Print this page

امام حسینؑ کی قربانی’ خدا کی توحید ‘کی بقاءکے لئے تھی ،علامہ سید باقر عباس زیدی

29 ستمبر 2020

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع جنوبی کراچی کے تحت دختر امام حسینؑ بی بی سکینہؑ کے یوم شہادت کی مناسبت سے مجلس عزاکا انعقاد مسجد و عزاخانہ ابو طالبؑ سولجر بازار میں کیا گیا ۔ جس سے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سیدباقر عباس زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدا کی ذات بے نیاز ہے اور باقی تمام مخلوقات نیاز مند اور محتاج ہے ۔ خدا کی ذات لامحدود ہے ۔ نہج البلاغہ کے مطابق دین کی ابتداء’ معرفت خدا ‘ ہے ۔ خدا کا وجود خالص ہے ۔ اس میں کوئی نقص نہیں ہے ۔ خدا کی ذات اور صفات ایک دوسرے سے جدا نہیں ہے ۔ خدا واجب الوجود اور دیگر تمام مخلوقات ممکن الوجود ہے ۔ خدا نے رسول خداؐ کو اپنی صفات کا مظہر بنایا ۔

انہوں نے کہاکہ خدا نے حضرت عیسی' ؑ کو خلق کرنے کا اختیار دیا ،مگر وہ خدا نہیں ہیں ۔ یوں یہ کہا جائے کہ ’حضرت عیسیؑ  عطائے الہیٰ سے خالق ہیں ‘ ، شرک نہیں ہے ۔ مگر حضرت عیسی' ؑ  کو خدا کے برابر واجب الوجود سمجھتے ہوئے خالق سمجھنا شرک ہے ۔ خدا کی صفات کے برابر حضرت عیسی کی صفات کو سمجھنا شرک ہوگا ۔ لفظ ’خالق‘خدا کی ذات کے لئے لامحدود ہے جبکہ حضرت عیسیؑ کی ذات کے لئے یہ لفظ ’محدودیت ‘کے معنی میں لیا جائے گا ۔ ممکن ہمیشہ خدا کی ذات سے ہی خصوصیات لے گا۔ کائنات میں شرک نہیں ہے بلکہ شرک انسان کی سوچ میں پیدا ہوتا ہے ۔ انسان اپنی فکر میں مشرک بنتا ہے ۔ عالم حقیقت میں ایک ہی خدا ہے ۔ غالی حقیقی یہ ہے کہ کسی غیر خدا کو خدا کی صفات کے برابر شمار کرلیا جائے ۔ خدا نے پانچ اسم اعظم مختلف انبیاءؑ  کو عطا کئے جبکہ 72اسم اعظم آئمہ اطہارؑ کے پاس ہیں ۔

 علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ ہمیں اپنے اعتقادات کو سمجھنا ہے اور اس کے تحت زندگی گزارنی ہے ۔ عقائد بیلنس نہ ہوئے تو توحید کو سمجھا نہیں جاسکتا اور توحید جانے بغیر توحید میں شرک کیسے داخل ہوتا ہے اسے بھی نہیں سمجھا جاسکتا ۔ یوں نہ جاننے کے باعث جو شرک نہیں ہے اسے شرک کہنے لگیں گے اور جو شرک نہیں ہے اسے شرک نہیں سمجھیں گے ۔ حقیقی شرک اور حقیقی توحید کو سمجھنا ضروری ہے ۔ علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ مکتب تشیعوں کا اعزاز ہے کہ اس نے توحید کے اس نظریہ کو پیش کیا ہے ۔ انبیاء اور اولیاء توحید کے عاشق تھے ۔ انبیاء کی قربانیاں اسی توحید کے لئے تھی ۔ امام حسین کی قربانی خدا کی توحید کے لئے تھی ۔ عشق الہی کی لذت جسے مل جائے اس کے لئے خدا کے راستے میں ٹکڑے ٹکڑے ہونا آسان ہوجاتا ہے ۔ مجلس کے اختتام پرشہید ناموس رسالتؐ علی رضا تقوی اورشہید علامہ دیدار علی جلبانی کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ قبل ازیں برادر سید شہریار مہدی نے سلام پیش کیا ۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree