وحدت نیوز (گلگت) ایم ڈبلیو ایم کیجانب سے مسلم لیگ نواز کیخلاف جاری چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلا کر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے، جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا، فریق نہیں بنا جائیگا۔
 
مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے گلگت بلتستان کے انتخابات کے سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ نون کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے، اس وقت وفاقی حکمران جماعت کو سب سے زیادہ خطرہ ایم ڈبلیو ایم سے ہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے اپنی چارج شیٹ کے اجراء پر واضح کیا ہے کہ یہ سولہ نکاتی چارج شیٹ صرف بنیادی ترین نکات پر مبنی ہے، ورنہ ضیاءالحق کی باقیات کی ملک کو کمزور کرنے کی سازشوں کی داستان بہت طویل ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کا سیاسی سفر منفی سیاست کا راستہ روک کر مثبت شروعات کرنے کیلئے ہے، آئندہ چند دنوں میں ایم ڈبلیو ایم کی سیاسی پالیسی، پانچ سالہ پلان کی تفصیلات اور اس خطے کو پاکستان کا مکمل بااختیار صوبہ بنا کر ترقی کی شاہراہ پر چلانے کیلئے طویل المدت منصوبے کا پلان پیش کیا جائیگا۔

مجلس وحدت مسلمین کیجانب سے جاری چارج شیٹ کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:
1۔ لوڈشیڈنگ ختم کرنے اور آصف زرداری کو مال روڈ پر گھسیٹنے کے جھوٹے دعوے کرنے والے آرٹیکل 62-63 کی روشنی میں صادق اور امین نہیں رہے اور یوں شریف برادران عملاً نااہل ہوچکے ہیں، اسی طرح کے جھوٹے نعرے گلگت بلتستان میں لگا کر خطے کے عوام کو دھوکہ دیکر اقتدار تک پہنچنے کی سازشیں کی جا رہی ہے۔
2۔ مختلف حلقوں میں دھاندلی کے ثابت ہوجانے، بالخصوص وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی قومی اسمبلی کی چھٹی، ایاز صادق کے حلقے میں 40 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے کے بعد نواز لیگ کی موجودہ حکومت اپنا آئینی جواز کھو چکی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی منظم دھاندلی کے تمام منصوبے نواز لیگی گورنر و صوبائی کابینہ کی زیرنگرانی بنائے جاچکے ہیں، جنہیں عوامی حمایت سے ناکام بنائینگے۔
3۔ نواز لیگ کے انداز حکمرانی میں اختیارات کی نچلی سطح پر تقسیم نہیں اور موجودہ حکمرانوں کا آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا نہ کروانا دراصل جمہوریت کے لبادے میں خاندان شریفیہ کی شہنشاہیت کو قائم کرنا ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی نواز لیگ وائسرائے سسٹم نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، (ایم ڈبلیو ایم عوامی حمیت و غیرت کیساتھ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی نچلی سطح پر منتقلی کرکے عوام کو بااختیار بنائے گی اور گلگت بلتستان میں بلدیاتی انتخابات فوراً کروائے جائینگے)۔

4۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دینے سے گریزاں ہے اور اس کے انتخابی منشور میں بھی جی بی کے عوام کا یہ بنیادی حق شامل نہیں۔ (مجلس وحدت مسلمین نے تمام جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کو اپنے منشور کا حصہ بنائیں)۔
5۔ نواز لیگ کی موجودہ حکومت کی خارجہ اور دفاعی پالیسی ملکی سلامتی کے اداروں کیلئے سکیورٹی رسک بن چکی ہے اور اس کی بڑی دلیل ازلی دشمن بھارت کے ساتھ شریف خاندان کے تجارتی تعلقات اور واضح جھکاؤ ہے۔
6۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ملکی مفاد کے مطابق چلانے کی بجائے ذاتی مفاد کے مطابق چلا کر ملک کی سلامتی کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے، جس کی واضح مثال آئین کے آرٹیکل 40 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سعودی حکمرانوں کے ایماء پر پاک فوج کے دستوں کو یمن کے خلاف جنگ میں بھیجنے کی سازش ہے۔ آئین پاکستان تقاضا کرتا ہے کہ دو مسلمان ممالک میں جنگ چھڑنے کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے گا، فریق نہیں بنا جائیگا۔ (یاد رہے کہ آل سعود خاندان ایک معاہدے کے تحت شریف فیملی کو پاکستان میں مجرم ثابت ہونے کے بعد سعودی عرب لے گیا تھا اور وہاں آٹھ سال تک انکو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا گیا اور اب بھی شریف خاندان ملکی سلامتی کی بجائے آل سعود کے مفادات کی نگہبانی کرتے نظر آ رہا ہے)۔

7۔ دہشت گردوں، پاک فوج، شہریوں اور ملک کے قومی اثاثوں پر حملہ کرنیوالے تکفیری گروہوں کیخلاف ریاستی طاقت کے استعمال کو روک کر مذاکرات کے نام پر ان دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی کوشش کی گئی اور انہیں حکومتی سربراہی میں فول پروف سکیورٹی کے ساتھ طالبان سے مذاکرات کیلئے وزیرستان بھجوا دیا گیا، جس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ نام نہاد مذاکرات کے نام پر دہشت گردوں کو منظم ہونے کا موقع فراہم کیا گیا، جس سے فائدہ اٹھا کر دہشت گردوں نے ہزاروں قیمتی جانوں کو خاک و خون میں نہلا دیا۔ (یاد رہے کہ 18 ماہ کی ایم ڈبلیو ایم کی عوامی جدوجہد سے بالآخر ضرب عضب شروع ہوا اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے BBC کے پروگرام میں اعتراف کیا کہ ان ہزاروں لوگوں کی شہادت کا ذمہ دار یہی نام نہاد مذاکراتی عمل تھا)۔
8۔ نواز لیگ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کو غصب کرنے کا اعلان کرچکی ہے، جس کی واضح دلیل اقتصادی کوریڈور کے منصوبے میں گلگت بلتستان میں کسی بھی جگہ اقتصادی زون قائم نہ کرنے کا اعلان ہے۔
9۔ شریف برادران، ان کے وفاقی و صوبائی وزراء سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 12 افراد کے قتل اور کئی مرد و خواتین کو زخمی کرنے کے ذمہ دار ہیں، انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر ایف آئی آر درج ہوچکی ہے، تاحال ریاستی جبر کے نتیجے میں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور نہ ہی ان لوگوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا ہے۔

10۔ سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے نواز لیگ نے مخالف جماعتوں بالخصوص مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف جھوٹی FIR درج کروائیں، جس کی ایک مثال گلگت میں آزادی اظہار رائے کرنے والے اور پاک فوج کی حمایت اور جارح سعودی عرب کے یمن پر حملے کیخلاف نکالی جانیوالی ریلی کو بنیاد بنا کر شرکاء ریلی کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کرکے ایف آئی آر درج کرانا ہے۔
11۔ نواز لیگ کے وزراء اور شریف خاندان کی کالعدم تکفیری گروہوں کیساتھ تعلقات کی ویڈیوز جاری ہوچکی ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ تکفیری گروہ تمام اسلامی مکاتب فکر کے حامل افراد کا قتل عام کرتے پھر رہے ہیں، پنجاب سمیت ملک کے دیگر شہروں میں ان کو مکمل حکومتی حمایت حاصل ہے، تاحال کسی بھی کالعدم گروہ کے سربراہ کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت گرفتار نہیں کیا گیا، لال مسجد کے خطیب اور ان کے طلباء و طالبات کی جانب سے ریاست کے خلاف اعلانیہ بغاوت کے باوجود انہیں حکومتی سرپرستی حاصل ہے، جبکہ ملک بھر میں طالبان مخالف قوتوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

12۔ یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ الیکشن 2013ء میں جس طرح دھاندلی کی گئی، بالکل اسی طرح گلگت بلتستان میں بھی دھاندلی کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے، جس کیلئے انہوں نے ایک ملازم کو نگران وزیراعلٰی بناکر ان کے ساتھ 12 وزراء پر مشتمل فوج ظفر موج کو ترتیب دیکر انتخابی نتائج پر اثر انداز ہونے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ یہ سب کچھ کرنے کے باوجود انہیں تسلی نہ ہوئی تو ایک غیر مقامی لیگی متوالے کو گورنر کے عہدے پر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کی توہین کی گئی۔ اس کے علاوہ انتخابی عملے کی تعیناتی میں بھی پارٹی وابستگی کا فائدہ اٹھایا جا رہا ہے، سیاسی رشوت کا بازار گرم ہے اور وزیراعظم کے دورے کے دوران جھوٹے اعلانات کے ذریعے عوام کو فریب دینے کی کوششیں کی گئی ہے، جو کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور براہ راست پری پول رگنگ کے زمرے میں آتی ہے۔
13۔ نواز لیگ کے وزراء گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ ماننے پر تیار نہیں، اسی جماعت کے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے گلگت بلتستان کو متنازعہ علاقہ قرار دیا، جس پر پارٹی قیادت کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

14۔ مسلم لیگ کی علاقائی قیادت اور پیپلز پارٹی کی مقامی حکومت نے گندم سبسڈی تحریک کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی اور عوام کے بنیادی حقوق کو ملیامیٹ کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مسلم لیگ کی مقامی قیادت نے تو گندم سبسڈی تحریک میں شامل جی بی کے عوام کی جانب سے گندم سبسڈی کی بحالی اور آئینی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے پر ایک خفیہ خط کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کو اینٹی سٹیٹ قرار دیا ہے۔
15۔ نواز لیگ نے گلگت بلتستان کیلئے کوئی پانچ سالہ یا طویل المدت منصوبہ دیا ہے اور نہ ہی گلگت بلتستان کا خطہ ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ گلگت بلتستان میں موجود قدرتی وسائل کی لیز غیر مقامی افراد کو دیکر جی بی کے عوام کے حقوق پر منظم ڈاکہ مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور مقامی کمپنیوں کو ان قدرتی وسائل کے استفادے سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
16۔ گلگت بلتستان میں حالیہ الیکشن میں چن چن کر کرپٹ لوگوں کو ٹکٹ دینے کی نواز لیگی پالیسی اس بات کی غماز ہے کہ شریف برادران جی بی کو رائے ونڈ کی طرز کی سٹیٹ سمجھتے ہیں اور اس کو اپنی ذاتی مرضی کے مطابق چلا کر دہشت گردی اور لوٹ مار کا بازار گرم کرنا چاہ رہے ہیں۔ نواز لیگ وفاق کی طرح گلگت بلتستان کے عوام کیلئے شدید خطرہ اور سکیورٹی رسک ہے۔
 

رپورٹ: میثم بلتی

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و امیدوار گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی حلقہ نمبر ایک سکردوعلامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ہم گلگت بلتستان میں غریبوں اور محروموں کے حقوق کی جنگ کی لڑنے میں میدان سیاست میں اترے ہیں ۔ہمارا نعرہ کوناللظالم خصما وللمظلوم عونا ہے امام علی نے معاشر ہ کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے ایک ظالم اور دوسرا مظلوم ، ہم ہر ظالم کے مخالف ہیں اور ہر مظلوم کے حامی ۔ ہم ہر مظلوم کی حمایت عبادت سمجھ کر تے رہیں گے۔ ہمارے انتخابات میں آنے میں کا مقصد عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرنا اور فرائض کی ادائیگی ہے عہدہ اور کرسی کی خاطر میں ہم انتخابات میں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت کسی حکومت کی پشت پناہی کے سہارے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے بلکہ مظلوموں اور محروموں کے سہارے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں ، مجلس وحدت مسلمین بلتستان میں عوامی حقوق کے لیے بھرپور کوشش کرے گی اور ہماری پالیسی سب سے جامع اور قابل عمل پالیسی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیانت اور تحمل و برداشت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں ، انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد بھی ہمارے نمائندوں کے بنک بیلنس میں اضافہ نہیں ہوگا البتہ غریبوں اور محروموں کے معیار زندگی یکسر بدل جائے گی۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سکردو میں الیکشن کمپین آفس کی افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ وفاقی حکومتوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو محرومی کے سوا کچھ بھی نہیں دیا ، انتخابات کے دنوں میں وفاقی جماعتیں ماضی میں اعلانات کرتی رہیں اور حکومت بنانے کے بعد موڑ کے نہیں دیکھا اور یہاں کے وسائل لوٹنے رہے ۔گلگت بلتستان کے حقوق سے محروم عوام پر ہونی والی سب سے بڑی زیادتی تشخص نہ ملنا اور انکے حب الوطنی کو شک کی نگاہ سے دیکھنا ہے ،گلگت بلتستان کے عوام ہر صور ت عام پاکستانیوں سے زیادہ محب وطن ہیں، پورے ملک میں سب سے زیادہ محب و طن یہاں کے لوگ ہیں یہاں کے لوگوں کی حب الوطنی مثالی ہے ، گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق سے محروم رکھنا اور یہاں کے عوام کی حب الوطنی کو شک کی نگاہ سے دیکھنا پاکستان سے غداری کے مترادف ہے۔یہاں پر بیوروکریسی اور وفاقی سیاسی جماعتوں سے سوتیلانا سلوک کیا اور متعصب نگاہوں سے دیکھتی رہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں کے حقوق سے محروم عوام کو انکا آئینی حق مل جائے ، انکو تشخص مل جائے، یہاں کے وسائل کو یہاں کے عوام پر خرچ ہو ۔ ماضی میں لسانی ، مسلکی اور علاقائی تعصبات کے ذریعے عوام کو تقسیم کیے رکھا اور انہیں اپنے حقوق کے لیے متحد ہونے نہیں دیا گیا ہم چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں لسانی ، علاقائی اور مسلکی تعصبات دفن ہو ں تمام مکاتب فکر مل کر عوامی حقوق کے لیے جدوجہد کرے یہاں کے عوام کی معیار زندگی بلند ہوں اور یہاں سے پاکستان میں امن و اتحاد کا پیغام جا ئے۔یہ خطہ مضبوط ہو تاکہ پاکستان کا دفاعی خطہ مضبوط ہو یہ خطہ مضبوط ہو تاکہ پاکستان کا اکنامک ہب مضبوط ہو ، یہ خطہ مضبوط ہو تاکہ اس وطن کے حقیقی بیٹوں کو جنہوں نے یہ خطہ آزاد کر ا کے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا ہے انکو انکا حق ملے۔ اب وقت آچکا ہے یہاں کی عوام کو ہشیاری دکھانے کا ۔ وفاقی جماعت اپنے مکارانہ اور دیرانہ حربے کے ذریعے یہاں پر حکومت بنانے اور وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے گلگت بلتستان میں دورہ جات، گورنر کی تقرری ، گورنر کے دورہ جات اور اعلانات قبل ازانتخابات دھاندلی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) ریاستی جبر کے ذریعے انتخابات کو یرغمال کرنا چاہتی ہے انہیں اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی ۔ریاستی ادارے ، حساس ادارے، قانون نافذ کرنے والے قبل ازا نتخابات دھاندلی کرنے روکیں اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کو اپنی شکست کے آثار واضح دکھائی دینے لگے ہیں اور اب یہ دونوں پارٹیاں مالی فوائد دے کر دوسروں سے ووٹ خریدنے کی کوشش کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی باشعور عوام عزت مند ہے یا اپنے ضمیر کا سود اکبھی نہیں کرے گی۔ مفاد پرست عناصر کی یہ مذموم کوشش یہاں کے غیور عوام کی کھلی توہین ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مجلس وحدت مسلمین نے اپنے اخلاص،کردار اور محبت کی دولت سے ان کے دل جیت لیے ہیں۔یہاں کے باسی عزت نفس کے متمنی ہیں۔ ہم نے انہیں عزت بھی دی او ر احترام بھی۔ہمارے بھرپور انتخابی اجتماعات اس حقیقت کا واضح اظہار ہیں کہ گلگت بلتستان کے لوگ ہمارے حق میں فیصلہ دے چکے ہیں۔ناصر شیرازی نے چیف الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے امیدواروں کو نااہل قرار دیں جو ووٹ خریدنے کے لیے لوگوں کے گھروں میں پیسے لے کر جا رہے ہیں۔

وحدت نیوز (دنیور) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سکریٹری جنرل اور حلقہ 3 کے امیدوار شیخ نئیر عباس نے دنیور، بگروٹ، جلال آباد، اوشکھنداس سمیت تمام حلقے میں اپنی سیاسی کمپین کا بھر پور آغاز کردیا رابطہ مہم کے سلسلے میں شیخ نئیر عباس نے کل بگروٹ اور جلال آباد کا دورہ کیا جلال آباد میں کپمین آفس کے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکریٹری جنرل نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے مسلک ، علاقائی ، لسانی اور تمام تعصبات سے بالاتر ہو کر انسانیت کی خدمت کی ہے کسی بھی مسلک کے مظلوم کو ہماری حمایت حاصل ہے اور ظالم کے مخالف ہیں چاہے وہ ہماری صفوں میں ہی کیوں نہ ہو ایم ڈبلیو ایم نے پاکستان سطح پر گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کے لئے آواز بلند کی اور آج اس جماعت کے بدولت پاکستان میں اس خطے کے حقوق کے حوالے سے باتیں ہو رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے اجداد نے اس علاقے سے ڈوگرا کو مار بھاگایا اور اسے آزاد کرایا اور پاکستان سے الحاق کیا تمام پاکستانیوں سے ہم زیادہ پاکستانی ہیں کیونکہ چار صوبوں کے لوگ بائی چانس پاکستانی ہیں ہم بائی چوائس پاکستانی ہیں انہوں نے پارٹی امیدواروں کے بارے میں کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے تمام حلقوں سے قابل اہل اور سچے دوستوں کو ٹکٹ دیا جو تمام پارٹیوں کے امیدواروں سے بہتر ہیں بگروٹ میں انتخابی مہم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے حطاب کرتے ہوئے نئیر عباس نے پر تپاک استقبال اور تاریخی پزیرائی پر بگروٹ کے عوام کا شکریہ ادا کیا انہوں نے مز ید کہا کہ ایم ڈبلیو ایم وہ واحد جماعت ہے جس کی وجہ سے گندم کی سبسڈی بحال ہے وگرنہ وفاقی حکومت نے ہمیں بھوکا مارنے کو ئی کثر باقی نہیں رکھا حکومت نے ہمیں مظلوموں کی حمایت کے جرم میں دہشتگردقرار دیا اور اپنے گھروں میں دہشت گردوں کو پالنے پالوں کو پارلیمنٹ میں رکھا ہوا ہے انہوں نے کہا کہ یہ وحدت کی جماعت ہے ہم نے شیعہ سنی کو ایک پلیٹ فارم میں کھڑا کردیا آج وحدت کے پلیٹ فارم میں شیعہ اور سنی دونوں کی نمائندگی ہے نئیر عباس نے کہا کہ ہم 20سالہ ایجنڈا لیکر آئے ہیں سابقہ حکمرانوں کی نیت بھلے صاف رہی ہوگی مگر ان کو پتہ نہیں ہوتا تھا کی کیا کام کرنا ہے ہم پہلے سے ہی آئندہ 20سال کے لئے پلان بنا کر آرہے ہیں۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں ہماری مائیں بہنیں اور بیٹیاں کردار ادا کریں اور کرپٹ اور استحصالی نظام کے پیروں کاروں کا راستہ روکیں تاکہ خطے میں وطن دوست ،باکردار اور تعلیم یافتہ لوگوں کو عوامی خدمت کا موقع ملے ورنہ اس خطے میں عرصہ دراز سے مسلط مخصوس بطقاتی گروہ پھر سے مسلط ہونگے اور وہ عوامی و ملکی ترقی کی بجائے اپنی تجوریاں بھرنے اور جائیدادیں بنانے میں لگ جائینگے۔ مجلس وحدت مسلمین خواتین کے حقوق کی علمبردار جماعت ہے،ہم انشا ء اللہ معاشرے میں خواتین کو وہ مقام دینگے جس کا حکم ہمیں سرور کائنات خاتم الانبیاء ؐنے دیا ہے۔ ہم خواتین کی تعلیم و ترقی اور باعزت روزگار پر کوئی سمجھوتا نہیں کرینگے کیونکہ ایک صالح ،باکردار اور تعلیم یافتہ ماں ہی بہترین اسلامی معاشرے کے قیام میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔انشاء اللہ مجلس وحدت مسلمین خواتین کے حقوق کی علمبردار جماعت ثابت ہوگی۔

انھوں نے مزید کہا کہ معاشرے کی اصلاح اورتربیت میں خواتین کا کلیدی کردارہے، اسلامی معاشرے نے خواتین کو جو مقام دیا ہے دنیا میں کسی اور مذہب میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ ہماری خواتین اپنی اولاد کی بہترین تربیت کرکے معاشرے میں انقلاب برپا کرسکتی ہیں۔ اولاد کے لئے ماں کی گود ایک بہترین تربیتی ادارہ ہے ،خواتین اگر سیرت جناب سیدہ فاطمہ زہرا ؑ اورسیرت زینبی پر عمل پیرا ہوں تو معاشرے میں انقلاب کی راہیں ہموار اور فرسودہ نظام کاخود بخودخاتمہ ہوگا۔

Page 8 of 12

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree