Print this page

کوئی بھی ایسا قانون جس سے زائرین کی مشکلات میں اضافہ ہو ہر گز قبول نہیں کریں گے، علامہ اقبال بہشتی

12 دسمبر 2019

وحدت نیوز (اسلام آباد) وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام زیارت پالیسی سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ محمد اقبال بہشتی نے کہا ہے کہ کسی ایسی حکومتی پالیسی کی حمایت نہیں کی جائے گی جس سے زائرین کی سفری یا دستاویزاتی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ایران اور عراق جانے والے زائرین پہلے ہی تشویش ناک صورت حال سے دوچار ہیں۔متعلقہ حکام اس معاملے پر خاطرخواہ توجہ نہیں دے رہے۔زائرین کے حوالے سے حکومت کی یہ سردمہری پوری قوم کے لیے اضطراب کا باعث ہے۔

 اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما نے اپنا موقف نکات کی صورت میں پیش کرتے ہوئے مزیدکہا کہ زائرین کے ٹٰیکسز میں قطعاََ اضافہ نہ کیا جائے۔پاکستانی ہونے کی حیثیت سے شہری پہلے ہی بے شمار قسم کے ٹیکسز کے بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں۔زائرین اب کسی بھی اضافی بوجھ کے متحمل نہیں رہے۔پاکستانی زائرین دوسرے ممالک میں ملک کے روشن تشخص کو اجاگر کرتے ہیں انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات ملنی چاہیئے۔نظم و ضبط کے نام پر زائرین کی تعداد سے مشروط کوئی قانون یا نکتہ قابل قبول نہیں ہو گا۔اس ضمن میں وزارت مذہبی امور کی سفارشات کا مقصد زائرین کوغیر ضروری قوانین کے تابع کرنے کی بجائے زائرین کی مشکلات کا ازالہ ہونا چاہیے۔اس سلسلے میں سیاحت کا موجودہ قانون ہی لاگو رہنا چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ زائرین پالیسی کو حج پالیسی کے ساتھ نتھی نہ کیا جائے کیونکہ یہ دونوں مسائل انتظامی اور افرادی اعتبار سے مختلف ہیں۔ایران و عراق میں پاکستانی سفارتخانوں کے عملے کا پاکستانی زائرین کے ساتھ غیرذمہ دارنہ طرز عمل پر متعلقہ وزارت کی طرف سے باز پرس ہونی چاہیے اور انہیں زائرین کے مسائل کے حل کے لیے ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کا پابند بنایا جائے۔بلوچستان میں داخل ہونے کے لیے این او سی کی شرط سمجھ سے بالاتر اور غیر منصفانہ ہے اس کا فوری طور پر خاتمہ ازحد ضروری ہے۔تفتان میں امیگریشن کے عمل میں آسانی پیدا کرنے اور تیزی لانے کی ضرورت ہے۔محرم صفر کے ایام میں عملے کی تعداد میں ممکنہ حد تک اضافہ اور خواتین کی تعیناتی کی جائے۔کوئٹہ سے تفتان کے سفر کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے سفری سہولیات میں بہتری لائی جائے۔ کوئٹہ اور تفتان میں زائرین کو غیر ضروری قیام پر مجبور کرنے کو سوائے زیادتی کے کوئی اورنام نہیں دیا جا سکتا۔اس زیادتی کا اب ازالہ ہو جانا چاہیے۔

علامہ اقبال بہشتی نے کہاکہ زائرین کی لوٹ مار میں مصروف کوئٹہ اور تفتان میں موجود”مخصوص مافیا“ کو کنٹرول کیا جائے۔کراچی اور سندھ کے لیے گوادر اور پسنی کا سرحدی راستہ کھولا جائے۔ہوائی سفر کرنے والے زائرین کی جملہ مشکلات کا حل نکالا جائے۔محرم اور صفر کے دوران پی آئی اےکی زائرین کے لیے خصوصی پروازوں کا انتظام کرکے آسانیاں پیدا کی جاسکتی ہیں۔یا درہے کہ اس سے قبل وفاقی وزارت مذہبی امور کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شیعہ قافلہ سالاروں کو مدعو نہ کرنے پر مجلس وحدت مسلمین نے احتجاجاََ بائیکاٹ کر دیا تھاجس پر مذکورہ اجلاس دوبارہ بلایا گیااور ایم ڈبلیوایم کے مطالبے پر کراچی تا پاراچنار کوئٹہ تا گلگت تمام بڑے قافلہ سالاروں اور اور ٹورآپریٹرزکو دعوت دی گئی تھی۔وزارت مذہبی امورکی طرف سے ان امور پر سنجیدگی سے غور کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree