Print this page

قاتلوں اور دہشت گردوں کا انتخابات میں حصہ لینا، نیشنل ایکشن پلان اور الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے علامہ مقصود ڈومکی

28 جون 2018

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کالعدم جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کا عام انتخابات میں حصہ لینا، نیشنل ایکشن پلان اور الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔کالعدم دہشتگرد جماعت کے دہشتگردو نے پاک فوج،پولیس، مساجد،امام بارگاہوں اور عوامی مراکز کو نشانہ بنایا ،جس کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ انسان مارے گئے۔دہشت گردوں کے سرغنہ اور سہولت کار اسمبلی میں پہنچ کر دہشت گردی کو فروغ دیں گے۔ اور پاکستان میں فرقہ وارانہ منافرت اور قتل و غارتگری کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کالعدم جماعتوں کے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی رد کرتے ہوئے انہیں نا اہل قرار دیا جائے۔الیکشن کمیشن نے دہشت گردوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے کر ہزاروں شہداء کے خون سے غداری کی ہے۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورت حال کا فوری نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ کالعدم دشت گردوں کا تمام تر ریاستی اداروں کی آنکھوں کے سامنے الیکشن میں اہل قرار پا کر مہم شروع کرنااس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ریاستی ادارے نیشنل ایکشن پلان میں کس قدر غیر سنجیدہ ہیں اور مقتدر اداروں کو کس درجہ کالعدم جماعتوں کے لیڈران سے ہمدردی ہے۔ اب یہ بات سمجھنا کوئی زیادہ مشکل نہیں کہ آکر کیوں اس ملک سے تکفیری سوچ اور دھشت گردی ختم نہیں ہو رہی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree