وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید عباس علی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ کنٹومنٹ بورڈ کے بلدیاتی الیکشن میں مجلس وحدت مسلمین بھرپور حصہ لے گی۔سترہ سال بعد ہونے والے کوئٹہ کنٹومنٹ بورڈ کے بلدیاتی انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین وارڈ نمبر 1سے محمد عامر ، وارڈ نمبر 2 سے مبین احمد، وارڈ نمبر 3سے حاجی بشیر احمد،وارڈ نمبر 4سے منظور علی نظری اور وارڈ نمبر 5 سے دوست محمد کی بھر پور حمایت کرتے ہیں اور اپنے تمام ووٹروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان امید واروں کو ووٹ دے کر کامیاب کرائیں اور ساتھ ہی ساتھ تمام نامزد امیدواروں سے یہ امید رکھتے ہیں کہ وہ منتخب ہوکر عوام کے اعتماد پر پورا اتریں گے۔ تمام نامزد امیدواروں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کے فلاح و بہبود کے لیے دیانت داری سے اپنے فرائض بخوبی سرانجام دینگے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان کے ثمرات سے استفادہ کر سکیں اور مستقبل میں عوام کو تعلیم و صحت، سماجی بہبود ، امن و امان اور دیگر مسائل کے لیے راہ ہموار ہوجائے۔عوام کے مسائل ان کے دہلیز پر حل ہونے چاہیے ۔ مجلس وحدت مسلمین امید رکھتی ہے کہ نامزد امیدوار جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ایمانداری ، خلوص نیت اور قومی جذبے سے کام کرینگے کیونکہ خالق حقیقی کی خوشنودی خدمت خلق میں ہی پوشیدہ ہے۔

وحدت نیوز (کھرمنگ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے اسکردو کھرمنگ میں عظیم الشان عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی عوام کے پورے ملک پر احسانات ہیں، پاکستان کے ازلی دشمن ہندوستان کی سرحد پر موجود کے ٹو سے بھی بلند عزم و ہمت کے مالک یہ عوام وطن عزیز پاکستان کی سرحدوں کے امین اور محافظ ہیں۔ حساس ترین سرحدی علاقہ ہونے اور ہندوستان سے ملحق ہونے کے باوجود ریاستی اور سکیورٹی ادارے اگر اس خطے سے مطمئن ہیں تو اس کی وجہ یہاں کے عوام کی بے مثال حب الوطنی ہے۔ یہاں کی عوام دوسروں کی نسبت زیادہ محب وطن ہیں کیونکہ گلگت بلتستان کی غیرت مند ملت نے انتہائی نامساعد حالات کے باوجود جنگ آزادی میں اپنی قوت بازو سے اس خطے کے ظالم ڈوگرہ راج کو مار بھگایا اور قدرتی و انسانی وسائل سے مالا مال اس خطے کا پاکستان کے ساتھ بلامشروط الحاق کیا، آج بھی اس سرزمین سے بہنے والے دریا سے پنجاب اور دیگر علاقے سیراب ہو رہے ہیں، اس کے فلک بوس پہاڑ دنیا کی بلند ترین چوٹیاں پاکستان کے لیے سیاحتی مد میں کثیر زر مبادلہ کا ذریعہ ہیں، اس خطے میں چھپے ہوئے وسائل اتنے ہیں کہ پاکستان کو درپیش مسائل کا حل یہاں سے نکالا جاسکتا ہے، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ یہاں کے عوام کی حب الوطنی اور شرافت سے غلط فائدہ لیا گیا۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ اس خطے کا کم از کم حق اتنا ضرور بنتا ہے کہ اس خطے میں بسنے والوں کے لئے اتنے تو حقوق میسر ہوں جتنے پاکستان کے دیگر خطے کے رہنے والوں کے ہیں۔ انڈیا کے قریب ہونے والے خطہ کھرمنگ کی صورتحال دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں پر حکمرانوں نے قومی وسائل کو لوٹنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ ایل او سیز تک جانے والی سڑکوں کی ناپختہ حالت انتہائی افسوسناک، شرمناک اور خطرناک ہے، کھرمنگ سڑک بارڈر سے شہر تک آمد و رفت کا واحد ذریعہ ہے لیکن اسکی تعمیر و توسیع پر کسی کی توجہ نہیں، اگر گلگت بلتستان اسمبلی کے سابقہ حکمران اپنے دو مہینے کے اخراجات کو یہاں خرچ کرتے تو کھرمنگ کی ترقی کی صورتحال اتنی خراب نہیں ہوتی۔ عوام پر اور ترقیاتی کاموں پر خرچ ہونے والے قومی وسائل کرپشن کے نذر ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ 67 سالوں کی وفاداری کا صلہ اس خطے کو محرومی اور حقوق سے محروم رکھ کر دیا گیا، اب ایسا نہیں ہوگا۔ اب گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کے لئے نہ صرف ملک بھر میں بلکہ پوری دنیا میں آواز بلند کی جائے گی۔ اب تک گلگت بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنے کی اصل ذمہ دار وہ تمام متعصب وفاقی جماعتیں ہیں جنہوں نے باریاں بدل بدل کر یہاں حکومتیں کرتی رہیں لیکن کسی بھی حکومت نے گوارا نہیں کیا کہ انہیں آئین حقوق دیئے جائیں۔

 

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ اب وہ زمانہ گزر گیا کہ وفاقی حکومت لولی پاپ اور جعلی اعلانات کے ذریعے اس خطے کے عوام پر حکومت کرے، اس خطے کے عوام باشعور ہوچکے ہیں اور آزمائے ہوئے کو آزمانہ نہیں چاہتے۔ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نے اپنے دورہ کے دوران جتنے اعلانات کئے ان میں اکثر اعلانات ایسے ہیں جن پر سابقہ حکومتوں میں کام جاری ہے۔ اگر وفاقی حکومت گلگت بلتستان سے مخلص ہوتی تو انکو حکومت میں آئے تیسرا سال ہونے کو ہے، لیکن اب تک ان کو گلگت بلتستان کی یاد کیوں نہیں آئی۔ وزیراعظم کے اعلانات یہاں کے عوام پر احسان نہیں بلکہ انکا حق ہے جسے عشروں سے محروم رکھا گیا ہے۔ اگر نواز حکومت مخلص ہوتی تو پاک چین اقتصادی راہداری میں اکنامک زون کو اپنے داماد کی سرزمین حویلیاں اور ڈی آئی خان منتقل نہ کرتی۔ انہیں اپنے دورہ کے موقع پر اتنی ہمت کرنی چاہیے تھی کہ گلگت بلتستان کو سینیٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی دی جاتی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی آواز کوئی دبا نہیں سکتی، یہاں کی عوام باشعور ہوچکی ہے اور کسی ایسی جماعت یا فرد کا ساتھ نہیں دے سکتی جنہوں نے اپنے بینک بیلنس بنانے، اقربا پروری کو ہوا دینے، کرپشن کو عام کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات میں عوام جمہوری طاقت کے ذریعے اپنا فیصلہ کرے گی اور اب کسی کو عوامی استحصال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے سر براہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ جمہو ریت اور ملک کو تباہی سے بچانے کیلئے دھاندلی کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا ' جب تک پاکستان میں شفاف انتخابات نہیں ہونگے ملک میں جمہو ریت خطرات سے دوچار رہیگی 'لاہور سمیت پنجاب میں تر قیاتی منصوبوں پر حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے عوام کو روزانہ کروڑوں کا ''ٹیکہ ''لگ رہا ہے ۔ ہفتے کے روز علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے صوبائی سیکرٹریٹ میں ایک تقریب سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ عام انتخابات میں دنیا کی تاریخ کی بدتر ین دھاندلی ہوئی ہے اور اب جوڈیشل کمیشن کے قیام سے عام انتخابات میں ہونیوالی دھاندلی کے تمام کرداربے نقاب ہو نگے اور انکے خلاف آرٹیکل6کے تحت کاروائی ہونی چاہیے تاکہ آئندہ کسی کو عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ مار نے کی جرات نہ ہوسکے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جہاں شفاف انتخابات نہیں ہو تے وہاں جمہوریت ہمیشہ خطرات سے دوچار رہتی ہے اس لیے پاکستان میں جمہو ریت کو مضبوط کر نے کیلئے عام انتخابات کے عمل کو شفاف بنانا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تر قیاتی منصوبوں میں شفافیت نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ تر قیاتی منصوبوں میں تاخیر کی وجہ سے پنجاب کے غر یب عوام کو روزانہ کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگ رہا ہے جس کے ذ مہ دار پنجاب کے نااہل حکمران ہیں اور انکو عوامی عدالت میں اپنی ان نااہلیوں کا جواب دینا ہو گا ۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نےوحدت ہاوس اسکردو میں  سکمیدان سے تعلق رکھنے والے جوانوں کے ایک وفد سے   ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے گلگت میں جو اعلانات کئے ہیں وہ انتہائی غیر معقول اور غیر مناسب ہیں،گلگت بلتستان کےباشعور جوان کا ایمان لیپ ٹاپ کے عیوض نہیں خریدا جاسکتا، اگر گلگت بلتستان کے مسائل اور انکے اعلانات کا موازنہ کیا جائے تو انکے اعلانات کی نسبت مسائل بہت بڑے ہیں اور اگر انہیں گلگت بلتستان کے حوالے کچھ کرنا ہوتا تو ان دو سالوں میں بہت کچھ کرچکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ نواز لیگ کی حکومت گلگت بلتستان سے ہرگز مخلص نہیں، اگر مخلص ہوتی تو پاک چین اقتصادی راہداری کے ثمرات سب سے زیادہ گلگت بلتستان کو منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کرتے، لیکن افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اکنامک زون میں نواز شریف کو اپنے داماد کی سرزمین حویلیاں تو نظر آئی لیکن گلگت بلتستان کو یکسر فراموش کر دیا گیا۔ نواز شریف دورہ گلگت کے موقع پر جرات مندانہ فیصلہ کرتے، جرائت مندانہ اقدام اٹھاتے ہوئے گلگت بلتستان کی حقوق سے محروم عوام کو سینیٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کا اعلان کرتے اور اس خطے کو محرومی سے نکالنے کے لئے جامع پلان دے دیتے مگر ایسا نہیں کیا گیا، انکی تقریر سے لگ رہا تھا انہیں گلگت بلتستان کے بارے میں چندان معلومات بھی نہیں اور انکے اعلانات گلگت بلتستان کے مسائل کا احاطہ کرنے سے مکمل قاصر ہیں۔

 

علامہ محمد امین شہیدی نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے حقوق سے محروم اور پسماندہ خطے کو وفاق سے جو بجٹ مہیا کیا جاتا ہے وہ آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ اگر دریائے سندھ کی رائیلٹی، کے ٹو، نانگا پربت کی رائیلٹی بنتی ہے اور یہاں کی عوام سے بالواسطہ اور بلاواسطہ کھربوں روپے وفاق کی طرف منتقل ہوتے ہیں لیکن وفاق سے گنتی کی کچھ رقم مہیا ہوتی ہے، اگر یہی گنتی کے پیسے بھی بنیادی مسائل پر خرچ ہوتے تو کسی حد تک ان مسائل کا مداوا ہوسکتا تھا، لیکن وہ پیسے بھی مکمل طور پر کرپشن اور بدعنوانی کے نذر ہو جاتے ہیں۔ اگر صالح سیاسی قیادت ہوتی اور صالح حکمران ہوتے تو کسی حد تک ان مسائل پر قابو پایا جاسکتا تھا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم چاہتی ہے کہ مسلک، لسان، علاقہ، گروہ اور دیگر تعصبات سے بالاتر ہو کر صالح اور اہل قیادت کو سامنے لایا جائے گا، تاکہ عوامی مسائل مکمل طور پر حل ہوں، آئندہ انتخابات کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین بھرپور کردار ادا کرے گی اور مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اہل امیدواروں کو سامنے لائے گی۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ وفاقی اور نگران حکومت انتخابات کرانے کے موڈ میں نہیں۔ نگران کابینہ اپنی ذمہ داریوں سے لاعلم ہے اور نگران وزراء آئے روز کوئی پینڈورا بکس کھول دیتے ہیں اور ایسے بیانات میڈیا میں رپورٹ ہوتے ہیں جن کا نگران کابینہ کو مینڈیٹ ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت وزیر اعظم کے دورے میں ان آئین پاکستان کے تحت گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات تین ماہ میں کروانے کے پابند ہیں جبکہ اسی ماہ کے دوسرے عشرے کے اختتام تک انتخابی شیڈول جاری نہیں کیا گیا تو پھر رمضان المبارک سے پہلے انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دیتے۔

 

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا دعویٰ تھا کہ وزیر اعظم اپنے دورے کے دوران الیکشن شیڈول کا اعلان کرینگے لیکن ان کا دورہ بھی اور الیکشن شیڈول جاری نہ ہوسکا۔ وزیر اعظم کے دورے سے لگتا ہے کہ وہ گلگت بلتستان کے انتخابات سے کوئی سروکار نہیں اور ان کو اندازہ ہوگیا ہے کہ گلگت بلتستان میں ان کی پارٹی چند گنے چنے افراد پر مشتمل ہے اور وہ الیکشن میں جائے گی تو کاکامیابی کے آثار دور دور تک نظر نہ آنے کی وجہ سے وزیراعظم نے الیکشن سے متعلق کوئی فرمان جاری نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ذاتی دوستی نبھانے کی غرض سے ہنزہ کو الگ ضلع بنایا اور میر غضنفر کو یقین دلایا کہ آپ کی خوشی میری خوشی ہے اور آپ کے مطالبے کو عملی شکل دینامیرا فرض ہے جبکہ کھرمنگ اور شگر اضلاع کا اعلان مہدی شاہ کی سرکار نے پہلے ہی کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اقبال نے گلگت بلتستان کے آئینی حیثیت واضح کرنے کا مطالبہ کیااور گلگت بلتستان کی70 فیصد آبادی بھی آئینی حیثیت کا مطالبہ کررہی ہے اور وزیر اعظم نے اس طرف کوئی توجہ نہ دیکر یہ واضح کردیا کہ وہ گلگت بلتستان کو آئینی تحفظ نہیں دے سکتے جبکہ مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر نے بھی آئینی اختیارات دینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ہوا وہی جو اندازہ تھا۔ وزیر اعظم نے شامیانے کے اندر جن پراجیکٹس کا افتتاح کیا ان کے متعلق تو عوام کو پہلے سے ہی معلوم تھا ۔ کارڈیک سنٹر جو تین سال قبل منظور ہوچکا تھا کو متنازعہ بناکر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بننے نہیں دیا گیا اور اب یہ سنٹر جوٹال شفٹ کیا گیا ،اسی طرح سے جگلوٹ سے سکردو تک روڈ کی کشادگی کا منصوبہ اور دیامر ڈیم پچھلی حکومتوں کے دور میں تیار ہوچکے تھے۔اسی طریقے سے بونجی روندو ڈیم بھی سابقہ حکومتوں کی کارکردگی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ سیپ اساتذہ19سالوں سے علاقے میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں اور محکمہ ورکس کے سات ہزار ملازمین عارضی ہیں،بلدیاتی اداروں عارضی ملازمین ہوں یا محکمہ خوارک ، محکمہ تعلیم میں عارضی ملازمت اختیار کرنے والے اساتذہ جن کی تعدا 494 ہے۔ 183 ،116 کی مختلف لسٹیں موجود ہیں ان سب کے بارے میں کوئی اعلان نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سپریم اپیلیٹ کورٹ چیف جسٹس اور ماتحت عدلیہ کے اندر خالی اسامیوں پر سینئر وکلاء کے پینل سے تعیناتیوں کیلئے وکلاء تنظیموں نے قراردادیں پیش کیں ہیں۔ اسی طرح سرکاری اداروں میں ملازمتوں کے اشتہارات تو جاری ہوئے ہیں لیکن ان پر بھرتیاں نہیں ہورہی ہیں، یہ سارے مسائل غور طلب تھے اور مسلم لیگ ن گلگت بلتستان نے وزیر اعظم کی توجہ مبذول نہیں کروائی یا انہوں نے ان مسائل پر توجہ دلانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی۔

 

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان مین بسنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کی زمہ داری ہے کہ وہ علاقے کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر یک زبان ہوکر اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑے ہوں اور فرقہ وارانہ سوچ سے نکل کر علاقے کے ساتھ ہونے والی سوتیلی ماں والا سلوک پر متفقہ لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ خطے کے اندر عدل و انصاف کا بول بالا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں حقیقی معنوں میں طاقت کا قانون چلتا ہے اور مظلوم اور بے سہارا عوام کا کوئی پوچھنے والا نہیں ۔

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے اسکردو میں میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک عظیم ایٹمی ملک ہونے اور دینا کی مضبوط ترین فوج رکھنے باوجود داخلی طور پر گوناگوں مسائل کا شکار ہے، ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے۔ دہشتگردی، لوٹ مار، اغوا برائے تاوان اور قتل و غارت کا بازار گرم ہے۔ بلوچستان میں حکومتی رٹ نہیں، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کا تاحال قلع قمع نہیں ہوسکا ہے۔ ان حالات کے باوجود جب سعودی عرب نے یمن کے مظلوم عوام پر حملہ کرنے کے لئے فوج طلب کی تو نواز حکومت نے ملکی سالمیت کو چھوڑ کر پرائے کی جنگ میں حصہ لینے کا ارادہ کرلیا، جبکہ اس پرائے کی جنگ میں شامل ہونے کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا کیونکہ پاکستان کی فوج کے لئے ملکی سالمیت سب سے مقدم ہے اور وہ دہشتگردوں کے خلاف برسرپیکار ہے، لہذا ہم نے عوامی اور سیاسی سطح پر اس مسئلہ کو اٹھایا، پاکستان کی مقتدر سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ نے مشترکہ طور پر یہ مناسب اور بروقت فیصلہ کیا کہ یمن کے مسئلے میں ثالثی کا کردار ادا کیا جائے اور یہ فیصلہ درست فیصلہ تھا۔ جب پارلیمنٹ نے مناسب اور ایسا فیصلہ جو پاکستان کی خود مختاری کی دلیل تھا، کیا تو متحدہ عرب امارت نے اس پر جس انداز سے ردعمل کا اظہار کیا وہ اس خطے کے عوام کی توہین ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے بیس کروڑ عوام کی توہین کی ہے، انہوں نے جو بیان دیا ہے وہ پاکستان کی خود مختاری، سالمیت اور وقار پر حملہ ہے۔ عرب امارت کے وزیر خارجہ کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ ہمارے دوست عرب ممالک نے کس طرح ہمارے حکمرانوں کو غلام بنا رکھا ہے۔ عرب امارات کے ہمارے مہربان دوستوں کی یہ جو روش ہے اسکے ذمہ دار نواز شریف ہیں۔ انہوں نے اپنے خاندانی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے قوم کے وقار کو بیچ دیا ہے۔ انہوں نے ذاتی مفادات کے حصول کے لئے بیس کروڑ عوام کی تذلیل کی ہے۔ عرب وزراء کے بیانات پر کوئی وضاحت طلب کرنا کجا انہیں ہمت نہیں ہو رہی کہ ایسا بیان کیوں دیا، جبکہ اس کے برعکس ترکی کی حکومت جو عرب ممالک کی مکمل اتحادی تھی، لیکن یمن مسئلہ کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے ساتھ چھوڑ دیا۔ اس ہفتے میں مصر نے بھی ساتھ چھوڑ دیا، دوسرے لفظوں میں یمن پر حملہ کرنے کے بعد سعودی عرب تنہا رہ گیا۔ یہاں افسوس کا مقام ہے کہ بعض عرب ممالک کی جانب سے تذلیل آمیز بیانات کے باوجود عرب ممالک کے حملوں کی تاب نہ لاتے ہوئے نواز شریف نے آج اپنے بھائی کے ساتھ ایک ٹیم کو بھیج دیا ہے، ہمیں خوف ہے کہ یہ برادران قومی وقار کو پھر نہ بیچ ڈالیں اور درپردہ ہماری فورسز کو پرائے کی جنگ کے لئے استعمال کرنے کی کوشش نہ کریں۔

 

انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف متعدد بار گلگت بلتستان کے عوام کی تقدیر بدلنے کی باتیں بھی کرچکے ہیں۔ انہوں نے گلگت بلتستان کے طلباء کے لئے پنچاب کی مختلف یونیورسٹیز میں کوٹہ بڑھانے اور اسکالرشپ دینے کے کھلوکھلے دعوے کے تھے۔ ان لوگوں نے پہلے کے اعلانات پر کونسا عمل کیا ہے جو اب کریں گے اور اس بار بھی انکے اعلانات پر عمل کرنے کی کیا ضمانت ہے۔ ان کے بہت سے اعلانات تو ایسے ہیں جن پر سابقہ حکومتوں میں ہونے والے منصوبوں پر تختی لگوانا نواز حکومت کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا اعلان کیا ہے، اس ڈیم پر تقریباً گذشتہ دس سالوں سے کام جاری ہے، عطاء آباد جھیل منصوبے پر کام تکمیل کے مراحل میں ہے اور اسی طرح رائے کوٹ پل تک سڑک کی تعمیر بھی مکمل ہونے والی ہے، یہ سارے کام تو سابقہ حکومتوں میں ہوچکے ہیں اور نواز شریف اسکا کریڈٹ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے گلگت بلتستان میں اے سی سے لے کر ڈی ایس پی لیول تک کے افسران کو پنجاب سے لاکر تعینات کرکے گلگت بلتستان کے افسران کو انکے حق سے محروم کر رکھا ہے، تاکہ وہ اپنی تعین شدہ انتظامیہ کی مدد سے انتخابات میں مطلوبہ نتائج حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم واحد جماعت ہےجوگلگت بلتستان کے آئینی حقوق کی جنگ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے محروم عوام کے حقوق کی جنگ لڑے گی اور عوامی طاقت سے انتخابات میں بھرپور وارد ہوگی اور انشاءاللہ کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ گلگت بلتستان کی عوام باشعور ہوچکی ہے اور جانتی ہے کہ کونسی جماعت گلگت بلتستان کی امنگوں کی ترجمانی کرسکتی ہے اور کونسی جماعتیں صرف انتخابات کے وقت گلگت بلتستان کی باتیں کرتیں ہیں۔ دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر نواز شریف کوئی جرائت مندانہ اقدام اٹھانے سے قاصر رہے۔ اگر وہ گلگت بلتستان کے عوام کو سینیٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی دینے کی بات کرتے تو ہم انکے دعووں کو تسلیم بھی کرتے۔

 

علامہ محمد امین شہیدی نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی خود مختاری ملنا اس عوام کا بنیادی حق ہے۔ یہ خطہ دوسرے خطوں کے عوام سے یکسر مختلف ہے کیونکہ اس خطے کے عوام نے اپنی قوت بازو سے یہ خطہ آزاد کرا کر پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، تو کم از کم دیگر صوبوں کے رہنے والوں جتنا حق تو اس خطے کے عوام کا بھی ہے۔ ابھی تک اس خطے کے عوام کو حقوق میسر نہ آنا دراصل وفاقی حکومتوں کی اس خطے پر زیادتی اور عظیم ظلم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز لیگ کی حکومت پریشان ہے اور ڈیپریشن کا شکار ہے۔ گلگت کے واقعہ میں مجلس وحدت مسلمین کی قیادت سمیت دیگر افراد پر ATA لگا کر FIR کاٹی، ہم نے معلوم کیا تو کہا گیا کہ برجیس طاہر نے گورنری کا حق ادا کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ ان کو کریش کرو حکومت کرو۔ نواز لیگ گلگت بلتستان میں جمہوری اور قانونی طریقے سے انتخابات لڑنے کی پوزیشن میں نہیں، لیکن امید ہے کہ گلگت کا مسئلہ فوری طور پر حل ہوگا اور حکومت دوبارہ ایسی غلطی نہیں دہرائی گی۔

Page 8 of 12

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree