وحدت نیوز(کراچی) شہری علاقوں کے رہائشی عوام اکیسویں صدی میں بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں ، میٹھا پانی اور بجلی انمول اشیاء میں تصور کی جاتی ہے ، عوام کے بنیادی مسائل کا حل تلاش کر نا سیاسی جماعتوں اور بیوروکریسی کا کام ہے ، بلدیاتی الیکشن کا جلد اور شفاف انعقاد ناگزیر ہے ،انتخابی حلقہ بندیاں عوامی مفادات کو مدنظر رکھ کر کی جائیں ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین  ضلع ملیرکے قائم مقام سیکریٹری جنرل احسن عباس رضوی نے وفد کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر ضلع ملیر قاضی جان محمد سے ان کے دفتر میں ملاقات کے موقع پر کیا ۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر کے پولیٹیکل سیکریٹری حسن عباس ، عارف رضا اور زمان شاہ بھی موجود تھے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ملیر کے بعض علاقوں میں صفائی ستھرائی کے انتظامات انتہائی افسوسناک ہیں ، جا بجا کچرے کے ڈھیر مہلک بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں ، سیوریج کا گندا بدبو دار پانی نہ صرف آمد و رفت میں دشواریوں کا باعث بن رہا ہے بلکہ سنگین بیماریو ں کا بھی سبب ب رہا ہے ، سردی کا موسم شروع ہو چکا ہے اور چوک و چوراہوں پر کھڑا یہ گندا سیوریج کا گندا پانی مچھروں کی افضائش کا بھی باعث بن رہا ہے ، ایڈمنسٹریشن کی توجہ بارہا ا ن مسائل کی جانب مبذول کر وائی گئی لیکن کوئی توجہ نہیں دی گئی ، جعفر طیار سوسائٹی اور ملحقہ آبادیوں کے ہزاروں رہائشی آج بھی میٹھے پانی کے حصول سے محروم ہیں ، سابقہ ادوار میں برسر اقتدار آنے والی جماعتوں نے محض زبانی جمع خرچ پر عوام کو دہوکہ دیا اور کسی بھی عوامی مسئلے کے حل کی جانب کو ئی مضبط قدم نہیں اٹھایا ۔ انہوں نے ڈی سی ملیر سے کہا کہ ملیر کے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے ترجیہی بنیادوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، بلدیاتی الیکشن سے قبل کی جانے والی انتخابی حلقہ بندیو ں میں اس بات کاخیال رکھا جائے کہ کسی سیاسی جماعت کے مفادات کو ترجیح دے کر عوامی حقوق کا استحصال کیا جائے ۔عوام امید کر تے ہیں کہ اقتدار کی نچلی سطح پر منتقلی کا عمل انتہائی شفاف اور غیر جابندارانہ ہو گا اور ماضی میں ہو نے والی دہاندلیوں ، اور بوکس ووٹنگ جیسے مسائل پر بلدیاتی الیکشن میں قابو پایا جائے گا۔

وحدت نیوز( لاہور) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے صوبائی سیکرٹریٹ پنجاب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک کی اعلیٰ ترین عدلیہ ، الیکشن کمیشن اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹرن آؤٹ کے لئے بلدیاتی انتخابات ماہ ربیع الثانی میں منعقد کرائے جائیں۔محرم ، صفر اور ربیع الاول میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے عوام کی اکثریت حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم رہ جائے گی جوکہ غیر جمہوری اور غیر آئینی عمل ہوگا ، اگر انتخابات ملتوی نہ کیے گئے تو مجلس وحدت مسلمین بائیکاٹ کرے گی اور حکومت کے اس غیر آئینی اقدامات اور عوام کو اس کے آئینی حق سے محروم کرنے کے خلاف ملک گیر احتجاجی مہم چلائے گی ، مجلس وحدت مسلمین دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ہمراہ بلدیاتی انتخابات کے محرم الحرام میں انعقاد کے فیصلے کے خلاف آئینی پٹیشن دائر کرے گی،اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے دیگر رہنماؤں اور علمائے کرام ، علامہ سید مبارک علی موسوی،علامہ سید علی محمد نقوی،علامہ علامہ حسنین عارف،علامہ ابوذر مہدوی،علامہ سید حیدر علی موسوی،سید ناصر عباس شیرازی ،علامہ سید حسن مہدی کاظمی،علامہ سید حسن ہمدانی ،علامہ ذاکر حسین ذاکری،علامہ ڈاکٹر مجتبیٰ حیدر ترمذی،علامہ ملک محمد اشفاق ڈھکوبھی موجود تھے۔



پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم بلدیاتی انتخابات کے جلد انتخابات کے مخالف نہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ملک بھر میں محبان اہل بیت علیہم السلام عزاداری میں مصروف ہیں،یہ غم کے ایام ہیں، محرم اور صفر میں عزادارا ن حسینی عزاداری شہدائے کربلا کوہر دوسرے کام پر ترجیح دیتے ہیں گوکہ ملک میں پانچ کروڑ آبادی شیعہ مسلمانوں پر مشتمل ہے لیکن عزاداری سید الشہداء ایک ایسا مذہبی فریضہ ہے کہ جس میں سنی مسلمانوں کی کثیر تعداد بھی شریک ہوتی ہے۔ لہذ ا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ محرم ، صفر اور ربیع الاول میں بلدیاتی انتخابات کی صورت میں مملکت خداداد پاکستان کی غالب اکثریت اس جمہوری عمل میں شرکت نہیں کرپائے گی۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے کہا کہ ربیع الاول میں عید میلاد النبی (ص) کی محفلیں اور جلوس برپا کئے جاتے ہیں جشن عید میلاد النبی (ص) کی وجہ سے عوام انتخابی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکے گی اور امیدوار اپنی انتخابی مہم نہیں چلا پائیں گے لہذا یہ ممکن نہیں کہ ان تین مہینوں میں بلدیاتی انتخابات میں بھرپور عوامی شرکت ہوسکے۔



علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ محرم ، صفر اورربیع الاول کے مقدس مہینوں میں عوام کی اکثریت زیارات کے لیے کربلا ، نجف ، مشہد اورربیع الاول میں عمرے کے لیے مکہ اور مدینہ کا سفر کرتے ہیں جس کی وجہ سے بہت سے امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے اور عوام ووٹ ڈالنے سے محروم رہ جائیں گے جب عدلیہ صدر کے انتخاب کے لیے امیدواروں کے عمرے پر جانے کی وجہ سے تاریخ میں تبدیلی کی اجازت دے سکتی ہے تو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کو اس صورتحال کے پیش نظر تبدیل کیا جاسکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ مذکورہ حقائق کے علاوہ یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے لئے ضروری و لازمی اقدامات نہیں کرپائی ہیں۔ ابھی تک بیلٹ پیپرز کی چھپائی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے اورکاغذات نامزدگی کے حصول میں امیدواروں کو دشوار ی کا سامنا ہے ، الیکشن کمیشن کوآگاہ کیا جاچکا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں نہیں ہو پائی ہیں۔ان انتخابات کا مقصد نچلی ترین سطح پر عوام کی اقتدار میں شرکت ہے اور اگر عوام کی بھرپور شرکت نہ ہو تو پھر ان انتخابات کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔ لہذا ہم ملک کی اعلی ترین عدلیہ سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ ان حقائق کی روشنی میں ربیع الثانی کے آ غاز میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرائے جائیں۔ نئے شیڈول کا اعلان کریں تاکہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ زیادہ سے زیادہ ہوسکے۔ اس طرح ملک کے سنی و شیعہ مسلمانوں کی بھرپور شرکت سے بلدیاتی انتخابات کا بنیادی مقصد جوکہ عوام کی نچلی ترین سطح پر اقتدار میں شرکت ہے وہ بنیادی مقصد بھی حاصل ہوگا اور پاکستان میں آئینی اسلامی جمہوریت مضبوط ہوگی اور عوام کے گلی محلوں کی سطح کے مسائل بھی حل ہوسکیں گے۔



علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ہم پاک فوج اورہزاروں محب وطن شہدا کے سفاک قاتلوں کو شہید قرار دینے کے بیان کی پر زور مذمت کرتے ہیں جو لوگ قیام پاکستان سے ہی ریاست کے مخالف اور بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح پر کفر کے فتوے لگاتے تھے آج وہی لوگ ہمارے بہادر اور شجاع افواج اور پاکستانی عوام کے قاتل دہشت گردوں کی حمایت اور ریاست کی مخالفت کرکے ثابت کر رہے ہیں ان کا پاکستان وجود کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہیں پاکستان کے شہدا ہمارے قومی ہیرو ہیں ہمارے عظیم شہدا کو ان کٹھ پتلی ملاوُں کے سرٹیفیکٹ کی ضرورت نہیں او ر ہم مطالبہ کرتے ہیں پاک فوج اور ہزاروں شہدا کے خانوادہ گان سے اس شرمناک بیان پر غیر مشروط معافی مانگے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین نے ملک کی اعلیٰ ترین عدلیہ، الیکشن کمیشن اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ٹرن آؤٹ کے لئے بلدیاتی انتخابات ماہ ربیع الثانی میں منعقد کرائے جائیں۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت پاکستان صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید صادق رضا تقوی، ڈپٹی سیکریٹری جنرل کراچی علامہ دیدار جلبانی، سیکریٹری سیاسیات کراچی علی حسین کا کہنا تھا کہ ہم بلدیاتی انتخابات کے جلد انتخابات کے مخالف نہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ملک بھر میں محبان اہل بیت علیہم السلام عزاداری میں مصروف ہیں،یہ غم کے ایام ہیں، محرم اور صفر میں عزاداران حسینی عزاداری شہدائے کربلا کو ہر دوسرے کام پر ترجیح دیتے ہیں گو کہ ملک میں پانچ کروڑ آبادی شیعہ مسلمانوں پر مشتمل ہے لیکن عزاداری سید الشہداء ایک ایسا مذہبی فریضہ ہے کہ جس میں سنی مسلمانوں کی کثیر تعداد بھی شریک ہوتی ہے۔ لہذا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ محرم اور صفر میں بلدیاتی انتخابات کی صورت میں مملکت خداداد پاکستان کی غالب اکثریت اس جمہوری عمل میں شرکت نہیں کرپائے گی۔

 

مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے کہا کہ ربیع الاول میں عید میلاد النبی (ص) کی محفلیں اور جلوس برپا کئے جاتے ہیں اور ملک کی غالب اکثریت جشن عید میلاد النبی (ص) کی وجہ سے دیگر سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکے گی۔ لہذا یہ ممکن نہیں کہ ان تین مہینوں میں بلدیاتی انتخابات میں بھرپور عوامی شرکت ہوسکے۔ مذکورہ حقائق کے علاوہ یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات کے لئے ضروری و لازمی اقدامات نہیں کر پائی ہیں۔ ابھی تک بیلٹ پیپرز کی چھپائی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے اور الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا جاچکا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں نہیں ہو پائی ہیں۔ ان انتخابات کا مقصد نچلی ترین سطح پر عوام کی اقتدار میں شرکت ہے اور اگر عوام کی بھرپور شرکت نہ ہو تو پھر ان انتخابات کا مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے۔

 

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم ملک کی اعلیٰ ترین عدلیہ سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ ان حقائق کی روشنی میں ربیع الثانی کے آ غاز میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرائے جائیں اور نئے شیڈول کا اعلان کیا  جائے تاکہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ زیادہ سے زیادہ ہوسکے۔ اس طرح ملک کے سنی و شیعہ مسلمانوں کی بھرپور شرکت سے بلدیاتی انتخابات کا بنیادی مقصد جوکہ عوام کی نچلی ترین سطح پر اقتدار میں شرکت ہے وہ بنیادی مقصد بھی حاصل ہوگا اور پاکستان میں آئینی اسلامی جمہوریت مضبوط ہوگی اور عوام کے گلی محلوں کی سطح کے مسائل بھی حل ہوسکیں گے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے این اے 256میں 57ہزار سے زائد ووٹوں کے جعلی ثابت ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نادرا کی رپورٹ کے بعد نوے فیصد عوامی مینڈیٹ حاصل کرنے والوں کی قلعی کھل گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تو ایک حلقہ کی صورتحال ہے باقی وہ حلقے جہاں سیاسی جماعتیں چیخ رہی ہیں ان کی تصدیق کا عمل کرایا جائے تو نتیجہ اس سے مختلف نہیں ہوگا۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ الیکشن کمیشن صاف ، شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کے تمام ارکان فی الفور مستعفی ہوجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے کچھ حلقوں کے حوالے سے وائٹ پیپرشائع کیا تھا لیکن الیکشن کمیشن کی طرف اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، اسی طرح تحریک انصاف نے بھی وائٹ پیپرشائع کیا لیکن ایسا لگتا ہے کہ الیکشن کمیشن کسی خاص ایجنڈے کے تحت خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اور یہ سب مک مکا کا نتیجہ محسوس ہوتا ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ عالی عدلیہ فی الفور اس اہم ایشو پر ازخود نوٹس لے اور جن جن حلقوں میں دھاندلی کے الزامات لگ رہے ہیں وہاں پر ووٹوں کی تصدیق کا عمل کرایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ان ایشوز پر خاموش سادھ لی گئی تو بلدیاتی انتخابات میں بھی ٹھپہ مافیاعوامی مینڈیٹ کی توہین کریگا اور ملک تباہی کی طرف جاسکتا ہے ۔

Page 8 of 8

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree