Print this page

مظلومین پاراچنار کے دھرنے میں مسیحی برادری کی شرکت ، دھرنے کوفرقہ واریت قرار دینے والوں کے منہ پر تماچہ ہے،علامہ اعجاز بہشتی

30 جون 2017

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ اعجاز حسین بہشتی کا جامع مسجد کچورا میں نماز جمعہ کے خطبے میں سانحہ پاراچنار کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہم آج جمعہ کی اس عظیم اجتماع سے خانوادہ شہداء پاراچنار اور جوانوں کے صبر و استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے آٹھ دنوں سے پر امن دھرنا دیا ہوا ہے اور حکومت وقت کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ خون اور دھمکیوں سے مکتب تشیع کو ہراساں نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ہم چودہ سو سالوں سے ہمیشہ مقتل میں قیام پذیر ہیں۔ ہم نے ہر زمانے میں مظلومین کی حمایت اور ظالموں سے مقابلہ کیا ہے اور مظلوم کی فریاد پر لبیک کہنے کو ہم اپنا شرعی فریضہ سمجھتے ہیں۔

علامہ اعجاز حسین بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ پاراچنار کے غیور اور محب وطن عوام  نے سو لاشوں کے ساتھ پر امن دھرنا دے کر مفادات کی دنیا میں مست حکمرانوں اور ملک کے سیکورٹی ذمہ داروں کے منہ پر طمانچہ مارا ہے۔ بے حس حکمرانوں کو چائیے تھا کہ اسی دن اس سانحہ کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرتے مگر افسوس کہ ان کو پانچ دن بعد خیال آیا کہ پاراچنار بھی پاکستان کا حصہ ہیں۔ میں سلام پیش کرتا ہوں پاراچنار کے عوام کو اور مکتب تشیع کے جوانوں کو جنہوں نے وزیر داخلہ کے متعصبانہ بیان کے باوجود آواز شہدا کو پاراچنار کی پہاڑوں سے نکال کر پوری دنیا تک پہنچا دیا اور حکومت کو مجبور کیا کہ وہ مظلومین کے جائز مطالبات کو تسلیم کریں۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree