Print this page

امام حسینؑ کی مظلومیت پر اگر عزاداری نہ ہوتی تو دین کا نشان مٹ گیا ہوتا، یزیدیت کا عفریت دین کو نگل جاتا،علامہ احمد اقبال

04 اگست 2022

وحدت نیوز(کراچی)مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی وائس چیئرمین علامہ احمدا اقبال رضوی نے امامیہ امام بارگاہ جعفرطیار میں عشرہ محرم الحرام کی چوتھی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام حسینؑ کی مظلومیت پر اگر عزاداری نہ ہوتی تو دین کا نشان مٹ گیا ہوتا، یزیدیت کا عفریت دین کو نگل جاتا، یہ مظلوم کربلاؑ کی یاد ہے جس نے انسانی قدروں کی، دین کی حفاظت کی ہے، نواسہ رسولؐ سے عشق نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰؐ سے عشق ہے، غم حسینؑ عشق رسولؐ کی نشانی ہے، امام عالی مقامؑ کا غم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا غم ہے، شیعہ سنی معتبر کتب میں واقعہ کربلا کے بعد زمین و آسمان سے خون برسنے کے حوالے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایام عزا اس انداز سے منایا جائے کہ نبیؐ ہم سے راضی ہوجائیں، غم حسینؑ وہ غم ہے جو انسان کو مضبوط اور طاقتور بناتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام محبان حسینؑ گھروں سے نکلیں اور یزیدان عصر کو للکار کر یہ پیغام دیں گے کہ غم حسینؑ ہمیں ہر شے پر مقدم ہے، دنیا کی کوئی طاقت ہم سے مظلوم کربلاؑ کا غم چھین نہیں سکتی، بچے بزرگ نوجوان اور خواتین سب حسینی جذبے کے ساتھ نکل کر امام عالی مقامؑ سے اپنی عقیدت و عشق کا اظہار کریں، ہم نے جس راستے کا انتخاب کیا ہے وہ راستہ انبیاءؑ کا راستہ ہے، ہماری عزاداری میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے، عزاداری کے جلوسوں کو فول پروف سیکورٹی سمیت تمام ضروری سہولیات کی فراہمی ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے، عشق رسولؐ پر مقدمات کا اندراج کرنے والوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، سب پر یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ملت تشیع یزیدیت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور ہمیشہ بنی رہے گی۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree