وحدت نیوز (اسلام آباد) بڑھتی ہوئی امریکی جارحیت نے خطے کے امن کو خطر ے میں ڈال دیا ہے، مڈل ایسٹ سے لے کر افغانستان ہر طرف امریکی مسلط کردہ جنگوں پر اسلامی ممالک کے سربراہاں کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے، ان خیالات کا اظہار مرکزی ترجمان مجلس وحدت مسلمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ امریکہ جنوبی ایشیاء سمیت عرب ممالک کی معدنی وسائل کی لوٹ مار میں ملوث ہے پڑوسی ملک ایران کے خلاف جنگ کرنے کے مذموم عزائم کو لے کر آئے روز خلیج فارس میں ڈرامائی واقعات گھڑے جار ہے ہیں یہ ایک منظم منصوبہ بندی جاری ہے ۔حکومت پاکستان اپنی خارجہ پالیسی واضح کرتے ہوئے دنیا کو یہ باور کرائیں کہ خطے میں امریکی مذموم عزائم کی کسی بھی صورت حمایت نہیں کرینگے۔ گزشتہ ادوار کی غلط پالیسوں کے نتیجے میں پاکستانی عوام نے بے شمار جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے ۔ ہم مذید کسی ایڈونچر کا حصہ نہیں بن سکتے ۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ امریکہ اپنے انسان دشمن منصوبوں اور عزائم کے باعث اقوام عالم میں منفور ہوچکا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ جیسے گرے ہوئے اخلاق کے حامل شخص کا صدر امریکہ بن جانا، امریکی زوال اوراخلاقی دیوالیہ پن کی نشانی ہے۔ نام نہاد سپر پاورامریکہ کا آیت اللہ خامنہ ای سے مذاکرات کی بھیک مانگنا استعماری قوتوں کیلئے نشان عبرت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمتی بلاک نے امریکی غرور کو خاک میں ملا دیا ہے اور اسرائیل کی بقاء سب کے لئے سوالیہ نشان بن چکی ہے۔امریکہ اوراس کے غلام عرب اور مسلم حکمرانوں کی تمام تر سازشوں  کے باوجود صدی کی ڈیل اوربیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینا ابھی ایک خواب ہے جس کی کوئی تعبیر نہیں۔جبکہ آج اسرائیل غاصب کی نابودی کے لئے لحظہ شماری ہورہی ہے۔ آزادی فلسطین کی تحریک آج امت مسلمہ اور مزاحمتی بلاک کی جہد مسلسل کے باعث اپنی منزل سے قریب آچکی ہے۔                   

 انہوں نے کہا کہ دنیائے کفر و استکبار کے ایوانوں میں زلزلہ بپا ہوچکا ہے اور اللہ تعالی نے مستضعفین عالم سے جو وعدہ کیا تھا اس وعدے کے آثار پورے عالم میں نمایاں ہوچکے ہیں۔ عالمی انقلاب کے لئے جس عالمی انقلابی تحریک کی ضرورت ہے وہ اپنے ابتدائی مراحل سے آگے بڑہ کر ایک تناور وجود بن چکی ہے، نائیجیریا کے ابراہیم زکزاکی سے لے کر یمن کے سیدعبدالمالک تک اس انقلابی تحریک کے جانثار نائب امام کی قیادت میں باطل کے مقابل صف آراء ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےزیر اہتمام اسلام آبادہوٹل میں منعقدہ القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےنائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کی کاوشیں قابل قدر ہیں ۔ روح اللہ امام خمینی نے مسئلہ قدس کوکرپٹ حکمرانوں سے نکال کر عوام کے ہاتھ میں دیا ۔ ایک ریاست ہے وہ ہے فلسطین جس کا دارلحکومت بیت القدس ہے۔ اسرائیل صرف قابض ہے اور ہم ہرگز اسرئیل کو تسلیم نہیںکریں گے ۔

امریکہ ایران تنازعہ

وحدت نیوز(آرٹیکل) یہ کوئی پہلی دفعہ نہیں کی امریکہ ایران تنازعہ نے سر اٹھایا ہو، انقلاب اسلامی ایران کے بعد ہر سال یہ تنازعہ مختلف صورتوں میں رونما ہوتا رہا ہے اور اس کا انجام امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی شکست پر تمام ہوتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اور عالمی طاقتیں کبھی یہ نہیں چاہتیں کہ کوئی ملک خصوصا اسلامی ممالک خودمختار ہو جو عالمی طاقتوں کی غلطیوں کی نشاندہی کرے، اور ظلم و ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرے۔

 لہذا انقلاب اسلامی ایران کے بعد نظریہ انقلاب امریکہ و اسرائیل اور ان کے حواریوں کے لئے بہت بڑا چیلنج بن گیا۔ انقلاب دشمنوں کی صبر کا پیمانہ کچھ مہینے پہلے لبریز ہوا جب ایران نے انقلاب کی چالیسویں سالگرہ منائی اور ان کی تمام تر پیشنگوئیوں کو شرمندہ تعبیر کیا۔کچھ دنوں پہلے امریکہ نے ایرانی افواج پاسداران انقلاب کو بلیک لسٹ قرار دیا جس کے جواب میں ایران نے امریکی سنٹرل کمانڈ کو بھی دہشت گرد تنظیم قرار دیا، یوں امریکہ ایران تنازع نے ایک دفعہ پھر سر اٹھایا ہے۔

یاد رہے امریکی سنٹرل کمانڈ انقلاب اسلامی کے بعد وجود میں آیا ہے اور اس کی جغرافیائی اسٹریکچر اسرائیل کے گرد گومتی ہے یعنی اس کے بنانے کا مقصد ایران سے کسی بھی ممکنہ خطرے سے اسرائیل اور امریکی مفادات کی تحفظ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان، عراق جنگ سے لیکر مشرق وسطی، افریقہ اور ایشیاء میں جتنی بدامنی و انارکی پھیلتی ہے یہ سب اسی کمانڈ سنٹر سے کنٹرول ہوتا ہے۔امریکہ مختلف حیلوں بہانوں سے ایران پر دباء ڈالنا چاہتا تھا تاکہ ایران پریشر میں آکر کسی حد تک امریکہ کو تسلیم کرے لیکن ایسا نہیں ہوپایا۔ بلکہ برعکس ایران کی طاقت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا گیا اور انقلاب کی چالیسویں سالگرہ کے ساتھ ساتھ عراق، شام، فلسطین، لبنان کے محازوں پر بھی امریکہ اسرائیل کو شکست دینے کا جشن منایا جس نے امریکی شکست اور بے بسی کو ساری دنیا کے سامنے واضح کیا۔

اب امریکہ دوبارہ اپنے جھوٹے دعوں کو سچ ثابت کرنے اور ایران کو محکوم کرنے کے لئے میدان میں کود پڑا ہے جس کا مقدمہ پاسداران انقلاب کو بلیک لیسٹ کرنے کے بعد عرب امارات کی بندرگاہ فجیرہ پر حملہ اور عراق سے اپنے تمام باشندوں کو انخلاء کا حکم، ایران کی طرف سے عراق میں امریکیوں پر ممکنہ حملے کے خدشہ کو ظاہر کرنا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ فجیرہ پر چار جھازوں میں تخریب کاری کی کوشش کی گئی جن میں سے دو تیل بردار جہازوں کو شدید نقصان پہنچا اور یہ دونوں جہازیں سعودی عرب کی تھیں۔ کہتے ہیں کہ تخریب کاری کی یہ کوشش بھی امریکہ کی طرف سے بنایا گیا منصوبہ تھا تاکہ ایران کے خلاف اس کے دعوں کو سچ ثابت کر سکیں مگر ابھی تک اس کو کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی ہے۔

امریکہ زبانی حد تک تو ایران سے جنگ کرتا ہے مگر حقیقی میدان میں وہ ایران کے ساتھ دو بہ دو جنگ کو تیار نہیں ہے کیونکہ وہ جانتا ہے، جب انقلاب اسلامی نومولد تھا اور اُس نے آٹھہ سالہ عراق جنگ مسلط کیا تھا تب ایران کو شکست نہیں دے سکے تھے۔ ابھی تو ایران ایک ناقبل تسخیر طاقت بن چکی ہے جس کی میزائیلوں کی رینج میں امریکہ کا قلب اسرائیل موجود ہے اور کسی بھی امریکی جارحیت کا خمیازہ اسرائیل کو اٹھانا پڑے گا۔ لہذا کہتے ہیں کہ لوہا لوہے کو کاٹتا ہے بلکل اسی طرح امریکہ نے مسلمانوں کو مسلمانوں کے خلاف کھڑا کر دیا ہے اوراسی لئے ایک دفعہ پھر سعودی عرب اور امارات کو آگے کیا ہے جس نے اپنی بادشاہت کی خاطر امریکہ و اسرائیلی غلامی کو قبول کیا ہوا ہے اور عالم اسلام میں اس وقت جو مشکلات ہیں ان کی اسی فیصد جڑیں انہیں ممالک سے ملتی ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں سعودی جہازوں کو نشانہ بنانے کا مقصد بھی یہی تھا کہ اسلامی ممالک کو ایران کے روبرو کھڑی کریں { واضح رہے کی ایران نے سعودی جہازوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے اور اس تخریب کاری کی مخالفت کی ہے} اور خود جنگی طبل بجا کر پیچھے ہٹ جائے، لیکن اس میں ابھی تک امریکہ کامیاب ہوتا نظر نہیں آتا ہے۔ بلکہ امریکہ کی طرف سے ان تمام تر جنگی خطرات کا ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہٰ ی نے صرف دو جملوں میں جواب دیا کہ " جنگ نہیں ہوگی اور مذاکرات ہم نہیں کرینگے"۔

دوسری طرف امریکی بے بسی کا یہ عالم ہے کہ وہ کبھی جنگ کی دھمکی دیتا ہے تو تو کبھی تردید کرتا ہے، کبھی حملے کی بات کرتا ہے تو کھبی ٹرمپ اپنا فون نمبر دیتا ہے کہ ایرانوں سے کہیں وہ ان سے بات کریں۔ان سب کے باوجود میری نظر میں ابھی ایک خطرہ موجود ہے اور وہ سعودی اور عرب امارات کے خائن و بے وقوف حکمرانوں کی جانب سے ہے جو امریکی اور اسرائیلی باتوں کو کسی بھی چوں چرا کے بغیر تسلیم کرتے ہیں، کہیں ان کی مشوروں میں آکر مسلمان ممالک کو پھر کسی مشکلات سے دوچار نہ کر دیں۔

ابھی فجیرہ تخریب کاری کو گزرے کئی دن ہوئے ہیں اور کل واشنگٹن کی طرف سے بن سلمان کو کال کی جاتی ہے اور ایک گھنٹے کی طویل گفتگو کے بعد ان کو یاد آتا ہے کہ فجیرہ حملے اور یمنی ڈرون حملے کے حوالے سے عرب سربراہان کی ایمرجنسی میٹینگ ہونی چاہئے اور اس حملے کے حوالے سے لاحہ عمل طے ہونا چاہئے یعنی ایران کے خلاف ایک نئے محاز کا آغاز کرنا چاہئے۔ اگر یہاں پر اسلامی ممالک نے ذاتی مفادات کو بالائی طاق رکھ کر اسلام اور مسلمانوں کی نہیں سوچی تو ایک نئے فتنہ کا آغاز ہوسکتا ہے، لیکن اگر مدبرانہ اور مخلصانہ فیصلہ کیا گیا تو امریکہ کی شکست لازمی ہے۔ لہٰذا اب کچھ دن مزید انتظار کریں اور دیکھیں کہ حالات کہا تک پہنچتے ہیں اور عرب سربراہان کیا گل کھلاتے ہیں۔

 تحریر: ناصر رینگچن

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان خطے میں امن کے لئے کردار ادا کرے ۔حکومت ایران امریکہ کشیدگی پر اپنا موقف واضع کرے  ۔امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات خطے میں کشیدگی بڑھا رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تک ماضی کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے ۔ملکی سلامتی و وقار کاتقاضہ ہے کہ اسلام آباد کے فیصلے اسلام آباد میں ہوں ۔آزاد خارجہ پالیسی ہی باوقار اور مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے ۔ پاکستان کو کسی صورت بھی دوسروں کی جنگ کا حصہ دارنا بنایا جائے۔ حکومت کو امن اور مفاہمت پر مبنی پالیسی اختیار کرنا ہوگی ۔خطے میں جاری ایران امریکہ کشیدگی کے حوالے سے تحمل اور بصیرت کے ساتھ فیصلے کرنا ہوں گے ۔پڑوسی مسلم برادر ملک کو تنہا چھوڑنا ہرگز دانشمندی نہیں ہوگی ۔

ان کا کہنا تھاکہ امریکی اور اس کے عرب اتحادیوں نے عالم اسلام خصوصاً عراق، شام، لیبیا اور یمن کو تباہ کر دیا اور اب پاکستان پر ان کی نظریں جمی ہیں لھذا حکومت دانشمندی کا مظاہرہ کرے اور مشرق وسطیٰ کے پراکسی وار کے عفریت سے دور رہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی خام خیالی ہے کہ وہ ایران پر حملہ کریگا اگر ایسی کوئی حماقت کی تو اس کی ناجائز اولاد اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی اور امریکیوں کو ایک عبرت ناک شکست کا مزہ چکھنا پڑے گا۔ ضروری ہے کہ پاکستان اپنی سلامتی و بقا کے لئے امریکہ اور اسکے اتحادیوں سے دور رہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل اور خطیب جمعہ مرکزی جامع مسجد حیدری اورنگی ٹاؤن ضلع غربی نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دشمن آپ کی قوت کا اندازہ نماز جمعہ کے اجتماعات،عزاداری مظلوم کربلا میں نظم وضبط اور مراجع عظام سے آپ کے مضبوط ربط سے لگاتاہے۔لھذا نماز جمعہ میں شرکت ،منظم عزاداری ،مراجع عظام بلخصوص خط ولایت فقیہ کو زندگی کا حصہ بنایا جائے تاکہ دشمنان اسلام اپنے سازشوں میں نا کام ہوجائےاورہم وقت کے امامؑ کے ظہور میں اھم کردار ادا کرسکیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ موجودہ صورت حال میں شیطان بزرگ امریکہ کی دھمکی صرف ایران کیلئےمختص نہیں ہے بلکہ عالم اسلام کو للکار اہے۔امام زمانہؑ کی نصرت کے ساتھ رھبر معظم کا امریکی مذاکرات کی دعوت کو ٹھکرانا امریکہ کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔وہ وقت ذیادہ دور نہیں ہے انشاء اللہ کہ جب امریکہ اسرائیل اور آل سعود کی ظالم بادشاہت نیست ونابود ھونگے۔

Page 4 of 26

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree