وحدت نیوز (مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین (شعبہ مشہد مقدس ) کے زیراہتمام موسسہ حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا اور موسسہ جواد الائمہ مشہد مقدس کے تعاون انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کے موقع پر ''انفجارنور'' سیمینار مدرسہ جامعة المصطفی العالمیہ میں منعقد ہوا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری تربیت علامہ سید احمد قبال رضوی، مرکزی سیکرٹر ی سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی اور مسئول مرکزی دفتر اسلام آباد علامہ محمد اصغر عسکری تھے۔ سیمینار کی صدارت مجلس وحدت مسلمین (شعبہ مشہد مقدس ) کے سیکرٹر ی جنرل حجتہ الاسلام والمسلمین مولانا عقیل حسین خان نے کی۔ سیمینار میں پاکستان اور ہندوستانی علماء اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے انقلاب اسلامی کے ایران اور خطے میں موجودہ دیگر ممالک پر پڑنے والے اثرات پر گفتگو کی۔ مقررین نے کہا کہ رہبر کبیر کی حقیقت میں نائب امام(عج) تھے جنہوں نے ظہور امام (عج) کے لیے ایک اسلامی ریاست کو قائم کر کے زمینہ سازی کی۔ سیمینار کی خاص بات یہ تھی کہ( مشہد مقدس جہاں شدید سردی ہے ) اس کے باوجود علمائے کرام اور طلاب کرام کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی موجودگی میں رمضان المبارک کے پہلے دن کل سہ پہر کو تین گھنٹے سے زائد عرصہ تک محفل انس با قرآن منعقد ہوئی جس میں رہبر معظم نے فرمایا: قرآن مجید کی قرائت میں قاریوں کو دل کی گہرائی سے آیات کے مفاہیم پر یقین رکھنا چاہیے۔ شیعہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کی موجودگی میں تین گھنٹے سے زائد عرصہ تک کل سہ پہر (بروز جمعرات ) کو رمضان المبارک کے پہلے دن اور نزول قرآن کے مہینے میں محفل انس با قرآن منعقد ہوئی۔ یہ نورانی محفل قرآن مجید کی معنویت اور عطر سے معطراور مملو تھی اس نورانی محفل میں ملک بھر کے 15 حافظوں اور قاریوں نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کیا اور گروپ کی شکل میں بھی بعض گروہوں نے اللہ تعالی کی حمد و ثنا کو بیان کیا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس تقریب میں ایرانی قراء کی روزافزوں پیشرفت کو مکمل طور پر واضح اور نمایاں قراردیا اور اچھی آواز کو قرآن کے معانی و مفاہیم کو مخاطبین کے ذہن میں منتقل کرنے کا مقدمہ قراردیتے ہوئے فرمایا: معاشرے میں قرآن مجید کو زیادہ سے زیادہ مؤثر بنانے کی راہیں بہت زيادہ ہیں اور قرآن مجید کی قرائت کے مؤثر ہونے کے لئے ضروری ہے کہ خود قاری بھی جن آیات کی تلاوت کا شرف حاصل کررہا ہے ان کے معانی اور مفاہیم پر دل کی گہرائی کے ساتھ یقین رکھتا ہو۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں فرمایا: قرآن مجید کے مفاہیم کو منتقل کرنے کے لئے قاری ، قرآن مجید کے بعض کلمات پر چند بار تاکید کرسکتے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آیات کے چند بار تاکید میں افراط سے پرہیز کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: قرآن مجید کی قرائت کے مؤثر ہونے کے لئے قرائت کے وقت لحن کے حدود کی رعایت بھی ضروری ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کے تمام دوستوں اور قاریوں کو ایک اور سفارش کرتے ہوئے فرمایا: بعض کلمات اور آیات کو طولانی ادا کرنا ضروری نہیں ہے اور اس کے ساتھ حد سے زیادہ اور عرف سے خارج تشویق کی بھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ عالم اسلام کے خلاف جاری سازشوں کے پیش نطر مسلمانوں کو چاہیئے مکمل ہوشیاری سے کام لیں اور دشمنوں کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کریں۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز علمدار کربلا حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر تہران میں منعقدہ قرآنی مقابلوں کے شرکاء سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ آج افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ عالم اسلام، جاہلانہ نظاموں کے دباؤ کے سبب، داخلی جنگوں اور آپسی اختلافات کا شکار ہے، جو ان کی غربت اور کمزوری کا سبب بن رہا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ اس کے مقابلے کا واحد راستہ، قرآن کے سامنے سرتسلیم خم کرنا اور پختہ عزم کے ساتھ اس کے اعلٰی اہداف کی جانب قدم بڑھانا ہے۔ سید علی خامنہ ای نے مزید کہا کہ اگر کوئی قرآنی اہداف کی سمت ایک قدم بھی اٹھاتا ہے تو خداوند عالم اسے دوگنی قوت عطا فرماتا ہے اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے کہ جس کا ایرانی قوم نے تجربہ کیا ہے۔
آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے بڑی طاقتوں کے مقابلے میں استقامت کے لئے ایرانی قوم کے تجربات سے بہرہ مند ہونے کو عالم اسلام کی مشکلات کا حل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ میں اختلافات اور پھوٹ ڈالنا آج دشمنان اسلام کا ایک اہم ترین منصوبہ ہے، اس لئے سب کو ہوشیار رہنا چاہئے، ایسا نہ ہو کہ مسلمان، اختلافات کا شکار ہوکر دشمنان اسلام و قرآن کے آلہ کار بن جائیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہر وہ آواز جو اختلافات کو ہوا دینے کے مقصد سے بلند ہو، وہ دشمن کی آواز ہے، کہا کہ شیعہ و سنی، عرب و عجم اور مختلف دیگر قوموں میں نسلی و لسانی تعصبات کو ہوا دے کر پھوٹ ڈالنا، بدخواہوں کی سب سے بڑی سازش ہے اور اس سازش کا بصیرت و پختہ عزم کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اسلامی بیداری کے روز افزوں فروغ میں علماء، دانشوروں، طلباء، مصنّفین اور قاریان و حافظان قرآن مجید کی اہم ذمہ داریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ایسے راستے کی امید دلانی چاہئے کہ جس کی قرآن حکیم، بشارت دے رہا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ اسلامی بیداری ایک ایسی حقیقت ہے کہ جسے ختم نہیں کیا جاسکتا اور اس کے اثرات مسلسل بڑھتے جائیں گے۔
وحدت نیوز (اسکردو) سالگرہ انقلاب اسلامی ایران کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے ڈویژنل سیکرٹریٹ میں ایک تقریب کا اہتمام ہوا جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سالگرہ انقلاب اسلامی ایران کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران اور پاکستان نہ صرف سرحدی حد تک ملحق ہے بلکہ نظریاتی طور پر مربوط اور ملحق ہے۔ پاکستان ایران کا نظریاتی اور اسٹریٹیجک پارٹنر ہے جو امریکہ اور دیگر اسلام دشمن طاقتوں کے لیے قابل برداشت نہیں۔ ہم ملت اسلامیہ کو سالگرہ انقلاب اسلامی پر ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں۔ اسلام دشمن طاقتیں نہیں چاہتیں کہ اسلامی ممالک متحد ہو کر اپنا اقتصادی نظام بنائیں جبکہ یورپی اقوم کی اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور دفاعی پالیسیاں مشترک ہیں اسکے برعکس اسلامی ممالک بچھڑے ہوئے ہیں۔ تمام اسلامی ممالک کو مشترکات پہ جمع ہو کر ایک عظیم اقتصادی، سماجی اور دفاعی پالیسی بنا کر اسلام دشمن طاقتوں کے خلاف قیام کرنا چاہیئے۔ پاکستان کو اسلام کے دشمن امریکہ کی غلامی ترک کر کے اور امریکن پول سے نکل کر امریکہ مخالف پول کے ساتھ رہنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سابقہ خارجہ پالیسی ناکام رہی ہے اور اس میں سب سے زیادہ ہاتھ امریکہ کا ہے۔ پاکستان کو خارجہ پالیسی میں تبدیلی کر کے واضح پالیسی بنانی چاہیئے اور سات سمندر پار ممالک کو گلے سے لگانے کی بجائے ان اسلامی ممالک کے ساتھ روابط بڑھانا چاہیئے جو پاکستان کے حقیقی دوست ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے دنیا کے سامنے واضح کر دیا کہ امریکہ سے مدمقابل رہ کر ہی ملت اسلامی کامیابی سے ہمکنار ہو سکتی ہے۔ پاکستان کو بھی اپنے پاوں پر کھڑا ہو کر جامع پالیسی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیئے اور پاکستان کے حقیقی دوست جیسے ایران، چین، افغانستان اور دیگر اسلامی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا چاہیئے۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء نے سالگرہ انقلاب اسلامی ایران کی پرمسرت موقع پر کیک بھی کاٹے۔
وحدت نیوز (لاہور) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے سابق مرکزی صدر اور ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے لاہور ڈویژن کے زیراہتمام آئی ایس او کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران جب سے شروع ہوا، تب دنیا 2 بلاکوں میں تقسیم تھی، ضروری تھا کہ روس کے ساتھ رہیں یا امریکہ کے ساتھ، دنیا میں چلنا ان کے بغیر ناممکن تھا، یہ دونوں سسٹم حالت جنگ میں ہونے کے باوجود دین کے مخالف تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی نے باطل قوتوں کو روند ڈالا اور باطل پرست شاہ کو، جو امریکہ کی آس لگائے بیٹھا تھا، ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا حزب اللہ لبنان کی کامیابی انقلاب اسلامی کی بدولت ہے، امام خمینی کا انقلاب دنیا بھر کے مستضعفین کے لئے مشعل راہ اور امید ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کے مظلوم آج بھی پرامید ہیں کہ ان میں بھی کوئی نہ کوئی خمینی ضرور اٹھے گا اور باطل قوتوں کے تخت الٹ کر انصاف کا بول بالا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین ہو یا کشمیر، چیچنیا ہو یا بوسنیا ہر جگہ کے مظلوموں نے انقلاب اسلامی ایران کے چراغ سے روشنی لے کر اپنی جدوجہد آزادی کو دوام بخشا، کچھ کامیاب ہوئے اور کچھ کا سفر جاری ہے، لیکن کامیابی ان کے مقدر میں لکھ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قومیں جو اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتی ہیں، وہ ناکام نہیں ہوا کرتی۔ امام خمینی نے امام حسین علیہ السلام سے درس حریت لیا اور ایران کی سرزمین پر یہ نعرہ بلند کیا کہ ’’ہے ہماری درس گاہ کربلا کربلا‘‘ اور اسی کربلا کے طفیل آج ایران قوم پوری دنیا میں فخر سے جی رہی ہے اور استعمار اپنی تمام تر سازشوں کے باوجود ناکام و نامراد ہے اور انقلاب کے خلاف اس کا کوئی حربہ کامیاب نہیں ہو رہا، بلکہ انقلاب روز بروز مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جا رہا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ امام خمینیؒ کی زیر قیادت سرزمین ایران پر رونما ہونے والا اسلامی انقلاب پوری دنیا میں غلبہ اسلام کا نقطہ آغاز ثابت ہوا ،آج استعماری قوتیں غلبہ اسلام سے خوفزدہ ہیں اور اسلامی انقلاب کے اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے ملت اسلامیہ کے خلاف سازشوں کے جال بن رہی ہیں لیکن وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گی ،انقلاب اسلامی کی 36ویں سالگرہ کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ اس نے مذہب و مسلک کی قید سے بالا تر ہو کر انسانی ذہنوں کو بیدار کیا اور بالخصوص ملت اسلامیہ کو استعماری طاقتوں سے آزادی کے حصول کا راستہ دکھایا ، انہوں کہا کہ ا نقلاب کسی علاقہ، سرزمین، یا مذہب کے لیے مختص نہیں ہوتے اور نہ ہی ان کے اثرات کو روکا جا سکتا ہے۔
فرانس، روس، چین یا دوسرے ممالک میں انقلاب آئے تو انہوں نے بھی باقی اقوام پر اپنے اثرات ڈالے، لیکن ایران میں آنے والے انقلاب اور باقی ممالک میں آنے والے انقلابات میں بنیادی فرق یہ ہے کہ ایران کا انقلاب "اسلامی" یعنی دین مبین اسلام کے بنیادی اصولوں پر قائم تھا جبکہ دوسرے ممالک میں آنے والے انقلابات خاص اقتصادی، یا معاشرتی نظریہ کی بنیاد پر تھے، کہ جنکا دین اسلام سے کوئی براہ راست رابطہ نہ تھا۔انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران نے جہاں پورے عالم اسلام پر اپنے اثرات مرتب کئے وہاں اس سے سرزمین پاکستان پر بھی مثبت تبدیلیاں رونما ہوئیں، اس خطے میں شہید علامہ عارف حسین حسینی اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے پاکستانی معاشرے کو انقلاب اسلامی کی حقیقت سے روشناس کرانے کے لئے کلیدی کردار ادا کیا اور ملت تشیع پاکستان کو آج بھی شہید حسینی کے وہ تاریخی کلمات اچھی طرح یاد ہیں جن میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم ولایت فقیہ سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں ہیں اور پاکستانی سرزمین سے کسی کو بھی برادر اسلامی ملک ایران میں انقلاب کے خلاف کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا امریکہ، اسرائیل اور سامراجی سازشوں کا راستہ روکنے کے لئے ملت اسلامیہ کے ہر فرد کو اسلامی انقلاب کا ساتھ دینا ہوگا، تاکہ شیطان بزرگ اپنے مقاصد میں کامیاب نہ ہوسکے۔