بہادر نوجوان اعتزاز حسن

11 جنوری 2014

وحدت نیوز(ہنگو) جب سے عسکریت پسندوں نے پاکستان پر جنگ مسلط کی ہے، تب سے تقریباً ہرروز ہی نئے المیے سامنے آرہے ہیں۔ اب تو ہم نے بھی خودکش دھماکوں اور دہشتگردی کی کارروائیوں کو پاکستانیوں کی تقدیر کا لکھا سمجھ کر قبول کرنا شروع کردیا ہے۔

 

اسی دوران پھر، ایک عام نوجوان شہری نے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں قتلِ عام کے سامنے ڈٹ کر جس بہادری کا مظاہرہ کیا وہ لائقِ تقلید مثال ہے۔ جس طرح کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ملالہ نے مثال قائم کی، اسی طرح پیر کو نویں جماعت کے طالبعلم اعتزاز حسین نےجرائت و ہمت کی عظیم مثال قائم کرتے ہوئے جو قربانی دی، وہ مستحق ہے کہ اسے اُجاگر کیا جائے۔اطلاعات کے مطابق، ہنگو کے علاقے ابراہیم زئی اسکول کا یہ طالب علم تاخیر سے اسکول پہنچا۔ اعتزاز ابھی اسکول کی عمارت سے باہر ہی تھا کہ اس نے ایک مشکوک شخص کو اسکول کی طرف بڑھتے دیکھا۔ اعتزاز نے اسے آواز دے کر روکا لیکن وہ رکنے کے بجائے اندر داخل ہونے لگا، جس پر یہ اسے پکڑنے کو دوڑٓا۔

 

نوجوان طالب علم کے خدشات درست تھے۔ جیسے ہی وہ اس مشتبہ شخص کے قریب پہنچا اور اس سے گھتم گتھا ہوا، خودکش بمبار نے خود کو اڑالیا اور نوجوان طالب علم بھی اس کے ساتھ ہی اپنی جان سے گیا۔اطلاعات کے مطابق جس وقت یہ واقعہ ہوا تھا تب اسکول کے میدان میں اسمبلی ہورہی تھی اور وہاں سیکڑوں طالب علم اور اساتذہ موجود تھے۔ اگر یہ طالب علم خودکش بمبار کو نہ روکتا تو پھر اسکول کے اندر کتنے بڑے پیمانے پر جاں لیوا تباہی پھیلتی، اس کا تصور کرسکتے ہیں۔

 

یہاں اعتزاز کے خاندان سے متعلق معلومات کم ہی ہیں لیکن شاید وہ اس خیال سے مطمئن ہوں گے کہ ان کے بیٹے کی زندگی نے دوسرے سیکڑوں بچوں کو زندگی بخش دی ہے۔خواہ وہ شہری ہوں یا باوردی اہلکار، ہمیں اعتزاز اور اس جیسے اُن تمام لوگوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے جنہوں نے عسکریت پسندی کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کو قربان کردیا۔یہاں ایک نوجوان کی زندگی تو عسکریت پسندی کی بھینٹ چڑھی لیکن وہ جو اپنی مذہبی جنونیت کے دم پر لوگوں کی روحوں کو محکوم بنانا چاہتے ہیں، ان کے خلاف اس نوجوان کی قربانی مزاحمت کی علامت ہے کہ وہ ایسا کر نہ سکیں گے۔ریاست کو چاہیے کہ وہ اس نوجوان کے خاندان سے اظہار تعزیت کرے اور انہیں اپنی ہر ممکن مدد کی پیشکش کرے۔ ساتھ ہی یہ بھی یکساں اہمیت کی حامل ہے کہ وہ جو صاحبانِ اقتدار ہیں، انہیں شدت پسندی کے خلاف ڈٹ جانے کے لیے اس نوجوان طالب علم کی ہمت اور قربانی سے ایک دو چیزیں سیکھ لینی چاہئیں۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree