Print this page

ڈسٹرکٹ جیل گلگت کے قیدی علی رحمت کی دوران حراست ہلاکت حکومتی نااہلی کی دلیل ہے،الیاس صدیقی

08 اپریل 2019

وحدت نیوز(گلگت)  ایک ہی ریاست میں دوہرے قانون کا نفاذ انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ڈسٹرکٹ جیل کے قیدی علی رحمت کوبروقت علاج کی سہولت مہیا نہ کرکے حکومت نے اپنی بد نیتی کا ثبوت فراہم کردیا ہے۔امیر اور غریب کیلئے ملک میں الگ الگ قوانین رائج ہیں ،اس دوہرے معیار نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل گلگت کے قیدی علی رحمت کو علاج کی سہولت فراہم نہ کرکے ایک انسان کا خون کیا ہے اور اس قتل کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔یہ جو کہا جارہا ہے کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں محض کھلم کھلا جھوٹ اور عوام کو فریب دینے کے سوا کچھ نہیں۔اس ملک میں امیر کیلئے اور قانون اور غریب کیلئے اور قانون ہے اور اس دہرے معیار نے عوام کا حکومت پر اعتماد کھو دیا ہے۔حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کا ملک کی عدالتوں  پر سے بھی اعتماد اٹھ چکا ہے ، عدالتیں مجرم کو بیگناہ اور بے قصور کو مجرم بنادیتی ہیں۔بڑے بڑے مگرمچھ اور کرپٹ سیاستدان عدالتوں سے پاک صاف ہوکر باہر نکلتے ہیں اور اسی طرح ہزاروں پاکستانی شہریوں کے قاتلوں کو عام معافیاں دی جارہی ہیں جو کہ ریاست کے ساتھ کھلم کھلا دشمنی کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل گلگت میں کئی اور قیدی موت وحیات کی کشمکش میں ہیں جنہیں مناسب علاج کی ضرورت ہے اور حکومت انہیں علاج کی سہولت دینے میں لیت ولعل سے کام لے رہی ہے۔قیدیوں کے علاج معالجے سے متعلق حکومت کا رویہ انتہائی شرمناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوںنے کہا کہ رینجرز کیس میں چودہ شیعہ افراد کو محض بیلنس پالیسی کی آڑ میں سزاسنا ئی گئی ہے جبکہ اسی واقعے میں ملت تشیع کے سات بیگناہ افراد جن میں دو سیدانیاں بھی شامل ہیں کے قتل کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے اپنے رویے نوجوانوں میں احساس محرومی کو پروان چڑھانے میں جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے گھنائونے جرائم کے ارتکاب سے باز رہے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree