وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی و صوبائی رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے ارض پاک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کا مقصد سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا اور ایشیا کی جانب طاقت کی منتقلی کے عمل کو روکنا ہے۔پاکستان کی غیر مستحکم صورتحال ملک دشمن عالمی قوتوں بالخصوص امریکہ و اسرائیل کے لیے نفع بخش ثابت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کسی ایسے سیاسی،مذہبی یا اقتصادی بحران کاقطعی متحمل نہیں ہو سکتا جس سے عوام میں بے چینی پیدا ہو۔اس سے قبل دشمنوں نے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی جسے مدبر علما و دانشور وں نے اپنی  بصیرت سے ناکام بنایا۔اب سیاسی بحران پیدا کر کے قومی ترقی کے عمل کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔مادر وطن کے حصول کے لیے ہمارے اجداد نے ان گنت قربانیاں دی ہیں۔ طویل جدوجہد کے نتیجے میں حاصل ہونے والی اس ریاست کی نظریاتی و جغرافیائی حفاظت ہم سب پر واجب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک جمہوری ریاست میں ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے لیکن مذاکرات کے دروازے کو ہمیشہ کھلا رہنا چاہیے۔جو معاملات بات چیت کے ذریعے حل کیے جا سکتے ہیں ان پر ڈائیلاگ کی بجائے ہٹ دھرمی کا اظہار جمہوری رویہ نہیں بلکہ کسی اور ایجنڈے کو واضح کرتا ہے۔احتساب سب کا بلا تفریق ہونا چاہئے،کرپشن میں جو جو ملوث ہے چاہے وہ حکومت میں ہےیا اپوزیشن میں سزا ملنی چاہئے،تخت اینڈ تختہ کی صورت حال جمہوری تحریکوں میں نہیں ہوتی،اپوزیشن کو بات چیت کرنی چاہیے، پارلیمنٹ میں بات کرنی چاہئے،احتجاج اپوزیشن کا حق ہے، جمہوری لوگ مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتے،حکومت کو بھی مل بیٹھ بات بات کرنی چائیے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور یو اے ای میں ان پاکستانی شہریوں کو جبری لاپتا کیا جا رہا ہے جو قانونی ضابطے پورے کر کے محنت مشقت کے لیے بیرون ملک مقیم ہیں۔پاکستان میں ان کے اہل خانہ کوکرب ناک صورتحال کا سامنا ہے ۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اس مسئلہ کو سفارتی سطح پر حل کرے۔بیرون ملک رہائش پذیر پاکستانیوں شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی بعض جگہوں پر ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔متعدد نوجوان جبری طور پر گمشدہ ہیں۔قانون نافذ کرنے والے اداروں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ کسی کو لاپتہ رکھنے کی بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے تاکہ جو لوگ کسی جرم میں ملوث ہیں انہیں قانون کے مطابق سزا مل سکے اور بے گناہ افراداپنے اہل خانہ کے پاس جا سکیں۔ مختلف شہریوں کو کئی کئی  ماہ غائب رکھنے کے بعد ان پر جھوٹے مقدمات کا اندراج بھی کیا گیا جو سراسر زیادتی ہے۔ایسے غیر قانونی اقدامات کی روک تھام کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جانا چاہیے تاکہ انصاف قائم ہو سکے۔

انہوں نے کہا کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز تشویش ناک ہیں۔محکمہ صحت کی طرف سے جاری ہدایات پر پوری قوم کو عمل کرنا ہو گا۔انسانی زندگی بہت قیمتی ہے اس کی حفاظت سب پر واجب ہے۔ کوروناوبا ءکی دوسری لہر پہلی سے زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے ۔ عوام کو کرونا ایس او پیز کا خاص خیال رکھنا چائیے۔اس مہلک وباء پر قابو پانے کیلئے حکومت اور عوام کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے تحریک اسلامی نائجیریا کے رہنما جناب موسی نافیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ محترمہ بے جرم و خطا حکومت نائجیریا کی قید میں ہیں اور ان کا جرم ان کا انقلابی نظریہ ہے۔ نائجیرین فوج کی طرف سے وہاں کے مظلوم عوام پر مسلسل جبر و تشدد اور معصوم انسانوں کا قتل عام نا قابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ ابراہیم زکزاکی اس وقت قید تنہائی میں ہیں اور بیمار ہونے کے  باوجود ان کے علاج کے سلسلے میں نائجیرین حکومت کوئی اقدام نہیں کر رہی ہے اس لیے ہم نائجیرین حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ ابراہیم زکزاکی کو فی الفور آزاد کیا جائے اور ان کے علاج و معالجہ کا بندوبست کیا جائے گا۔ شیخ زکزاکی فقط نائجیریا کے ہی لیڈر نہیں ہیں بلکہ وہ عالم اسلام کے عظیم انقلابی رہنما ہیں۔

انہوں نے اللہ کی راہ میں اپنے چھ بیٹے قربان کردیئے یوم القدس کے موقع پر قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لئے ان کے تین بیٹے شہید ہوگئے اور پھر زار یہ سانحہ سن 2015   کے حملے میں ان کے مزید تین بیٹے شہید ہوگئے۔ لہٰذا عالم اسلام کوشیخ زکزاکی کے عظیم کردار پر فخر ہے، نہ بکنے والا زکزاکی اورنہ جھکنے والا زکزاکی۔

 انہوں نے تحریک اسلامی نائیجیریا کے رہنما جناب موسی نافیو سے کہا کہ پاکستان کی عظیم قوم کی طرف سے مجاہد اسلام حضرت علامہ محمد ابراہیم زکزاکی اور ان کے محترم خانوادے کو سلام عقیدت پہنچادیں۔ ہم شیخ زکزاکی کی آزادی کے لئے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر جناب موسی نافیو نے ملت پاکستان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہمیشہ علامہ ابراہیم زکزاکی کی رہائی کے لیے صدائے احتجاج بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ ابراہیم زکزاکی کا کوئی قصور نہیں ہے مگر حکومت نائجیریا انہیں انصاف دینے کے لئےبا اختیار نہیں ہے۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام ایران امریکہ کشیدگی اور پاکستان سمیت خطے پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے ''آل پارٹیز کانفرنس'' 17جنوری بروز جمعہ کو ملتان کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوگی، آل پارٹیز کانفرنس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مقامی رہنما اور قائدین شرکت اور خطاب کریں گے۔

 ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے مختلف مذہبی رہنمائوں سے ملاقات کے دوران کیا۔ علامہ اقتدار حسین نقوی نے وفد کے ہمراہ سابق وفاقی وزیر مذہبی اُمور صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی سے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

علامہ اقتدار نقوی نے اُنہیں آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، بعدازاں اُنہوں نے ملی یکجہتی کونسل جنوبی پنجاب کے سربراہ میاں آصف محمود اخوانی اور امیر جماعت ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر ہاشمی سے ''دارلسلام ''میں ملاقات کی، اس موقع پر صوبائی رہنما علامہ قاضی نادر حسین علوی، صوبائی ترجمان ثقلین نقوی بھی ہمراہ تھے۔

سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ حامد سعید کاظمی کا کہنا تھا کہ آج ماضی کی نسبت اُمت مسلمہ کو زیادہ اتحاد کی ضرورت ہے، اتحاد و وحدت کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہیں، خطے میں موجود اسلامی ممالک اپنا انحصار امریکہ کی بجائے خدا پر کریں تو فتح و کامیابی اُن کے قدم چومے گی۔

علامہ اقتدار نقوی کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اُس کے اتحادیوں کی غلیظ نگاہیں پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر ہیں، پاکستان اس وقت دشمنان اسلام کی آنکھوں میں کانٹا بنا ہوا ہے، امریکہ اور اُس کے اتحادی ہمیشہ سے پاکستان اور اسلامی ممالک میں دہشت گردی اور فرقہ واریت میں ملوث رہے ہیں، آج عالم اسلام کو سوچنا ہوگا کہ امریکہ کا ساتھ دینا ہے یا عالم اسلام کے مظلوم اور پسے ہوئے مسلمانوں کا ساتھ دینا ہے۔

انہوںنے مزیدکہاکہ امریکہ نے افغانستان،عراق، شام،یمن،فلسطین اور اب کشمیر میں جس بربریت کا مظاہرہ کررہا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،آج بھارت امریکہ کی شہہ پر کشمیریوں پر مطالم ڈھارہا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اسلامی ممالک متحدہوں اور عالم اسلام کے عزائم کو خاک میں ملادیں۔

 علامہ اقتدار نقوی کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی خصوصی شرکت کریں گے، مختلف شخصیات اور جماعتوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) کراچی آپریشن کے باوجود کالعدم طالبان اوراس کے ذیلی دہشت گرد گروہوں کی کارروائیوں اور دہشت گردوں سے مذاکرات اور شام پر امریکاو سعودی نواز پالیسی اپنانے پر حکومت کے خلاف جمعہ کو یوم احتجاج منانے کا اعلان کردیا۔ جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر اور اہل سنت ایکشن کمیٹی کے سرپرست اعلیٰ علامہ قاضی احمد نورانی نے کراچی پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے پے درپے واقعات حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہیں۔ کراچی آپریشن کی کامیابی کا دعویٰ بھی مضحکہ خیزہے،عوام اہل سنت ریاست کے اہم ستونوں کوکمزورکرکے ملک کوتباہ کرنے کی سازش ناکام بنادیں گے، ایک طرف مذاکرات مذاکرات اور دوسری طرف مساجد،مدارس،خانقاہوں ،مزارات اور علماء ومشائخ پر حملے اور دھمکیاں ناقابل برداشت ہیں، ملک شام کے حوالے سے حکومت اپنی سابقہ پالیسی برقراررکھے،یہ وقت بیرونی معاملات میں الجھنے کے بجائے ملک سنبھالنے کاہے،رابطہ عالم اسلامی کے مردہ گھوڑے کوامریکا کے انجکشن لگاکرزندہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،اس موقع پر اہل سنت ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نسیم احمدسحر،جماعت اہل سنت پاکستان کراچی کے نائب ناظم اعلیٰ علامہ محمدناصرخان قادری ترابی، اہل سنت ایکشن کمیٹی کے سینئروائس چیئرمین بابافخرالدین نورانی،جماعت اہل سنت بلدیہ ٹاؤن کے ناظم اعلیٰ علامہ غلام شبیرقادری، اہل سنت ایکشن کمیٹی کے وائس چیئرمین صاحبزادہ عارف رشیدفاروقی،شیخ عبدالوحیدیونس اور دیگر علماء ومشائخ اور عہدیداران موجودتھے۔

 

علامہ قاضی احمدنورانی نے حکومت کی جانب سے مذاکرات میں فوج کوشامل کرنے پرواشگاف الفاظ میں کہاکہ جنگجوؤں سے حکومت اورفوج نے دسیوں بارمذاکرات کئے لیکن دس سال کے عرصے میں انسانی شکل میں ان بھیڑیوں نے ریاست کے اندرریاست قائم کرکے حکومتی رٹ کوہمیشہ چیلنج کیا۔جاہلانہ نظریات کواسلام قراردیااور اختلاف کرنے والوں کو بے دریغ درندگی کانشانہ بنایامزارات پر دھماکے کئے،مساجداورمدارس بھی ان کے ظلم کانشانہ بنے ،علماء اور مشائخ کوقتل کیااور کراچی میں جاری آپریشن کے باوجودان ظالمان کی دھمکیاں اور بھتہ خوری جاری ہے۔ اب محترم وزیراعظم نوازشریف کو فیصلہ کرناہوگاکہ وطن عزیز کوبچاناہے یااپنی جلاوطنی کے دوران میزبانی کرنے والوں کے اشارے پرملکی امن وسلامتی کو داؤ پرلگاناہے ۔

 

انہوں نے شام کے حوالے سے کہاکہ مناسب یہ ہوگاکہ شام کے حوالے سے حکومت اپنی سابقہ پالیسی برقراررکھے ،رابطہ عالم اسلامی ایک مخصوص نظریہ رکھنے والوں کاگروپ بن گئی ہے،حالیہ مکہ کانفرنس میں ملک کے سواداعظم اہل سنت کی کوئی نمائندگی نہ تھی۔امریکاخطرناک چال چل کر شام میں موجودحماس کے دفاتر ودیگر مراکزتباہ کرکے اسرائیل کے لئے خطرات کوکم سے کم کرناچاہتاہے،اگرامریکہ کوشام میں بقول اس کے آمرانہ حکومت سے اختلاف ہے تواس نے آخر مصر میں جمہوریت کوکیوں پنپنے کاموقع نہ دیا،امریکاکی ہر کارروائی کامقصد صحیح العقیدہ مسلمانوں اور مسلمانوں کی جان ومال کاتحفظ کرنے والوں کونقصان پہنچاناہوتاہے ۔

 

علامہ قاضی احمدنورانی اور ان کے ساتھیوں نے مزیدکہاکہ شہرکراچی باالخصوص بلدیہ ٹاؤن ،اورنگی ٹاؤن اور منگھوپیر مسلسل مذہبی دہشتگردی کی زد میں ہیں، جامع مسجد خضرأ بلدیہ ٹاؤن پاورہاؤس کے امام قاری لیاقت کو شہید کرنے کے بعد انتظامیہ کی نگاہوں سے اوجھل دہشتگردوں نے علماء ومشائخ کو دھمکی آمیزخطوط لکھے ہیں،سانحۂ بلدیہ ٹاؤن جہاں ذکرالٰہی کرنے والوں کوشہید کیاگیاان کے قاتل ابھی تک گرفتارنہیں ہوئے ۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ کراچی پولیس کا سربراہ کسی اہل اور نڈرافسر کو بنایا جائے جودہشتگردوں سے مرعوب ہونے کے بجائے آہنی ہاتھوں سے نمٹے۔انہوں نے کہاکہ ہم جمعیت علماء پاکستان کے پلیٹ فارم سے 29مارچ کونشترپارک میں عوام اہلسنت کومجتمع کرکے ایک بارپھر ثابت کردیں گے کہ شہر کراچی درودوسلام پڑھنے والے عاشقان رسولﷺ کاشہر ہے ،یہ اولیاء کاملین کے ماننے والوں کاشہر ہے یہاں خودساختہ اسلام اور دہشتگردی ہرگزنہیں چلے گی۔

وحدت نیوز(خیبر پختونخواہ) ابراہیم زئی کے ایک سرکاری سکول میں خود کش حملہ ناکام بناتے ہوئے اپنی جان دینے والے ایک طالب علم کے لیے پاکستان کا سب سے بڑا سول اعزاز تجویز کیا گیا ہے۔

پیر کو ہنگو کے ایک سکول میں یونیفارم میں ملبوس خود کش حملہ آور داخل ہونے پر بہت سے طالب علموں نے شور مچا دیا تھا۔

مقامی پولیس افسر رحیم خان کے مطابق، ایک استاد نے تفتیش کرنے والوں کو بتایا کہ اس نے حسن کو حملہ آور کا پیچھا کرتے دیکھا تھا۔

تھوڑی دیر بعد حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور اعتزاز بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔

اعتزاز کے والد مجاہد علی نے رائٹرز کو بتایا 'میں اپنے عزیز ترین بیٹے کو گنوا چکا ہوں لیکن اس نے جو کیا مجھے اس پر کوئی افسوس نہیں۔ اس نے دلیرانہ کام کیا اور میں اس کی بہادری پر خوش ہوں'۔

جمعہ کو صوبے کے پولیس سربراہ ناصر خان درانی نے اعتزاز کے لیے ملک کا سب سے بڑا سویلین اعزاز تجویز کیا۔

ملک کے بڑے اخباروں نے اعتزاز کی بہادری پر اداریے بھی لکھے۔

اعتزاز کے والدین کا کہنا ہے کہ اب تک کسی سرکاری افسر یا سیاست دان نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔

مجاہد علی کہتے ہیں کہ حکام ان کے بیٹے کو باضابطہ طور پر شہید قرار دیتے ہوئے سکول کو ان کے نام سے منسوب کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ سرکاری طور پر کسی کو شہید قرار دینے کے بعد حکومت ان کے اہل خانہ کی مالی اعانت کرتی ہے۔

مجاہد کا کہنا ہے کہ اعتزاز کی والدہ، بھائی اور دو بہنیں بہت افسردہ ہیں لیکن انہیں یہ جان کر راحت ملی ہے کہ اعتزاز نے کئی جانیں بچائیں۔

دوسری جانب، مقامی رہائشی مقدار خان کے مطابق علاقے کے لوگ اعتزاز کو اپنا ہیرو قرار دے رہے ہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے سینکڑوں لوگ ان کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔

خان نے بتایا کہ اعتزاز کھلے عام شدت پسندوں کو تنقید کا نشانہ بناتا تھا۔ اعتزاز اکثر کہا کرتا تھا کہ ایک دن وہ ضرور کسی خود کش حملہ آور کو پکڑ لے گا، جس پر ان کے دوست ہسنتے تھے۔

'لیکن انہوں نے اپنا کہا ثابت کر دیا، مجھے افسوس ہے کہ وہ ہمیں بہت جلد چھوڑ کر چلا گیا'۔

اعتزاز کی ہلاکت پر ٹی وی اور سماجی میڈیا پر جذبات بھرے پیغامات دیکھنے کو ملے۔

امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر شیری رحمان نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا 'حسن کو میڈل ضرور ملنا چاہیے'۔

اسی طرح پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور نے دنیا نیوز چینل سے گفتگو میں بھی کچھ اسی طرح کی تجویز دی۔

'وہ پوری قوم کا ہیرو ہےکیونکہ اس نے اپنی جان دے کر دوسروں کو بچایا'۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک)  امریکا میں کانگریس اور حکومت میں اختلافات ختم نہ ہوسکے، معیشت کو روزانہ 30 کروڑ ڈالر کے نقصان کے ساتھ امریکی حکومت کے ڈیفالٹ کرجانے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بوینر کا کہنا ہے کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ شٹ ڈاؤن کب ختم ہوگا لیکن یہ صدر اوباما کے صوابدید پر ہے کہ وہ ریپبلکنز کے ساتھ بیٹھیں اور اس سلسلے میں مذاکرات کریں۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکا میں یکم اکتوبر سے وفاقی اداروں اور منصوبوں کی فنڈنگ روک دی گئی۔ 8 لاکھ سرکاری ملازمین کو گھر بھیج دیا گیا جبکہ 13 لاکھ بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔ امریکی معیشت کو یومیہ 30 کروڑ ڈالرز کا نقصان کا سامنا ہے۔ معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے طویل شٹ ڈاؤن سے امریکا کے ڈیفالٹ ہوجانے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے جو عالمی معیشت کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن سکتا ہے۔

امریکی شٹ ڈاؤن کے باعث امریکی انتظامیہ کو 2000 ملین ڈالرز سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے جبکہ مسئلہ حل کرنے کے بجائے، ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس کی ایک دوسرے پر الزام تراشیاں جاری ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 17 اکتوبرکے بعد ادائیگیوں کے حوالے سے حکومت کو رقوم کی کمی کا سامنا ہے۔ 17 اکتوبر تک شٹ ڈاؤن کا مسئلہ حل نہ ہوا تو بر وقت قرض کی ادائیگیاں نہ ہونے کے ساتھ سود کی شرح تیزی سے بڑھ جائے گی جبکہ ڈالر کی قدر گرنے سے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ وائٹ ہاؤس نے خبردار کیا ہے کہ قومی دیوالیہ امریکا کی جمہوریت، اعتماد اور برسوں سے عالمی موقف کو تباہ کر دے گا، ری پبلکن کے پاس قرض کی حد بڑھانے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔

وائٹ ہاؤس حکام اور ایوان زیریں کے اسپیکر جان بویہنر نے کہا ہے کہ 17 اکتوبر تک حکومتی قرضے کے حد 16.7 کھرب ڈالرز ہے۔ ری پبلکن پارٹی نے اگر مزید رقوم دینے کا بل منظور نہ کیا تو امریکا کی معاشی حالت بدتر ہو جائے گی، ڈیفالٹ کی صورتحال امریکیوں کو بھیانک سزا دینے کے مترادف ہوگا۔ اسپیکر نے کہا کہ امریکی ایوان زیریں صدر باراک اوباما کو مالی مشکلات میں یرغمال نہیں بنا سکتا۔ خبر ایجنسیوں کے نمائندوں کے ساتھ ناشتے پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 17 اکتوبر تک بل منظور نہ ہوا تو امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈیفالٹ کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بویہنر نے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریپبلکنز حکومت کا کاروبار چلانے کے معاملے پر بات چیت کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس بات کا تعین کیا جائے کہ امریکا اپنے بلوں کی ادائیگی کیونکر ممکن بنائے گا۔

جان بویہنر کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ شٹ ڈاؤن کب ختم ہوگا لیکن یہ صدر اوباما کے صوابدید پر ہے کہ وہ ریپبلکنز کے ساتھ بیٹھیں اور اس سلسلے میں مذاکرات کریں۔ اسپیکر جان بویہنر کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کے قرضوں کی شرح میں اضافے کے لیے ووٹنگ اس وقت تک نہیں کرائی جائے گی جب تک کہ اوباما حکومت ریپبلکنز کے ساتھ حکومتی اخراجات کے حوالے سے ریپبلکنز کے خدشات کو دور نہیں کرتی۔ ٹی وی کے مطابق ری پبلیکنز ہیلتھ کیئر اصلاحات کے مخالف ہیں، ان کی کوشش ہے کہ اس پروگرام کے لیے مختص فنڈز کو ختم کیا جائے یا پھر انھیں موخر کیا جائے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ ری پبلکن پارٹی امریکی معیشت اور ملک کی عزت کو خطرے سے دوچار کر رہی ہے۔ وہ اپنی اس شرط سے دستبردار نہیں ہوں گے کہ معیشت کے لئے قرض کی حد کو غیر مشروط طور ختم کیا جائے۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ''اگر ناگزیر ہوا تو وہ ایک قلیل المدتی سمجھوتے پر متفق ہو سکتے ہیں'' جس کے ذریعے اس بحران سے باہر نکلا جاسکتا ہے، تاہم وہ کسی بھی حالت میں اپنے نظریات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ باراک اوباما کے مطابق کانگریس کی دو بنیادی ذمہ داریاں ہیں جنہیں اسے پورا کرنا چاہیے۔ ایک یہ کہ وہ بجٹ منظور کرے اور دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ وہ یہ ممکن بنائے کہ امریکی عوام اپنے بل ادا کر رہے ہیں۔ امریکی ایوان نمائندگان میں اکثریتی ری پبلکن پارٹی کے ارکان اس بات پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ وہ حکومتی اخراجات کے لیے قرضے کی حد میں اضافے کا بل اسی صورت میں منظور کریں گے، اگر اوباما کے ہیلتھ کیئر پلان کے نفاذ میں ایک سال کی تاخیر کر دی جائے۔ یہ ہیلتھ کیئر پلان پہلی اکتوبر کو نافد کیا جانا تھا۔

اس ساری صورتحال کے پیش نظر ایک اسرائیلی اخبار Yedioth Ahronoth نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ میں موجودہ بحران کے پیچھے یہودی لابی ہے، کہ جس نے امریکہ اور ایران کے صدور کے مابین ٹیلی فونک گفتگو کے بعد کانگریس کے اراکین میں ایک کثیر سرمایہ خرچ کرکے اس بحران کو پیدا کیا ہے۔ صورتحال اب اس جانب بڑھتی ہوئی نظر آرہی ہے کہ اگر واقعاً اس بحران کا حل نہ نکالا گیا اور امریکی معیشت ڈیفالٹ کرگئی تو امریکہ کی سپر پاور کی حیثیت ختم ہوجائے گی اور دنیا یہ کہنے پر مجبور ہوگی کہ ایران کو معاشی پابندیوں کی زد میں لاکر وہاں موجود انقلاب اسلامی کے کے اثرات اور انقلابیوں کو نقصان پہنچانے کی پلاننگ کرنے والا امریکہ آج خود اقتصادی بحران کو شکار ہوگیا ہے۔

Page 1 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree