وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں علما و مشائخ کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں بریلوی مکتبہ فکر کے علما نے شرکت کی۔جمیعت علماء اسلام نیازی گروپ کے چیئرمین سید معصوم حسین شاہ کی قیادت سربراہی میں پنجاب سے بیس رکنی وفد بھی کانفرنس میں شریک تھا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے نکلے ہیں۔ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور قتل و غارت نے عوام میں دہشت پھیلا رکھی ہے۔عدم تحفظ کے احساس سے تقویت دے کر لوگوں کو ان کے گھروں تک محصور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اپنے آئینی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والوں پر مقدمات قائم کیے جاتے ہیں جبکہ کالعدم جماعتوں کے سربراہان انتظامیہ کی نگرانی میں قومی مفادات کے خلاف ریلیاں نکالنے میں مصروف ہیں۔گزشتہ روز قصور اور اوکاڑہ میں پرامن احتجاج کرنے پر ہمارے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئیں ہیں اور چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے پولیس نے گھروں کے اندر گھس کر غندہ گردی کی۔پاکستان کو اس وقت دہشت گردوں اور دہشت گرد حکومت دونوں سے خطرہ ہے۔میں اس لاقانونیت کے خلاف میدان میں نکلا ہوں۔میری جنگ ان قوتوں کے خلاف ہے جو پاکستان کے استحکام اورامن کے دشمن ہیں۔اس ریاست کا کوئی بھی باوفا بیٹا پاکستان کو برباد ہوتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا۔پارہ چنار میں ہماری کوششیں بار آور ثابت ہوئیں ہیں اور وہاں امن کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔سیاسی سطح پر ہمارے مطالبات کی منظوری میں پس وپیش سے کام لیا جا رہا ہے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار نے عید سے قبل ملاقات میں ہمارے مطالبات کو جائز تسلیم کرتے ہوئے ایک روز میں علمی اقدامات کی یقین دہانی کرائی مگر اب تک کوئی مثبت پیش رفت نہ ہو سکی۔ہمیں آگاہ کیاجائے کہ وہ کون سی طاقتیں ہیں جو حکومتی فیصلوں اور وزراء پر اثر انداز ہیں اورانہیں محب وطن جماعتوں سے دور رکھنا چاہتی ہیں۔میں نے اپنے مطالبات کے لیے اسلام آباد سے لاہور تک پاکستان مارچ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کی تاریخ کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر سید عثمان نوری نے کہا کہ اہل سنت کا یہ وفد علامہ ناصر عباس کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے آیا ہے۔جو لوگ ہمیں آپس میں لڑانا چاہتے ہیں وہ ان ناپاک ارادوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔علامہ راجہ صدیق بٹ نے کہ ملک میں امن کے قیام کے لیے علامہ ناصر عباس کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔اہل تشیع اپنی لاشیں لے کر سڑکوں پر بیٹھے رہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی یہ بدترین اور شرمناک رویہ قابل مذمت ہے۔ ہم اہلسنت کسی بھی مشکل میں اپنے اہل تشیع بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔کانفرنس سے دیگر علما و مشائخ نے بھی خطاب کیا۔علامہ ناصر عبا س نے شرکا کا شکریہ ادا کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان علامہ مختار امامی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 22جولائی ملت تشیع اپنے حقوق کی شناخت کے لیے سڑکوں پر ہو گی۔کل بروز جمعہ 22 جولائی علامہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کو 70 روز پورے ہو جائیں گے۔ اب فیصلہ کیمپ میں بیٹھنے کی بجائے شاہرواں پر ہو گا۔ملک بھر میں 70سے زائد شہروں میں احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے۔جب تک شیعہ نسل کشی میں ملوث افراد کے خلاف ریاستی و عسکری اداروں کی طرف سے ملک گیر آپریشن کا آغاز نہیں کیا جاتا تک تک مختلف اندازمیں ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ماہ رمضان میں کالعدم جماعتوں کی طر ف سے کراچی اور دیگر شہروں میں چندہ اکھٹا کیا جاتا رہا جو قومی سلامتی کے اداروں اور حکومتی رٹ کو سرعام چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ ان کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے جو نام بدل کر اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔سانحہ شکار پور میں ملوث افراد کی رہائی ملت تشیع کے لیے تشویش اور سخت حیرانگی کا باعث ہے۔ ملک میں ہونے والے مختلف سانحات بالخصوص سانحہ چلاس،سانحہ شکار پور،سانحہ بابو سر،سانحہ حیات آباد،سانحہ عاشور اور سانحہ راولپنڈی کے مقدمات کو ملٹری کورٹس میں بھیجا جائے۔پاکستان میں موجود تمام مسالک اور مذاہب کو انتہا پسند تکفیری گروہ سے تحفظ فراہم کیاجائے۔پنجاب حکومت سمیت تمام صوبائی حکومتیں اور وفاق اپنی شیعہ دشمنی ترک کرے اور بے گناہ عزاداروں کے خلاف انتقامی بنیادوں پر درج مقدمات فوراختم کیے جائیں۔جن شیعہ عمائدین کے نام شیڈول فور میں ڈالے گئے ہیں ان کے نام وہاں سے نکالیں جائیں۔پارہ چنار کرم ایجنسی میں ایف سی اہلکاروں نے بے گناہ مظاہرین کو گولیاں برسا کر شہید کر دیا اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر کمیشن تشکیل دیا جائے۔پارہ چنار میں لوگوں کی املاک پر زبردستی قبضوں کا سلسلہ بند کیا جائے اور انتخابی فوائدکے حصول کے لیے وہاں کی ڈیموگرافی کو تبدیل نہ کیا جائے۔پاکستان کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کر کے کمزور کیا جا رہا ہے ۔مسلکی تعصب کی روک تھام کے لیے اہم اقدامات کیے جائیں۔پاکستان کے حکمران مخصوص تکفیری گروہ سے دوستی کا حق ادا کررہے ہیں۔شیعہ سنی پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں دانستہ طور پر دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان میں بسنے والوں کو پاکستانیت پر یکجا کرنے کی بجائے لسانیت، فرقہ واریت، صوبائیت اور دیگر تعصبات میں الجھا کر گروہوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے تاکہ قومی طور پر ہمیں کمزور کر کے ملک کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا جا سکے۔

انہوں نے کہا ریاست میں بسنے والوں کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔موجودہ حکومت کو اس میں مکمل ناکامی کا سامنا ہے۔ملت تشیع کو تحفظ دینے کی بجائے ریاستی اداروں کے ذریعے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبراور ملک و قوم کے مفادات کے منافی حکومتی پالیسیوں کے خلاف13مئی کو بھوک ہڑتال کا آغاز کیاجس کوآج 69 روز گزر چکے ہیں۔ میڈیکل بورڈنے ان کی صحت کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کر رکھا ہے ۔قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سمیت ملک کی تمام بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں نے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کر کے علامہ ناصر عباس سے اظہار یکجہتی کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے مطالبات کو قانونی آئینی قرار دیا ہے۔لیکن موجودہ حکمران ہمارے جائز مطالبات تسلیم کرنے کے لیے بھی تیار نہیں۔جمہوریت کے نام پر اقتدار میں آنے والوں کو یہ فرعونیت و شدادیت زیب نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری پُرامن اور مستحکم پاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے بصورت دیگر یہ ملک ظالموں،غاصبوں،لیٹروں،سرمایہ کاروں اور دہشت گردوں کی جاگیر بن کر رہ جائے گا جہاں قانون و انصاف کی بجائے ظلم و بربریت اور اختیارات کی حاکمیت ہو گی۔

وحدت نیوز(اسلام اآباد) ملی یکجہتی کونسل کےسربراہ صاحبزادہ ابو الخیرزبیر اور جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اعلی سطح وفد کے ہمراہ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری  سے احتجاجی کیمپ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں علامہ امین شہیدی، آصف لقمان قاضی، علامہ ثاقب اکبر اور دیگر معروف مذہبی و سیاسی شخصیات موجود تھیں۔ابو الخیر زبیر نے کہا کہ موجودہ حکومت مسلسل بے حسی کامظاہرہ کر رہی ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے مطالبات آئینی و قانونی ہیں۔ان کوتسلیم کرنے میں کوئی رکاوٹ درپیش نہیں ہونی چاہیے تھی۔لیاقت بلوچ  نے کہا  علامہ ناصر عباس کی اصولی جدوجہد لائق تحسین ہے۔ان کے پُرامن احتجاج کو ہماری طرف سے مکمل تائید حاصل ہے۔علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔22 جولائی کوہم نے  ملک کے تمام شہروں میں بھرپور احتجاج کرنا ہے۔ہم پرامن لوگ ہیں اور متشددسیاست کے مخالف ہیں۔علامہ ناصر عباس نے احتجاجی کیمپ آمد پر مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیکولر پلیٹ فارم پر تمام افراد بلاتخصیص مسلک و مذہب یکجا ہو جاتے ہیں توپھر مذہبی جماعتوں کی راہ میں کیا رکاوٹ ہے۔ہمیں اسلام کے حقیقی تشخص کو روشناس کرانے کے لیے مل کر جدوجہد کرنا ہوگی تاکہ ان قوتوں کو شکست دی جا سکے جو اسلام کے اصل چہرے کو مسخ کر نے کے لیے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا ہمارے احتجاج کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں۔ہم ملک اور اپنی ملت کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کی بات کرتے ہیں۔پارہ چنار میں ہمارے لوگوں کو ایف سی اہلکاروں کی طرف سے نشانہ بنایا گیا وہاںانکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایاجا سکے۔گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوںکی املاک پر جبری قبضے کرنا بند کیے جائیں۔پنجاب سمیت ملک کے تمام حصوں میں عزاداروں پر قائم بے گناہ مقدمات فوری طور پر ختم ہونے چاہیے۔علامہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ احتجاجی کیمپ قائم رہے گا۔اس میں شہدا کے خاندان بیٹھ کر احتجاج کریں گے۔ شہید قائد کی برسی کے موقعہ پر میں نے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرنا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کائونٹرٹیرارزم ڈپارٹمنٹ پنجاب (سی ٹی ڈی)کے ہاتھوں ایم ڈبلیوایم شعبہ مشہد مقدس  کےسیکریٹری جنرل علامہ عقیل حسین خان کو ان کے آبائی شہر سرگودھا سے گرفتارکرنے پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت مظلوموں کے حقوق کی جدوجہد کے جرم میں ملت تشیع کے خلاف بالعموم اور ایم ڈبلیوایم کے خلاف بالخصوص سیاسی انتقام پر مبنی  کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے ، پنجاب کی سی ٹی ڈی لشکر جھنگوی بن چکی ہے، پاکستان کے حکمران ہمارے دشمنوں کے ساتھ مل کر ہمیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔پنجاب میں بے گناہ عزاداروں پر نیشنل ایکشن پلان کے تحت مقدمات بنائے جا رہے ہیں،علامہ عقیل حسین خان ہر سال ماہ رمضان میں تبلیغ دین کی خاطر پاکستان آتے ہیں اورانہوں نے بھوک ہڑتال کیمپ اسلام آباد میں بھی قیام کیا تھا، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے اور بے گناہوں کے خلاف ریاستی جبر وتشدد کا سلسلہ فوری طور پر بند کرے ۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی کی سربراہی میں ایک وفد نے عبدالستار ایدھی مرحوم کے فرزند فیصل ایدھی سے ملاقات کی۔ وفد میں سیکریٹری سیاسیات سندھ سید علی حسین نقوی، معاون سیکریٹری سیاسیات سید ثمر عباس زیدی، عون علی اور صوبائی رہنما ناصر حسینی بھی شامل تھے۔ رہنماؤں نے ممتاز سماجی کارکن عبد الستار ایدھی کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھی انسانیت کے لیے عبدالستار ایدھی کی شبانہ روز کاوشوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا، وطن عزیز کے لیے ایدھی صاحب کا وجود ایک نعمت سے کم نہیں تھا، انسانیت کی خدمت کے صلہ میں حکومت پاکستان کی طرف سے نشان امتیاز اور دیگر عالمی ایوارڈز کا ملنا آپ کی مخلصانہ تگ و دو کا اعتراف ہے، عبد الستار ایدھی کے انتقال نے ہمیں ایک محب وطن اور انسان دوست شخصیات سے محروم اور پورے پاکستان کو سوگوار کر دیا ہے۔ رہنماؤں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ 8 جولائی کو سرکاری سطح ہر یوم انسانیت منائیں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے علامہ ناصر عباس جعفری اور مولانا حسن ظفر نقوی سمیت مجلس وحدت کی سینئر قیادت کی جانب اظہار تعزیت پیش کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما وقائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور دیگر مرکزی رہنماوں سے بھوک ہڑتالی کیمپ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ صورتحال اور ملت تشیع کو درپیش مسائل پر گفتگو کی گئی۔ قائد حزب اختلاف کو ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور نیشنل ایکشن پلان کے نام پر ملت تشیع کے خلاف حکومت کی انتقامی کاروائیوں سے آگاہ کیا گیا۔جس پر انہوں نے تشویش کا اظہار کیا۔ بعد ازاں دونوں رہنماوں نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا مجلس وحدت مسلمین کے مطالبات انتہائی سادہ اور آئینی ہیں۔ریاست تمام شہریوں کے مساوی حقوق کی ذمہ دارہے۔سانحہ پارہ چنار سمیت دیگر واقعات کی شفاف تحقیقات کی جانی چاہیے۔نیشنل ایکشن پلان کے نام پر کسی مخصوص مسلک کو نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔مجلس وحدت مسلمین کی آواز کو پارلیمنٹ میں بھی اٹھایا جائے گا۔حکومت سمیت کسی بھی سیاسی و غیر سیاسی جماعت کی طرف سے کالعدم تنظیموں کی حمایت ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ احتجاجی کیمپ میں اپنا فرض ادا کرنے آئے ہیں۔ملت تشیع کے خلاف ہر ظلم قابل مذمت ہے۔

 علامہ ناصر عباس نے احتجاجی کیمپ میں خورشید شاہ کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے احتجاج کو 62دن گزر چکے ہیں۔ہم پُرامن احتجاج اور عدم تشدد کے اصول پر عمل کر رہے ہیں۔حکومت کی طرف سے مسلسل بے حسی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے حکمران لاپتہ ہیں۔ حکومت کون کر رہا ہے کسی کو معلوم نہیں۔عوام کی مشکلات سے دانستہ غفلت حکمرانوں کی فرعونیت کو آشکار کر رہی ہے۔پارلیمنٹ کے فورم سے ان ظالموں کو جھنجھوڑا جائے ۔علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہمار۱ احتجاج اپنے پُرامن انداز سے اپنے اگلے مرحلے میں داخل ہونے والاہے۔ 22جولائی کو ملت تشیع ملک کی تمام اہم شاہراوں پر دھرنے دے گی۔

Page 8 of 23

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree