وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضارضوی (آغارضا) بلوچستان کی نئی صوبائی کابینہ میں بحیثیت وزیر شامل ،گورنر بلوچستان محمد خان اچگزئی نے ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا اور دیگر نومنتخب اراکین کابینہ سے ان کے عہدے کا حلف لیا، تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت کے خاتمے کے بعد مسلم لیگ ق سے  تعلق رکھنے والے  نو منتخب وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے حلف اٹھاتے ہی اپنی چودہ رکنی صوبائی کابینہ کے ناموں کا اعلان کردیا  جس میں پانچ مشیر بھی شامل ہیں، جن کے قلمدانوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، بلوچستان کی نئی صوبائی کابینہ میں ایم ڈبلیوایم کے رکن اسمبلی سید محمد رضا سمیت  طاہر محمود خان،سردار سرفراز خان ڈومکی،نواب چنگیز خان مری ، میر سرفراز احمد بگٹی، راحت جمالی، عبدالمجید ابڑو ، میر عاصم کرد گیلو، عامر رند، گلام دستگیر بادینی، محمد اکبر اسکانی، شیخ جعفر خان مندوخیل،منظور احمد کاکڑ اور  پرنس احمد علی شامل ہیں ، وزیر اعلیٰ سمیت تمام اراکین کابینہ کی تقریب حلف برداری گورنر ہاوس کوئٹہ میں منعقد ہوئی ۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایم ڈبلیوایم کے رکن اسمبلی سید محمد رضا اور مسلم لیگ ق کے رہنما اور نومنتخب وزیر اعلیٰ نےمسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے  سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کی تھی جسے اراکین نے بھاری اکثریت سے منظور کرلیا تھا اور آج جمہوری تسلسل کو آگے بڑھاتے ہوئے اراکین اسمبلی نے کثرت رائے سے مسلم لیگ ق سے تعلق رکھنے والے عبد القدوس بزنجو کو نیاء قائد ایوان منتخب کیا اور بعد ازاں انہوں نے اپنی چودہ رکنی صوبائی کابینہ کا اعلان جس نے اپنے عہدوں کا حلف بھی اٹھا لیا ہے، جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی سید محمد رضا بھی مسلم لیگ ق اور دیگر جماعتوں کی اتحادی حکومت میں بحیثیت وزیر شامل ہو چکے ہیں جن کے قلمدان کا اعلان جلد متوقع ہے ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) ایم ڈبلیوایم کے ممبر بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا نے کہا کہ میں شہداء کے خانوادگان کو سلام پیش کرتا ہوں، یہ وہ مقتل ہے جہاں ہم نے اپنے شہداء کے ٹکڑوں کو اُٹھایا ہے، یہی وہ مقام جہاں پوری قوم نے سخت سردی میں استقامت کا مظاہرہ کیا، آج کا دن شہداء کے لہو سے تجدید عہد کا دن ہے، آج تک ہمارے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا، پورے ملک میں ہم نے فوجیوں پر حملے نہیں کیے، ہم نے فوجیوں کے سروں کے ساتھ فٹبال نہیں کھیلے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام شہدائے سانحہ علمدار روڈ کی پانچویں برسی کے موقع پر منعقدہ  ’’یوم استقامت و یکجہتی مظلومین ‘‘ کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ  آج اللہ نے آپ کے نمائندے کو عزت بخشی ہے اور ہم نے ایک کرپٹ وزیراعلی کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا، آج کے بعد اگر کوئی وزیراعلی کرپشن کرے گا تو اس کا علاج بھی یہی ہوگا، میری نواب ثناء اللہ سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی، میں اپنی قوم کے لیے میدان میں کھڑا ہوں، مجھے خریدنے کی بارہا کوششیں کی گئیں لیکن میں بکا نہیں جھکا نہیں، میں نے آج تک نہ وزارت کا تقاضا کیا ہے نہ مشیر کا تقاضا کیا ہے، میں نے اپنے حلقے میں یونیورسٹی کا تقاضا کیا ہے، اپنے بیروزگار جوانوں کے لیے نوکریوں کا تقاضا کیا، ہم کوئٹہ کی آبادی کا پانچواں حصہ ہیں ، ہمارا حق کیوں پامال کیا جارہا ہے، میں نے اپنی قوم کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا تھا اور آج بھی اپنے وعدے پر قائم ہوں، میں آج جس مقام پر ہوں وہ سب آپ کی بدولت ہے، میں اسمبلی میں اور پاکستان میں آپ کا نمائندہ ہوں، اگر نوازشریف اور نواب ثناء اللہ کا مواخذہ ہوسکتا ہے تو یہاں کے چوروں کا احتساب بھی ہوگا، ہم پوری قوم کے سامنے انہیں بے نقاب کریں گے، اس حلقے کے فنڈز بلوچستان حکومت کے پاس پڑے ہوئے ہیں، انشاء اللہ مستقبل میں یہ پراجیکٹ مکمل ہوں گے، شہداء کے خانوادگان کے لیے ہاؤسنگ سکیم، نوجوانوں کے لیے یونیورسٹی کا قیام اولین ترجیح ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) قائم مقام اسپیکر بلوچستان اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے انتخاب کے لیے اجلاس منعقد ہوا. اجلاس میں مختلف قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کا انتخاب کیا گیا. جن میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا سرکاری مواعید ( گورنمنٹ انشورنس )،عبدالمجید خان اچکزئی پبلک اکاونٹس کمیٹی ,  , حاجی محمد اسلام منصوبہ بندی و ترقیات , سید لیاقت علی آغا داخلہ , قبائلی امور , جیل خانہ جات , صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی , محترمہ کشور احمد کھیل و سیاحت , آثار قدیمہ , ڈاکٹر رقیہ ہاشمی صحت و بہبود آبادی , سردار محمد ناصر صنعت و حرفت و معدنی ترقی و افرادی قوت کے قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین منتخب ہوئے،بعد ازاں اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے چیئرمین مجالس کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں گاڑیوں کی چابیاں بھی سپرد کیں. اور امید ظاہر کی کہ منتخب چیئرمین اپنے فرائض منصبی احسن طریقے سے سر انجام دیں گے.

وحدت نیوز(کوئٹہ) قرآن مجید کے اوراق کی بے حرمتی کے جھوٹے پروپگنڈے کی پر زور مذمت کرتے ہیں ،  جس میں بعض گروہوں کی جانب سے مقامی اخبارات میں چھپنے والے بیانات جن کے مطابق ہزار گنجی میں انار کے کنٹینر سے قرآن مجید کی آیات پر مشتمل اوراق کا برآمد ہونا، شہر سے قلندر مکان پر واقع معاویہ اسٹریٹ سے کالعدم تنظیم کے تین دہشتگردوں کی گرفتاری، معاویہ اسٹریٹ کی بجائے اخبارات میں انتہائی پرامن علاقے مری آباد کا نام چھپنا اور بھاری مقدار میں اسلحہ و بارود کی برآمدگی۔ لیکن کوئٹہ شہر میں آج دوپہر ایک مذہبی شرپسند تنظیم کی جانب سے کوئٹہ کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی سازش کے حوالے سے ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل سید عباس موسوی نے صوبائی وحدت ہائوس کو ئٹہ میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضااور نومنتخب کونسلر رجب علی بھی موجود تھے ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ عینی شاہدین کے مطابق آج دوپہر ساڑھے بارہ بجے تکفیری گروہ کا جلوس شہر میں مختلف مقامات سے اشتعال انگیز نعرے لگاتا ہوا لیاقت بازار میں موجود جیولرز اور دیگر دکانوں پر حملہ آور ہوا۔ وہاں موجود سکیورٹی گارڈز کو زد و کوب کیا اور جیولرز کی دکان میں لوٹ مار کی نیت سے گھسنے کی کوشش کی۔ اس دوران جیولرز اور دیگر دکانوں کے ملازمین کو خوف کے باعث دکانوں کے اندر محبوس ہونا پڑا۔ جلوس لیاقت بازار سے گزرتا ہوا سٹی تھانے کے سامنے سے ہوتا ہوا جب میزان چوک پر پہنچا، تو وہاں موجود سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں کو اتار کر جلایا گیا اور اُن کی بے حرمتی کی گئی۔ نیز وہاں موجود دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کی تصاویر کو بھی اتار کر پاؤں تلے روندا گیا۔ مشتعل مظاہرین کو ڈیڑھ سے دو گھنٹوں کے دوران شہر میں کوئی روکنے والا نہ تھا۔ لیاقت بازار، عبدالستار، قندھاری بازار، میزان چوک اور علمدار روڈ پر واقع دکانداروں کی جانوں کو اِن مشتعل مظاہرین سے جان کے خطرات لاحق تھے۔ پولیس اور ایف سی کی طرف سے اِن شرپسند عناصر کو کھلی چھوٹ دی گئی تھی، جسکی وجہ سے یہ لوگ شہر میں ہر جگہ دندناتے پھر رہے تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر کی طرف سے نکالے جانے والا آج کا یہ جلوس کہاں سے برآمد ہوا؟ کس کی اجازت سے اس جلوس کو شہر میں داخل ہونے اور شہر کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی اجازت دی گئی؟ کس کی اجازت سے انہیں اس بات کی اجازت دی گئی کہ جلوس کے شرکاء شہر میں موجود تاجروں کو ہراساں کریں اور دکانوں پر لوٹ مار کی نیت سے حملہ آور ہوں؟ ڈیڑھ سے دو گھنٹوں کے دوران اِن شرپسند عناصر کے خلاف کیوں کوئی بروقت کارروائی کرکے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی؟ کیسے ان مشتعل شرپسندوں کو اس بات کی اجازت دی گئی کہ یہ لوگ علمدار روڈ کا رُخ کریں اور وہاں پہنچ کر اشتعال انگیز نعرہ بازی کریں؟ کیسے ممکن ہے کہ پولیس اور ایف سی کی موجودگی میں شرپسند عناصر شہر میں داخل ہوتے ہیں، ہوائی فائرنگ کرکے شہر میں خوف و ہراس پھیلاتے ہیں، دکانوں کو بند کرواتے ہیں اور شہر میں آباد دیگر اقوام کے عقائد کے خلاف شرانگیز نعرہ بازی کرتے ہیں۔

 

 گذشتہ چند دہائیوں سے پاکستان خصوصاً کوئٹہ شہر میں ایک تکفیری گروہ مختلف حیلوں اور بہانوں سے شہر میں موجود امن و امان اور اتحاد بین المسلمین کی فضا کو پارہ پارہ کرنے کی سازش میں مصروف ہے۔ پہلے شیعہ اور سنی کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دے کر ان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی کی گئی۔ پھر شیعہ قوم کے خلاف صحابہ کرام رضی اللہ تعالٰی عنہم کے پاک نام کو استعمال کرکے کراچی اور راولپنڈی میں فرقہ وارانہ آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن اللہ کے فضل و کرم سے اور سنی شیعہ عوام کے دانشمندانہ اقدامات کی وجہ سے اس تکفیری گروہ کو تاحال ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مسلسل ناکامی کے بعد اب وہی تکفیری گروہ خاص مذہب کا نام استعمال کرکے کوئٹہ شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازشوں میں مصروف ہے اور آج کا واقعہ ان سازشوں کی ایک کڑی ہے۔ اس واقعہ کے نتیجے میں ہمارے درجنوں افراد لاپتہ ہیں اور درجنوں موٹر سائیکلوں اور دکانوں کو آگ لگا دی گئی۔ تاہم دکانوں کی آگ پر وہاں موجود شیعہ سنی تاجر برادری کی کوششوں سے بروقت قابو پالیا گیا۔

 

مذکورہ تکفیری گروہ حالیہ قرآنی اوراق کے واقعہ کا سہارا لیتے ہوئے ایک بار پھر مسلمانوں کے جذبات کو ابھارنے کی سازش میں مصروف ہے اور پورے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی مذموم کوشش کر رہا ہے۔ وطن عزیز پاکستان کے لئے خصوصاً کوئٹہ میں اس تکفیری گروہ کی سازشیں تباہ کُن ہیں اور پاکستان کے استحکام کے لئے روز بروز خطرے اور بدنامی کا باعث بن رہی ہیں۔ گذشتہ روز قلندر مکان کی معاویہ اسٹریٹ سے تین دہشت گردوں کو بھاری اسلحہ و بارود سمیت گرفتار کیا گیا جبکہ اس گرفتاری کی جگہ اخبارات میں مری آباد کا نام دے کر پرامن ہزارہ شیعہ قوم کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ہم گذشتہ روز کنٹینر سے برآمد ہونے والے اخباری اوراق جن پر قرآنی آیات اگر درج تھیں، تو ہم ایسے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

 

آخر میں ہم حکومت سے درج ذیل مطالبات کرتے ہیں:

1۔ کالعدم تنظیموں کے اخباری بیانات اور جلسے جلوسوں پر پابندی عائد کی جائے۔
2۔ آج کے جلوس کے ذمہ داران کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے انہیں فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔
3۔ ذمہ داری سے غفلت برتنے پر پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
4۔ کوئٹہ شہر میں تاجر براداری نیز تعلیمی اداروں اور دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت اور اہلیان غلمت نگر  کے زیر اہتمام عظمت ولایت کانفرنس کے عنوان سے عظیم الشان  اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ، مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا ، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹرسید فیصل رضا عابدی ، علامہ شیخ اعجاز بہشتی سمیت مقامی مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے قائدین اور عمائدین   نے خطاب کیا، اہلیان نگر کی جانب سے اجتماع کے دوران 3 نومبر کو منعقد کیے جانے والے دفاع وطن کنونشن کو بہت سراہا گیا ۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماعلامہ امین شہیدی ، ناصر عباس شیرازی، ملک اقرار حسین صوبائی رہنما علامہ شیخ نیئر عباس، علامہ مظاہر موسوی، ڈویژنل رہنما علامہ شیخ بلال سمائری   و دیگر بھی موجود تھے ۔

 

دوران خطاب قائدین کا کہنا تھا کہ اب ہمیں عقیدے کی خاطر متحد ہونا ہوگا، سیاسی پارٹیوں کی شعبدہ بازیوں سے دھوکا نہیں کھانا، شیعہ قوم کی بقاء وحدت پر انحصار کرتی ہے ، قائدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ دفاع وطن کنونشن کسی خاص سیاسی یا مذہبی جماعت کی نمائندگی کرنے کے لیے نہیں منعقد کیا گیابلکہ اس کا مقصد تمام شیعہ سنی  عوام خصوصاً گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی شیعہ سنی قوم کو وحدت کی لڑی میں پرونا ہے۔انشاء اللہ یہ اجتماع گلگت بلتستان میں نئی سیاسی تاریخ رقم کرے گا ۔

Page 2 of 2

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree