وحدت نیوز(گلگت) برسراقتدار حکومت الیکشن 2020 کے انتخابی مہم کا آغاز خلاف قانون و ضابطہ ہے ۔ الیکشن کمیشن فوری نوٹس لیکر صوبائی حکومت کو الیکشن مہم سے باز رکھے ۔ لیگی حکومت سرکاری وسائل کو استعمال کرکے الیکشن مہم کا آغاز کرکے نا اہل ہوچکی ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نواز کی صوبائی حکومت نے سرکاری وسائل کو استعمال کرتے ہوئے الیکشن 2020 کا انتخابی مہم کا آغاز کرکے اور سرکاری وسائل سے بینرز آویزاں کرکے نا اہلی کے مرتکب ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا الیکشن 2020 کیلئے پوسٹرز چسپاں کرکے باقاعدہ الیکشن مہم شروع کرنے کے بعد اخلاقی طور پر حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ۔ وزیر اعلیٰ کے منصب پر بیٹھ کر انتخابی مہم چلاناخلاف قانون ہے اگر اتنا ہی شوق ہے تو پھر مستعفی ہوکر انتخابی مہم چلائیں ۔ گلگت بلتستان کے عوام نے نواز لیگ کو اقربا ءپروری، میرٹ کی پامالی اور کرپشن کی بنیاد پر مسترد کردیا ہے اور ان خدشات کے پیش نظر صوبائی حکومت اور خاص کر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ان چھ مہینوں میں سرکاری فنڈز اپنے حلقے کے ووٹروں اور مسجدوں پر خرچ کرکے سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کررہا ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری وزیر اعلیٰ کے ان غیر قانونی اقدامات پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن مہم کے آغاز کے بعد چیف سیکرٹری کو چاہئے کہ تمام محکموں کو پابند کرے کہ وہ حکومتی احکامات خاص کر تقرریوں کے معاملے میں کسی قسم کے دباؤ کو قبول نہ کریں ۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ سرکاری وسائل کے ساتھ الیکشن مہم کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ اور خاص کر مشیر اطلاعات کے خلاف ایکشن لیکرانہیں نا اہل قرار دے ۔

وحدت نیوز (گلگت) قراقرم یونیورسٹی اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے اس اعلیٰ تعلیمی ادارے کو دفتر روزگار نہ بنایا جائے ۔ یونیورسٹی انتظامیہ میرٹ کو پامال کرکے من پسند افراد کو کنٹریکٹ دے رہی ہے ۔ گلگت بلتستان کے بیرون ممالک سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنےوالے ہونہار وں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جبکہ دیگر صوبوں کے کم تعلیم یافتہ افراد کو کنٹریکٹ دیا گیا ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ قراقرم یونیورسٹی میں مقامی اعلیٰ تعلیم یافتہ جوانوں کو نظرا نداز کرنا لمحہ فکریہ ہے ۔ گلگت بلتستان کے ہونہار غریب طلباء جنہوں نے بیرون ممالک سے اعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل ہے آج اپنے ہی علاقے میں قائم قراقرم یونیورسٹی میں روزگارکیلئے دھکے کھارہے ہیں جبکہ پاکستان کے دیگر صوبوں کے کم پڑھے لکھے افراد کو کنٹریکٹ اور کنٹیجنٹ ملازمت دی گئی ہے جو کہ علاقے کے عوام کے سا تھ انتہائی زیادتی ہے ۔

 انہوں نے کہا کہ شروع دن سے قراقرم یونیورسٹی میں ملازمتیں میرٹ پر دینے کی بجائے پسند ناپسند کی بنیاد پرتقسیم کی گئیں اور سیاسی اثر رسوخ پر یونیورسٹی کے حجم سے زیادہ ملازمتیں دی گئی جو آج یونیورسٹی پر بوجھ بنے ہوئے ہیں ۔ پسماندہ علاقہ ہونے کے ناطے طلباء کو فیس کی رعایت دینا تو درکنار ،دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلے میں فیسیں بھی زیادہ ہیں جس کی وجہ سے غریب طلباء کا مستقبل تاریک ہوگیا ہے ۔

انہوں نے صدر پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قراقرم یونیورسٹی میں ہونےوالی بدعنوانیوں کا نوٹس لیکر یہاں کے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوانوں کو یونیورسٹی میں کنٹریکٹ دلوانے میں کردار ادا کریں نیز طلباء کی فیسوں میں کمی کرنے کے احکامات صادر فرمائیں ۔

وحدت نیوز(گلگت)فیسوں میں اضافہ غریب طلباء کیلئے تعلیم کا دروازہ بند کرنے کے مترادف ہے ۔ قراقرم یونیورسٹی میں سفارشی تقرریوں سے مالیاتی بوجھ بڑھ گیا ہے جس کو پوراکرنے کیلئے فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ فیسوں میں اضافے سے مالیاتی خسارہ تو پورا نہیں ہوگا البتہ غریب طلباء تعلیم سے محروم ہونگے ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے قراقرم یونیورسٹی میں فیسوں کے اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اس اقدام کو تعلیم دشمنی قرار دیا ہے ۔ قراقرم یونیورسٹی کے قیام سے اب تک 80 فیصدسے زیادہ تقرریاں خلاف میرٹ کی گئی ہیں اور ضرورت سے زیادہ من پسند افراد کو سفارشی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سفارشی بنیاد پر جن افراد کو بھرتی کیا گیا ہے وہ آج اوٹ آف ٹرن پروموشن لیکر گریڈ 20 تک پہنچ گئے ہیں اور وائس چانسلر کے قریبی افراد سالانہ غیر ملکی دوروں پر لاکھوں کا خرچہ کرتے ہیں ۔ مزید یہ کہ اندرون خانہ یونیورسٹی کے فنڈز میں سے کنٹریکٹ پر بھرتی منظور نظر افراد کو قرضے دیئے گئے ہیں اور دوسال کیلئے کنٹریکٹ پر بھرتی افراد کو مزید ایکٹنشن دی جارہی ہے ۔

الیاس صدیقی نے کہا کہ یونیورسٹی لاکھوں روپے ٹی اے ڈی اے کی مد میں خرچ کررہی ہے جبکہ اپنے تمام عیاشیوں کا بوجھ غریب طلباء پر ڈالا جارہا ہے جو کہ سراسر زیادتی ہے اور غریب طلباء کو زیور تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش ہے ۔انہوں نے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی کی فیسیں پاکستان کی بیشتر یونیورسٹیوں سے زیادہ ہیں جبکہ سہولیات دیگر یونیورسٹیوں کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ اگر یونیورسٹی کے گرانٹ میں کٹوتی ہوئی ہے تو وائس چانسلر سمیت تمام پروفیسروں کے مراعات پر کٹ لگایا جائے نہ کہ اس کا بوجھ غریب طلباء پر ڈالا جائے ۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ گلگت بلتستان کے عوام نے اگر ہزاروں کنال اراضی یونیورسٹی کے لئے بلامعاوضہ اسی لئے دیا ہے کہ غریب طلباء کو گھر کے دروازے پر مفت تعلیم کے مواقع میسر ہوں ، گلگت بلتستان کے عوام نے اپنی ملکیتی زمینوں کو چند افراد کی عیاشیوں کیلئے بلامعاوضہ نہیں دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین طلباء کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اضافی فیسوں کو واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے وزیروں مشیروں کی عیاشیوں کیلئے کروڑوں روپے خرچ کئے جارہے جبکہ گلگت بلتستان کے عوامی مسائل کو اجاگر کرنے اور گلگت بلتستان کو پوری دنیا میں پہچان کروانے والے اخبارات کے بقایاجات اداکرنے کیلئے صوبائی حکومت لیت ولعل سے کام لے رہی ہے ۔

ان کاکہناتھاکہ گلگت بلتستان کے جملہ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے مقامی اخبارات کا بڑا عمل دخل ہے اور یہی پرنٹ میڈیا ہے جس نے مجبور ولاچار عوام کو زبان دی ہے جبکہ حکمرانوں کی عیاشیوں کا پردہ بھی چاک کیاہے ۔ پرنٹ میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں نے صوبائی حکومت کی گڈ گورننس کی قلعی کھولدی ہے جس سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔

الیاس صدیقی نے کہا کہ حکومت اخبارات کو محکمہ اطلاعات کی لونڈی بنانے کا خیال دل سے نکال دے اور پرنٹ میڈیاکو اپنی مرضی سے چلانے کی کوشش حکومت کے مفاد میں ہرگزنہیں ۔ اخبار مالکان کے بقایا جات کو روک کر حکومت بلیک میلنگ پر اتر آئی ہے جس کی ہم سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔

 انہوں نے کہا کہ ہم آزاد میڈیا کے حق میں ہیں اور اہل قلم سے امید رکھتے ہیں کہ وہ کسی دباءو میں آئے بغیر عوام کے سامنے حقائق منکشف کرتے رہیں اور حکومتی سیاہ کاریوں پر سے پردہ اٹھاتے رہیں ۔ انہو ں نے مزید کہاکہ اخبار انڈسٹری کو بند کیا گیا تو سینکڑوں پڑھے لکھے جوان بیروزگار ہونگے لہٰذا حکومت ایسے ہتھکنڈوں سے بازرہے اور اخبار مالکان کے بقایا جات ادا کرکے صحافتی برادری میں پائے جانیوالی تشویش کو دورکرے ۔

وحدت نیوز(گلگت) حکومت بغیر معاوضے کے عوامی ملکیتی زمینوںکو ہڑپ کرنے کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کے تناظر میں لینڈ ریفارمز کا کوئی عقلی جواز نہیں ، گلگت بلتستان کے عوام نے لینڈریفارمز کو مسترد کردیا ہے۔چھومک سکردو میں احتجاج کرنے والوں اور عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کے خلاف مقدمات قائم کرنابدمعاشی ہے۔حکومت احتجاجی کارکنوں اور رہنمائوںپر قائم مقدمات کو واپس لے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ عوامی ملکیتی زمینوں پر جبری قبضہ کیا گیا تو حکومت عوامی غیظ وغضب کا نشانہ بنے گی اور گلگت بلتستان کے عوام ایسی حکمرانوں کانام ونشان مٹادینگے۔انہوں نے چھومک سکردو میں عوامی ملکیتی زمین کو قبضہ کرنے کی حکومتی کوشش کو عوام کے مینڈیٹ کے ساتھ غداری کے مترادف قرار دیا اور حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنا قبلہ درست کرلے ورنہ عوام کی طاقت سے حکومت کا دھڑم تختہ کیا جائیگا۔

انہوں نے لینڈ ریفارمز کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان متنازعہ خطہ ہے اور اس خطے میںمتنازعہ خطوں کے قوانین نافذالعمل ہیں۔اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں گلگت بلتستان میں لینڈ ریفارمز کے ذریعے عوامی ملکیتی زمینوں پر سرکاری قبضے بلاجواز ہیں۔انہوں نے عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں پر قائم مقدمات کو فوراً ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب اس خطے کے عوام کیساتھ حکومت کی بدمعاشی نہیں چلے گی اور ہم عوامی حقوق پر کسی بھی حکومت کو ڈاکہ ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے تعلیم کو فوکس کرنے کے دعوت جھوٹے نکلے۔ گرلز ڈگری کالج گلگت کے ہاسٹل کو الیکشن کمیشن کے حوالے کرنا تعلیم دشمن اقدام ہے۔ محکمہ تعلیم کے دفاتر اور سکول کالجز کی عمارات کو دیگراداروں کے حوالے کرنے سے صوبائی حکومت کی علم دشمنی عیاں ہو گئی ہے۔ ایک بیان میں الیاس صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ گرلز ڈگری کالج سے ملحقہ گرلز ہاسٹل کی عمارت جو دور دراز کی طالبات کی سہولت کیلئے تعمیر کی گئی تھی جسے آج تک مختلف اداروں کی تحویل میں دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ ماضی میں یہ عمارت چترال سکاؤٹس اور جی بی سکاوٹس کے قبضے میں رہی بعد ازاں سیکرٹری ایجوکیشن کی سپردگی میں رہی اور حال ہی میں اس عمارت کو الیکشن کمیشن کے حوالے کرنا تعلیم کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرلز ہاسٹل نہ ہونے کی وجہ سے دور دراز سے آنے والی کئی غریب طالبات تعلیم کی سہولت سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  طالبات کی مجموعی تعداد کے لحاظ سے گرلز کالج کی بلڈنگ ناکافی ہے اور اگر ہاسٹل نہیں بنانا ہے تو پھر یہ بلڈنگ کالج کے حوالے کیا جائے تاکہ وہاں کلاسز کا اجراء کیا جا سکے۔ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی فروغ تعلیم میں رکاوٹ بننے والی اس پالیسی کے خلاف چیف جسٹس سو موٹو ایکشن لیں اور تعلیم دوست افراد اور ادارے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن کا آفس ان کی ضروریات کے مطابق کافی ہے جبکہ اتنی بڑی بلڈنگ الیکشن کمیشن کے حوالے کرنا سنگین زیادتی ہے۔ انہوں نے فورس کمانڈر احسان محمود سے بھی اپیل کی کہ وہ اس تعلیم دشمن پالیسی کے خلاف کردار ادا کریں۔

Page 3 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree