Print this page

مولانا کی سربراہی میں چلنے والی تحریک پاکستان کے قومی مفاد کے خلاف ہے یہ دشمن کے بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں،علامہ راجہ ناصرعباس

02 جنوری 2021

وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امام بارگاہ شہدائے کربلا میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔جن قوتیں نے اسلامی ممالک کو تباہ وبرباد کیا آج وہ پاکستان کے گرد منڈلا رہی ہیں۔ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کر کے دشمن اپنے ایجنڈے کی راہ ہموار کرنا چاہتا ہے۔ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ملک کی سیاسی جماعتوں کو تدبر و حکمت کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔متنازع امور کو پارلیمنٹ کے فورم پر حل کیا جانے چاہئے۔مذاکرات کے ذریعے معاملات کا حل ہی ملک و قوم کے مفاد میں ہے۔ اپوزیشن کے جلسوں کا سازشی عناصر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ سیاستدانوں کو چاہیے کہ اپنے کارکنوں کی سیاسی تربیت کریں۔اپوزیشن عوامی ایشوز پر فوکس کرنے کی بجائے غیر آئینی انداز سے حکومت کا خاتمہ چاہتی ہے جو کسی بھی اعتبار سے درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔عدلیہ کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ہزاروں بے گناہ افراد جیلوں میں قید کی اذیت جھیل رہے ہیں۔ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے بہیمانہ انداز سے قتل ہونے والے چودہ مقتولین کے اہل خانہ تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔مہذب ممالک میں آئین کی حکمرانی ہوتی ہے۔دستوری خامیوں یا کمیوں کو ترامیم کے ذریعے دور کیا جاتا ہے۔وقت کے تقاضوں اور ضرورت کے مطابق آئین میں ردوبدل انتہائی ضروری ہے۔پاکستان مسلسل عدم استحکام کا شکار ہے جس کی بنیاد وجہ ماضی میں ایسی پالیسیوں کا اجراء تھا جو قومی سلامتی اور ملکی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتیں۔افغان جہاد اور تکفیری جماعتوں کے ساتھ لچک آمیز رویہ انہی پالیسیوں کی مثالیں ہیں۔تکفیری گروہوں کو ملنے والی چھوٹ کا سب سے زیادہ نقصان ملت تشیع نے اٹھایا۔ہمارے باصلاحیت نوجوانوں، اور ہنرمندوں کو چن چن کر قتل کیا گیا۔آج پاکستان بدل رہا ہے۔ ہم ترقی کی جانب گامزن ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کا محل وقوع تجارتی و سرحدی اعتبار سے انتہائی اہم ہے۔مغرب سے مشرق کی طرف اسے گیٹ وے کی حیثیت حاصل ہے۔پاکستان کا استحکام ایشیا کی تقدہر بدل سکتا ہے اور یہی بات مغرب کے اضطراب کا باعث ہے۔گریٹر اسرائیل کے منصوبے کی تکمیل اور امریکی سالمیت کے لیے پاکستان پر پنجے گاڑنا ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں مذہبی و سیاسی بحران کھڑے کرنے کی غیر معمولی کوشش کی جا رہی ہے۔مولانا کی سربراہی میں چلنے والی تحریک پاکستان کے قومی مفاد کے خلاف ہیں یہ دشمن کے بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں۔پاکستان کو امریکہ کی بجائے رشین بلاک سوٹ کرتا ہے۔اب وقت آ گیا ہے کہ امریکہ سے اپنا دامن ہمیشہ کے لیے چھڑا لیاجائے۔پریس کانفرنس میں مولانا باقر عباس زیدی، مولانا شیخ سلیم، مولانا مرزا یوسف حسین، علامہ نثار قلندری، مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر حسن،مولانا علی انور جعفری، مولانا غلام عباس، مولانا آل حسن، مولانا اظہر نقوی، سید علی حسین نقوی، میر تقی ظفر اور زین رضوی سمیت دیگر بھی موجودتھے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree