Print this page

شیعہ پولیس افسران کی ٹارگٹ کلنگ سکیورٹی اداروں کے لئے کھلا چیلنج ہے، اصغر عباس زیدی

11 اکتوبر 2013

وحدت نیوز(کراچی)  کراچی میں جاری آپریشن حکومتی ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں، حکومت سنجیدہ ہوتی تو آپریشن کے بعد گرفتار مجرموں کو اب تک کیفر کردار تک پہنچا چکی ہوتی، رینجرز آپریشن کے دوران گناہ گار اور بے گناہ کی تفریق رکھے، کراچی میں قیام امن کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس قانونی کاروائی تک ممکن نہیں، حکومت کب تک عوام کے خون کا سودا کرتی رہے گی، ایس ایچ او عرفان حیدر نقوی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں، سکیورٹی ادارے کراچی کو بچانے کے لئے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی لیگل ایڈ کمیٹی کے رکن اصغر عباس زیدی نے وحدت ہاؤس میں ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رینجرز آپریشن کے جو ثمرات اہلیان کراچی کو ملنے چاہیئے تھے عوام اس سے محروم ہیں، جرائم کی شرح آج بھی وہی ہے جو آپریشن سے پہلے تھی، رینجرز اور پولیس آپریشن میں اور دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ میں مصروف ہیں، عوام کی جان و مال سب داؤ پر لگی ہوئی ہے، شہری انتہائی خوف و ہراس کے عالم میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں، صوبائی حکومت نے بیڈ گورننس کی اعلیٰ مثالیں قائم کردی ہیں۔

اصغر زیدی نے کہا ہے کہ کراچی میں قیام امن کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا جب تک سکیورٹی ایجنسیاں کالعدم تکفیری دہشت گرد گروہوں کی کمین گاہوں پر مؤثر ٹارگٹڈ آپریشن نہ کریں۔ انہوں نے گذشتہ دنوں انڈا موڑ کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایس ایچ او عرفان حیدر نقوی اور ایس آئی شہباز کے قتل کی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، آئی جی پولیس سندھ اور ڈی جی رینجرز سندھ سے مطالبہ کیا کہ عرفان حیدر اور دیگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام میں ملوث مجرموں کو عوام کے سامنے لایا جائے اور جلد از جلد نشان عبرت بنایا جائے تاکہ جرائم پر قابو پانے اور شہر قائد کو اس کا امن لوٹانے میں مدد مل سکے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree