وحدت نیوز (مظفرآباد) مزمت ، بیرونی ہاتھ، را، انڈیا ملوث اور سازشوں جیسے راگ بہت الاپے جا چکے۔ بے گناہوں کا خون مسلسل بہہ رہا ہے، کوئٹہ سانحے کی جس قدر مزمت کی جائے کم ہے، ارباب اقتدار و اختیار کو مزمت نہیں مرمت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی نے سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی واقعہ ہوتا ہے صدر ، وزیراعظم سے لیکر قانون نافذ کرنے والے اداروںتک صرف بیانات کی تک محدود ہو کر رہ جاتے ہیں ۔ ہمیشہ ایک ہی راگ الاپا جاتا ہے کہ ہم مزمت کرتے ہیں ، بیرونی ہاتھ ملوث ہیں ، انڈیا یا را ملوث ہیں ۔ کوئی عملی قدم نظر نہیں آتا ۔بیرونی و ملک دشمن ہاتھوں کے ملوث ہونے میں کوئی شک نہیں ۔ مگر بیرونی ہاتھ کس ذریعے سے اپنے مشن پر عمل پیرا ہیں اس کو دیکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ کالعدم تنظیمیں اور تکفیری دہشت گرد اس ملک کے لیے ناسور ہیں ۔ انہیں بے لگام چھوڑنا کسی طور پر بھی خطرے سے خالی نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ محب وطن علماء کو شیڈول فور میں ڈالا جا رہا جبکہ دہشت گرد آزادانہ اپنی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ نیشنل ایکشن پلان اگر درست سمت چلنے دیا جاتا تو کوئٹہ سانحے جیسے واقعات نہ ہوتے۔ ملک کے کونے کونے سے دہشت گردوں کو ڈھونڈ کر نشان عبرت بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ جب تک دہشگردوں کو منظم نکیل نہیں ڈالی جائے گی تب تک وہ ایسی کاروائیاں کرتے رہیں گے ۔ فیصلہ کن کاروائی کے سوا چارہ نہیں ۔ دہشت گرد بھارت ، امریکہ و اسرائیل کے ایجنٹ بن کر داخلی طور پر ہمیں کمزور کر رہے ہیں ۔ اس وقت تحریک آزادی کشمیر آگے بڑھ رہی ہے اس طرح کے واقعات سے توجہ دوسری جانب مبذول کرنے کی سازش کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا ۔ علامہ سید تصور نقوی نے کہا کہ ہم شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات اور پسماندگان کے صبر جمیل کے لیے دعا گو ہیں۔جبکہ عسکری و سیاسی قیادت سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر بلا تفریق ملک گیر آپریشن کے ذریعے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے ۔ کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کو بھی کالعدم کیا جائے۔ نیشنل ایکشن پلان کی ایک ایک شق پر سو فیصد عملدرآمد کیا جائے ۔ دہشت گردوں اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بے نقاب کیا جائے۔ انہیں عبرت ناک انجام سے دوچار کیا جائے۔تاکہ مملکت خداداد پاکستان میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔

وحدت نیوز(باغ) مجلس وحدت مسلمین آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی نے کہا ہے کہ 24اکتوبر یوم تاسیس آزاد ریاست جموں و کشمیر ، وہ تاریخی دن ہے کہ جس دن آزاد خطہ کے مسلمانوں نے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی۔ اپنی آزادانہ و انقلابی حکومت کی بنیاد رکھی۔ 22اکتوبر اہلیان مظفرآباد کے لیے اہمیت کی حامل،قبائلی مجاہدین کے ساتھ ملکر ڈوگرہ راج کو اس شہر سے نکال باہر کیا گیا۔آزادی پاکستان کے بعدوہاں سے بھاگ کر خطے میں پناہ لینے والے ہندؤں نے مسلمانوں کی قتل و غارت کا پروگرام بنا رکھا تھا ۔ جس کو مظفرآباد کے عمائدین نے تدبر و فہم سے ناکام بنایا ۔ ڈوگرہ حکومت کی درپردہ مدد کے ذریعے عید کے اجتماعات کو نشانہ بنانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی، دوسرے کے لیے کھودے جانے والے گڑھے میں خود گرے۔ اس تاریخی دن کی مناسبت سے اہلیان کشمیر کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر نے ضلع باغ کے دورے کے موقع پر ضلعی تنظیمی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا ۔

 انہوں نے کہا کہ یقینا آزادی ایک ایسی نعمت ہے کہ جس کے لیے انسان کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرتا ۔ آزادی کی قدر و قیمت وہی جان سکتا ہے جس نے غلامی کو دیکھا ہو ۔ 24اکتوبر کو ایک حصہ بھارتی چنگل سے آزاد ہوا۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں نہ مذہبی آزادی ہے نہ سیاسی، وہاں شہریوں کی زندگی تک محفوظ نہیں ۔ بھارت نے اپنے اس مکروہ افعال کی تکمیل کے لیے 8لاکھ افواج نہتے کشمیریوں پر جھونک رکھی ہے۔ جو آئے روز بے گناہ نہتے کشمیریوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کی افواج کو یہ علم نہیں کہ وہ آگ سے کھیل رہی ہے اور اس آگ کی چنگاری حال ہی میں برہاں مظفروانی کی صورت میں سامنے آئی ۔ جس نے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی روح پھونک دی اور اس چنگاری نے پلک جپکتے ہی بھارت کے سیکولرازم کے جھوٹے دعوؤں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے آزادی حاصل کر لی ، اس نعمت عظمیٰ پر خدا وند منان کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے ۔ اس آزادی کوچار چاند لگانے، حقیقی آزادی بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کی ضرورت ہے ۔تعلیم ، صحت ،روزگار ، سڑکوں کی زبوں حالی اور اس طرح کے بیسیوں مسائل ایسے ہیں کہ جن کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ تعلیم سب حق مگر غریب کی پہنچ سے دور کیوں ؟ صحت سب کے لیے مگر سرکاری ہسپتالوں میں سرنج تک دستیاب نہیں ؟ روزگار بنیادی مسئلہ مگر ہر دوسرا آدمی بے روزگار؟ سڑکوں کی حالت ایسی کہ جیسے ڈوگرہ راج کے وقت بنی ہوں؟ صفائی کے انتظامات ایسے کہ ڈینگی جیسی وبا نے بھی اس خطے کا رخ کر لیا؟ کرپشن ، اقربا پروری اور لالچ نے خطے کو دیوالیہ بنا رکھا ہے؟ ارباب اختیار صرف انجوائے منٹ اور فوٹو سیشن تک محدود ۔ کیا ہمیں اس خطہ کو ماڈل خطہ نہیں بنانا چاہیے۔ یقینی طور پر آزاد کشمیر کو ایک ماڈل سٹیٹ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیئے جانے کی ضرورت ہے تا کہ بتایا جا سکے کہ اس خطے نے آزادی حاصل کر کے کیا پایا ہے؟ موجودہ حکومت نے بھی تین ماہ گزار لیے مگر اس وقت تک کوئی عملی قدم نظر نہیں آرہا ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ خطے کی ترقی کے لیے ، میرٹ اور گوڈ گورننس کے لیے حقیقی معنوں میں کام کیا جائے ۔ حکومت کے ساتھ ساتھ ہر شہری ہر فرد اپنے حصے کا کردار ادا کرے تا کہ ہمارے اسلاف نے جو اس خطے کو بنانے کے لیے قربانیاں دی تھیں ان مقاصد کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔

وحدت نیوز(گڑھی دوپٹہ) حسین ؑ فاتح کربلا، انسانیت کے لیے آپ ؑ کی قربانی تازیست یاد رکھی جائے گی۔آپ ؑ نے آدم ؑ سے لیکر خاتم ؑ تک محنتوں کو بچایا ، آج ساری دنیا حسین ؑ کو یاد کر رہی ہے مگر یزید لعین کا کوئی نام لیوا نہیں ، ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی نے یوم عاشور کے مرکزی جلوس جہلم ویلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ حسین ؑ صرف شیعوں کے نہیں بلکہ انسانیت کے امام ہیں ، جو بھی برائی ، ظلم ، جبر اور قبیح افعال سے نفرت کرتا ہے اس کا امام حسین ؑ ہے ، حسین ؑ کی قربانی بھی انسانیت کے لیے تھی ، اگر حسین ؑ سر نہ کٹاتے تو دین نہیں بچتا تھا ، آپ نے اہل عیال سمیت اپنا سب کچھ دین کی راہ میں لٹا دیا، آج دنیا بھر میں جگہ جگہ حسینؑ حسین ؑ ہو رہا ، یزید لعین کا کوئی نام لیوا نہیں ، اس کا نام ہی گالی بن کر رہ گیا ہے ، حسین ؑ وہ واحد ہستی جو سرکٹا کے بھی زندہ باد ہو گئے ، پیاسے رہ کے بھی جنگ جیت گئے ، اپنے سب اصحاب و احباب کو قربان کر کے بھی فاتح بن گئے ، اور نوک نیزا پر بلند ہو کر قرآن کی تلاوت کر کے بتا دیا کہ تم نے جسے مارا تھا وہ سر کٹا کے بھی زندہ باد ہے جو نہیں مرا تھا وہ جڑے سر کے ساتھ بھی مردہ باد ہے ، حسین ؑ صرف اور صرف نانا محمد ؐ کے دین لیے نکلے ، اپنے جد کی امت کی اصلاح کے لیے نکلے ، اور سب کچھ لٹا کے بتا دیا کہ میرا مقصد کیا تھا ۔ کربلا فلسفہ حیات ہے ، کربلا صرف واقعہ نہیں بلکہ آئین زندگی ہے ۔ آج امت مسلمہ افتراق کے بجائے صرف کربلا کو اپنے لیے درس بنا لے تو کوئی حبیب ابن مظاہر بنے گا ، کوئی زہیر بن قین ، کوئی جون بنے گا تو مسلم ابن عوسجہ بس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے سوئے ہوئے حسینی ضمیر کو بیدا کریں ۔ دشمن خود ڈھیر ہو جائے گا۔

وحدت نیوز (ہٹیاں بالا) مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دھڑلے سے جاری، عالمی انسانی حقوق کے ادارے خاموش تماشائی، ظلم کی انتہاء ہو چکی ،اب تو جاگا جائے۔ عاشور کے جلوسوں پر لاٹھی چارج اور گرفتاریاں کہاں کی جمہوریت کا اصول ہیں ،عزاداروں کو پابندسلاسل کیا گیا ، جلوس نہیں نکالنے دیئے گئے اور جب نکالے گئے تب لاٹھیاں برسائی گئیں ، مقبوضہ کشمیر کی عوام کو اب مذہبی معاملات و عبادات کی بھی گنجائش نہیں دی جارہی ۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری اطلاعات مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر سید حمید نقوی نے کیا ، انہوں نے کہا کہ مجالس و جلوس ہائے عزا پر پابندی بھارتی تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی ، انڈیا وقت کے یزید کا کردار ادا کر رہا ہے۔ ایسی کون سی جمہوریت ہے جو لوگوں کو مذہبی عبادات سے روکے؟ کشمیری اسی لیے تو آزادی چاہتے ہیں کہ وہ حقیقی معنوں میں اپنی زندگی گزار سکیں ، اپنے مذہبی معاملات کی ادائیگی کر سکیں ، انہیں کسی طرح کی روک ٹوک نہ ہو سکے ۔ مگر ان کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا ۔ بھارت یاد رکھ لے کہ یزید نے بھی حسین ؑ کو شہید کر کے سمجھا تھا قصہ ختم ہو گیا ، مگر مظلوم سر کٹا کر بھی فتح یاب ہوئے ظالم سر بچا کر بھی نامراد ہوئے ۔ کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ بھارت کو ایک دن ضرور اپنے کیئے پر حساب دینا ہو گا۔ سیکرٹری اطلاعات مولاناسید حمید نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کو روز عاشور بھارتی مظالم پر سخت تشویش ہے۔ جبکہ دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر میں کیئے جانے والے بہترین سیکورٹی انتظامات پر چیف سیکرٹری آزاد کشمیر ، آئی جی آزاد کشمیر ، کمشر ڈویژن ہا، ڈپٹی کمشنر صاحب اور جملہ انتظامیہ ، ڈیوٹی دینے والے اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ اور دعا گو ہے کہ خدا وند ان کی اس ڈیوٹی کو اپنے حضور عبادت شمار فرمائے۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) محرم الحرام برداشت ،صبر و اخوت کا مہینہ، انتظامیہ و حکومت سے ہر ممکن تعاون کریں گے ، تاہم عزاداری سید الشہداء ؑ کے حوالے سے کسی بھی قدغن یا رکاوٹ کو قبول نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی نے آمدہ محرم الحرام کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ہمیشہ نیشنل ایکشن پلان کے ہر نقطے پر عمل درآمد کا مطالبہ کرتی آئی ہے۔ ہم حکومت و انتظامیہ سے ہر ممکن تعاون کریں گے ۔ عزاداررسول ؐ کو ان کے نواسے ؑ کا پرسہ دینے سڑکوں پر آتے ہیں ۔ ظالم کے خلاف مظلوم کی حمایت میں نکلتے ہیں ۔ حکومت و انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داریوں کو بھرپور طریقے سے ادا کرے۔ فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے جائیں ، بھمبر سے لیکر نیلم تک مجالس و جلوس ہائے عزا منعقد ہوتے ہیں جن میں عزاداروں کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے ۔ حسب سابق امسال بھی نظم و نسق کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ الحمد لللہ آزاد کشمیرپرامن خطہ ہے، شیعہ سنی بھائی چارہ ہے ۔ یہاں کے امن میں شیعہ سنی علماء و عوام کا بڑا کردار ہے ۔

 انہوں نے مزید کہا کہ عزاداری سیدالشہداء ؑ ہماری شہ رگ حیات ہے۔ اس کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ عزاداری کے دفاع میں ہم اپنی جان تک کا نذرانہ پیش کرنے سے دریغ نہیں کریں گے ۔ مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے تمام بانیان مجالس و جلوس کے شانہ بشانہ ہے۔ان کی خدمت کے ریاستی و ضلعی قیادت ہمہ وقت تیار و آمادہ ہے۔بانیان مجالس انتظامیہ سے اور انتظامیہ بانیان مجالس سے تعاون کرے ۔مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور جوادی نے کہا محرم میں جہاں ہم حسین ؑ کی مظلومیت کا پرچار کرتے ہیں وہاں یزید اور یزید جیسوں سے نفرت کا اظہار بھی کرتے ہیں ۔ اسی طرح ہم  مقبوضہ کشمیر کے مجبور و محکوم عوام کو بھی یاد رکھیں گے ۔مقبوضہ کشمیر میں وقت کے یزیدی سپاہی نہتے لوگوں پر تشدد کی بے پناہ داستانیں رقم کر چکے ۔ وہ وقت دورنہیں جب ظلم کی سیاہ رات ختم ہو گی اور مقبوضہ کشمیر کی مظلوم عوام حق آزادی پا لے گی ۔ بھارت اپنی ہی کھودی ہوئی قبر میں دفن ہو جائے گا ۔ اسے مقبوضہ کشمیر کی عوام کو دیئے گئے ایک ایک زخم کا حساب دینا پڑے گا۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) یوم اعلان ولایت امیر المؤمنین حضرت علی ؑ یوم تکمیل دین ہے۔ یوم غدیر وہ دن ہے کہ جب پیغمبر ؐاسلام نے صحابہ کرام ؓو حجاج ؒاسلام کے مجمع میں خم کے مقام پر حضرت علی ؑ کی ولایت کا اعلان فرمایا۔ پیغمبر اسلام کی یوں ہر بات تابع وحی ہوتی ہے لیکن اس روز خصوصی طور پر ’’اے رسول پہنچا دو وہ پیغام جو آپ ؐ کے رب کی طرف سے آپ پر نازل کیا جا چکا‘‘ سورہ مائدہ کی آیت نازل ہوئی اور پیغمبر اسلام نے ان تمام حجاج کرام جو پیچھے رہ گئے ، ان کے پہنچنے اور جو آگے چلے گئے ان کی واپسی کا انتظار فرمایا۔ اور سب کے جمع ہونے پر آپ نے حضرت علی ؑ کی ولایت کا اعلان ان الفاظ میں فرمایا’’من کنت مولاہ فھذا علی فولاہ‘‘ کہ جس جس کا میں مولا ہوں اس اس کا یہ علی مولا ہے۔ ان خیالات کا اظہار علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان آزاد کشمیر نے جشن غدیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس واقع کو عالم اسلام کے تقریباً تمام آئمہ حدیث و مورخین نے رقم کیا ہے،جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا اعلان ولایت کے بعد جملہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم نے بحکم رسول ؐ حضرت علی کے خیمہ میں جا کر’’ اے ابوطالب کے بیٹے مبارک ہو مبارک ہو آج سے آپ ہمارے اور ہر مسلم و مسلمہ کے مولا ہوئے‘‘یہ کہہ کر مبارکباد دی۔اس کے بعد آیت نازل ہوئی کہ آج کے دن دین مکمل ہوا ۔ انہوں نے بطور پیغام کہا کہ ولایت حضرت علی علیہ السلام عالم اسلام کے لیے ضابطہ زندگی ہے، نجات کا راستہ ہے ۔ ولایت کی اس رسی کو پکڑتے ہوئے انسان خدا اور اس کے رسول ؐ کا تقرب حاصل کر سکتا ہے۔ عالم اسلام کی مشکلات کا حل ولایت امیر المومنین علیہ السلام کی پیروی میں ہے۔

Page 3 of 8

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree