وحدت نیوز(اسلام آباد) انقلاب دھرنے میں شریک اتحادی جماعتوں کے رہنماوں نے سراج الحق کی سربراہی میں تشکیل کردہ اپوزیشن جرگےکے ہمراہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے سینیٹر رحمٰن ملک کی رہائش گاہ پرملاقات کی،اس ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصرشیرازی سمیت  پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ڈاکٹررحیق عباسی ،خرم نواز گنڈہ پوراور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین  صاحبزادہ حامد رضانےاتحادی جماعتوں ،  پیپلز پارٹی کے سینیٹررحمان ملک ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ اور میاں اسلم نے اپوزیشن جرگے جبکہ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماسینیٹر احسن اقبال اور جنرل (ر)عبد القادر بلوچ نے حکومت کی نمائندگی کی ، اتحادی جماعتوں نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اپنے مطالبات پیش کیئے جس پر تفصیلی بات چیت کی گئی، زرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں اور حکومتی کمیٹی کے درمیان اپوزیشن جرگے کی ایماء پر ہونے والی اس ملاقات میں بھی فریقین کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے اور یوں مذاکرات بے نتیجہ اختتام پذیر ہوئے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ اپنے اختیار اور اقتدار کی بجائے مظلوم عوام کا سوچیں۔ کاش اراکین پارلیمنٹ مظلوم عوام کے حقوق کیلئے اس طرح پریشان ہوتے تو آج 10 کروڑ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی نہ گزار رہے ہوتے۔ انقلاب مارچ پر الزامات کی بوچھاڑ کرنے والے حکمرانوں نے یہ نہیں بتایا کہ عوامی حقوق سے متعلق آئین کی 38 شقیں کیوں 41 سال سے معطل اور معلق ہیں۔ وہ یہ بھی بتائیں کہ جس ملک میں عوام دو وقت کی روٹی نہ ملنے کے سبب خودکشی کر رہے ہیں، وہاں ان کے منتخب نمائندے شاہانہ زندگی کیوں گذار رہے ہیں۔ جس ملک کے شہری غربت کے سبب گردے بیچ رہے ہوں، وہاں ان کے منتخب نمائندے محلات میں رہتے ہوں اور کروڑوں، اربوں روپے کا کاروبار کرتے ہوں۔ الزامات لگا کر سنجیدہ سوالوں سے فرار ہی حکمرانوں کا المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کی نظر میں ماڈل ٹاؤن میں نہتے شہریوں اور خواتین پر گولیاں چلانے والے قانون کے رکھوالے، جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ظلم کے خلاف پرامن صدائے احتجاج بلند کرنے والے بچے اور خواتین باغی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اب باشعور ہو چکے ہیں۔ لہذٰا انقلاب اور آزادی کی تحریک کو طاقت اور تشدد سے نہیں دبایا جا سکتا۔ دلیل اور منطق سے عاری حکمرانوں کے پاس انقلاب مارچ کے 10 نکاتی اصلاحی ایجنڈے کا کوئی منطقی جواب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلے کا واحد حل فریقین کے درمیان بامقصد مذاکرات ہیں۔ الزام بازی اور طاقت و تشدد کا استعمال مسئلے کو مزید گھمبیر بنا دے گا۔ حکمران طبقے کو بالآخر مظلوم عوام کے حقوق تسلیم کرنا ہوں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور سیکریٹری امور خارجہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ آخر کار ریڈ زون کے شہداء کے خون کی برکت سے ماڈل ٹاؤن لاہور کے شہداء کی ایف آئی آر ڈھائی ماہ بعد کاٹ لی گئی۔ کیا جمہوریت کو ڈھال بنانے اور بد نام کرنے والے سول ڈکٹیٹرشریف برادران بتا سکتے ہیں کہ ریڈ زون کے مظلوم شہداء کی ایف آئی آر کٹوانے کیلئے انہیں کتنے شہداء درکار ہیں۔عدالتوں اورپارلیمنٹ کے آنکھوں کے سامنے گرنے والا معصوم بچوں،خواتین اورآزادی وانقلاب کے جذبے سے سرشار جوانوں کے پر جوش خون کے ساتھ انصاف نہ ہوا تو وہ ان مظالم اور خاموش ایوانوں کو بہاکر لے جائے گا۔زخموں سے چور اور مجرو ح دل بے گنا ہ اور مظلوم عوام کی درد بھری آہیں اور بدعائیں ظالم حکمرانوں کے اقتداراور فرعونیت خاتمے کی علامت ہیں ۔سیاسی شعبہ باز اور اپنی پارٹی کی مصلحت کو سلطنت کے وقار اور تحفظ پر فوقیت دینے والے پارلیمانی لیڈر ظالم اور مظلوم میں تمیز کرنے سے قاصر نظر آرہے ہیں ۔ اگر فرض کریں کے عوام نے انہیں حقیقی مینڈیٹ دے ہی دیا ہے تو اس کی حفاظت بھی توان کی ذمہ داری بنتی ہے۔عوام نے اس لئے تومینڈیٹ نہیں دیا تھا کہ وہ پاکستانی عوام کا کبھی ماڈل ٹاؤن لاہور میں اور کبھی شاہراہ دستور اسلام آباد میں بے رحمی سے قتل کریں ۔نواز شریف اور شہباز شریف کے جرائم پر پردہ ڈالنے اور جمہوریت کے قاتلوں کی ظالمانہ حکومت کو جمہوریت کے نام سے بچانے کیلئے کوشاں ہیں۔یہ نہ سمجھیں کہ عوام کو دھوکہ دے رہیں ہیں وہ ہر گز عوام کے غیض وغضب اورمظلوم عوام کے خالق اور پروردگار کے عذاب سے بچ نہیں سکتے ۔ ان انقلابیوں اور آزادی کے طلب گاروں نے عہد کر لیا ہے کہ وہ اپنی جان تو دے سکتے ہیں لیکن مزید ذلت وتکبر اور ظلم و بربریت کو برداشت نہیں کر سکتے ہیں ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) نواز حکومت نے ریاستی بربریت اور ظلم کی انتہا کردی ، جعلی حکومت کی بقاء کی خاطر ریاستی طاقت کا بے دریغ استعمال کیا جا رہاہے،ہم نے کہا تھا کہ ہم پر امن انداز میں پارلیمنٹ سے پی ایم ہاوس تک جائیں گے ، پولیس نے تشدد میں پہل کی ،  ہمارے حوصلے بلند ہیں ، منزل تک پہنچے بغیر گھر نہیں لوٹیں گے،ایک مہینے کی طویل جدوجہد کا ثمر حاصل ہونے کو ہے، نہتی  خواتین اور بچوں پر فاسفورس گیس کا استعمال عالمی قوانین کی کھلی خلاف روزی ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے انقلاب مارچ کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کے بعدپاک سیکریٹریٹ کے سامنےمیڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیااس موقع پر سید ناصر شیرازی ، علامہ احمد اقبال اور علامہ عبد الخالق اسدی بھی موجود تھے۔

 

ان کاکہنا تھا کہ ہمارااحتجاج روز اول سے پر امن تھااور ہے، ماڈل ٹاون سے آب پارہ اور آب پارہ سے پارلیمنٹ ہاوس تک ایک پتہ نہیں ٹوٹا، قائدین نے واضح طور پر کہا تھا  کہ ہم پر امن انداز میں پارلیمنٹ سے پی ایم ہاوس تک جائیں گے ، پولیس نے تشدد میں پہل کی ،آنسوگیس کا بے دریغ استعمال کیا گیا، عالمی قوانین کی پامالی کرتے ہوئے ، شیر خوار بچوں پر فاسفورس گیس کے گولے برسائے گئے، ڈاکٹر طاہر القادری کے مطابق تیرا افراد ریاستی دہشت گردی کی بدولت شہید ہو چکے ہیں ، جن کی لاشیں غائب کر دی گئیں ہیں ، جب کہ ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی ہوئے ہیں ، نواز شریف انتظامیہ نے جمہوری دور میں آمرانہ رویہ اختیار کیا، جس ریاستی بربریت کا مظاہرہ کیا گیا اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی،۔ انہوں نے واضح کیا کہ مجلس وحدت مسلمین کرپٹ نظام کے خاتمے کی اس مہم میں ڈاکٹر طاہر القادری کے شانہ بشانہ ہیں اور اپنے خون کے آخری قطرے تک میدان میں حاضر رہیں گے۔

وحدت نیوز(گلگت) انقلاب مارچ کی اتحادی جماعتوں پاکستان عوامی تحریک، مجلس وحدت مسلمین پاکستان، پاکستان مسلم لیگ ق، سنی اتحاد کونسل گلگت بلتستان کے رہنماؤں کامشترکہ اجلاس ریویریا ہوٹل گلگت میں منعقد ہوا ،اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی،محمد الیاس صدیقی، غلام عباس، عارف حسین قنبری پاکستان عوامی تحریک کے اورنگزیب ایڈوکیٹ، پاکستان مسلم لیگ ق کے بشیر احمد،مرزا حسین، آمنہ انصاری ، مسرت ظفراور سنی اتحاد کونسل کے قاری ولایت نے شرکت کی۔
اتحادی جماعتوں کا یہ اجلاس ملک عزیز پاکستان کو موجودہ حکمرانوں کے ظلم وستم سے پاکستانی عوام کو آزادی دلوانے کے خاطر آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کے نتیجے میں پیدا شدہ مخدوش حالات کے تناظر میں طلب کیا گیا ۔اجلاس میں ملک میں پیدا شدہ بحرانی کیفیت سے نکلنے کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری سربراہ پاکستان عوامی تحریک کے پیش کردہ دس نکاتی ایجنڈے،جس میں گلگت بلتستان کے حقوق سرفہرست ہیں پر مکمل اتفاق کیا گیا۔


ان رہنماؤں نے اجلاس کے دوران کہا کہ 67 سالوں سے آمروں اور جمہوریت کے علمبرداروں نے پاکستانی عوام کا استحصال کیا ہے اور حقیقی جمہوریت کے ثمرات سے عوام الناس کو دور رکھا ہوا ہے۔ آئین پاکستان کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں اور آئین اور جمہوریت کے نام پر پاکستانی عوام کا گلہ گھونٹ دیا گیا ہے۔ آج جب نظام بدلنے اور آئین پاکستان کی تمام شقوں پر عمل درآمد کی بات ہورہی ہے تو مفاد پرست ٹولہ کھل کرسامنے آیا ہے ۔ یہ ٹولہ انتخابات میں دھاندلی کرکے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار پر قابض ہونا چاہتے ہیں اور موجودہ حالات میں پاکستانی عوام نظریاتی طور پر دو واضح طبقات میں منقسم ہوگئے ہیں۔ ایک طبقہ جو انقلاب اور آزادی کا خواہاں ہے جو معاشرے کا مظلوم طبقہ ہے تو دوسرا طبقہ اشراف اور امراء کا طبقہ ہے جس نے غریب عوام کی کمائی پر ہاتھ صاف کئے ہیں اور عوام کی خون پسینے کی کمائی سے بیرون ملک جائیدادیں بنالی ہیں۔
ان حالات میں ایک پاکستانی کی حیثیت سے اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کو اپنا شرعی ذمہ داری سمجھتے ہوئے انقلاب اور تبدیلی کو ناگزیر قرار دیا جاتا ہے۔موجودہ حکمرانوں کی طرز حکمرانی نے اس ملک کو تباہی کے دہانے تک پہنچادیا ہے اور آج اس ملک کے عوام کی تقدیر بدلنے کا وقت آپہنچا ہے ۔ اجلاس میں شریک رہنماؤں کے متفقہ فیصلے کی روشنی میں جاری کردہ اعلامیہ کے اہم نکات ذیل میں درج کئے جاتے ہیں۔


۱۔ یہ اجلاس انقلاب مارچ کی مکمل تائید کرتا ہے اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے پیش کردہ مطالبات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے حکومت کو فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتا ہے۔
۲۔ یہ اجلاس ڈیڈ لائن کے ختم ہونے تک مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو پورے گلگت بلتستان کو جام کرنے کے ساتھ شاہراہ قراقرم کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بلاک کردیا جائیگا۔
۳۔ کل مورخہ 19 اگست 2014 شام 5 بجے سکوار چونگی پر دھرنہ دیا جائیگا اور شاہراہ قراقرم کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا جائیگا اور ظالم حکمرانوں خاتمے تک دھرنا جاری رہیگا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے کچھ دیر قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری سے ملاقات کی ، دونوں رہنماوں کے درمیان انقلاب مارچ کی آئندہ کی حکمت عملی اور حکومت کی جانب سے آنے والی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی،ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ ملاقات کے بعد نجی ٹی وی چینل کی میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے  باوجود اب تک سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر نہ کٹنا قانون کی پامالی نہیں تو کیا ہے، کرپٹ سسٹم قاتلوں کو پروٹیکشن فراہم کر رہا ہے، حکمرانوں نے اب تک مذاکرات کو سنجیدہ نہیں لیا،حکمران قانون کو نہیں مان رہے،نواز شریف کے استعفی کے بغیر انصاف ممکن نہیں،حکومت کا مذاکرات برائے مذاکرات کا ڈھونگ مذید نہیں چل سکتا،ایف آئی آر کے اندراج تک کسی قسم کے مذاکرات بے معنی ہیں ، اتحادی جماعتوں کے قائدین کا اتفاق ہے کہ قاتل اور قانون شکن حکومت کو مذید مہلت نہ دی جائے، مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں اگلے لائحہ عمل کا فوری اعلان کیا جائے، نواز شریف کے استعفی کے بغیر کوئی مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے۔

Page 2 of 5

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree