وحدت نیوز(گلگت) صوبائی حکومت نے سی ٹی ایس پی کے ساتھ خفیہ معاہدہ کیا ہوا ہے اور ایک طرح سے لیگی حکومت نے سی ٹی ایس پی کو اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ریکروٹمنٹ کا ٹھیکہ دیا ہوا ہے ۔یہ ادارہ لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر وزیر اعلیٰ کے اشاروں پر ملازمتوں کی بندربانٹ کررہا ہے۔

 مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ سی ٹی ایس پی کا کوآرڈینٹر زیر اعلیٰ کا قریبی عزیزہے اور اس ادارے نے  اب تک جتنے امتحانات لئے ہیں ان سے عیاں ہے کہ یہ شفاف نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے چیف سیکرٹری سے ملاقات میں باقاعدہ طور پر اس ادارے پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا لیکن کوئی ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے جو کہ انتہائی زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ایس پی ہزاروں امیدواروں سے کروڑوں ر وپے بٹور رہا ہے اور معاہدے کے تحت حکومتی امیدواروں کو فیور دیا جارہا ہے۔غریب ،مستحق اہل افراد محض میں اپنے پیسے اور وقت کا ضیاع کررہے ہیں ۔اس ساری صورت حال میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کا کردار محض تماشائی کے علاوہ کچھ نہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے بھی اعتراف کیا کہ سرکاری ملازمتیں ہر کسی کو نہیں دے سکتے، ہاںسرکاری ملازمت حاصل کرنے کیلئے حکمران جماعت کی سفارش یا وزیر اعلیٰ کی رشتہ داری ضروری ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی ٹی ایس پی کے ذریعے مشتہر پوسٹوں کو روک کرصوبائی سطح پر ایک ریکروٹمنٹ کمیٹی قائم کرکے ان کے ذریعے پُر کیا جائے کم از کم غریب لوگوں کا پیسہ تو بچ جائے گا۔انہوں نے امیدواروںسے بھی اپیل کی کہ وہ اس بدنام زمانہ ادارے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں ، ان کا بھرپور ساتھ دیا جائیگا۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ آزادی کشمیری عوام کا حق ہے، جسے دنیا کی کوئی طاقت چھین نہیں سکتی۔ سرزمیں کشمیر پر ہندوستان کا قبضہ غاصبانہ ہے، کشمیری عوام کی آواز کو طاقت اور جبر سے دبایا نہیں جا سکتا۔ کشمیر کے فیصلے کا حق صرف اور صرف کشمیری عوام کو حاصل ہے، عوامی امنگوں کے برخلاف کسی بھی قسم کے ایجنڈے کو مسلط کرنے کی کوشش ہوئی تو کشمیری عوام مزاحمت کرینگے۔

 اپنے ایک بیان میں ترجمان ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ پچھلی سات دہائیوں سے کشمیری عوام کے ساتھ مسلسل ظلم روا رکھا گیا ہے۔ کشمیر عوام اپنی آزادی کیلئے مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں جبکہ عالمی برادری کو کشمیری عوام کے دکھ درد کا احساس ہی نہیں، دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی مہینوں سے کشمیر کے عوام محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور انڈین آرمی کے جبر و تشدد کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کشمیری عوام کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیری عوام آزادی کی فضاؤں میں سانس لے سکیں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان کیلئے آرڈر پر آرڈر کا دروازہ پیپلز پارٹی نے کھول دیا ہے جو اب تک جاری ہے۔ہم 2009 سے 2020 تک جتنے آرڈرز آئے ہیں سب کو مسترد کرتے ہیں۔آرڈر پہ آرڈر کا سلسلہ گلگت بلتستان کے عوام کی توہین ہے۔ممبران اسمبلی کی آرڈر کیخلاف پریس کانفرنس عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ ممبران اسمبلی کو آرڈر 2020 منظور نہیں تو چار مہینے کی تنخواہ کی قربانی دیکر اسمبلی سے اجتماعی مستعفی ہوجائیں۔جو لوگ چار مہینے کی تنخواہ اور مراعات کو قربان نہیں کرسکتے ایسے لوگوں کو بولنے کا کوئی حق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سال 2009 میں پاکستان پیپلز پارٹی نے ایک آرڈر جاریک کیا جس کے تحت مقامی ملازمین کو کھڈے لائن لگادیا گیا اور علاقے کے لوگوں پر پہلی مرتبہ ٹیکس عائد کیا گیا اور اس وقت پیپلز پارٹی کے جیالے اپنے اس ظالمانہ اقدام کا دفاع کرتے ہوئے اسے گلگت بلتستان کے عوام پر بہت بڑا احسان جتاتے تھے۔بعد میں مسلم لیگ نواز نے آرڈر 2019 جاری کیا تو وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن اور ان کی ٹیم اس آرڈر کو اپنی حکومت کا بڑا کارنامہ قرار دے کر دفاع کرتے رہے۔اب جب اسی سلسلے کا ایک اور آرڈر 2020 جاری ہونے جارہا ہے تو پاکستان تحریک انصاف دفاع کرتے نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ان مداری پارٹیوں کے ڈراموں کا خو د اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا ہے اور ایسے میں ممبران جی بی اسمبلی کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس محض ایک ڈھونگ ہے۔گلگت بلتستان کے عوام ماضی کی طرح اس آرڈر کو بھی مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے پڑھے لکھے جوانوں کے جذبات کو سمجھتے ہوئے عوام کی امنگوں کے مطابق علاقے کے مستقبل کا فیصلہ کرے اور اب ان تین حکمران جماعتوں کی جانب سے گلگت بلتستان کو متنازعہ قرار دینے کے بعد اب گلگت بلتستان کو متنازعہ علاقے کے حقوق دیتے ہوئے حق حکمرانی دی جائے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ قراقرم کوآپریٹو بنک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں من پسند افراد کو شامل کر کے اس پر قبضہ جمانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اگر میرٹ پر ممبران کا انتخاب نہ ہوا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

 ایک بیان میں الیاس صدیقی نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ان لوگوں کو رکن بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جن کی تنخواہ بھی اسی بنک میں موجود نہیں، دوسری جانب سابق جی ایم نے من پسند افراد اور اپنے قریبی عزیزوں، رشتہ داروں کو تھوک کے حساب سے شیئرز فروخت کیے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ انہوں نے 52 لوگوں کو اپنے شیئرز فروخت کیے، اب ان باون شیئر ہولڈرز کے ذریعے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اپنے من پسند لوگوں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

 دوسری جانب جن لوگوں نے اس ادارے میں کروڑوں روپے کا سرمایہ لگایا ہے اور جن کی وجہ سے یہ بنک چل رہا ہے ان کو شیئر ہولڈر نہیں بنایا گیا۔ ایک اہم سوال یہ بھی ہے کہ ایک قومی ادارے کا شیئر کس طرح رات کے اندھیرے میں فروخت کیا گیا، کس ضابطے کے تحت دیا گیا؟ کیونکہ شیئر فروخت کرنے کا بھی ایک طریقہ ہے، لیکن یہاں کسی کو بھی کانوں کان خبر ہونے نہ دی گئی۔ گلگت بلتستان کے اہم ترین قومی ادارے پر قبضہ جمانے کی کوشش کو ناکام بنایا ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری فوری طور پر نوٹس لیں اور من پسند لوگوں کو بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہونے نہ دیں، اگر چیف سیکرٹری بھی ان کے ہم نوا بن گئے تو ہم عدالت جائیں گے اور اس قومی ادارے کو بچائیں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید برفباری سے دور افتادہ علاقوں میں عوام شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔محکمہ خوراک کی غفلت سے کارگاہ اور نلتر میں بروقت راشن نہ پہنچانے سے گندم کا بحران پیدا ہوا ہے۔ریکارڈ توڑ برفباری کی وجہ سے رابطہ سڑکیں بلاک ہیں ،عوام کی پریشانیوں کاکوئی پرسان حال نہیں۔چیف سیکرٹری صورت حال کا ازخود نوٹس لیکر فوری اقدامات کی ہدایات صادر کرے۔

 مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی سے وحدت ہائوس گلگت میں کارگاہ اور نلتر کے نمائندہ وفود نے ملاقات کرکے حالیہ برفباری کے نتیجے میں عوامی مشکلات سے آگاہ کیا۔اس موقع پر انہوںنے کہاکہ انتظامیہ کو چاہئے کہ موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دورافتادہ علاقوں جہاں قدرتی آفات سے رابطہ سڑکیں بلاک ہونے کا خدشہ موجود رہتا ہے وہاں پہلے سے احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہئیں۔موجودہ صورتحال میں گلگت بلتستان کے بیشتر اضلاع کے دورافتادہ علاقوں کا ضلعی ہیڈکوارٹر سے رابطہ منقطع ہوچکا ہے اور خوراک کی قلت پیدا ہوچکی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ محکمہ خوراک کی غفلت سے آج کارگاہ میں ایک سو دس گھرانے محصور ہوکررہ گئے ہیں اور پندرہ دن سے کوٹہ کا گندم بھی نہیں پہنچاہے ۔کارگاہ کے عوام غذائی قلت کا شکار ہوچکے ہیں ، رابطہ سڑک مکمل بلاک ہے اور شدید برفباری کے بعد برفانی تودے گرنے کا خطرہ بھی موجود ہے۔برفانی تودے گرنے سے انسانی جانوں کو خطرات لاحق ہیں۔انتظامیہ کو چاہئے کہ فوری اقدامات کرکے دورافتادہ علاقوں کے عوام کو گندم کی ترسیل یقینی بنائیں۔

وحدت نیوز(گلگت) اسلامی تحریک گلگت بلتستان کے رکن اسمبلی و اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ر) محمد شفیع خان اور مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان الیاس صدیقی، سیکریٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم غلام عباس نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ بلتستان میں گھر کی آتشزدگی کے واقعے کے بعد جن لوگوں نے گھروں کو مزید جلانے سے بچایا ان پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنا انتہائی افسوس ناک عمل ہے، اس سے بلتستان کے عوام میں غلط تاثر پیدا ہوگا۔ انسداد دہشتگردی کا دفعہ جس نوعیت کا ہے وہاں پر استعمال کیا جائے، سول ٹرائل کیس میں بھی اے ٹی اے لگانے سے مزید محرومیوں میں اضافہ ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ بلتستان کے عوام پرامن لوگ ہیں، قانون کو ہاتھ میں لینے یا دہشتگردی کا دفعہ لگانے کا ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، اس کیس کو بڑھایا گیا ہے اور بے گناہ افراد پر اے ٹی اے کے تحت مقدمہ درج کر کے ظلم کیا گیا ہے، ایسا عمل بلتستان کے عوام کو مزید اکسانے کے مترادف ہے، کسی ایک شخص نے ریسکیو 1122 کا ملازم سمجھ کر اسسٹنٹ کمشنر سے تلخ کلامی کی، جس کو تشدد کا نام دیگر درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان پر اے ٹی اے کا مقدمہ قائم کیا گیا۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ مقامی لوگ اور اسسٹنٹ کمشنر مل بیٹھ کر اس مسئلے کو حل کرتے، اسسٹنٹ کمشنر کوئی حکمران نہیں ہے بلکہ عوام کا خادم ہے، عوام کی خدمت کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان لوگوں نے آگ بجھانے کے ساتھ متصل گھرانوں کو جلنے سے بچایا ہے۔ اے ٹی اے اور فورتھ شیڈول کا تھوک و پرچوں استعمال بند نہ ہوا تو حالات خراب ہو سکتے ہیں۔

Page 2 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree