Print this page

انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں اور امت مسلمہ کو مظلوم کشمیریوں کے زخم کیوں دکھائی نہیں دے رہے،علامہ راجہ ناصرعباس

09 دسمبر 2020

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کشمیر میں بھارتی مظالم کو رواں صدی کی بدترین بربریت قرار دیتے ہوئے کہا ہے بھارتی افواج کا بے گناہ اور نہتے کشمیریوں پر وحشیانہ تشدد معمول کی کاروائی بن چکی ہے۔انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں اور امت مسلمہ کو مظلوم کشمیریوں کے زخم کیوں دکھائی نہیں دے رہے۔مسلمان حکمرانوں کو چاہیئے کہ وہ  مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی غیر انسانی کاروائیوں کی سفارتی سطح پر سخت الفاظ میں مذمت کریں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ عرب ریاستوں کے دوستانہ مراسم امت مسلمہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔یہود و نصاری آستین کے وہ سانپ ہیں جو دودھ پی کر ڈستے ہیں۔اسرائیل عالمی انسانیت کے قلب میں خنجر کے مانند ہے، غاصب ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنے کامطلب کشمیر کے مسلمانوں کے حق خود ارادیت سے دستبرداری ہے جو قطعی ممکن نہیں۔انہوں نے کہا موجودہ حکومت کو ایسے دوست ممالک سے چوکنا رہنا ہو گا جو اسرائیل کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور فلسطین کاز کو کھلم کھلا نقصان پہنچا رہے ہیں۔پاکستان کو یہ واضح کرنا ہو گا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے کسی دباؤ کو قبول نہیں کیاجائے گا۔

انہوں نے کہا ہماری معاشی شہ رگ سی پیک کے خلاف اندرون و بیرونی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ارض پاک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہو گی۔ پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک ملک کی سلامتی و استحکام کے خلاف دشمنوں کی گھناؤنی سازش ہے۔ ملک دشمن بیرونی طاقتیں ترقی کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کے لیے اپنے آلہ کاروں کو استعمال کر رہی ہیں۔کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اپوزیشن جماعتوں کو اپنا احتجاج موخر کرنا چاہیئے تھا لیکن انہیں ملک و قوم کی سلامتی سے زیادہ وہ "مخصوص ایجنڈا" عزیز ہیں جن کے لیے سیاسی حریف ایک دوسرے کے دوست بنے بیٹھے ہیں۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree