Print this page

انقلاب مارچ کے شرکاء کے مطالبات کے حق میں مجلس وحدت مسلمین کے تحت کراچی میں دوسرے روز بھی دھرنا

20 اگست 2014

وحدت نیوز( کراچی) مجلس و حدت مسلمین کرا چی ڈویثرن کے زیر اہتمام انقلاب مارچ کے شرکاء سے اظہار یکجہتی اور ان کے مطالبات کے حق میں نمائش چورنگی پرمنگل کے روز بھی دھرنا دیا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک ،مسلم لیگ ق ،سنی اتحاد کونسل اورسنی تحریک کے قائدین نے بھی مجلس وحدت مسلمین کے دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے اس میں شرکت کی۔ دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔پیر کی کی طرح منگل کو بھی شام 5بجے سے احتجاجی دھرنے کا آغاز کر دیا گیا ۔

 

دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماء علامہ شیخ حسن صلاح الدین،علی حسین نقوی اور علامہ علی انورکا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بادشاہت کے دن گنے جا چکے ہیں اورگو نواز شریف گو تمام پاکستانیوں کا متفقہ نعرہ بن چکا ہے یعنی ان کی آمرانہ حکومت کا خاتمہ قریب ہے۔ان کی حکومت کے خاتمے اور نئی نمائندہ حکومت کے قیام سے ہی عوام کو انصاف ملے گا ۔نواز گورنمنٹ میں شامل کالعدم تکفیری جماعتوں کے نمائندہ وزرا ء کو اب عوامی کٹھرے میں کھڑے ہو کر اپنے جرائم کا حساب دینا ہوگا ۔عوام کو بادشاہوں کی طرح رعایا سمجھنے والے نواز شریف بھول گئے تھے کے یہ ملک کسی بادشاہ کی غلامی کر کے حاصل نہیں ہوا غیر جمہوری نواز حکومت نے عوامی استحصال کے ریکارڈ تو ڑدیئے ۔آج ملک میں بسنے والے عوام معاشی بدحالی سمیت دہشتگردی انتہا پسندی کی لپیٹ میں آکر اپنی جانیں کھو رہے ہیں کیونکہ نواز شریف کی دہشتگردوں کے ساتھ خفیہ ڈیل تھی۔

 

پاکستان مسلم لیگ ق کے نعیم عادل شیخ ، زیشان پنور،مطلوب اعوان ،الحاج اقبال محمود،محمود میمن ،صاحبزادہ اظہر رضاسمیت دیگر قائدین نے کہا کہ اب پارلیمنٹ کے سامنے پرامن دھرنا ہوگا اور وہیں انقلاب مارچ کی کامیابی کا اعلان ہوگا۔انہوں نے نواز حکومت کو متنبہ کیا کہ انتظامیہ کو غیر آئینی مقاصد کے لئے عوام دشمن کارروائی کا حکم دیا تو پھر پورے ملک کے عوام ان کے خلاف اپنے اپنے علاقوں میں اٹھ کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی نااہلی اور ناکام حکومت کی ناقابل تردید ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے عوامی پارلیمنٹ کے جائز مطالبات کے آگے سرنگوں ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ وزیرف اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف درج کرنے کے عدالتی حکم کی تعمیل کا تقاضا ہے کہ یہ حکومت سے الگ ہوکر عام آدمی کی طرح عدالتوں کا سامنا کریں۔اب ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree