وحدت نیوز (آرٹیکل) گلگت بلتستان میں عام انتخابات کا کافی چرچا تھا، گلگت بلتستان کی جغرافیائی اہمیت اور وہاں پر بسے شیعیان حیدر کرار کی بنا پر اس خطے کی اہمیت اور وہاں ہونے والے انتخابات کی اہمیت دگنی تھی، گلگت بلتستان کے عوام کی پاکستان سے بے لوث محبت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان کی آزادی کے بعد جب یہاں کے عوام نے ڈوگرا راج سے آزادی حاصل کرکے پاکستان کے ساتھ غیر مشروط الحاق کا اعلان کیا تھا، اس کے بعد سے اس خطے کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا، لیکن اس کے باوجود یہاں کے غیور عوام نے پاکستان سے اپنی محبت و وفاداری میں کوئی کمی نہیں آنے دی۔

قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں عوامی جوش و خروش دیدنی تھا، عورتیں، بچے، مرد، بزرگ، جوان ہر کوئی انتخابات میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے بیتاب نظر آتا تھا، پارٹی پرچموں، بینرز اور پوسٹرز کی بہار آگئی تھی۔ لیکن اس بار کے انتخابات میں کچھ چیزیں بالکل انہونی تھیں۔۔۔۔۔اس بار عوام چاہ رہے تھے کہ وہ اپنی ووٹ کی طاقت سے اپنے مقدر کو سنواریں، وہ چاہ رہے تھے کہ گلگت بلتستان کی سونا اگلتی زمین کے سینہ کو چیر کر ان پارٹیوں اور افراد کو دفن کر دیں، جنہوں نے ووٹ تو ہمیشہ لیا لیکن اس خطے کے عوام کو بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا۔

گلگت بلستان کے عوام کے بارے میں یہ رائے مشہور تھی کہ یہاں کے عوام پیپلز پارٹی کے دیوانے ہیں، لیکن اس بار یہاں پیپلز پارٹی کی دال گلتی نظر نہیں آرہی تھی، مسلم لیگ (ن) کی پوزیشن تو پیپلز پارٹی سے بھی بد تر نظر آئی، پاکستان تحریک انصاف جسے تیسری بڑی قوت سے یاد کیا جانے لگا ہے، اس خطے میں اسکی مقبولیت کا گراف بھی قابل ذکر نہیں نظر آیا۔ گلگت بلستان کی عوام کے بدلتے نظریات کے پیچھے سانحہ کوہستان، سانحہ چلاس اور سانحہ بابو سر کا بڑا کردار ہے، ان سانحات میں ملوث قوتوں اور انکے پشت پناہوں سے نفرت ایک فطری امر ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ ساتھ ہی ساتھ جن پارٹیوں نے سالوں حکومت کرکے یہاں کے عوام کا صرف استحصال کیا، انہیں یہاں کے عوام اب قبول کرنے کو تیار نہیں نظر آتے۔

گلگت و بلتستان میں سفر کے دوران کہیں زرداری صاحب کی رہبر معظم سید علی خامنہ ای کیساتھ تصاویر آویزاں ہیں تو کہیں نواز شریف اور رہبر معظم کی تصاویر نظر آرہی ہیں، غرض وہ جو پورے پاکستان میں شیعہ دشمن قوتوں کے پشت پناہی کرتے ہیں، یہاں ان تصاویر کی تشہیر سے گلگت بلتستان کی عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالنے کیلئے کمر بستہ نظر آئے اور تو اور کچھ نے تو اپنے آپ کو براہ راست ولی فقیہ کا نمائندہ بنا کر عوام کے سامنے پیش کیا، تاکہ عوام انہیں ووٹ دیں، وہ پارٹیاں اور شخصیات جو 67سالوں میں گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ نہ بنا سکیں، وہ بھی آئینی صوبہ بنانے کا راگ الاپتے نظر آئے، وہ جنہیں سانحہ کوہستان، چلاس و بابو سر میں اتنی بھی توفیق نہ ہوئی کہ وہ گلگت بلستان کے عوام کے آنسو پونچھتے، آج بے غیرتی کے ساتھ ووٹ مانگتے نظر آئے، جب گلگت بلتستان کے عوام کے منہ سے نوز شریف کی حکومت نے نوالہ چھیننے کی کوشش کی اور گندم پر سبسڈی ختم کی تو یہ جماعتیں اس وقت بھی یہاں کے عوام کے حق کیلئے نہیں اٹھیں ۔۔۔۔۔گلگت بلتستان کے عوام یہ سب کیسے بھول سکتے تھے۔

دوسری جانب گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کا انتخابی دوڑ میں اضافہ نہ صرف کسی کے وہم و گمان میں نہ تھا بلکہ کوئی ایم ڈبلیو ایم کو اہمیت دینے کو تیار نہ تھا لیکن عوامی حلقوں میں ایم ڈبلیو ایم کی پذیرائی دیدنی تھی، عورتیں ہوں یا مرد، بزرگ ہوں یا بچے، ہر کوئی نعرے لگاتا نظر آیا کہ ووٹ کیا چیز ہے، جان بھی قربان ہے، ایم ڈبلیو ایم کی پذیرائی کے پیچھے سانحہ کوہستان، چلاس و بابو سر کے بعد گلگت بلتستان کے عوام کیلئے ملک گیر تحریک اور گندم سبسڈی ختم کئے جانے پر عوامی احتجاج اور گندم سبسڈی کی بحالی جیسے اقدامات کار فرما رہے، ساتھ ہی ساتھ ایم ڈبلیو ایم کی قیادت نے اس خطے کے عوام کی بے لوث خدمت کرکے یہاں کے عوام کے دلوں میں گھر کر لیا تھا۔

دور دراز کے گائوں ہوں یا شہر ۔۔۔۔۔ہر جگہ ایم ڈبلیو ایم کے پرچم گھروں پر لہراتے نظر آئے، یہاں کی دشوار گزار ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر سفر کرتے ہوئے سڑک کے کنارے بچے ایم ڈبلیو ایم کے پرچم ہاتھوں میں اٹھائے راجہ ناصر قدم بڑھائو ، ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعرے لگاتے نظر آئے، غریب عوام کی آنکھوں میں مجلس وحدت مسلمین زندہ باد کے نعروں کے ساتھ امید کی روشنی دیکھنے کو ملی، خوشحالی کی امید نے گلگت بلتستان کی عوام کے دلوں میں ایک ایسا جوش و خروش پیدا کر دیا ہے کہ جس کے ذریعے وہ کسی بھی قوت کو اپنی ووٹ کی طاقت سے سرنگوں کرنے کو تیار ہیں، گلگت بلتستان کے عوام اپنی محرومیوں اور زیادتیوں کا بدلہ اپنے ووٹ سے لینگے۔ یہ امید، جوش، خوشحال و با اختیار گلگت بلتستان کا حقیقی تصور ایم ڈبلیو ایم نے یہاں کی عوام کو دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کا مقابلہ کسی ایک جماعت سے نہیں بلکہ تمام سیاسی پنڈتوں اور استحصالی قوتوں سے ہے، یا دوسرے الفاظ میں اس باری انتخابات میں گلگت بلتستان کے عوام کا مقابلہ تمام استحصالی قوتوں سے ہے اور عوام کو اس فیصلہ کن جنگ کا حوصلہ ایم ڈبلیو ایم نے دیا ہے۔ اسی لئے ہر کوئی یہی کہتا نظر آتا ہے کہ ووٹ کیا چیز ہے راجہ ناصر، جان بھی قربان ہے۔ انتخابات میں کیا نتیجہ آتا ہے، ابھی کسی کو نہیں پتہ، لیکن یہاں کی عوام نے نتیجہ دے دیا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم جیت گئی ہے۔

تحریر۔۔۔۔۔ سید رضا نقوی

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام گلگت کے شاہی پولو گراونڈ میں تاریخی تکمیل پاکستان کانفرنس، شہریوں کی کثیر تعداد کی شرکت، کانفرنس کی صدارت ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کی جبکہ علامہ امین شہیدی، صاحبزادہ حامد رضا سربراہ سنی اتحاد کونسل سابق سینیٹر و ترجمان وائس آف شہدائے پاکستان سید فیصل رضا عابدی، علامہ مختار امامی، علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ نیئر مصطفوی سمیت مجلس وحدت مسلمین کے نامزد امیدواروں نے شرکت کی، جبکہ تاحد نگاہ انسانی سروں کا ایک سمندر موجود تھا۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نون لیگ کا تیسرا بجٹ بھی لفظوں کے گورکھ دھندے سے بڑھ کر کچھ نہیں، اس بجٹ میں بھی لفظوں کا ہیر پھیر واضح ہے۔ بجٹ میں اشرافیہ کو ایک بار پھر نوازا گیا ہے، جبکہ سارا نزلہ غریب عوام پر ڈھایا گیا ہے، انہوں نے نون لیگ کی حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان میں گندم کی سبسڈی ختم کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نواز حکومت کے عوام کش فیصلوں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ  اس فیصلے سے نون لیگ کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آگیا ہے، اب لوگ جان گئے ہیں کہ الیکشن جیتنے کیلئے کئے جانے والے سب کے سب اعلانات دھوکے اور فریب سے بڑھ کر نہیں۔ آٹھ جون کو گلگت بلتستان کے عوام خیمے پر مہر لگا کر نون  لیگ سمیت چور جماعتوں سے عملی بیزاری کا اظہار کریں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم کسی صورت عوام کے منہ سے نوالہ نہیں چھیننے دیں گے۔ گندم سبسڈی کا خاتمہ نون لیگ کی حکومت کے خاتمہ پر منتہج تو ہوسکتا ہے لیکن اس کی عملی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو گذشتہ دیئے جانے والے دھرنے یاد رکھنے چاہیئے۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن حلقہ ایک اور حلقہ دو کے امیدواروں کی کمپین کے سلسلے میں ایک عظیم الشان ریلی بعنوان استحکام پاکستان ریلی نکالی گئی ۔ ریلی میں مجلس وحدت مسلمین کی اعلیٰ قیادتوں کے علاوہ وائس آف شہداء پاکستان کے سربراہ سید فیصل رضا عابدی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سربراہ علامہ مختار امامی ، ایم ڈبلیو ایم ہزارہ کے سربراہ وحید کاظمی بھی شریک تھے۔

ریلی کا آغاز مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے سربراہ علامہ آغا علی رضوی کے حکم سے صبح نو بجے ہوا۔ ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں اور موٹر سائیکل سوار شریک تھے۔ شرکاء ریلی نے ہاتھوں میں پاکستان کا پرچم اور مجلس وحدت مسلمین کا پرچم اٹھا رکھے تھے جبکہ پرجوش شرکاء مجلس وحدت مسلمین، راجہ ناصر عباس جعفری ، علامہ آغا علی رضوی کے حق میں نعرے بلند کر رہے تھے۔ شرکائے ریلی کے نعروں سے اسکردو کی فضا گونجتی رہی ۔ ریلی بلتستان کی تاریخ کی سب سے بڑئی ریلی کہا جائے تو بے جا ہو گا۔

ریلی جہاں جہاں سے گزرتی بچے، بوڑھے اور خواتین استقبال کرتے رہے اور مختلف مقامات پر ریلی میں موجود مہمانوں اور قیادتوں کو پھولوں کے ہار بھی پہنچائے۔ ریلی صبح نو بجے کچورا سے شروع ہوگئی اور ریلی امامیہ چوک اسکردو، علی چوک، پریشان چوک، الڈینگ، نیابازار، اور یادگار شہدا اسکردو پر پہنچ گئی تو وائس آف شہدا ئے پاکستان کے سربراہ سید فیصل رضا عابدی نے شرکاء ریلی سے خطاب کیا انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلتستان کی عوام نے جتنی انکو محبت دی ہے اس پر احسان مند ہواور امید کرتا ہوں کہ غیرت مند قوم 8جون کو اپنی ٖغیرت و شجاعت کا مظاہر ہ کرتے ہوئے دہشتگرد جماعتوں کی سیاسی ونگ نواز لیگ کو بدترین شکست دے کے نئی تاریخ ثبت کر ے گی۔انکے خطاب کے بعد ریلی امامیہ چوک اسکردو پہنچ گئی وہاں سے یولتر روڈ سے ہوتی ہوئی عظیم الشان ریلی گمبہ اسکردو پہنچ گئی ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری فلاح وبہبود اور خیرالعمل فاؤنڈیشن کے چیئرمین نثارعلی فیضی نے کہا کہ 8 جون کو گلگت بلتستان کے عوام اپنی قسمت بدلنے کے لیے خیمے پر مہر لگا ئیں گے وہ ہوشیار اور بیدار ہو چکے ہیں ووٹ کی قدروقیمت کو سمجھتے ہیں اب وہ کسی کے جھانسے میں نہیں آنے والے باریوں کی سیاست کرنے والوں کو مسترد کر دینگے اور ان لوگوں کو اسمبلی میں پہنچائیں گے جو انکی حقیقی معنوں میں خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تاریخی جلسے اس بات کا ثبوت ہیں کہ گلگت بلتستان کے عوام نے باریوں کی سیاست کرنے ،کرپٹ اور اپنے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو مسترد کرکے اپنا فیصلہ ایم ڈبلیو ایم کے حق میں دے دیا ہے گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کی رفاہی خدمات نے عوام کو یہ احساس دلایا ہے کہ علاقے کی خوشحالی اور ترقی کے لیئے اسی جماعت کو آگے آنا ہو گا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت بلتستان کے تفصیلی دورہ کے بعد واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

چیئر مین خیرالعمل فاؤنڈیشن نثار علی فیضی نے اپنے گلگت بلتستان کے دورہ کے دوران خیرالعمل فاؤنڈیشن کی طرف سے مختلف علاقوں میں جاری منصوبوں کا معائنہ کیا اور تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈویژنل مسؤلین کو کام کو مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کی نثار علی فیضی نے اپنے دورہ کے دوران طورمک واٹر پروجیکٹ ، ہلدی خپلو میں امام بارگاہ کے پروجیکٹ، شروٹ اور نروٹ گلگت میں مکانات کی تعمیراتی کام کا جائزہ لیا، صادق آباد گمبہ سکردو میں امام بارگاہ کے پروجیکٹ کا معائنہ کیا اور نلتر گلگت میں مسجد کا افتتاح بھی کیا اس موقع پر انہوں نے علاقو ں کے معززین سے ملاقاتیں کیں جنہوں نے خیرالعمل فاؤنڈیشن کے فلاحی کاموں کو سراہتے ہوئے انہیں اپنے اپنے علاقوں کی عوام کے لیے فائدہ مند قرار دیا ، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکر ٹری فلاح وبہبود نثار علی فیضی نے معززین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے غیور عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے اور عوامی خدمت اسکا شعار ہے ہم پچھلے کئی سالوں سے گلگت بلتستان میں عوامی خدمت میں مشغول ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کی قیادت جی بی کی عوام کو خوشحال اور مضبوط دیکھنا چاہتی ہے ۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے اسکردو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں وفاقی حکومت عوامی مینڈیٹ کو چرانا چاہتی ہے۔ جی بی کے انتخابات میں دھاندلی کے تمام تر لوازمات مہیا کر رکھے ہیں۔ گلگت بلتستان میں نگران حکومت کا قیام، الیکشن کمشنر کی تقرری، وزیراعظم کے اعلانات، گورنر گلگت بلتستان کی تعیناتی اور ان دنوں گورنر کے پے در پے بلتستان میں دورہ جات اور اعلانات قبل از انتخابات دھاندلی کا پیش خیمہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کے پاس اختیار ہے، اگر نواز شریف چاہیں تو گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دے سکتے ہیں، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر جی بی کے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں اور 67 سالہ محرومیوں کا ازالہ ممکن ہے، لیکن نواز حکومت اس حوالے سے بالکل مخلص نہیں۔ نواز حکومت کی گلگت بلتستان کیساتھ ہمدردی کا سلسلہ 8 جون تک محدود ہے، اس کے بعد وہ تمام وفاقی سیاسی جماعتیں جنہوں نے گلگت بلتستان کو آئینی حقوق سے محروم رکھا ہے، موسمی پرندے کی طرح غائب ہو جائیں گے اور مڑ کر نہیں پوچھیں گے، لیکن مجلس وحدت مسلمین واحد جماعت ہے جو ہر حال میں عوام کے درمیان رہنے والی جماعت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ تمام قوتیں جو اس خطے کو حقوق سے محروم رکھنے کی ذمہ دار ہیں، انکا یہ عمل خیانت ہے اور گلگت بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنا پاکستان دشمنی کے سوا کچھ نہیں، کیونکہ جتنا محب وطن گلگت بلتستان کے عوام ہیں، ملک میں کہیں نہیں، اس خطے کے عوام نے پاکستان کو سب کچھ دیا اور پاکستان سے کچھ بھی نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان میں انتخابات اہلیت اور کارکردگی کی بنیاد پر لڑیں گے، مذہب کے نام پر ووٹ بٹورنا درست نہیں سمجھتے۔ ہم مذہب کو سیاست کے لئے استعمال کرنے کے مخالف ہیں اور اہلیت اور معیارات کی بنیاد پر انتخابات میں حصہ لیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین نے گلگت بلتستان انتخابات میں شمولیت کارکردگی کی بنیاد پر اختیار کی ہے اور مجلس وحدت ہی عوامی درد کا مداوا کرسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات کے سلسلے جس سطح پر قبل از انتخابات دھاندلی ہوئی ہے اسی طرح دوران انتخابات دھاندلی کی تیاریاں مکمل ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے کا فیصلہ خوش آئند ہے، ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انتخابات مکمل طور پر فوج کی نگرانی میں ہوں، تاکہ وفاقی حکومت کو دھاندلی کرنے کا موقع نہ ملے۔ اگر دھاندلی کے بین شواہد سامنے آگئے تو دھاندلی شدہ انتخابات کے نتائج کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جی بی انتخابات کے نتائج میں اعلان بھی بلاتاخیر ہونا چاہیے، اگر نتائج کے اعلان میں تاخیر کی گئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

Page 2 of 12

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree