وحدت نیوز (کراچی) الہٰی جماعت کے رکن میں تقوی و انکساری کا عنصر بنیادی اہمت کا حامل ہے، معاشرے کو نیکی کی جانب سےبلانے والے کا خود برائی سے بچنا ضروری ہے،وقت بہت کم ہے اسے فضول افعال کے بجائے بندگی خدا میں صرف کریں ، اپنے نفس کو آزاد کروانے کیلئے واجبات کو انجام دینا ہو گا اور حرام سے بچنا ہوگا، پاکیزگی کی جانب سفر کرناجہاد اکبر ہے،تمام کارکنان کو انفرادی ریاضت ،عبادات اور مناجات کی جانب خصوصی توجہ دینی ہوگی،تکفیریت کو کمزور کیئے بغیر پاکستان میں امن کا قیام ممکن نہیں ،جمہوری اسلامی ایران کی جانب سے ملت عراق اور شام کادفاع آٹھ سالہ جنگ کے امتحان میں استقامت کا نتیجہ ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے امام بارگاہ مدینتہ العلم کراچی میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر تنظیمی کارکنان کی بڑی تعدادکے علاوہ حجتہ الاسلام علامہ شیخ غلام حر شبیری آف امریکہ، ذاکر اہل بیتؑ علامہ علی عرفان عابدی ، مرکزی سیکریٹری امور روابط اقرارحسین ملک بھی موجود تھے، جبکہ علامہ شیخ غلام حر شبیری نے بھی شرکاء سے مختصر خطاب کیااور نظامت کے فرائض ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ مبشر حسن نے انجام دیئے ۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری نےکارکنان سے اخلاقی وعرفانی عنوان پر گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ جس طرح دنیا میں الہیٰ نمائندےموجود ہیں بلکل اسی طرح شیطانی نمائندے بھی وجود رکھتے ہیں، نہضت الہیہ سے وابسطہ افراد کا شیطانی نمائندوں کا بچنا انتہائی ضروری ہے، ایسے افراد جو لوگوں کو ایثار ، فدا کاری اور شجاعت کی تلقین کرتےہیں انہیں پہلے خود ان چیزوں پر عمل پیرا ہونا ہوگا، مجلس وحدت کے کارکنان عابد شب زندہ دار بنیں ، نماز کی اول وقت ادائیگی کو یقینی بنائیں  ،تلاوت قرآن کریم کو عادت بنائیں ، توسل با حضور امام زمان عج کو رواج دیں ، گناہ انسان کی باطنی آنکھ کو زخمی کر دیتے ہیں ، جس کی بناءپر وہ انوار الہٰیہ اور جمال خداوندی کا مشاہدہ کرنے کی صلاحیت کھو دیتی ہے،جمہوری اسلامی ایران کی جانب سے ملت عراق اور شام کادفاع آٹھ سالہ جنگ کے امتحان میں استقامت کا نتیجہ ہے، پاکستانی شیعہ ملت بھی بردار اقوام کی دادرس بن سکتی ہے، توسل و ارتباط با حضور امام زمان عج ہمیں سرزمین پاک پر حزب اللہ اور انصار اللہ کی طرح طاقتور بنا دے گا۔

 

قومی و بین الاقوامی حالات پر مختصر گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہنا  تھا کہ پروردگار عالم نے سانحہ شکارپور کے نتیجے میں   ایک مرتبہ پھر ہماری قوم کو عظیم امتحان کیلئے منتخب کیا ہے، سید مقاومت حسن نصر اللہ نے  ایک ملاقات میں کہاکہ ملت یمن کے بعد ملت پاکستان سے خدا وند متعال نے بڑاکام لینا ہے، خدا وند کریم کسی قوم کو کبھی ایسے سنگین امتحان میں مبتلا نہیں کرتا جس میں  اس میں سرخرو ہونے کی صلاحیت نہ ہو، سانحہ شکارپور کے بعد ہم ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں ،حکمرانوں اورر فوج کو اپنی روش تبدیل کرنا ہوگی، شہید مظلوم پشاور کا ہو یا شکارپور کاشریعت اور قانون میں  ایک ہی مقام و مرتبہ رکھتا ہے،اسی طرح مظلوموں کے قاتلوں میں بھی فرق نہیں ، قاتل پشاور کا ہو یا شکارپور کا شریعت اور قانون کی نگاہ میں انجام دونوں کا ایک ہی ہے، ہم عوامی طاقت سے حکمرانوں اور فوج کو ان ظالم و قاتل تکفیری دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن اقدام اٹھانے پر مجبور کریں گے، تکفیریت کے خلاف ملک گیر سطح پرسیاسی ،مذہبی اور سماجی تنظیموں کا  اتحاد تشکیل دیں گے، ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ شیعہ علماء کونسل سمیت کسی بھی  ملی تنظیم یا جماعت کو کمزور کرنا یا ختم کرنا ہمارا ایجنڈا نہیں ، اگر کوئی جماعت قوم کے خدمت کے غرض سے میدان میں اترے گی تو ہم اس کے پیچھے کھڑے ہوں گے، گلگت بلتستان الیکشن میں اگر ہمیں کسی حلقے میں کھڑے شیعہ علماء کونسل کے امیدوار کی مضبوطی اور کامیابی کا یقین ہوگااور اس کے مقابلے میں اپنا امیدوار لانے سے اس کی فتح مشکوک ہو گی تو ہم اس کے مقابلے میں اپنا امیدوار کھڑا نہیں کریں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree