وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب تعلیم کونسل کا آن لائن اجلاس کنوینئر علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں کونسل کے اراکین غلام حسین علوی، علامہ حسن رضا ہمدانی؛ مرکزی سیکرٹری تعلیم کاچو زاہد علی، علامہ جعفر رضا علوی، سید زاہد حسین زیدی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ اصغر حسین شہیدی اور مولانا شمس الدین نے شرکت کی۔
اجلاس میں گذشتہ پروگرامز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور آئندہ چار ماہ کے منصوبے سمیت سالانہ پروگرام پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے اعلان کیا کہ 18 جون کو لاہور میں صوبہ پنجاب کی سطح پر ایک عظیم الشان تعلیمی کانفرنس منعقد کی جائے گی، جس میں ماہرین تعلیم، علمائے کرام، ذاکرین عظام، قومی و ملی تنظیموں کے نمائندگان، وکلا، اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات شریک ہوں گی۔
علامہ ڈومکی نے کہا کہ ہم نصاب تعلیم کے حساس موضوع پر وسیع تر قومی مشاورت کے ذریعے آگے بڑھنا چاہتے ہیں تاکہ قومی جماعتیں، تنظیمیں، علماء کرام اور ماہرین تعلیم کی رائے کی روشنی میں ایک مربوط لائحہ عمل ترتیب دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ علامہ مفتی جعفر حسینؒ اور علامہ سید محمد دہلویؒ کی نصاب تعلیم کے لیے تاریخی جدوجہد کو ہرگز ضائع نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہر صوبائی دارالحکومت میں صوبائی نصاب تعلیم کانفرنسز منعقد کی جائیں گی اور صوبائی سطح پر نصاب تعلیم کونسلز تشکیل دی جائیں گی تاکہ قومی سطح پر تعلیمی اصلاحات کے لیے مربوط اور منظم کام کیا جا سکے۔
اس موقع پر رکن نصاب تعلیم کونسل غلام حسین علوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٹیکسٹ بک بورڈ میں موجود سنگین غلطیوں کے خلاف مؤثر اقدام کریں گے اور اس حوالے سے صوبائی سیکرٹری تعلیم پنجاب کے پاس ہم نے باضابطہ طور پر اپنا موقف دلائل کے ساتھ پیش کیا ہے ۔ مولانا شمس الدین نے کہا کہ ہم نصاب کی اصلاح اور اس میں موجود نظریاتی و تاریخی غلطیوں کے خاتمے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔