زیارت پالیسی پر مشاروتی اجلاس، علامہ راجہ ناصرعباس کی جانب سے اہم تجاویز حکومت کے حوالے

27 جولائی 2019

وحدت نیوز (اسلام آباد) وفاقی وزارت مذہبی امور نے حج پالیسی کی طرح زیارات مقامات مقدسہ کیلئےزیارات پالیسی پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی وزراء اور شیعہ علما و عمائدین کاباضابطہ مشاورتی اجلاس وزارت مذہبی امور کے دفترمیں منعقدہوا۔تفصیلات کے مطابق زیارات پالیسی کے تحت حج عمرہ کی طرز پر ٹوور آپریٹرز ماڈل برائے زائرین تیار کیا جائے گا۔ زیارات پالیسی کی حج 2019ء کے بعد کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔وزارت مذہبی امور کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی مرتب کرنے کا فیصلہ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا۔

سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکائے اجلاس کے سامنےمسائل کے حل کیلئے لانگ ٹرم پالیسی کے نکات پیش کرتےہوئے کہاکہ وائس آف کاروان سالار، بلوچستان شیعہ کانفرنس، سندھ خیبرپختونخواکی مختلف تنظیمات سے مشاورت کے بعد ایک پالیسی دستاویزتشکیل دی ہے جسے وفاقی وزارت مذہبی امور کے حوالے کردیا گیا ہے ۔

لانگ ٹرم پالیسی پر پیش رفت میں وقت درکار ہے جبکہ محرم اور صفر ایک ماہ کا قلیل وقت رہ گیاہے لہذٰا شارٹ ٹرم پالیسی کے تحت کچھ ہنگامی اقدامات کرنا ضروری ہیں ، سب سے پہلے وزارت مذہبی امور کے تحت بنائی گئی امور زائرین کمیٹی کو فوری طور پر ختم کیا جائے جس سے وفاق المدارس الشیعہ پہلے ہی علیحدگی اختیارکرچکاہے ۔ اس کمیٹی کے خاتمے کے ساتھ ہی پرانے نظام کو دوبارہ نافذالعمل کیا جائے ۔ دوسرے صوبوں سے زیارت کیلئے جانے والے زائرین سے بلوچستان میں داخلے پر این او سی کا قانون ختم کیا جائے، بلوچستان بھی پاکستان کا حصہ ہےاور اپنے ہی ملک کے ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں جانے کیلئے کسی این او سی کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نےمزید کہا کہ کوئٹہ سے تفتان تک 635 کلومیٹر کا راستہ ہے جس میں کسی قسم کی کوئی سہولت میسر نہیں، زائرین کو نماز، استراحت اور بیت الخلا ءکی سہولیات فراہم کی جائیں۔علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کانوائے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ زائرین کو کوئٹہ اور تفتان میں لمبے عرصے تک قیام کی تکلیف نہ اٹھانی پڑے۔اس پر حکام نے یقین دہانی کروائی کہ انشاءاللہ کوئٹہ تفتان روٹ پر ہر 150سے 200کلومیٹر کے فاصلے پر استراحت گاہیں اور ہوٹل قائم کیئے جائیں گے ۔

سربراہ مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ بغداد میں موجود پاکستانی سفارتخانے کے عملے کو نجف یا کربلا مین تعینات کیا جائے تاکہ زیارات کے دوران جن زائرین کے پاسپورٹ گم ہوجاتے ہیں انہیں اپنے ملک واپس آنے کیلئے فوری دستاویزات فراہم کی جاسکیں۔انہوں نے حکومتی نمائندوں سے کہا کہ جو لوگ تفتان بارڈر پر دوران اربعین کیمپ (موکب)لگانا چاہتے ہیں انہیں این او سیز جاری کی جائیں اورعراق میں موکب کیلئے ادویات لے جانےوالے افراد کو سہولیات فراہم کی جائیں۔

حکام نے کہاکہ ڈی جی حج کی طرح ڈی جی زیارات تعینات کیاجائے گا۔پہلے سے موجود زیارت ڈیکس کو مزید وسعت دی جائے گی۔زیارت ڈیکس کے تحت ڈائریکٹر جنرل کی کربلا میں تعیناتی جبکہ مشہد اور نجف میں زیارتی آفیسرز تعینات کیئے جائیں گے۔کربلا میں پاکستان ہاؤس کی فوری تعمیر کا کام شروع کیا جائے گا۔حج کے موقع پر مکہ اور مدینہ میں قائم حج مشن کی طرز پر ایران ، عراق اور شام میں زائرین مشن قائم کیئے جائیں گے۔ زائرین کی آمد ورفت کیلئے ٹرین ، بس ، فیری اور ہوائی جہاز کے ذرائع کا موثر استعمال یقینی بنایا جائے گا۔

وزارت مذہبی امور نے کہاکہ کوئٹہ میں موجود حاجی کیمپ کو زائرین کیلئےکھولا جائے کیونکہ حج کے علاوہ یہ پورا سال بند رہتا ہے۔اس پر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہاکہ حاجی کیمپ کوئٹہ شہر سے باہر ہونے کے باعث وہاں کھانے پینے اور دیگر ضروریات زندگی کی سہولیات کا فقدان ہے لہٰذا وہاں ایک مارکیٹ کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ زائرین کو کوئی مشکل پیش نا آئے ۔

اجلاس میں ایران اور عراق زیارتوں کی پالیسی کے خدوخال پر ایڈیشنل سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے بریفنگ دی۔ اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ زیارات میں حضرت امام رضاؑ، حضرت امام حسینؑ، امام عبدالقادر جیلانی، امام ابو حنیفہ، بہاالدین نقشبندی بخاری کے مزارات شامل ہیں۔وزارت مذہبی امور کے حکام نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ سال میں تقریباً6لاکھ سے زائد زائرین ایران ،عراق جاتے ہیں۔

 ایڈیشنل سیکرٹری وزارت مذہبی امور نےمزید کہاکہ وزارت مذہبی امور کےماتحت زائرین ڈیسک 1979سے فعال ہے جوکہ پاکستا ن اور ہندوستان کے درمیان ایک معاہدے کے تحت تشکیل دی گئی تھی جس کے تحت ہر سال ہندو، مسلم اور سکھ یاتری پاکستان اور ہندوستان کے مختلف مقدس مقامات کی زیارت پر جاتے ہیں ۔

اس موقع پر پیر نور الحق قادری نے کہا کہ اس سال ایران، عراق جانے والے زائرین کے لئےزیارات پالیسی کی حج کے فوری بعد وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے کہا کہ امسال زائرین ایران وعراق حج عمرہ کی مانند زیارات پر جائیں گے۔ حکومت زائرین کو مکمل سہولیات اور سکیورٹی فراہم کرے گی۔پالیسی کی تشکیل کے سلسلے میں شیعہ علمائے کرام کے ساتھ ملکر زیارات پالیسی مرتب کی جائے گی۔

 زیارات پالیسی کی تشکیل کے لئے منعقدہ مشاورتی اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری ،پارلیمانی سیکریٹری برائے مذہبی امور آفتاب جہانگیر ، وفاقی سیکرٹری محمد مشتاق احمد،علامہ امین شہیدی، علامہ عارف واحدی ،علامہ محمد حسین اکبر، غضنفر مہدی،سید محسن شہریار نے شرکت کی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree