Print this page

حالیہ تاریخی گلگت بلتستان پیکیج میں جو منصوبے شامل ہیں اسکے اثرات پورے خطے پر مرتب ہوں گے، وزیرزراعت کاظم میثم

02 مئی 2021

وحدت نیوز(سکردو) نجی اخبار کے نمائندہ کے سوال کا جواب دیتے ہوئےرہنما مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان و صوبائی وزیر زراعت محمد کاظم میثم نے کہا ہے کہ اس بات میں دو رائے نہیں کہ سابق ادوار میں بلتستان ریجن کو یکسر محروم رکھا گیا اور دیوار سے لگایا گیا جسکا ادراک موجودہ حکومت کو ہے۔ تمام اضلاع میں منصوبوں کی منصفانہ تقسیم اور ان منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جس کے ثمرات پورے گلگت بلتستان کو ملیں گے۔ حالیہ تاریخی پیکیج میں جو منصوبے شامل ہیں اسکے اثرات پورے خطے پر مرتب ہوں گے۔ ہم گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ بلتستان ریجن سمیت کسی بھی ضلع کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حجتہ الاسلام شیخ حسن جعفری ہمارے سر کے تاج ہیں خطبات میں انکی رہنمائی ضروری ہے۔ بلتستان ریجن کا ہر وِزیر شیخ صاحب ہی کا لشکر ثابت ہوگا۔ شاتونگ نالے منصوبے پر کام ہماری حکومت ہی کرے گی۔ موجودہ ترقیاتی منصوبوں میں سکردو کے دیرینہ وہ تمام مطالبات شامل ہیں جنکے فائدے تمام اضلاع کو ملیں گے۔ سابقہ حکومتوں کے نزلے بھی ہم پر گر رہے ہیں۔ ماضی میں بجلی کے منصوبوں پر کام ہوتے تو آج عوام رل نہیں رہے ہوتے۔ ابھی بجلی کے منصوبے رکھے جا رہے ہیں تو ظاہر ہے وہ ہفتوں میں مکمل نہیں ہوسکتا۔ بجلی کے منصوبے ہم نہ رکھیں تو ہم عوام کے مجرم ہوں گے لیکن اسکی تکمیل کے لیے وقت تو لگنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مخالفین میں یہ حوصلہ ہی نہیں کہ اچھی کارکردگی پر حکومت کی تعریف کریں۔ ہر اچھے کام پر تنقید کرنے کو شعار بنایا ہوا ہے۔ ہم تنقید و توصیف سننے کے لیے نہیں بلکہ خدمت کے لیے سیاست کر رہے ہیں۔ شیخ جعفری صاحب اور دیگر علماء کو احتجاج کرنے کی زحمت ہی نہیں دیں گے۔ ہماری حکومت ان حکومتوں کی طرح نہیں کہ جنکے سامنے کئی کئی برس علماء کرام التجائیں کرتے رہے شاتونگ نالے کے لیے، ہسپتال کی تعمیر کے لیے میڈیکل کالج کے قیام کے لیے، بجلی گھروں کے منصوبے کے لیے، سڑکوں کی تعمیر کے لیے، سیوریج کی نظام کی بہتری کے لیے لیکن انہوں نے ان سنی کردی۔ ہماری حکومت کو چھ ماہ کا عرصہ نہیں گزرا لیکن وہ تمام مطالبات اور عوام کے دیرینہ مسائل تھے ہم منظور کر رہے ہیں۔ یہ تمام منصوبے بلتستان ریجن کی تقدیر بدلنے کے لیے مہمیز کا کام دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اربوں کے منصوبے کو دنوں میں مکمل کرنے کا کہنا بھی ناانصافی ہے۔ 500بیڈ ہسپتال، میڈیکل کالج، استور سے براستہ شغرتھنگ سکردو روڈ، شغرتھنگ پاور پروجیکٹ، شگر پایو روڈ، مہدی آباد پاور ہاوس، غواڑی پاور ہاوس، طورمک پاور ہاوس، سدپارہ پاور ہاوس، حسین آباد تا گمبہ سکردو سیوریج، معذوروں کی بحالی کے مراکز، ہر ضلع میں آئی ٹی سنٹرز، فلڈ پروٹیکشن سنٹرز، ہر ضلع میں پروسیسنگ پلانٹ، سکردو ائیر پورٹ کو انٹرنیشنل بنانا وہ بنیادی کام ہے جن کے لیے ہم نے سیاست کی ہے اور یہ سب منظور بھی ہوئے۔ سیاسی مخالفین ان منصوبوں سے عوام کی نظر چرانے کے لیے ایک ٹوٹی ہوئی کلوٹ کا سہارا لے کر حکومت کو ناکام دکھانے کی کوشش کریں گے۔ سیاسی مخالفین ہمارے بھائی ہیں جہاں حقیقی معنوں میں کوئی علاقائی مفادات خطرہ میں ہو آئیں نشاندہی کریں ہم قائل ہوجائیں گے۔ لیکن مخالفت برائے مخالفت عوام دوستی نہیں ہوتی۔ اسی پیکیج کی منظوری پر دیکھتے ہیں بلتستان ریجن سے کتنے سیاسی مخالفین وزیراعلیٰ خالد خورشید اور حکومت کی تعریف کریں گے۔ ہم تعریف سمیٹنے نہیں بلکہ خدمت کرنے آئے ہیں۔ اب عوام کو گمراہ نہیں کیا جاسکتا. عوام جانتے ہیں کہ یادگار شہدا پر عوامی مطالبات کرنے والے اسمبلی جاکر انہی مطالبات ہی کو حل کریں گے۔ ماضی میں جو کبھی عوام کے ساتھ سڑکوں پر نہیں رہے ہیں انکو جب اختیار ملا تو عوامی مطالبات جوں کے توں رہے۔ ہمارے سیاسی نظام کو اتنا آلودہ کیا گیا ہے کہ عوام کو سیاسی نظام سے ہی اعتماد اٹھا ہوا ہے۔ ہمارا ایک اہم کام اس سسٹم پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنا ہے وہ ہم خدمت اور خطے کی تعمیر و ترقی کے ذریعے کریں گے۔ خالد خورشید کی قیادت میںحکومت ایک وژن کے تحت آگے بڑھ رہی ہے۔ انصاف اور میرٹ کی بالا دستی، قانون کی عملداری، خطے کی تعمیر و ترقی کے لیے ہم پرعزم ہیں۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree