وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع جیکب آباد کے زیر اہتمام ضلعی سیکریٹری جنرل مولانا سیف علی حیدری کی زیر صدارت، جامعہ خاتم النبیین ﷺ میں ضلعی شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی جبکہ اعزازی مہمان صوبائی سیکریٹری تنظیم برادرآغا منور جعفری تھے ۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین الہیٰ ا ہداف کی حامل انقلابی جماعت ہے ،جس میں تعلیم و تربیت کو خصوصی اہمیت حاصل ہے ،لہذٰا نصاب کے مطابق کارکنوں کو تعلیم و تربیت پر توجہ دینی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ شہید آیۃ اللہ باقر النمرؒ کی انقلابی جدوجہد نے آل سعود کو رسوا کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ سر زمین پاکستان کے محب وطن شہری ہونے کی حیثیت سے اس ملک کی تعمیر و ترقی اور تحفظ ہمارے فرائض میں شامل ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندہ میں کرپشن، دہشت گردی اور تکفیری سوچ کے خلاف امن پسند قوتوں کا الائنس تشکیل دینا چاہتی ہے ۔ اسی سلسلے میں عنقریب سندہ سطح کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔
اس موقع پر مولانا سیف علی حیدری ، سید اشرف علی شاہ، سید علی شاہ و دیگرنے تنظیمی رپورٹس پیش کیں، اور کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے پلیٹ فارم سے ملک و ملت کی سربلندی اور راہ حسینیت ؑ کی ترویج کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ نااہل حکومت نے قومی اداروں کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ سندھ حکومت کی طرف سے وفاق پر کالعدم جماعتوں کی حمایت کا الزام اور نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی اس امر کا بین ثبوت ہے کہ حکومت تحقیقاتی اداروں کو قومی ترقی اور امن و امان کے قیام کی بجائے انتقامی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔دہشت گردی کے خاتمہ کالعدم جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے ۔ کالعدم جماعتوں کے ساتھ حکومت کے معذرت خوانہ رویہ نے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگا رکھا ہے۔دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے ساتھ لچک کا مظاہرہ کر کے حکمران اپنی رہی سہی ساکھ بھی تباہ کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام کا زینہ عوام ہیں نہ کہ کالعدم مذہبی جماعتیں،حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کو مضبوط کرنے کے لیے جامع منصوبہ سازی پر توجہ دیں۔ ملک کوکرپشن، بے روزگاری ،غربت ،دہشت گردی اور ناخواندگی جیسے مہلک امراض سے بچایا جائے جو ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے بیشتر ادارے ملک کی بجائے حکمرانوں کے مفادات کے تحفظ میں مصروف ہیں۔ملک کی اعلی عدلیہ کی طرف سے قومی احتساب بیورو کو کرپشن کا سہولت کار قرار دیا جانا لمحہ فکریہ ہے۔کرپٹ عناصر سے کسی قسم کی رعایت برتنا ملک و قوم سے غداری ہے۔تحقیقاتی اداروں کو سیاسی دباؤ سے جب تک آزاد نہیں کیا جاتا تب تک قانون کے نام پر سیاسی انتقام پروان چڑھتا رہے گا۔