتگردوں کی جانب سے شریعت کا مطالبہ دراصل شریعت محمدی کی توہین ہے۔


 
علامہ احمد اقبال نے کہا کہ حکومت ایک طرف طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے تو دوسری طرف طالبان دہشت گرد سکیورٹی فورسز سمیت اعلٰی افسران اور پاکستان کے عوام کو مسلسل دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر طالبان دہشت گردوں کی نامزد کردہ کمیٹی کو گرفتار کرکے ساٹھ ہزار سے زائد  پاکستانیوں کے قتل کا مقدمہ درج کرے کیونکہ طالبان دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کی نامزد کردہ کمیٹی دراصل پاکستانیوں کے خون اور قتل و غارت میں برابر ملوث ہے۔

 

سنی اتحاد کونسل کراچی کے صدر مولانا فیصل عزیزی نے کہا کہ پاکستان خطرے میں ہے اور حکومت سمیت سیاسی قائدین خواب غفلت میں ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں طالبان دہشتگردوں کے فتنے کو خوارج کے فتنے سے تشبہیہ دیتے ہوئے ان تمام طالبان حمایتیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں بلکہ فوجی آپریشن کیا جائے اور پاکستانی عوام کو طالبانی فتنے سے نجات دلوائی جائے۔ مولانا فیصل عزیزی نے مزید کہا کہ طالبان دہشتگردوں کے حمایتی نام نہاد مذہبی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے میڈیا میں معصوم پاکستانی عوام کو طالبان کی جانب سے دہشتگردی سے ڈرانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ اس موقع پر خواتین کی جانب سے نعت خوانی اور قصیدہ خوانی بھی کی گئی اور شان رسالت مآب میں نذرانہ عقیدت کے پھول نچھاور کئے گئے۔

وحدت نیوز(کراچی) ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور رہنماؤں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے، وفاقی و صوبائی حکومت نے کالعدم جماعتوں کو تحفظ فراہم کیا آج شہر قائد میں عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتی ہے، حکومت شیعہ نسل کشی ٹارگت کلنگ کے خلاف پر اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کرے، صوبائی حکومت زبانی جمع خرچ کے بجائے شیعہ افراد کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی کے سیکریٹری جنرل حسن ہاشمی نے وحدت ہاؤس کراچی میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس میں علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، سلمان حسینی، حیدر زیدی، علی حسین نقوی سمیت کابینہ کے دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرپرستی میں کالعدم تکفیری دہشت گردوں کے بہت سے نیٹ ورک چل رہے ہیں، شیعہ پروفیسرز اور ڈاکٹرز کو قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں تو دوسری جانب شہر کی جامعات میں بھی کالعدم گروہوں کا نیٹ ورک منظم ہو رہا ہے، اب شہر کی جامعات بھی محفوظ نہیں رہیں، حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے صرف زبانی جمع خرچ سے کام چلا رہے ہیں، دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے و فاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، تکفیری ایجنڈے کے تحت ملت تشیع پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔

 

حسن ہاشمی نے کہا کہ مرکزی رہنماؤں کی احتجاجی تحریک پر لبیک کہتے ہیں اور اب ایم ڈبلیو ایم مظلوموں کی آواز بن کر ملک گیر احتجاج کریگی، کراچی سمیت پورے ملک میں بے گناہ لوگ مارے گئے، کوئٹہ، کراچی، لاہور، راولپنڈی، گجرات، پشاور، چشتیاں، ملتان، بھکر، ڈی جی خان اور چکوال میں بے گناہ انسانوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے درندوں کو قانون کی گرفت میں نہیں لیا گیا، اس کے بر عکس کراچی اور راولپنڈی میں ملت تشیع کے بے گناہ افراد کو بلاجواز گرفتار کیا گیا اور انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ہم نے صرف مظلومیت کی آواز بلند کی جس کی پاداش میں ہمیں تشد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، وفاقی و صوبائی حکومت بلوچستان کے رئیسانی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہماری زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے دوران کے چھ مساجد و امام بارگاہیں آتشزدگی کا نشانہ بنیں لیکن کسی بھی وفاقی یا صوبائی عہدیدار نے مساجد کا جائزہ لینے کی کوشش ہی نہیں کی، حکمران ہمیں مجبور کر رہے ہیں کہ ہم مظلومین کوئٹہ کی طرح پنجاب کے رئیسانیوں کے خلاف اٹھیں، انشاء اللہ ہماری پر امن جدوجہد صرف پاکستان تک محدود نہیں رہے گی۔

 

انہوں نے وفاقی حکومت کی طالبان سے مذاکرات کی بزدلانہ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سفاک قاتلوں اور درندوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ زیب نہیں دیتا، طالبان کی شریعت فتنہ ہے فساد ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا، دہشت گردوں کی زبان پر شریعت کا مطالبہ شریعت کی توہین ہے، مذاکرات ان لوگوں سے کئے جاتے ہیں جن کا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا وطن بے ناموس لوگوں کے ہاتھوں قیدی بنا ہوا ہے حکومت ہوش کے ناخن لے اور مزاکرات کے نام پر مظلوم عوام کو دہشت گردی کا نشانہ نہ بنوائیں اور ان دہشت گردوں کے خلاف ملک بھر میں فوجی آپریشن کرے اور ان خون آشام بلاؤں کا ملک سے مکمل خاتمہ کرے۔

وحدت نیوز (قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم  کی جانب سے یورپ سے آئے ہوئے مجلس علمائے شیعہ یورپ اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مسئولین کے اعزاز میں باوقار عشائیہ کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس محفل میں مجلس وحدت مسلمین قم کی کابینہ، مجلس مشاورت کے اراکین اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے سیکرٹری جنرلز موجود تھے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور مجلس علمائے یورپ کے صدر علامہ سید علی رضا رضوی اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔

 

مجلس علمائے شیعہ یورپ کے صدر علامہ سید علی رضوی نے ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کا اس پروگرام کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں خصوصاً جناب علامہ ناصر عباس جعفری کا اپنی اور یورپ کے تمام علماء کرام کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں چاہے وہ عرب ہوں یا ایرانی، اس بات کے معترف ہیں کہ پوری دنیا میں دینی تبلیغ اور خصوصاً مکتب اہل بیت علیہم السلام کی یورپ میں ترویج میں برصغیر خصوصاً پاکستانی علماء کا بڑا کردار رہا ہے۔ علامہ سید علی رضارضوی کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے برطانیہ میں 1600 مساجد اور دینی مراکز موجود ہیں، جن میں 100 سے زیادہ رجسٹرڈ ہیں۔ ان میں سے 70 سے زیادہ پاکستانی علماء کے زیر سرپرستی کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی اور حضرت امام خمینی (رہ) کے انقلاب کو دنیا میں ایک عظیم انقلاب قرار دیا اور کہا کہ انقلاب اسلامی کی برکت سے پوری دنیا میں بیداری کا نیا دور شروع ہوا۔

 

علامہ سید علی رضارضوی نے پاکستان کے مسائل کے حوالے سے مزید کہا کہ یورپ کے عوام اور علماء کبھی بھی بین الاقوامی مسائل میں پیچھے نہیں رہے، بحرین کا مسئلہ ہو یا عراق کا، ہم نے ہمیشہ اپنی ذمہ داری انجام دینے کی کوشش کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب پاکستان میں کوئٹہ کے مومنین اور مجلس وحدت مسلمین نے پہلی بار دھرنوں کا آغاز کیا تو شاید چند ہی گھنٹوں کے بعد انگلینڈ میں بھی دھرنے دے دیئے گئے اور ہم نے پاکستان کے مظلوم شیعہ مسلمانوں کی آواز کو برطانیہ کی پارلیمنٹ میں اٹھایا اور ہاوس آف لارڈ نے یہ بات تسلیم کی کہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا دنیا میں جہاں کہیں بھی پاکستانی موجود ہیں وہ پاکستان کے تمام مسائل کو نظر میں رکھے ہوئے ہیں اور آپ بزرگان جو قدم بھی اٹھائیں گے ہمیں اپنے ساتھ کھڑا ہوا پائیں گے، ہم ماضی کی طرح آیندہ بھی انشاءاللہ ہر مسئلہ میں اپنی قوم کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

وحدت نیوز(حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدر آباد کے سیکریٹری جنرل مولانا امداد علی نسیمی نے کہا ہے کہ کراچی کے رازق آباد میں پولیس ٹرینگ سینٹر کے باہر پولیس کے جوانوں کی بس کو دہشت گردوں نے کس بے رحمی سے بم دھماکے سے اُڑا دیا ، دہشت گرد مسلسل بے گناہ شہریوں ، قانون نافذ کر نے والے اداروں اور معصوم بچوں کو درندگی کا نشانہ بنا رہے ہیں ، نواز شریف اور ان کے نا اہل وزراء قوم کے قتل عام کا تماشہ دیکھنے میں مصروف ہیں ، ملک بھر میں جاری دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہیں ، مولانا امداد علی نسیمی نے مزید کہا کہ یہ واقع حکومت کی نا اہلی کا مُنہ بولتا ثبوت ہے پشاور کراچی اور مُلک کے دوسرے شہر بھی دہشتگردوں کے نشانہ پر ہیں آخر حکومت کراچی میں آپریشن کر رہی ہے تو پھر یہ دہشت گرد کہاں سے پیدا ہو رہے ہیں جو ان بے گناہ جوانوں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنا رہے ہیں آپریشن کے با وجود دہشت گرد دن دناتے پھر رہے ہیں حکومت پاکستان آخر کب تک جوانوں کو دہشت گردوں کے ہاتھو شہید ہوتے دیکھتے رہے گی کیوں آخر ان کے خلاف آپریشن نہیں کر رہی ہم نے پہلے ہی کہا تھا یہ مذاکرات نہ کریں ، کیوں حکومت سنجیدہ نہیں ہوتی اس معاملے میں آخر حکومت کی کون سی کمزوری ہے ان طالبان کے پاس ہے جو حکومت آپریشن کے نام سے بھی خوف زدہ ہو جاتی ہے مذاکرات کے باوجود دہشت گرد تا بڑ توڑ حملے کر رہے ہیں یہ امن دشمن عناصر کون ہیں طالبان اور حکومت کی طرف سے اس بم دھماکے پرخاموشی کیوں ؟ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آج جو کراچی میں واقعہ ہوا ہے اس میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتارکر کے سر عام سزا دی جائے ہم دعا کرتے ہیں کہ کراچی میں جتنے بھی پولیس والے شہید ہوئے ہیں خدا ان کو شہید وں میں سے کرار دے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فر مائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں رُکن صوبائی اسمبلی اورحلقہ پی بی 2 کوئٹہ 2 کے عوامی نمائندے آغا محمد رضارضوی نے گزشتہ روز کراچی میں رونماہونے والے واقعہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے جس میں 13 پولیس کمانڈوزنے جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کراچی میں 13 پولیس کمانڈوزپرطالبان دہشت گردوں کے حملے کوبزدلانہ اورسفاکانہ فعل قراردیتے ہوئے کہاکہ طالبان کسی نرمی کے مستحق نہیں۔ انسان دشمن اورپاکستان دشمن طالبان کے ساتھ حکومت کاامن مذاکرات لاحاصل ہے۔


کراچی اورپشاورمیں حالیہ دہشت گردانہ کاروائیاں حکومت کے لئے کھلاپیغام اورریاستی اداروں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے کہ طالبان ملک بھرمیں پھیلے ہوئے ہیں اوروہ جب چاہیں، جہاں چاہیں معصوم انسانوں کواپنے دہشت گردانہ کاروائی کا نشانہ بناسکتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ طالبان متعددبارکہہ چکے ہیں کہ پاکستان کا جمہوری نظام کافرانہ ہے۔ جس کو وہ کبھی بھی تسلیم نہیں کرسکتے۔ اگروہ پاکستان کے آئین کومانتے توانہیں جنگ کرنے کی ضرورت ہی کیاتھی؟طالبان کسی ابہام کا شکارنہیں۔ وہ پورے پاکستان پراپنی طرزکی شریعت کانفاذچاہتے ہیں۔ اگرابہام یا خوش فہمی کاشکارہیں تووہ حکومت اور چند سیاسی ومذہبی جماعتیں ہیں جن کی طالبان دہشت گردوں کے خلاف آوازبلندکرتے ہوئے خوف کے مارے ٹانگیں کانپتی ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ آنکھیں بندکردینے سے بلی اُن پر حملہ آورنہیں ہوگی۔جبکہ ایسا ہرگزنہیں۔طالبان کو جب کبھی جہاں بھی موقع ملے وہ معصوم انسانوں پرحملہ کرنے سے گریزنہیں کرتیں۔اس کے لئے انہیں کسی وجہ کی ضرورت نہیں۔


آغارضانے اُن حلقوں پرتعجب کا اظہارکیاجو نام نہاد حکومت طالبان مذاکرات کو امن کے لئے امیدکی کرن سے تعبیرکرتے ہیں۔اور عوام کوبے وقوف بناکرہمیشہ کے لئے اپنی کھوئی ہوئی سیاسی ساکھ اورچودھراہٹ کو دوبارہ بحال کرنے کرنے کے خواب دیکھ رہی ہیں۔لیکن وہ نہیں سمجھتے کہ عوام باشعورہیں اوراب مزیداُن کے دقیانوسی اوررَٹے ہوئے من گھڑت اوربے بنیادچکنی چپٹی باتوں میں نہیں آئیں گے۔ عوام کواچھی طرح معلوم ہے کہ ایم ڈبلیوایم ہی اُن کے مشکل وقت میں اُن کے کام آیاہے۔ایم ڈبلیوہی اُن کے دکھ درد میں ہمیشہ سے اُن کے ساتھ شریک رہاہے۔ ایم ڈبلیوہی وہ سیاسی جماعت ہے جس نے مظلوم ہزارہ قوم کوکوئٹہ میں تنہائی سے نکال کر پاکستان کے دیگرسنی شیعہ عوام کے ساتھ متحدویکجاکردیاہے۔


ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک پاکستان میں قیام امن کی بات ہے، پاکستان کے ہرمظلوم کی حمایت اورہرظالم کے خلاف آوازبلندکرنے کی بات ہے یا پاکستان میں قومی، مذہبی و سیاسی ہماہنگی ، رواداری و بھائی چارے کی بات ہے تو اس کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہر فورم پرتمام معتدل ، وسیع القلب ، روشن فکر، ترقی پسند، انسان دوست و تعلیم دوست قومی، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ کام کررہی ہے۔ اوراِن مقاصد کے حصول کے لئے کسی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرے گی۔دہشت گردکاکوئی قوم، دین یا فرقہ نہیں ہوتا۔ ہماری نظرمیں پاکستان میں کوئی بھی شخص چاہے اس کا کسی بھی قوم، مذہب یا فرقے سے تعلق ہواگروہ بے گناہ ماراجاتاہے تو وہ شہیدہے۔ اوراس کی جان لینے والادہشت گرداورظالم ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree