وحدت نیوز(مظفر آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کے اغوا کے خلاف، شیعہ جوانوں کی ماورائے عدالت گرفتاریوں اور آزاد حکومت کی علامہ تصور جوادی کیس پر غفلت کے خلاف ریاست آزادکشمیر میں احتجاجی مظاہرے۔ بروز جمعہ یوم احتجاج کے طور پر منایا گیا۔ خطباء نے جمعہ کے خطبات میں احتجاج ریکارڈ کروایا۔ مرکزی احتجاجی مظاہرہ سینٹرل پریس کلب کے قریب برہان مظفر وانی چوک مظفرآباد میں ہوا، جس میں مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزادکشمیر ڈویژن کے رہنماؤں اور کارکنوں، علمائے کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔مظاہرین نے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر ناصر شیرازی کے اغوا اور علامہ تصور جوادی کیس پر آزاد حکومت کی غفلت کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکا ء نے پنجاب اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ احتجاجی مظاہرہ سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر مولانا سید طالب ہمدانی، ترجمان ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیر مولانا حمید نقوی، نمائندہ آئی ایس او سید رضی عباس، رہنما ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیر مولانا زاہد کاظمی، مولانا جواد سبزواری اور سید ممتاز حسین نقوی نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا مجلس وحدت مسلمین ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت ہے اور جماعت کے مرکزی سینئر رہنما ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کو اغوا کرکے حکومت پنجاب نے جس غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا ہے اور سیاسی و مسلکی انتقام کا مظاھرہ کیاجس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ایک پُرامن جماعت ہے جس کا ملکی استحکام، رواداری و بھائی چارے کے فروغ میں اہم کردار رہا ہے۔اس جماعت نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت کی ہے جو ملک میں نفاق کا بیج بو کر وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔رانا ثنا اللہ اپنے بیانات کے ذریعے عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ اس کے خلاف ناصر شیرازی ایڈوکیٹ نے عدالت عالیہ میں پٹیشن دائر کر رکھی تھی جس پر انہیں انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے اغوا کرایا گیا ہے۔انہوں نے کہا ریاستی اداروں کو گھر کی لونڈی سمجھنے والے نا اہل حکمران اپنے انجام سے زیادہ دور نہیں ہیں۔مقررین نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کے اغوا پرسوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ذمہ دار اداروں کو طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا سیکورٹی اداروں کو دہشت کی علامت بنا کرعوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ملک میں قانون و آئین کی بجائے طاقت و اختیارات کی حکمرانی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پھر قانون کے نام پر قانون شکنی کرنے والے عناصر کے حوصلوں کو تقویت ملتی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ یا الزام نہیں ہے،ان کی جبری گمشدگی پنجاب حکومت کی غنڈہ گردی اور انتقامی کاروائی ہے۔ وزیر اعظم اور وفاقی داخلہ سے بھی مطالبہ کیا کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کیے جائیں۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاستی اداروں کو آئین و قانون کے تابع ہونا چاہیے مگر بدقسمتی سے ادارے نا اہل حکمرانوں کی اطاعت میں پیش پیش ہیں۔ ملت تشیع کے سینکڑوں نوجوان کئی سالوں سے جبری گمشدہ ہیں۔انہیں نہ تو عدالتوں میں پیش کیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کے اہل خانہ کو ان کی خیریت سے آگاہ کیا جارہا ہے۔جو بنیادی انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔ملت تشیع کے تمام نوجوانوں کو فوری بازیاب کیا جائے۔ مقررین نے علامہ تصور جوادی پر حملہ کرنے والوں کی عدم گرفتاری پر بھی آزاد حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نو ماہ گزر جانے کے بعد ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ آزادکشمیر حکومت نا اہل ہے۔ ریاست کے امن کے ساتھ کھیلنے والوں کو گرفتار نہ کیا جانا باعث تشویش ہے۔ کیا یہ حکمران اسلم رئیسانی کا انجام بھول گئے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ جوادی پر حملہ کرنے والوں کو جلد از جلد گرفتار کرتے ہوئے سامنے لایا جائے بصورت دیگر شہری سڑکوں پر نکلنے اور تمہارے ایوانوں کا گھیراؤ کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) پوری دنیا میں بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منا کر کشمیری طمانچہ رسید کر رہے ہیں ، بھارت نام نہاد جمہوریت ہے، وہ کشمیریوں کا بنیادی حق غصب کیے بیٹھا ہے، کشمیری بھارتی مظالم کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔ بھارت بڑے شوق سے یوم آزادی منائے مگر اس سے قبل اسے کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق ضرور دینا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری نشرو اشاعت مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر سید عمران حیدر سبزواری نے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج نام نہاد جمہوریہ بھارت اپنا یوم آزادی منا رہا ہے۔ ہم منع نہیں کرتے اور نہ ہمیں حق ہے مگر وہ اپنے آپ کو جمہوریہ اور آزاد کہنے سے قبل کشمیر سے اپنی افواج واپس بلائے، خطے میں قیام امن کا خواب کشمیریوں کو حق زندگی دینے سے شرمندہ تعبیر ہو گا۔ بھارت ایک طرف امن و آشا کی بات کرتا ہے جبکہ وہ وہ کشمیر میں بے پناہ ظلم کر رہا ہے، کشمیری بھارتی مظالم کو اسی طرح بے نقاب کرتے رہیں گے۔ آج انڈیا کے یوم آزادی کے موقع پر پوری دنیا میں یوم سیاہ منا کر کشمیری بھارت کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ تم جتنا مرضی اپنی خوشیاں مناؤ مگر تمہاری خوشیاں اس وقت تک ادھوری کرتے رہیں گے جب تک تم ہمیں ہمارا حق نہیں دے دیتے ، بھارت کا اصل یہ ہے کہ وہ ظالم و جابر ہے، وہ آزادی مخالف ہے، وہ مسلمان مخالف ہے، وہ اسلام دشمن ہے، وہ سیکولر نہیں بلکہ ہندہ انتہاء پسند ریاست ہے۔ لیکن وہ کفر تو چل سکتا ہے پر ظلم نہیں انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب کشمیری انڈیا کے تسلط سے آزاد ہو کر رہیں گے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے زیر اہتمام جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے پروقار تقریب، آزادی کی خوشی میں کیک کاٹاگیا، ریاستی سیکرٹری شماریات ڈاکٹر عابد علی قریشی، سیکرٹری اطلاعات سید حمید حسین نقوی اور سیکرٹری یوتھ سید شاہد کاظمی نے خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا کا ایٹمی ملک بنا، قائد اعظم محمد علی جناح کی انتھک محنت کے ثمرات اب دنیا کے سامنے آ رہے ہیں ، علامہ محمد اقبال کے خوابوں نے حقیقت کا روپ دھار لیا ، جشن آزادی کے اس پرمسرت موقع پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ آج کے دن ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ قائداعظم و اقبال کے پاکستان کو بنانے میں جسطرح ہمارے بزرگوں نے کردار ادا کیا تھا اسی طرح ہم اس کو بچانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ خوشی کے اس موقع پر ہم اپنے مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو بھی ان کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جو پاکستان زندہ باد کہتے ہوئے اپنی جانوں کانظرانہ پیش کر رہے ہیں ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ پاکستان کی تکمیل کے لیے کشمیری اپنی جدوجہد میں اپنا خون پیش کر رہے ہیں ۔ مقررین نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم باہم متحد و منظم ہو کر تحریک آزادی کشمیر میں اپنا حصہ ڈالیں ۔ اخلاقی و سفارتی حمایت کے ساتھ میدان عمل میں بھی آئیں ۔ بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھائیں ۔اور کشمیریوں کی مظلومیت کو اجاگر کریں۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کا خون ریاست پر ایک قرض ہے جس کو ابھی تک اتارا نہیں جا سکا،حکومت اور ریاستی مشینری اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے میں تا حال ناکام رہی ہے۔لیکن ہم یہ بات باور کروانا چاہتے ہیں کہ جب تک مجرموں کو  قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا نہیں کر لیتے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ان خیالات کا اظہار سید زاہد حسین کاظمی ریاستی سیکرٹری روابط نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد دے جاری اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کے مہذب شہری ہیں اور قانون کی علمبرداری اور اس کی پاسداری کو اپنا فرض اولین سمجھتے ہیں،لیکن حکومت و انتظامیہ اس بات کو ہماری کمزوری سمجھتی ہے۔ پورا پاکستان اس بات کا گواہ ہے کہ ہم نے ہزاروں لاشیں اٹھانے کا باوجود حوصلہ و صبر کا دامن نہیں چھوڑا لیکن جب ہم نے یہ محسوس کیا کہ ہماری مظلومیت کی شنوائی نہیں ہو رہی تو ہم سڑکوں پر نکلے اور جب تک اپنے مطالبات کو تسلیم نہیں کروا لیا اس وقت تک نہیں اٹھے۔ آزاد حکومت و انتظامیہ بھی حالات کو اسی سمت لے جارہی ہے۔دن دیہاڑے ایک عالم دین اور اس کی اہلیہ کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا مگر ریاستی انتظامیہ عرصہ پانچ ماہ  ہونے کے باوجود اس کیس کو حل نہیں کروا سکی۔ مظفرآباد ڈویژن میں آئے روز کالعدم جماعتیں اپنی سرگرمیاں شروع رکھے ہوئے ہیں لیکن قانون نافذ کرنیوالے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ جن لوگوں کی آزاد کشمیر داخلہ پر پابندی ہے وہ نام تبدیل کرکے عوامی اجتماعات سے خطاب کر کے چلے جاتے ہیں مگر انتظامیہ بے بس نظر آتی ہے۔ اس بات کا یہی مطلب ہے کہ کالعدم جماعتوں کو انتظامیہ کی آشیر باد حاصل ہے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد /اسلام آباد) ملت تشیع کے منظم نسل کشی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کا احتجاج گیارہ روز سے جاری ، مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رہے گا، مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر میڈیا سیل سے جاری تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے اعلیٰ سطحی وفدنے قائد وحدت سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، بھوک ہڑتال کیمپ جو کہ اسلام آباد میں 11روز سے جاری ہے میں علامہ تصور جوادی نے کابینہ اراکین کے ہمراہ شرکت کی ۔ اور قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی ، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد جموں و کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں قائد وحدت کی جدوجہد کو ، ان کی استقامت و حوصلے کو کہ جو نہ صرف ملت تشیع بلکہ سنی ، دیوبندی، اہلحدیث ، ہندو ، سکھ ، عیسائی جس پر بھی ظلم ہوا ہے اس کی آواز بن کر بیٹھے ہیں ، ہر ظالم کے خلاف ہیں اور ہر مظلوم کے حامی ہیں اس نعرے کو عملی جامہ پہنایا ہے، ہمارا احتجاج ہمارے مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے اور وقت گزرنے کے ساتھ اس میں مزید شدت آتی جائے گی ، کسی طور پر اب پیچھے نہیں ہٹیں گے میدان میں موجود رہ کر ظالم کا مقابلہ کریں گے ، ظالم چاہے جو بھی ہو اس کا عبرتناک انجام چاہتے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان ، پارہ چنار اور کراچی میں ہونے والے ہمارے پروفیشنلز کے قاتلوں کو جلد تختہ دار پر دیکھنا چاہتے ہیں ، ہم اپنے حق کے لیے لڑیں گے جدوجہد کریں گے ۔ آخری دم تک مظلوموں و محروموں کے ساتھ کھڑے رہنا ہماری کمنٹمنٹ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ظالم جو بھی کر لے ہمارے اپنے مقصد و مشن سے پیچھے نہیں ہٹا سکتا ، انشاء اللہ ظالم کا انجام قریب ہے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے زیر اہتمام علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی اور منظم شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی ، ریلی کی قیادت سینئیر ممبر اسلامی نظریاتی کونسل آزاد کشمیر علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی ، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی ، چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل آزاد کشمیر سید شبیر بخاری و دیگر زعماء نے کی ، ریلی مرکزی امامبارگاہ پیر علم شاہ بخاری مظفرآباد سے نکالی گئی ، ریلی جب سی ایم چوک پہنچی تو احتجاجی مظاہرہ کی شکل اختیار کر گئی ، مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی نے کہا کہ ہمارے لوگوں کا قتل عام بند کیا جائے، ہم حسینی ہیں ، کربلائی ہیں ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے ، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے مطالبات ملت جعفریہ کے مطالبات ہیں ، انہیں فی الفور پورا کیا جائے ، اگر جلد کوئی عملدرآمد نہ ہوا تو ہم اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ، علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ پارہ چنار ، ڈیرہ اسماعیل خان اور کراچی میں ہمارے لوگوں کو چن چن کر مارا گیا ، پشاور شہر ہمارے خون سے رنگا ہوا ہے ، ایک پروفیشنل کی لاش گھنٹوں سڑک پر پڑی رہی کوئی اٹھانے والا نہ تھا ، حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشیاں ہمارے لیے ناقابل برداشت ہیں ، ہم فی الفور کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال آٹھ روز سے جاری ہے ، ہم اپنے قائد کے شانہ بشانہ ہیں ، مطالبات ملت جعفریہ کے ہیں ، ملت آج آٹھ روز سے احتجاج میں ہے ، پرامن و جمہوری طریقے سے احتجاج کر رہے ہیں ، ہم اس ملک کے شہری ہیں اپنا حق لیئے بغیر واپس نہیں پلٹیں گے ، بنیادی حق حقِ زندگی ہے ، جب ہماری مائیں بہنیں اپنے بیٹوں اور بھائیوں کے لیے گریہ و زاری کرتی ہیں تو دل خون کے آنسو روتا نہیں ، خدا شاہد ہے ہم نے کبھی اس ملک سے غداری نہیں کی نہ ہی کریں گے ، لیکن ملک کے وفادار بیٹوں کا تحفظ تو یقینی بنایا جائے ،اب دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف عملی کاروائی کا آغاز ہو جانا چاہیے .

 

سید شبیر حسین بخاری نے کہا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس ملت کی خاطر ، مظلوموں و محروموں کی خاطر کربلائی بنکر بیٹھے ہیں ، ہم قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی حمایت کرتے ہیں ، کشمیری قوم مظلوم ہے مظلوموں کا درد جانتی ہے ، ہم صورتحال دیکھ رہے ہیں اگر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ملت جعفریہ آزاد کشمیر حتمی لائحہ عمل دے گی اور بھرپور احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی کرے گی۔ مظاہرہ سے مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے رہنماء سید محسن رضا جعفری ایڈووکیٹ ، امامیہ آرگنائزیشن آزاد کشمیر کے رہنماء سید زوار علی نقوی ، آئی ایس آزاد کشمیر کے ڈویژنل صدر سید رضی عباس ، مولانا سید جواد الحسن سبزواری و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے قائد وحدت کی حمایت کا اعلان کیا اور مطالبات کی جلد از جلد منظوری کا مطالبہ کیا۔آخر میں احتجاجی اجتماع نے درج ذیل قراردادیں پیش کیں شرکائے مظاہرہ نے اللہ اکبر کہتے ہوئے قراردادوں کو پاس کیا۔آج کا یہ احتجاجی مظاہرہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتا ہے۔۲۔ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ پاکستان میں شیعہ نسل کشی میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے۔۳۔ کالعدم تنظیموں کے خلاف فوری کاروائی کا آغاز کیا جائے ، نام بدل کر کام کرنے والی کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کو روکا جائے۔۴۔ملک میں شیعہ مسلمانوں پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملوں بالخصوص سانحہ شکار پور، سانحہ جبک آباد ، سانحہ چلاس، سانحہ بابوسر ، سانحہ حیات آباد، سانحہ عاشورہ ، سانحہ راولپنڈی سمیت تمام سانحات کے مقدمات کو ملٹری کورٹس میں بھیجا جائے۔۵۔پاکستان میں موجود تمام مسالک اور مذہب کے لوگوں کو تکفیری دہشت گردوں سے تحفظ فراہم کیا جائے۔۶۔ پنجاب حکومت اپنی شیعہ دشمن پالیسی فوراً ختم کرے ، عزاداری سید الشہداء پر غیر اعلانیہ پابندیاں ، شیعہ عمائدین اور بانیان مجالس کے خلاف ایف آئی آرز ختم کی جائیں ، ذاکرین اور علماء پر پابندی کا فوری خاتمہ اور جن شیعہ عمائدین کو ناجائز طور پر فور شیڈول میں ڈالا گیا ہے انہیں فوراً نکالا جائے۔۷۔ خیبر پختونخواہ حکومت شیعہ قتل عام پر مجرمانہ خاموشی ختم کرے اور دہشت گردوں کے خلاف سنجیدہ کاروائی کرے ۔۸۔پارا چنار کرم ایجنسی میں ایف سی کے ہاتھوں شہید ہونے والے بے گناہ مظاہرین کے لیے تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے ، کمانڈیٹ کرم ایجنسی ، پولیٹیکل ایجنٹ اکرام اللہ اور اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ شاہد علی کے خلاف قانون کاروائی کی جائے۔ ۹۔ گلگت بلتستان اور پاراچنار کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازش اور حکومتی سرپرستی میں شیعان حیدر کرار کی زمینوں پر قبضہ کا سلسلہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔۱۰۔مسلکی بنیادوں پر پاکستان کی تقسیم کی سازش کے خلاف عملی اقدامات کیئے جائیں ۔

Page 2 of 7

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree