Print this page

ایم ڈبلیوایم قیادت کی کوششوں سے ایران میں مقیم پاکستانیوں کے پاسپورٹ کادیرینہ مسئلہ حل

03 مارچ 2019

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین کی اعلیٰ قیادت کی بروقت کوششوں سے تہران میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے ایران میں مقیم پاکستانیوں کو نئے پاسپورٹ کے اجراءاور پرانے پاسپورٹ کی تجدید کے حوالے سے درپیش دیرینہ مسئلہ حل ہوگیاہے،علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی ہدایت پر ایم ڈبلیوایم پولیٹیکل سیل کے اراکین نے وزارت خارجہ سے رابطہ کرکے مسئلے پر توجہ دلائی جس پر وزارت خارجہ نے ایم ڈبلیوایم کے اراکین کوتہران میں پاسپورٹ کےاجراءمیں حائل مشکلات اور تکنیکی مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے فوری طور پر پرانے پاسپورٹ کومینولی رینیو کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے،ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایران میں مقیم پاکستانی اب آڈنری فیس کی بابت 400سو رروپے اور ارجنٹ فیس کی بابت 800روپے پاکستانی میں ایک سال کیلئےاپنے پرانے پاسپورٹ  مینولی رینیوکرواسکیں گے۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا ذرائع پر ایران میں مقیم علماءوطلبہ اور ان کے اہل خانہ کو پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے گذشتہ 9ماہ سے نئے پاسپورٹ کے حصول اور پرانے پاسپورٹ کی تجدید میں شدید دشواریوں کا سامنا تھا،قم ، اصفہان اور دیگر دور دراز شہروں سے تہران میں قائم پاکستانی سفارت خانے پہنچنے کے بعدعملےکی جانب سے انہیں تکنیکی مسائل کے سبب پاسپورٹ کے اجراءیا تجدید سے معذرت خواہی کے بعد واپس بھیج دیا جاتا تھا یہ معاملہ اتنا شدت اختیار کرگیا تھاکہ ایران مقیم پاکستانی علماءوطلبہ نے سوشل میڈیا پر صدائے احتجاج بلند کی اور طلبہ ترجمان کمیٹی تشکیل دی گئی اور دوسری مرحلے میں پاکستانی سفارتی عملے کے عدم تعاون کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے پر غور جاری تھا، ایران میں فعال پاکستانی طلبہ کی تنظیمات بالخصوص جامعہ روحانیت بلتستان نے تہران میں موجود پاکستانی سفیر سے بھی متعددملاقاتیں کیں اور اس مسئلے کے حل کیلئے بھرپور کرداراداکیا ، بلآخر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نےمعاملے کی حساسیت کا ادراک کرتےہوئے اس معاملے کا نوٹس لیکر ایم ڈبلیوایم کی پولیٹیکل ٹیم کو ٹاسک سونپاکہ وہ وزارت خارجہ سے رجوع کرکے مسئلے کے فوری حل کی کوشش کرے ا ور الحمد اللہ ایران میں مقیم پاکستانیوں کی ایک دیرینہ مشکل اور پریشانی کا خاتمہ ممکن ہوگیا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree