وحدت نیوز(اسلام آباد) لاپتہ افراد کے مسئلے پرحکومتی بے حسی لمحہ فکریہ ہے۔گمشدہ افراد کے لواحقین کی تشویش بڑھتی جارہی ہے، بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جمہوری حکمرانوں اور انسانی حقوق علمبردار تنظیموں کی خاموشی افسوسناک ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مختاراحمد امامی نے لاپتہ افراد کے ورثاء سے ایک ملاقات میں کی۔

 انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر فورم پر لاپتہ افراد کے مسئلے کو اٹھایا ہے ہماری جماعت اور قیادت ان بے گناہ افراد کے لواحقین کیساتھ ہیں ہم کسی مجرم یاملک دشمن کی حمایت نہیں کرتے لیکن اس ساتھ ساتھ ملک میں کسی غیر آئینی و قانونی اقدام کی بھی تائید نہیں کریں گےحکومت ملک میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف فوری موثر اقدامات اٹھائے بصورت دیگر گمشدہ افراد کے لواحقین ہر قسم کے جمہوری و آئینی احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

علامہ مختار امامی نے کہا کہ ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سےہانکنے کا عمل بند کیا جائے،ملت جعفریہ کے پچیس ہز ار سے زائد شہدا کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں، یاد رکھیں حکومتیں کفر سے تو باقی رہ سکتی ہیں مگر ظلم سے نہیں،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے گمشدہ افراد کو بازیاب کرایا جائے اگر ان میں سے کوئی کسی بھی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے الحمداللہ ہماری عدالتیں آزاد ہیں،سزا و جزا کا حق صرف عدالتوں کو ہے ہم اس ملک کے محب وطن اور باوفا بیٹے ہیں وطن عزیز کو ہم بنانا ریپبلک نہیں بننے دینگےہم گم شدہ افراد کے لواحقین کے ہر قسم کے آئینی و قانونی اقدامات کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز(سکردو)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر کے خلاف پاکستانی آرمی قیادت کا بیان انتہائی قابل تحسین ہے۔ آرمی چیف کے بیان کے واضح ہو جانا چاہیے کہ مزید امریکی استبداد کے لیے پاکستان کو مزید تختہ مشق نہیں بنایا جاسکتا۔ پاکستان کا سفر ایک مضبوط اور مستحکم ریاست کی طرف جاری ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی آزادانہ اور پاکستان کے مفادات کے مطابق متعین کرنا ہی ملک کے استحکام کا ذریعہ ہے۔

 آغا علی رضوی نے کہا کہ امریکہ صرف پاکستان ہی کا دشمن نہیں بلکہ عالم اسلام اور عالم انسانیت کا دشمن ہے۔ سابقہ حکومتوں کی عاقبت نااندیشوں کے سبب امریکہ جیسی استحصالی اور انسان دشمن طاقت کو وطن عزیز میں اثر نفوذ پیدا کرنے کا موقع ملا اور پاکستان غیروں کی جنگ لڑتا رہا۔ملک میں جاری دہشتگردی غیروں کی جنگ لڑنے کا نتیجہ ہے۔ اب  پاکستانی حکومت اور آرمی قیادت کی طرف سے امریکہ کی ہزرہ سرائی پر منہ توڑ جواب دینا ملکی وقار میں اضافے کا باعث ہے۔ اقبال و جناح کے ابھرتے پاکستان کو کسی بھی استحصالی ریاست کے آگے جھکنا چاہیے اور نہ ہی غیروں کی جنگوں میں حصہ لینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کے روز ہنگو میں افسوسناک دہشتگردانہ واقعہ اور کراچی میں چائینہ کے قونصل خانے پر حملہ امریکہ کی جانب سے ردعمل ہے۔ امریکہ اور انڈیا پاکستان کو کبھی غیر مستحکم نہیں کرسکتا۔ سکیورٹی اداروںکو دہشتگردوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے اور کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کے مقابلے میں پوری قوم اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد)  ہزارہ عمائدین کی آرمی چیف سے ملاقات و اطمینان اوراحتجاجی دھرنوں کے اختتام کے بعد 4مئی بروز جمعہ کو ہونے والاملک گیریوم احتجاج منسوخ کردیا گیا ہے، اس بات کا اعلان مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مرکزی میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کیا، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ہزارہ قوم کے مطالبے پرآرمی چیف جنرل باجوہ کی جانب سے تحفظات دور کرنے اور چیف جسٹس ثاقب نثارکی جانب سے شیعہ ہزارہ نسل کشی کے خلاف سوموٹو نوٹس لینے کے بعد4مئ بروز جمعہ ، ملک گیریوم احتجاج کا اعلان واپس لے لیا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دو ماہ میں ہزارہ برادری کی نسل کشی میں غیر معمولی تیزی آئی ہے۔ بلوچستان اہل تشیع کی قتل گاہ بن چکا ہے۔ ملت تشیع کے ڈیرھ ہزار سے زائد افراد اب تک شہید کیے جا چکے ہیں۔زخمیوں کی تعداد بھی کئی ہزاروں میں ہے۔دہشت گردی کے مختلف واقعات میں پولیس ،سیکورٹی فورسز اور شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگز کی گئی جن کی ذمہ داری داعش نے قبول کی جبکہ ہمارے حکمران ملک میں داعش کی موجودگی سے انکاری ہیں۔جو قومی سلامتی کے حساس معاملات سے آنکھیں چرانے کے مترادف ہے۔ کوئٹہ کے مظلوم لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔اپنی جان بچانے کے لیے دوسرے ملکوں سے پناہ لی جا رہی ہے۔بلوچستان کی سرزمین پر ہزاروں افراد کے قاتل آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔حکومت نام کی کوئی چیز وہاں پر موجود نہیں۔

انہوں نے کہا ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے والے سی پیک منصوبے کے دشمن ہیں۔وہ پاکستان کو کسی بھی اعتبار سے مستحکم نہیں دیکھنا چاہتے۔یہی عناصر بلوچستان کے حالات خراب کر رہے ہیں۔انہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان کی صورتحال کا نوٹس لیں اور وہاں جا کرشہدا کے لواحقین سے ملیں تاکہ انہیں داد رسی ہو۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جب تک بلوچستان کا دورہ کرکے سخت احکامات صادر نہیں کرتے تب تک وہاں امن کا قیام ممکن نہیں۔اگر وہاں کے لوگوں کے زخموں پر مرہم نہ رکھا گیا ان کے اضطراب میں اضافہ ہو گا۔بلوچستان سے دہشت گردی کی اٹھنے والی تازہ لہر پر اگر قابو نہ پایا گیا تو ایک بار پھر یہ پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔انہوں نے کہ صحافیوں اوردانشوروں سمیت ہر باشعور طبقے کو بلوچستان کے شیعہ ہزارہ کی حمایت میں آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رکن صوبائی اسمبلی ،وزیر قانون آغا رضا کے دھرنے کو ان کے درد دل کا نام دیتے ہوئے کہا کہ قوم کے لیے ان کے بے لوث اور مخلصانہ جذبات لائق داد و تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی معاملات پر حکمرانوں کی کمزور گرفت کی اس سے بڑھ کر اور کیا دلیل ہو سکتی ہے کہ اپنے جائز حقوق کے لیے بھی ایک وزیر دھرنے دینے پر مجبور ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے پیر کے روز صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کیا۔ ان کے دورے کا مقصد کوئٹہ میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی روک تھام اور شیعہ ہزارہ قوم کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے خاتمے سے متعلق تھا۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہمراہ آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم اور وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی میں موجود تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے شیعہ ہزارہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف صوبائی اسمبلی کے سامنے دیئے جانے والے احتجاجی دھرنے میں بیٹھے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء و صوبائی وزیر قانون سید محمد رضا سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سید محمد رضا کو یقین دہانی کرائی کہ کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ قابل مذمت فعل ہے اور ان کی حفاظت کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائے گے۔ انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء سید محمد رضا سے گذارش کی کہ کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ قوم کیجانب سے دیئے جانے والے احتجاجی دھرنوں کو ختم کیا جائے۔ اس موقع پر وزیر قانون بلوچستان سید محمد رضا کا کہنا تھا کہ میں بلوچستان اسمبلی میں مظلوم شیعہ ہزارہ قوم کا نمائندہ ہو اور اگر انہوں نے کہا تو اپنی اس وزارت اور اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوجاونگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں حکمرانوں سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اور آرمی چیف کا مطالبہ عوام کا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی آمد پر ان کے مشکور ہیں، لیکن ہمارا مطالبہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کوئٹہ آنے کا ہے۔ جب تک چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ آکر ٹارگٹ کلنگ کے حتمی روک تھام کی یقین دہانی نہیں کراتے، تب تک دھرنے جاری رہے گے۔ نیشنل ایکشن پلان پر اصل روح سے عمل ہوتا تو آج حالات بہتر ہوتے۔ ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، اگر ہمارا مطالبہ نہیں مانا گیا تو پورے پاکستان میں احتجاج کریں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال مذاکرات میں ناکامی کی وجہ سے احتجاجی دھرنے سے واپس چلے گئے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) بلوچستان میں شیعہ ہزارہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے رکن صوبائی اسمبلی ، وزیر قانون آغا رضا نے بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دے دیا ۔قبل ازیں انہیں نے اسمبلی میں شدید احتجاج کرتے ہوئے دہشت گردی کے نہ رکنے والے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شیعہ ہزارہ برادری کے افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔انہیں حب الوطنی کی ایسی بھیانک سزا نہ دی جا ئے۔ملت تشیع کے خلاف جاری ان مذموم کاروائیوں میں داعش اور اس کی حمایت یافتہ کالعدم مذہبی جماعتیں ملوث ہیں جن کی پشت پناہی بھارت،اسرائیل اور امریکہ کر رہے ہیں۔

بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ  بلوچستان میں مخصوص مکتبہ فکر کو نشانے کا مقصد مسلکی تعصب کو ابھارناہے۔ملت تشیع نے ملک و قوم کے مفاد میں ہمیشہ صبر سے کام لیا اور دانش و بصیرت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ہمیں مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔ہزارہ برادری اس ملک کے شہری ہیں اور انہیں بھی دیگر قوموں کی طرح مکمل حقوق حاصل ہیں۔ان سے زندگی کا حق چھیننے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی،ریاستی اداروں سے اپنی قوم کے جینے کا حق مانگنے کیلئے دھرنے پر مجبور ہوئے ہیں، جب تک آرمی چیف کوئٹہ نہیں آتےاور  خانوادہ شہداءدھرنا ختم نہیں کرتے میں دھرنے سے نہیں اٹھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت قومی سلامتی جیسے اہم امور سے ٖغافل ہے ۔تمام وزرا اور مشیر نا اہل سیاستدانوں کو دیانت دار ثابت کرنے میں ایڑھی چوٹی کا زور لگانے میں مصروف ہیں انہیں ملک و قوم کے استحکام اور سلامتی سے کوئی غرض نہیں۔انہوں نے بلوچستان کی صوبائی حکومت پر زور دیا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے موثر نتائج برآمد ہون۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جب تک کسی مثبت حکمت عملی کا اعلان نہیں کیا جاتا تب تک وہ دھرنا جاری رکھیں گے۔یاد رہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے پہ در پہ واقعات کے بعد شہریوں نے مختلف جگہوں پر دھرنا دے رکھا ہے جن میں سب سے زیادہ قابل ذکر بلوچستان اسمبلی کے باہر اور شہدا چوک ہیں۔ان دھرنوں میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما اور کارکناں بھی شریک ہیں۔

Page 1 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree