The Latest

وحدت نیوز(کراچی)  مجلس وحدت مسلمین کے تحت نشتر پارک کراچی میں منعقدہ ’’ عظمت ولایت کانفرنس ‘‘ میں لاکھوں کی تعداد میں شرکاء نے شرکت کی، جس میں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ کانفرنس کے موقع پر نشتر پارک میں ایک دیوہیکل اسٹیج بنایا گیا تھا۔ جبکہ شرکاء کے لئے ہزاروں کی تعداد میں کرسیوں کا انتظام کیا گیا تھا۔ خواتین کے لئے علیحدہ انتظام کیا گیا تھا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں مجلس وحدت مسلمین اور علی ولی اللہ کے پرچم تھامے ہوئے تھے۔ کانفرنس کی سیکورٹی کے فرائض وحدت یوتھ کے ذیلی شعبہ وحدت اسکاؤٹس کے 3 ہزار سے زائد رضاکاروں نے سنبھالی ہوئی تھی جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی جلسہ گاہ کے اطراف موجود تھی۔ اندرون سندھ سے ہزاروں کی تعداد میں بسوں، کاروں اور دیگر سواریوں کے ذریعے آنے والے شرکاء کو ایم اے جناح روڈ سے پیدل جلسہ گاہ تک لایا گیا جبکہ ایم اے جناح روڈ کے نمائش جانے والے ٹریک کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا تھا۔ کانفرنس کی براہ راست کوریج اور میڈیا کے لئے علیحدہ علیحدہ اسٹیج بنائے گئے تھے۔ جبکہ مرکزی اسٹیج کے اطراف بھی سخت سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے۔

 

مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری جب جلسہ گاہ میں پہنچے تو عظمت ولایت کانفرنس کے شرکاء نے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں، ان کی اسٹیج آمد پر اسٹیج پر موجود تمام علماء کرام نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر کانفرنس میں شریک شرکاء نے یاعلی، یاعلی، علی مولا کے نعروں سے ان کا استقبال کیا۔ اسٹیج پر ’’پاکستان بنایا تھا ۔ پاکستان بچایا تھا کہ نعرے کا ایک بہت بڑا بینرز آویزاں کیا گیا تھا۔ کانفرنس کے اختتام پر جشن غدیری منایا گیا اور شاندار آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بچانے کے لیےطویل سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ہے، قوم کو مایوس نہیں کریں گے، بلدیاتی انتخابات، گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھرپور شرکت اور 2018ء کے انتخابات کے لیے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے، ملک میں امن و امان، معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان بنانے والی قوتیں سنی شیعہ ملکر ملک دشمنوں کو شکست دیں گے، طالبان سے مذاکرات ایسی بدعت ہے جو بڑی برائیوں کو جنم دے گی، اگر یہ بدعت رائج کر دی گئی تو آئندہ ایک نیا گروہ معصوم انسانوں کا خون کریگا اور پھر حکومت ان سے بھی مذکرات شروع کر دیگی، ہم ان مذاکرات کے کل بھی مخالف تھے اور آج بھی مخالف ہیں، ہم قوم کی خدمت کی غرض سے میدان میں اترے ہیں ، قیادت کی غرض سے نہیں، نہ ہی قوم پر مسلط ہونا ہماری خواہش ہے، ہم نے ایک طولانی جنگ کا آغاز کیا ہے، تھکنے والے یہ جنگ نہیں جیت سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے نام پر آنے والوں نے عوام کو مایوس کیا ہے، طالبان کو دفتر کھول دینے کے بیان نے تبدیلی کے خواہاں عوام کو مایوس کیا۔

 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اگر عزاداری کو روکنے یا محدود کرنے کی کوشش کی گئی تو جس طرح سے بلوچستان کے رئیسائی کی حکومت گرائی اسی طرح پنجاب اور اسلام آباد کے رئیسانی کی حکومت بھی گرا دیں گے، جب سے ہم نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ہے اس وقت سے ہمیں ڈرایا گیا، دھمکایا گیا، کھبی لبرل بننے کے مشورے دیئے گئے اور کبھی سیاسی اتحاد کا جھانسا دیا گیا، لیکن ہم نے قومی غیرت اور وقار کا سودا نہیں کیا، کبھی قوم کو مایوس نہیں کیا، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قوم نے ساتھ دیا تو ہم بھی قوم کو مخلص، دیانتدار اور امین لیڈر شپ فراہم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی داخلہ اور دفاعی پالیسی کے حوالے سے ہمارا ایک مضبوط اور ٹھوس موقف ہے ، ملکی اداروں میں میرٹ کا خون کیا جارہا ہے، جو بھی سینئر ہے اس کو آرمی چیف بنایا جائے، ہمشہ سیاسی مفادات کی خاطر جونیئر کو اعلی عہدوں پر تعینات کرکے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا گیا ہے، چھ سال میں جنرل کیانی نے اہل سنی و شیعہ جنرلوں کو ترقی دینے کے بجائے نظر انداز کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج سے انتہا پسند سوچ کو ختم کرکے فوج کو پاک کیا جائے۔

 

کانفرنس سے خطاب میں علامہ امین شہیدی نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات گویا شیطان سے مذاکرات ہیں، جو نہ صرف غیر آئینی ہیں بلکہ غیر قانونی اور پاکستان کے عوام کی توہین ہے، جب سے حکومت نے مذاکرات کا اعلان کیا ہے کہ ملک میں بم دھماکوں میں اضافہ اور ہر روز لاشوں کے تحفے دئیے جا رہے ہیں، یہ مذاکرات پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام سے دھوکا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بدلے طالبان نے لاشیں اور دہشتگرد دی، قوم کو بتایا جائے کہ طالبان سے مذاکرات کے نتائج کیا ہیں؟۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور بھرپور آپریشن کیا جائے۔ کانفرنس سے خطاب میں علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ لبنان، فلسطین، شام، بحرین، یمن، عراق کی طرح پاکستان میں ہم نے اپنے سیاسی اجتماعی حقوق کی بازیابی کی جنگ کا آغاز کر دیا ہے، اب ہم اپنے غصب شدہ حقوق حاصل کرکے ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے مظلوم عوام کو دہشت گردی اور فرقہ واریت سے نجات دلانا چاہتے لیکن مسلسل ہماری لاشیں گرا کر ہماری ملت کو اسی دلدل میں دھکیلا جاتا ہے، پاکستان کے ریاستی ادارے بین الاقوامی استعماری قوتوں کے اشارے پر ہمارے خلاف محاز آرائی میں مصروف عمل ہیں، جشن غدیر پر اس عظیم اجتماع نے ثابت کردیا کہ ولایت کے پیروکار آج بھی زندہ ہیں اور نظام ولایت کے مقابلے میں تمام باطل نظاموں سے اظہار برائت اور لاتعلقی کرتے ہیں۔
کانفرنس کے آخر میں قراردیدیں پیش کی گئیں، جو درج ذیل ہیں۔

 

قرارداد نمبر ایک میں عظمت ولایت کانفرنس کے شرکاء و قائدین نے متفقہ طور پر امریکا اور طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات و مکالمے کو مسترد کردیا۔ کانفرنس کا موقف تھا کہ سال دو ہزار آٹھ اور دو ہزار گیارہ میں متفقہ طور پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں میں اور ایک کل جماعتی کانفرنس میں امریکا کے ساتھ تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینے اور نئی سمت اور نئی پالیسی وضع کرنے کے لئے واضح رائے دی تھی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں بھی واضح کیا تھا کہ وقت بہت کم ہے اور دہشت گرد ہم سب کے دشمن ہیں۔

 

قرارداد نمبر دو میں کہا گیا کہ عظمت ولایت کانفرنس کے شرکاء اور قائدین متفقہ طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ امریکا اور طالبان ایک فکسڈ میچ کھیل رہے ہیں یا باالفاظ دیگر نورا کشتی میں مصروف ہیں۔ دہشت گردوں اور طالبان کے اس فکسڈ میچ کا ثبوت یہ ہے کہ چالیس ہزار سے زائد پاکستانی شہری اور سات ہزار سے زائد فوجی، نیم فوجی اور پولیس اہلکار شہید کئے جا چکے ہیں۔ کم از کم دو مرتبہ امریکی افواج نے فضائی حملوں میں پاکستانی افواج کو بھی شہید کیا جس کی آخری مثال سلالہ کا حملہ تھا۔

 

قرارداد نمبر تین میں کہا گیا کہ نہ تو امریکا دہشت گردوں کو ختم کرنا چاہتا ہے اور نہ ہی دہشت گرد امریکا کو زیادہ نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ امریکا سے اسٹرٹیجک ڈائیلاگ کو بھی مسترد کرتے ہیں۔

 

قرارداد نمبر چار میں کہا گیا کہ مذکورہ بالا قراردادوں کی روشنی میں ہم حق بجانب ہیں کہ امریکا اور طالبان دونوں کے خلاف دفاعی جنگ لڑی جائے نہ کہ پسپائی اختیار کی جائے۔ دہشت گردوں کو سرنگوں کیا جائے نہ کہ خود سرنگوں ہوجائیں۔

 

قرارداد نمبر پانچ میں کہا گیا کہ ولایت ایک الٰہی نظام ہے جس کے ذریعے امت کی رہبری و قیادت کی جاتی ہے۔ اللہ کے آخری نبی حضرت محمد (ص) نے میدان غدیر خم میں حضرت علی (ع) کی ولایت کا اعلان کرکے ولایت کی اہمیت و عظمت کو ثابت کردیا تھا۔ امت نے دیکھا کہ تین خلفاء نے جب ولایت سے مشورے لے کر حکمت عملی بنائی تو اسلامی معاشرہ مستحکم و خوشحال ہوا تھا۔ آج بھی خلفاء کی محبت کا دعویٰ کرنے والے اگر ولایت سے رہنمائی لیں گے تو کامیاب ہوں گے۔

 

قرارداد نمبر چھ میں کہا گیا کہ اللہ کے ولی اعظم امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے دہشت گردوں اور باغیوں کے خلاف کاؤنٹر ٹیررازم اور کاؤنٹر انسرجنسی کی جنگ لڑی تو آج بھی یہی جنگ لڑنے کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ عظمت ولایت کانفرنس میں وطن عزیز کے با وفا بیٹوں اور دہشت گردی کا شکار شہداء کے خانوادوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کرکے طالبان سے مذاکرات کے خلاف فیصلہ سنا دیا، ریاست کے ذمہ داران اپنی بزدلی کو حکمت کا نام دے کر شہداء کے خون سے غداری کے مرتکب ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عظمت ولایت کانفرنس کی عظیم الشان کامیابی کے بعد کراچی ڈویژن کے عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ آج بانیان پاکستان کی اولادیں میدان عمل میں وارد ہوچکی ہیں اور انشاء اللہ کسی کو بھی ملکی سالمیت کا سودا نہیں کرنے دیں گے، اگر ریاست کے ذمہ داران یہ سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان کے عوام کی امیدوں کے برخلاف فیصلہ کریں گے توانہیں جان لینا چاہیئے کہ محب وطن عوام وطن کا دفاع کرنے کیلئے دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے والی جماعتوں کو شدید عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔



انہوں نے عظیم الشان عظمت ولایت کانفرنس کے انعقاد اور اسے کامیاب بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر نے پر تمام قومی و ملی تنظیموں ، اداروں ، شخصیات کا شکریہ ادا کیا خصوصاً امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، امامیہ اسکاؤٹس ، پیام ولایت فاؤنڈیشن ، شہید فاؤنڈیشن ، اصغریہ آرگنائزیشن ، ہیت آئمہ مساجد وعلماء امامیہ پاکستان ، مجلس ذاکرین امامیہ، مرکز ی تنظیم عزاء ، سندھ حکومت ، پولیس انتظامیہ ، رینجرز انتظامیہ اور دیگر تمام اداروں کا بھر پور شکریہ ادا کر تے ہو ئے ان تمام اداروں کی کامیابی کی دعا کی ۔

وحدت نیوز(گلگت)  مجلس وحدت مسلمین، گلگت بلتستان کے زیراہتمام جشن آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر 3 نومبر کو گلگت شہر میں "دفاع وطن کنونشن" کا انعقاد کیا جا رہا ہے اس سلسلہ میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے جنرل سیکرٹری شیخ نئیرعباس نے مساجد بورڈ کے اراکین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جشن آزادی کو منانے کا مقصد اپنے اسلاف کی یاد تازہ کرنے اور نئی نسل میں اپنے ہیروز کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے اس دن کو بہتر انداز میں منایا جا رہا ہے۔ مساجد بورڈ کے اراکین کے ہمراہ بیٹھنے کا مقصد علاقے میں اتحاد و اتفاق کو فروغ دینے کی کوششوں کو تقویت فراہم کرنا ہے اور محرم الحرام سے قبل عوام میں محبت و اخوت کے پیغام کو عام کرنا ہے تاکہ وہ آپس میں رواداری کے ساتھ رہیں۔ اس موقع پر مساجد بورڈ کے اراکین نے مجلس وحدت مسلمین کی کاوش کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں وہ قومیں کامیاب ہوتی ہیں جو اپنے ہیروز کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یوم آزادی گلگت بلتستان کے دن شایان شان انداز میں منانے کے لیے ایم ڈبلو ایم کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے گا اور اس پروگرام کے ذریعے سے یہ پیغام عام کیا جائے گا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے اسلاف کی قربانیوں کو نہیں بھولے ہیں اور اتحاد و اتفاق سے رہتے ہیں۔ مساجد بورڈ کے اراکین نے پروگرام کی کامیابی کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی جبکہ دوسری جانب پروگرام کی تیاریاں عروج پر ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان کے مطابق گزشتہ روزایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے ارباب عبدالظاہر کے خاندان سے اظہار ہمدردی اور یکجہتی کیلئے ارباب ہاؤس کا دورہ کیا ۔وفد میں ممبرصوبائی اسمبلی سید محمد رضا ،علامہ ولایت حسین جعفری اور مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل سید عباس علی موسوی اور دیگر عہدیداران شامل تھے۔علامہ سید ہاشم موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں صدیوں سے رہنے والے برادر اقوام اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ امن اور بھائی چارے سے رہ رہے ہیں لیکن ایک منظم سازش کے تحت کوئٹہ کے مثالی امن اور بھائی چارے کی فضاء کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی وجہ سے کاروبار،تعلیم،ملازم پیشہ افراد اور دیگر تمام طبقے کے لوگ متاثر ہو رہے ہیں اور عوام میں شدید عدم تحفظ اور مایوسی پائی جاتی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ دن دہاڈے بھرے بازار سے جہاں پیدل چلنا مشکل ہے وہاں اغواء کاروں کا کاروائی کر کے نکل جانا تمام سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔آخر میں انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ارباب عبدالظاہر کاسی کو باحفاظت فی الفور بازیاب کیا جائے اور مزید اس قسم کے واقعات کے تدارک کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔

وحدت نیوز(کراچی) دہشت گردی ، مہنگائی ، توانائی بحران ، شیعہ نسل کشی اور ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کو آج کے اس عظیم اجتماع نے مسترد کر دیا ہے ، حکومت اپنی ناقص حکمت عملی پر نظر ثانی کرے ، طالبان سے مذاکرات عوامی رائے کے خلاف ہیں ، قوم دہشت گردوں کے خلاف ریاستی طاقت کے استعمال کے خواہاں ہیں ، نواز حکومت طالبان کو گلے لگانے سے پہلے ان ماؤں ، بہنوں ، بیٹیوں اور بیواؤں کی آہیں اور سسکیاں سنیں جو ان سفاک درندوں کی بربریت کا نشانہ بنے ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سکریٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی نے نشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظمت ولایت کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ، ان کا کہنا تھا کہ وادی مہران کے غیور اور محب وطن فرزندوں نے آج اس تاریخی اجتماع میں لاکھوں کی تعداد میں شرکت کر کے یہ بات ثابت کر دی کے ہم مادر وطن کے دفاع اور استحکام کے لئے کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے ، پیروان ولایت کے اس عظیم اجتماع نے نظام ولایت سے اپنی والہانہ عقیدت اور عشق کے اظہار سے امیر المومنین (ع) سے تجدیدعہد کیا ہے ، پاکستان کو مشکلات اور مسائل سے نجات دلوانے کا کام فقط پیروان اہل بیت (ع) ہی کر سکتے ہیں ۔

وحدت نیوز( کراچی) دنیا ولایت کے ماننے والوں اور استعمار کے ماننے والوں میں تقسیم ہو چکی ہے ، ہمارے صبر کا بہت امتحان لیا گیا ، عالمی استعماری قوتیں اور ہمارے ریاستی ادارے ہمارے خلاف بر سر پیکار ہیں ، ہم پاکستان کے عوام کو فرقہ واریت کی دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں ، ہر سال محرم الحرام کی آمد پرانتشاری کیفیت پیدا کی جاتی ہے ، حکومت وقت کو ہمارا واضح پیغام ہے کہ عزاداری کے خلاف کی بھی مہم جوئی سے بازرہے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل و مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے نشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظمت ولایت کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ، اس موقع پر لاکھوں کی تعداد میں شرکاء موجود تھے ، علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ لبنان ، فلسطین ، شام ، بحرین ، یمن ، عراق کی طرح پاکستان میں ہم نے اپنے سیاسی اجتماعی حقوق کی بازیابی کی جنگ کا آغاز کر دیا ہے ، اب ہم اپنے غصب شدہ حقوق حاصل کر کے ہی دم لیں گے ، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے مظلوم عوام کو دہشت گردی اورفرقہ واریت سے نجات دلانا چاہتے لیکن مسلسل ہماری لاشیں گرا کر ہماری ملت کو اسی دلدل میں دھکیلا جاتا ہے ، پاکستان کے ریاستی ادارے بین الاقوامی استعماری قوتوں کے اشارے پر ہمارے خلاف محاز آرائی میں مصروف عمل ہیں ۔ جشن غدیر پر اس عظیم اجتماع نے ثابت کر دیا کہ ولایت کے پیروکار آج بھی زندہ ہیں اور نظام ولایت کے مقابلے میں تمام باطل نظاموں سے اظہار برائت اورلاتعلقی کر تے ہیں ۔

وحدت نیوز(کراچی) پاکستان کو بچانے کے لیےطویل  سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا ہے، قوم کو مایوس نہیں کریں گے، بلدیاتی انتخابات، گلگت بلتستان کے انتخابات میں بھرپور شرکت اور 2018ء کے انتخابات کے لیے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے، گذشتہ الیکشن میں دھاندلی کی گئی ووٹ چرائے گئے لیکن دھاندلی کرنے والے سن لیں کہ وہ ہمارے ووٹرز نہیں چرا سکتے، ملک میں امن وامان، معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان بنانے والی قوتیں سنی شیعہ ملکر ملک دشمنوں کو شکست دیں گے، طالبان سے مذاکرات ایسی بدعت ہے جو بڑی برائیوں کو جنم دے گی، اگر یہ بدعت رائج کر دی گئی تو آئندہ ایک نیا گروہ معصوم انسانوں کا خون کریگا  اور پھر حکومت ان سے بھی مذکرات شروع کر دیگی۔ ہم ان مذاکرات کے کل بھی مخالف تھے اور آج بھی مخالف ہیں۔ہم قوم کی خدمت کی غرض سے میدان میں اترے ہیں ، قیادت کی غرض سے نہیں ، نہ ہی قوم پر مسلط ہو نا ہماری خواہش ہے ، ہم نہ ایک طولانی جنگ کاآغاز کیا ہے ، تھکنے والے یہ جنگ نہیں جیت سکتے ، ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے نشتر پارک کراچی میں موالیان حیدر کرار(ع) کے  ٹھاٹے مارتے سمندر سے عظمت ولایت کانفرنس میں  خطاب کر تے ہو ئے کیا ، ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے نام پر آنے والوں نے عوام کو مایوس کیا ہے، طالبان کو دفتر کھول دینے کے بیان نے تبدیلی کے خواہاں عوام کو مایوسی کیا۔ انہیں اسطرح کے بیانات زیب نہیں دیتے۔ جوانوں کی قیادت کے علمبرداروں نے جوانوں کے جذبات و احساسات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے ، ملک کے آئین کے غداروں سے مذاکرات کسی طور قومی مفاد میں نہیں ، برسر اقتدار حکمران انتہائی کمزور ، بذدل اور ڈرے ہو ئے ہیں.

 

 

علامہ ناصر عباس جعفری نے واضح کیا کہ اگر عزاداری کو روکنے یا محدود کر نے  کی کوشش کی گئی تو جس طرح سے بلوچستان کےریئسائی کی حکومت گرائی اسی طرح پنجاب اور اسلام آباد کے رئیسانی کی حکومت بھی گرا دیں گے۔عزاداری سید الشہداء (ع) میں جان بھی زیادہ عزیز ہے ، ہم ہر چیز عزاداری پر قربان کر سکتے ہیں لیکن عزاداری کو کسی چیز پر قربان نہیں کر سکتے ، ان کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ شیعہ سنی متحد ہوکر ملک سے نفرتوں اور فتووں کی سیاست کرنے والوں کا خاتمہ کریں اور ملک کو ترقی کی رہ پر گامزن کریں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین بلدیاتی انتخابات اور آئندہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 2018ء کے الیکشن کی ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔ جب سے ہم نے اپنی سیاسی جدوجہد کا آغا کیا ہے اس وقت سے  ہمیں ڈرایا گیا، دہمکایا گیاکھبی لبرل بننے کے مشورے دیئے گئے اورکبھی  سیاسی اتحاد کا چھانسا دیا گیا، لیکن ہم نے قومی غیرت اور وقار کا سودا نہیں کیا ، کبھی قوم  کو مایوس نہیں کیا۔ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ قوم نے ساتھ دیا تو ہم بھی قوم کو مخلص، دیانتدار اور امین لیڈر شپ فراہم کریں گے ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ قومی داخلہ اور دفاعی پالیسی کے حوالے سے ہمارا ایک مضبوط اور ٹھوس موقف ہے ، ملکی اداروں میں میرٹ کا خون کیا جارہا ہے، جو بھی سینئر ہے اس کو آرمی چیف بنایا جائے، ہمشہ سیاسی مفادات کی خاطر جونیئر کو اعلی عہدوں پر تعینات کر کے ملکی دفاع کو نقصان پہنچایا گیا ہے، چھ سال میں جنرل کیانی نے اہل سنی و شیعہ جنرلوں کو ترقی دینے کے بجائے نظر انداز کیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج سے انتہا پسند سوچ کو ختم کرکے فوج کو پاک کیا جائے۔وزیر اعظم صاحب نے الیکشن سے قبل اربوں  روپے خرچ کر کے ٹی وی پر اشتہار چلوائے کہ ہم اقتدار میں آگر کشکول توڑ ڈالیں گے ، اتنی جلدی نواز شریف اپنے وعدے سے مکر گئے ، عوام امریکی خیرات نہیں حکمرانوں کی حب الوطنی کے متلاشی ہیں ۔

 

مرکزی سیکرٹری جنرل نے سوال کیا کہ جن لوگوں نے گذشتہ عام انتخابات میں سیاسی جماعت سے اتحاد کیا تھاکہ وہ قوم کو بتائیں کہ جب ہمارے قاتلوں سے اتحاد کی بات کی جارہی تھی تو کیا اس سیاسی جماعت نے ان کیلئے آواز اٹھائی؟،کیا طالبان سے مذاکرات کی حمایت لینے کے لئے بلائی گئی اے پی سی اس سیاسی جماعت نے آپ کے ملی موقف کو سپورٹ کیا ؟، وہ جواب دیں کہ گذشتہ 35 دنوں میں کراچی میں دہشتگردی کا شکار ہونے والے 21 شہداء کیلئے کسی سیاسی جماعت نے آواز اٹھائی؟۔ اگر ہمارا ایک بھی ایم این اے اسمبلی میں ہوتا تو ہمیں کوئی نظرانداز نہیں کرسکتا تھا۔ قوم جان لے کہ یہ طویل سیاسی جدوجہد ہے جس میں تھکنا نہیں، یہ گذشتہ چودہ سو سالوں سے جاری ہے، ہمارا کام جدوجہد کرنا ہے جس کا نتیجہ خدا کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فخرالدین جی ابراہیم جعلی الیکشن کرا کر گھر چلے گئے۔ دھاندلی کی گئی اور جعلی مینڈیٹ کے تحت حکومت قائم کرائی گی۔ آج نادرا نے ہمارے موقف کی تائید کردی ہے۔

وحدت نیوز( کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق تقوی نے کہا ہے کہ دس ہجری کو غدیر خم سے چلنے والا اجتماع آج نشترپارک پہنچا ہے جو تاقیامت جاری رہے گا، جیسے لبیک یارسول (ص) نظام ولایت کا اقرار ہے، اسی طرح لبیک خامنہ ای بھی نظام ولایت کا حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظیم الشان عظمت ولایت کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئےکیا ان کا کہنا تھاکہ ہمیں غدیری پیغام کی طرف لوٹنا ہوگا، اس غدیری اجتماع کا مقصد اپنے وجود کا اظہار کرنا ہے، دشمن کی کوشش کی ہے کہ غدیری روح کو کمزور کیا جائے، لیکن ہمیں اپنے اتحاد سے ثابت کرنا ہوگا کہ ہم ولائی ہیں اور دشمن کی سازششوں سے نہ صرف آگاہ ہیں بلکہ ان سازششوں سے نمٹنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود آج بھی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے جو سندھ حکومت اور انتظامیہ پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتے مظالم اٹھانے کے باوجود ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دیا، آج بھی ہم اتحاد بین المسلمین کا پیغام دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے طالبان اور وطن دشمنوں سے مذاکرات کے بجائے اپنی رٹ بحال کریں۔

وحدت نیوز( کراچی) ستائیس 27 اکتوبر کو عظمت ولایت کانفرنس کی مناسبت سے 26 اکتوبر کی رات نشتر پارک کراچی مکی جلسہ گاہ میں  شہدائے راہ ولایت کی یاد میں چراغاں کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مختار امامی، علامہ صادق رضا تقوی، عالم کربلائی ، عبداللہ مطہری ، علامہ دیدار جلبانی اور علامہ علی انور  سمیت دیگر رہنماوں نے شہدائے راہ ولایت کی یاد میں چراغ روشن کئے۔ پروگرام میں شہر بھر سے آئے ہو ئے بائک ریلی میں شریک کارکنان نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور شہدائے راہ ولایت کی یاد میں چراغ روشن کر کے شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

وحدت نیوز( کراچی) طالبان سے مذاکرات گویا شیطان سے مذاکرات ہیں، جو نہ صرف غیرآئینی ہیں بلکہ غیر قانونی اور پاکستان کے عوام کی توہین ہے۔  جب سے حکومت نے مذاکرات کا اعلان کیا ہے کہ ملک میں بم دھماکوں میں اضافہ اور ہر روز لاشوں کے تحفے دئیے جا رہے ہیں، یہ مذاکرات پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام سے دھوکا ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بدلے طالبان نے لاشیں اور دہشتگرد دی۔ قوم کو بتایا جائے کہ طالبان سے مذاکرات کے نتائج کیا ہیں؟۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور بھرپور آپریشن کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نےنشتر پارک کراچی  میں منعقدہ عظیم الشان عظمت ولایت کانفرنس میں خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت اور ان میں شامل ناعاقبت اندیش وزارء  ہو ش کے ناخن لیں ، عزاداری سید الشہداء کو محدود کر نے کی باتیں شیعیان حیدر کرار (ع) کے جذبات کو مجروح کر رہی ہیں ، ہم ہر چیزپر سمجھوتہ کر سکتے ہیں لیکن عزاداری سید الشہداء پرکسی قدغن کو قطعاًبرداشت نہیں کریں گے ، ہم حکومت وقت کو متنبہ کر تے ہیں کہ دہشت گردوں کو محدود کر ے عزاداری سید الشہداء کو نہیں ۔طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات اٹھارہ کڑوڑعوام کی مرضی کے خلاف ہیں، عوام دہشت گردوں سے مذاکرات نہیں بلکہ تختہ دار پر دیکھنے کے خواہش مند ہیں ۔ آئین پاکستان کے مخالف گروہوں سے مذاکرات پاکستان کی خودمختاری کے خلاف اقدام ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree