The Latest
مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے14 اکتوبر 2012 بروز اتوار خانہ فرھنگ ایران کراچی میں ایک روزہ ذاکری ورکشاپ بعنوان(حماسہ حسینی ) منعقد کی گئی جس میں مختلف سے علاقوں سے خواتین کی ایک کثیر تعدادمیں شرکت کی شعبہ خواتین نے مختلف علاقوں سے شرکت کرنے والی خواتین کے لئے ٹرانسپورٹ کا بھی انتظام کیاتھا خانہ فرھنگ اسلامی جمہوریہ ایران میں ذاکری وخطابت ورکشاپ میں استقبالیہ کیمب اور بک اسٹال بھی لگایا گیا تھا اس کہ علاوہ خانہ فرھنگ کی جانب سے تصویری نمائش بمناسبت اما علی رضا ؑ کا انعقاد کیا گیا تھا جس کو کافی سہراہاگیا ۔ذاکری ورکشاپ میں کراچی کی ذاکرات و معلمات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ذاکری ورکشاپ کی صدارت خواہر حنا نے کی ورکشاپ کا باقاعدہ آغار قرآن پاک کی تلاوت سے کیا گیا جس کہ بعد بارگاہ امام میں ہدیہ سلام پیش کیا گیا۔سلام کے بعد فاضلہ قم خواہر مہ جبیں نقوی کو خطا بت کہ لئے دعوت دی گئی
لاہور( ) مجلس وحدت مسلمین لاہور خواتین ونگ کے زیر اہتمام وارث کربلا زینب کبریؑ کانفرنس قومی مرکز خواجگان لاہور میں منعقد ہوئی جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہید ی ،مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ ابوذر مہدوی اور خواتین ونگ کی انچارج خانم سکینہ مہدوی نے خطاب کیا۔
علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ ایک واعظ اور معلم کامعاشرے میں بہت اہم کردار ہے معلم ایک استاد کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی بحث معاشرے میں زیادہ اہمیت کی حامل ہے انہوں نے کہا کہ سیرت زینب ؑ نے کربلا کی تحریک کو وہ طاقت دی کہ ظالم کو ہمیشہ کے لئے عبرت کا نشان بنا دیا اس پر آشوب دور میں بھی جس طرح سے اسلامی اقدار کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں ہماری خواتین کو میدان میں آکر کردار جناب زینب ؑ پر عمل کر تے ہوئے اسلامی اقدار اور اصولوں کا محافظ بننا ہو گا۔
حسین ابن علیؑ کے خطبات جو حریت ، آزادی اور غیرت و حمیت درس دیتے ہے۔ آج ہمیں ان پر عمل کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔ مشن کربلا توحید و نبوت کے تحفظ کانام ہے اور وارث کربلا زینب کبریؑ جیسی شخصیات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔موجودہ دور میں ایک بار پھر یزیدیت سر اٹھاتی نظر آرہی ہے اس کو کچلنے کے لئے کردار زینبیؑ کی ضرورت ہے جس طرح انہوں نے کربلا کی تحریک کو منظم اور طاقت ور بنایا تھا اور یزید کے کرتوتوں کو عالم دنیا کے سامنے رکھ دیا تھا اسی طرح موجودہ دور کے یزید (شیطان بزرگ امریکہ ) کے مظالم اور اس کے کردار کو مسلم دنیا کے سامنے آشکار کرنا ہو گا اور مسلم معاشرے کو اسلامی اقدار کاتحفظ کرنا ہو گا
برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن(بی بی سی) کے ڈائریکٹر جنرل جارج اینٹوسل آج قانون سازوں کو بی بی سی کے جمی سیوائل کے خلاف جنسی زیادتی کے دعووں کے حوالے سے جواب دیں گے۔اس کے علاوہ پولیس بھی جمی سیوائل پر لگے ان الزامات کی تفتیش کررہی ہے ان الزمات میں بی بی سی میں کام کرنے والی عورتوں کا جنسی استحصال اور زیادتی جیسے مسائل شامل ہیں اور گذشتہ چالیس سال میں اس قسم کے دو سو کیس سامنے آئے ہیںجمی سیوال ایک مشہور ٹی وی اسٹار تھے جن کا انتقال پچھلے سال اکتوبر میں ہوا۔ ان کی عمر چوراسی سال تھی۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے چالیس سالوں میں بہت سے لوگون کے ساتھ جنسی زیادتی کی جن میں لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ خبر کے مطابق کئی دفعہ یہ واقعات بی بی سی کے احاطے میں بھی پیش آئے۔
پولیس نے جمعے کے روز فوجداری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دو سو سے زائد ممکنہ متاثرین ابھی تک سامنے آچکے ہیں۔
کچھ عرصہ قبل بی بی سی کے حریف نجی ٹی وی اسٹیشن آئی ٹی ان الزامات کو منظر پر لایا۔پولیس نے جمی سیوائیل کو ‘جنسی مجرم’ قرار دیا ہے۔
یہ بی بی سی کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہوگا۔
نیوزنائٹ کی تحقیقات کے دوران انٹوسل بی بی سی کے ویژن ہیڈ تھے، جو بی بی سی کے کمیشن اور پروگرامنگ کو دیکھ رہے تھے۔
مجلس وحدت میڈیا سیل کےانچارچ کا کہنا ہے کہ بی بی سی جو کہ پروپگنڈہ اور خبروں کی لفظی توڑ جوڑ میں بڑا ماہر سمجھا جاتا ہے اس کے سربراہ کا اس طرح کے گنائونے فعل میں شامل ہونا کوئی عجیب بات نہیں بی بی سی جہاں خبروں کی ترسیل میں تیزترین ہے وہیں پر خبروں میں الفاظ کی ہیراپھیری سے مخصوص رخ کی جانب موڑنے میں بھی ماہر ہے ان کا کہنا تھا کہ بی بی سی ایک ہی نیوز کو مختلف زبانوں میں پیش کرتے ہوئے خوب الفاظ کی ہیراپھیری کرتا ہے تاکہ اس کا وہ مطلب نکل آئے جو بی بی سی جیسے ادارے کا مشن ہے
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرحوم ذاکر اہلبیت عارف شاہ کے رسم قل میں شرکت کی
رسم قل میں ملک کے نامور ذاکرین کرام اور معززین شہر کی ایک بڑی تعداد شامل تھی جنہوں نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے ساتھ مختلف امور کے حوالے سے نشست کی اور گفت و شنید کی
شام کے صدر بشار الاسد نے ایک بار پھر اپنے ملک میں عام معافی کا اعلان کر دیا ہے۔ شامی کی سرکاری نیوز ایجنسی "سانا" کے مطابق شام کے صدر مملکت نے حکم نمبر 71 کے ذریعے ان افراد کے لئے جنہوں نے آج سے پہلے جرائم کا ارتکاب کیا، معافی کا اعلان کر دیا ہے۔
اس عام معافی کے حکم کا اطلاق دہشتگردی کے ان جرائم پر نہیں ہوگا جن کا ذکر دہشتگردی کے خلاف جنگ کے قانون میں ہو چکا ہے۔ یاد رہے کہ شام کے صدر نے اس سے پہلے بھی اپریل کے مہینے میں ایک حکم صادر کرکے فوجی خلاف ورزیوں سمیت 2 مئی 2012ء تک بعض جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے لئے عام معافی کا اعلان کیا تھا
وکلاء، ڈاکٹرز اور علماء کے بعد شیعہ صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، کھڈہ مارکیٹ میں امریکی پے رول پر پلنے والے دہشت گردوں کی فائرنگ سے جانباز اخبار کے رپورٹر علی رضا کی شہادت کے ذریعے دہشت گردوں نے پڑھے لکھے طبقے کو نشانہ بناکر خود کو جہالت کا پیروکار ثابت کیا ہے، شہید علی رضا کی شہادت اس بات کا اعلان ہے کہ اب انتہاء پسندی صحافی برادریوں کے بعض حلقوں میں بھی سرائیت کر چکی ہے، معتدل صحافی حضرات اپنے حلقوں سے ایسے عناصر کو نکال باہر کریں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی نے شیعہ صحافی علی رضا کی شہادت پر اپنے مذمتی بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی پے رول پر پلنے والے دہشت گرد ملک بھر میں ہونے والی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے سر زمین پاکستان کو کمزور کرنے کے درپے ہیں، پاکستان بھر میں فرقہ کی بنیاد پر نشانہ وار قتل عام پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں سمیت ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے ریاستی اداروں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں، کیونکہ جن لوگوں کو افغان جہاد کے نام پر امریکہ سے پیسے لے کر پالا گیا تھا آج وہ سر زمین خداداد کے لئے ناسور بن گئے ہیں۔
مولانا صادق رضا تقوی نے مزید کہا کہ حکومت روزنامہ جانباز کے رپورٹر علی رضا کی شہادت کا فی الفور نوٹس لے اور اس گھناؤنے فعل میں ملوث مجرموں کے گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے۔ ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل نے صدر زرداری، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی، چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری، گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے پر زور مطالبہ کیا کہ شہر کراچی میں بے گناہ شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ورنہ شیعیان حیدر کرار (ع) آئندہ الیکشن میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والی جماعتوں اور موجودہ حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کو ووٹ نہ دینے کی مہم چلائیں گے۔
ذی الحجہ کی نویں تاریخ روز عرفہ ھے جو پورے سال میں عبادت اور دعا کے لحاظ سے ممتاز ھے جیسا کہ کوئی بھی رات شب قدر کے برابر فضیلت نھیں رکھتی، روز عرفہ ،بعد از زوال سال کے دنوں میں مخصوص امتیاز رکھتا ھے۔
اگرچہ روز عرفہ حضرت سید الشہداءامام حسین علیہ السلام کی قبر مطہر کے پاس ھونا اور اسی طرح حج سے مشرف ھونا اور صحرائے عرفات میں وقوف کی ایک بہت بڑی فضیلت ھے کہ جس سے ہم بہت سے لوگ محروم رہتے ھیں، لیکن ہم میں سے ہر شخص چاھے کسی بھی جگہ ھو عصر روز عرفہ میں خداوندعالم کی بارگاہ میں دعا اور التجا کے موقع کو فرصت شمار کرے۔
جیسا کہ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول ھے کہ آپ نے فرمایا: ”یوم عرفہ یوم دعاءو مسالة“(۱) (روز عرفہ [خداوندعالم سے] سوال اور دعا کا دن ھے)
روز عرفہ کی دعاﺅں میں سے دعائے عرفہ حضرت امام حسین علیہ السلام ھے کہ جو توحید کی نایاب تعلیمات ، معرفت الٰھی اور تزکیہ نفس کے اسباق کا گرانقدر مجموعہ ھے، اور اسی طرح صحیفہ سجادیہ (زبور آل محمد ”ع“)میں حضرت امام سجاد علیہ السلام کی دعائے عرفہ بھی ھے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملک بھر میں دعائے عرفہ کے روحانی ماحول کا اہتمام کیا ہے کراچی کوئٹہ لاہور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں دعائے عرفہ کی تلاوت کی جائے گی ۔لاہور میں علامہ امین شہیدی کوئٹہ میں علامہ ہاشم موسوی جبکہ کراچی اور دیگر شہروں میں بھی علمائے کرام یوم عرفہ کی دعا اجتماعی شکل میں تلاوت کرینگے
دوسری طرف سے ذی الحجہ کی نویں تاریخ کوفہ میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے ایلچی جناب مسلم بن عقیل کی شھادت کا دن ھے، جو ابن زیاد کے حکم سے اور کوفہ کے لوگوں کی بے وفائی اور عہد شکنی کے بعد مظلومانہ طور پر شھید ھوئے، جناب مسلم کی فضیلت میں یھی کافی ھے کہ آپ کی شھادت سے چند سال پہلے حضرت رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) نے حضرت امیر المومنین علیہ السلام سے خطاب کرتے ھوئے فرمایا: [مسلم] ابن عقیل آپ کے فرزند کی محبت میں قتل کیا جائے گا، اور مومنین کی آنکھیں ان پر اشک بھائیں گی، اور ملائکہ مقرب ان پر درود بھیجیں گے۔(۲)
قابل ذکر بات یہ ھے کہ اسی روز جناب ھانی بن عروہ بھی (جو اپنے قبیلہ کے سردار تھے) جناب مسلم کو پناہ دینے کے جرم میں شھید ھوئے ھیں اور دونوں بزرگواروں کے جسم اطہر کو مسجد کوفہ کے ایک حصہ میں دفن کیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں مجلس وحدت مسلمین، عزاداری کونسل پاکستان اور شیعہ شہریان کے زیراہتمام سید شاکر علی رضوی کے قاتلوں کی گرفتاری اور علامہ غلام رضا نقوی کی رہائی کے لئے مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ حسن ہمدانی، سید اسد عباس نقوی، مظاہر شگری، ماجد علی، شیعہ شہریان کے صدر علامہ وقار الحسنین اور وکلاء رہنماؤں نے کی۔ مظاہرین نے علامہ غلام رضا نقوی کو فوری رہا اور سید شاکر علی رضوی کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ شاکر رضوی کا عدالت کے دروازے پر قتل دراصل عدلیہ کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسیر ملت جعفریہ علامہ غلام رضا نقوی بے جرم گزشتہ 16 سال سے قید وبند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں اور پنجاب حکومت اور عدلیہ انہیں رہا کرنے سے گریزاں ہیں جو شیعہ دشمنی کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ غلام رضا نقوی کی جانب سے 6 سال قبل درخواست ضمانت دائر کی گئی لیکن اس کی سماعت ہی نہیں کی جا رہی۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئندہ تاریخ پر غلام رضا کی ضمانت نہ منظور کی گئی تو محرم کے جلوسوں کا رخ ہائی کورٹ کی جانب موڑ دیں گے۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی سے دہشت گردی پنجاب میں آ چکی ہے اور اس کی سرپرستی پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نام پر دہشت گردوں سے اتحاد کر رہی ہے اور انہیں مراعات دی جا رہی ہیں جو دہشت گردی کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ اس موقع پر شرکاء نے رانا ثناء اللہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مقررین نے کہا کہ آج عورتیں اور بچے ہمارے ساتھ آئے ہیں جو کربلا کا طرز احتجاج ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ ہم امن پسند ہیں اس لئے حکومت ہماری امن پسندی کو بزدلی سے تعبیر نہ کرئے ہم ابھی حکومت اور عدلیہ کا طرز عمل دیکھ رہے ہیں اور جب ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو پھر ہم راست اقدام کریں گے پھر تخت گرائے جائیں گے اور تاج اچھالے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ نے سید شاکر علی رضوی کے قتل کو اسی وقت ذاتی دشمنی اس لئے قرار دیدیا کیوں کہ قتل کا کھرا ان کے گھر جا رہا ہے۔
رہنماؤں نے کہا کہ سید شاکر علی رضوی کا قتل انصاف کا قتل ہے اور جس ملک میں وکلا محفوظ نہیں اس ملک میں عام آدمی کا کیا حال ہو گا، پنجاب حکومت کو اپنے اس ’’گڈگورننس‘‘ پر ڈوب مرنا چاہیے۔ مظاہرے میں خواتین کی بھی کثیر تعداد نے شرکت کی جن میں علامہ غلام رضا نقوی کی اہلیہ اور بیٹیاں بھی شریک ہوئیں۔ مظاہرین نے علامہ غلام رضا کی درخواست ضمانت کی سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی ہونے کے خلاف ایک گھنٹے تک علامتی دھرنا دیا اور پنجاب حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے ۲۰ستبر ۲۰۱۲ کو شہیدعلی رضاتقوی کے چہلم کی مناسبت سے لبیک یا رسول اللہ کانفرنس بعد ازمغرب انچولی امروہہ گرونڈ میں منعقد کی گئی۔جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکر ٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سمیت بڑی تعدا د میں اہلسنت علماء کہ ساتھ شیعہ علماع،خظباء،ذاکرین نے شرکت کی ۔جن میں علامہ مختار امامی ، مولانا آفتاب حید ر ، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی جنرل عقیل انجم قادری، شہید کے فرزند، ، مولانا صادق رضا تقوی نے کیا۔ اس کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کو خواتین کے پوریشن کی تمام زمداریاں دی گئی تھی ۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن شعبہ خواتین کی جانب سے اسقبالیہ کیمپ ،بک اسٹال لگایا گیا تھا جب کی حفا طتی اقدامات کی دیکھ بھال بھی مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن نے کی۔پروگرام میں شرکاء کونیازبھی تقسیم کیا گیا اور سردی کی وجہ سے چائے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔شہید ناموس رسالت کے اہل خانہ کا مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی ڈویژن نے نہایت پر جوش انداز میں استقبال کی
معروف ذاکر اہلبیت عارف شاہ کی وفات پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہا کہ ذاکر اہلبیت عارف حسین شاہ ذاکر ہونے کے ساتھ ساتھ قومیات میں بھی اپنا کردار بنحواحسن ادا کر تے رہے انہوں نے اپنی زندگی میں مکتب اور ملت کی کے لئے خدمات انجام دیں اللہ بحق محمد و آل محمد ان کی اس خدمات کو قبول فرمائے
انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید عارف حسین شاہ کی وفات پر دل گہرائیوں سے تعزیت پیش کرتی ہے اور اللہ تعالی سے بحق مظلوم کربلاء دعا کرتے ہیں کہ اللہ انہیں جوار آئمہ میں جگہ عنایت کرے اور بازماندگان کو صبر جمیل عطا کرے