وحدت نیوز (گلگت) وفاقی حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کا رخ دہشتگردوں سے پرامن شہریوں کی جانب موڑ دیا ہے حکومت کی اس یو ٹرن نے آپریشن ضرب عضب کو بھی متاثر کیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ گلگت میں اظہار یکجہتی کی خاطر شرکت کرنے والے رہنماؤں اور اکابرین سے گفت شنید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا یہ احتجاج ملک کے مظلوم طبقات کو انصاف دلانے کی خاطر ہے ۔ہم قائد اعظم کا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جس میں ہر فرقے اور مذہب کے ماننے والوں کو آزادی کے ساتھ اپنے رسوم کی ادائیگی کا پورا پورا حق حاصل ہے لیکن حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اور جانبداری کی وجہ سے آج ملک دہشت گردوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ملک کے کسی شہری کی جان ومال و آبرو محفوظ نہیں اور آئے روز معصوم شہریوں کے خون سے یہ جنت ارضی رنگین ہوتی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کے تمام مظلوم طبقات علامہ ناصر عباس سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں جو اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر ظلم کے مد مقابل کھڑا ہے۔ہماری جدوجہد اس ملک کی بقا ،تعمیر و ترقی اور ایک پرامن پاکستان کیلئے ہے جس میں نسل، ذات پات اور مذہبی تفرقات کی بیخ کنی ہو اور کرپشن سے پاک معاشرے کے قیام کیلئے میدان عمل میں ہیں۔گلگت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی اسلام آباد میں بھوک ہڑتال کی حمایت میں پانچویں روز بھوک ہڑتال جاری رہی اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے اظہار یکجہتی کی خاطربھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کی۔انہوں نے تحریک اسلامی کے رہنما و رکن صوبائی اسمبلی کیپٹن محمد شفیع اور پیپلز پارٹی کے رہنما رانا نظیم کاہڑتالی کیمپ آمد پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ۔
وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعظم کا دورہ گلگت پانامہ لیکس سے پڑنے والے ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے سوا کچھ نہ تھا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے سپاسنامے میں سکردو روڈ کے تعمیر کے مطالبے کو وزیر اعظم نواز شریف نے یکسر نظر انداز کرکے ثابت کردیا کہ موجودہ حکومت بھی سکردو کے عوام کو پیپلز پارٹی حکومت کی طرح پانچ سال ٹرخاکے گزارے گی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو وزیر اعظم کے دورے سے انتہائی مایوسی ہوئی۔حالیہ طوفانی بارشوں سے گلگت بلتستان کا انفراسٹرکچر تباہ و برباد ہوچکا ہے جبکہ عوامی املاک کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اور اس تمام صورت حال میں کسی امداد کا اعلان تو درکنار وزیر اعظم نے تسلی کا ایک لفظ بولنا گوارا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کا سب سے بڑا ریجن بلتستان جہاں کے عوام روڈ کی خستہ حالی کی وجہ سے پریشان ہیں اور اس روڈ پر سفر کرنا انتہائی اذیت کا باعث بنتا جارہا ہے کی از سر نو تعمیر کے سلسلے میں وزیر اعظم نے خاموش رہ کر عوام کو پیغام دیا کہ ان کی حکومت سکردو روڈ کی تعمیر میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی ہے جبکہ صوبائی وزراء محض اخباری بیانات کے ذریعے سکردو روڈ کی تعمیر کرنے پر لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلتستان سے تعلق رکھنے والے عوامی نمائندوں کو چاہئے کہ وہ اس صورت حال میں اپنی ذمہ داری ادا کریں اور عوام کو اس اذیت ناک سفر سے نجات دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز (گلگت) گیارہ سال پرانے کیس کو فوجی عدالت بھیجنا صوبائی حکومت کی بیلنس پالیسی ہے دو رینجرز اہلکاروں کے قتل کے الزام میں 14 افراد کوٹرائل کیا جاسکتا ہے تودو سیدانیاں سمیت 7 افراد کے قتل میں ملوث رینجرز کے ذمہ داروں کو کھلی چھوٹ کیوں؟جبکہ کراچی میں رینجرز کی حراست میں ایک شہری کی ہلاکت پر انکوائری ہوسکتی ہے تو سات بیگناہ افراد کے قتل کی ایف آئی آر درج کیوں نہیں ہوئی ؟صوبائی حکومت کے اس اقدام کے خلاف فورس کمانڈر گلگت بلتستان اس ظالمانہ اقدام کے خلاف نوٹس لے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ 13 اکتوبر کو رینجرزکی جانب سے گلگت شہر میں اندھادھند فائرنگ کے نتیجے میں مرکزی جامع مسجد تک کو نہیں بخشا گیا اور اسی فائرنگ کے نتیجے میں سات بیگناہ افراد لقمہ اجل بن گئے ۔اس قتل عام کے خلاف متعلقہ تھانوں میں باضابطہ ایف آئی آر کیلئے درخواستیں جمع کروائی گئیں لیکن تعصب کی بناء پر ان ساتوں قتل کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہ ہوئی اور عدالتی کمیشن مقرر کیا گیا جس کی رپورٹ تاحال منظر عام پر نہیں لائی گئی اور صوبائی حکومت نے بد نیتی کو پر مبنی دہشت گردی کے واقعات کے ساتھ جوڑ کر اس بلوا کیس کو فوجی عدالت میں بھیجا گیا جوکہ انتہائی زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو چاہئے آغا شہیدضیاء الدین رضوی کیس سمیت شاہراہ قراقرم پر جو واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں شناخت کرکے ملت تشیع کے بیگناہ مسافروں کو تہ تیغ کیا گیاہے ان تمام کیسز کو فوجی عدالتوں میں ٹرائل کیاجائے۔ صوبائی حکومت مخصوص ذہنیت کی حامل ہے اور ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی پالیسی ترک نہیں کرے گی تو حکومت ہٹاؤ مہم چلانے پر مجبور ہونگے اور گلگت بلتستان میں مردوزن سڑکوں پر آئینگے اور وہ دن حکومت کا آخری دن ہوگا۔
وحدت نیوز(گلگت) اسلام آباد سپورٹس گالا میں گلگت بلتستان کے خواتین ٹیم کی قابل اعتراض لباس میں شمولیت انتہائی علاقائی کلچر کی تباہی کا باعث ہے،نہایت ہی افسوس کا مقام ہے کہ خواتین کے پردے کے لحاظ سے شہرت رکھنے والے علاقے کی خواتین کا نازیبا لباس زیب تن کرنا علاقے کے غیرت مند عوام کی توہین ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ خواتین کاپردہ مردوں کا دشمنان اسلام کے خلاف تلوار چلانے سے زیادہ فضیلت کا مقام رکھتا ہے ۔اسلام آباد سپورٹس گالا میں گلگت بلتستان کے خواتین کی جس طرح تضحیک کی گئی اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی حالانکہ دنیا کی باپردہ خواتین کھیل کود کے میدان میں اپنا لوہا منواچکی ہیں۔مخصوص ایجنڈے پر کام کرنے والی این جی اوز گلگت بلتستان میں اپنے غیر ملکی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے سرگرم عمل ہیں او ر جس کے لئے انہیں بھاری رقوم فراہم کی جارہی ہیں اور حکومت کی جانب سے ان جاسوس این جی اوز کے خلاف کوئی کاروائی نہ کرنا باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت این جی اوز کے ایماء پر گلگت بلتستان کے کلچر کو تباہ کرنے کی بجائے علاقائی کلچر کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرے اور سپورٹس کے نام پر بے حیائی پھیلانے والے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرے۔انہوں نے علمائے کرام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کے اس اقدام کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائے اور مستقبل میں ایسے اقدامات کی روک تھام کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز(گلگت) حکومت سیلاب زدگان کو امداد فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے کئی علاقوں میں ابھی تک نقصانات کے تخمینے کیلئے اہلکار ہی نہیں پہنچے ہیں۔نلتر کوٹ محلہ اور ولدن کے مکینوں کے تحفظات دور کرکے واٹر چینل کی مرمت کا کام شروع کیا جائے تاکہ علاقے کو اندھیروں سے نجات مل سکے۔
ترجمان مجلس وحدت مسلمین محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ پچھلے 14 دنوں سے پورا علاقہ اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ ڈیزل جنریٹرز کے ذریعے حکمرانوں اور بیوروکریٹس کیلئے بجلی فراہم کی جارہی ہے اور غریب عوام بجلی سے محروم ہیں جو کہ حکمرانوں کی عوامی مسائل سے عدم دلچسپی کا ثبوت ہے۔ کوٹ محلہ نلتر اور ولدن کے مکین واٹر چینل اور ٹینک کی زد میں ہیں اور کسی بھی وقت ان علاقوں کے مکین تباہی سے دوچار ہوسکتے ہیں سابق حکومت نے علاقے کے عوام کے خدشات کو محض وعدوں وعید پر ٹرخائے رکھا ۔یہاں کے عوام واٹر بم کے زیر سایہ ہر وقت خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں حالانکہ یہاں کے عوام کے تحفظات پر سابق حکومت نے انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا وعدہ کیا تھا جو کہ وفا نہ ہوا۔حالیہ بارشوں کے نتیجے میں چینل ٹوٹ چکا ہے اور تاحال یہاں کے مکین خطرات کے پیش نظر گھروں سے بے گھر ہیں اور عوام کے احتجاج پر 18 میگا واٹ کے چینل کا مرمتی کام رکا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ محض اخباری بیانات سے عوام کو ریلیف نہیں مل سکتاحکومت فوری طور پر عوامی تحفظات کو دور کرے اور علاقے کی بجلی بحال کرنے میں اپنی توانائیاں صرف کرے۔مشکل کی اس گھڑی میں عوام کو ریلیف پہنچانے سے زیادہ حکومت کونسل کے الیکشن میں من پسند نتائج کے حصول کیلئے سازشوں میں مصروف عمل ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) ایک منتخب عوامی نمائندے کو حکومت کی عوام دشمن پالیسی کے خلاف آواز اٹھانے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنااس قانون کا بدترین استعمال ہے۔حکومت اس طرح کے اقدامات سے یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ جو بھی حکومت کے خلاف آواز اٹھائے گا اسے عبرت کا نشان بنایا جائیگا۔کیپٹن شفیع اور غریب متاثرین کیخلاف اے ٹی اے کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرنا حکومت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے رکن صوبائی اسمبلی کیپٹن محمد شفیع ودیگر بیگناہ لوگوں کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہاہے کہ مسلم لیگی حکومت پک اینڈ چوز کی پالیسی پر گامزن ہے اور حالیہ ڈیزاسٹر میں صرف ان حلقوں کی طرف توجہ دیا جارہا ہے جہاں سے لیگی امیدوار کامیاب ہوچکے ہیں ۔جس حلقے سے لیگی امیدوار شکست کھاچکے ہیں یا جن علاقوں سے انہیں ووٹ نہیں پڑا ہے ان علاقوں کے عوام کو بے آسرا چھوڑا گیا ہے ،حکومت نے مقامی انتظامیہ کو بھی دباؤ میں رکھا ہے اور صرف ان علاقوں میں ٹیموں کو روانہ کیا جارہا ہے جہاں سے نواز لیگ کو ووٹ پڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں سے پورا علاقہ متاثر ہوچکا ہے جبکہ حکومت صرف اپنے حامیوں کی بحالی پر توجہ دے رہی ہے پورا علاقہ تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے،پورا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا اور تمام علاقوں کا صوبائی دارالحکومت سے رابطہ کٹ چکا ہے لیکن حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ اسلام آباد یاترا میں ہیں۔یہ آمرانہ طرز حکومت گلگت بلتستان میں قطعاً کامیاب نہیں ہوگی اور ظلم و ستم کا یہ سلسلہ جاری رہا اور مقدمات کے ذریعے آواز حق بلند کرنے والوں کی زبان بندی کی کوشش آمرانہ اور بزدلانہ ہے حکومت تنقید کو برداشت کرنے کا مادہ پیدا کرے اگر حکومت نے اپنی یہ روش ترک نہ کی تو حکومت گراؤ مہم چلانے پر مجبور ہونگے۔