Print this page

علامہ تصور جوادی کی شبیر حسین بخاری سے ملاقات، سوشل میڈیا کے منفی استعمال کی مذمت

02 مئی 2020

وحدت نیوز(مظفرآباد) چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل سید شبیر حسین بخاری سے سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آذادکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کی ملاقات۔اس ملاقات میں علامہ تصور حسین جوادی نے سید شبیر حسین بخاری کو گزشتہ دنوں جعفریہ سپریم کونسل کے کامیاب اجلاس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اس موقع پر سید شبیر حسین بخاری نے علامہ تصورجوادی کا ان کے گھر آمد پر خیرمقدم کیا اور شکریہ ادا کیا ۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ بعض لوگ اور ملت کے چند نوجوانان دانستہ یا نادانستہ طور پر سوشل میڈیا پر ایسی ایکٹیویٹی کر رہے ہیں جن کی وجہ سے مجموعی طور پر ملت کا وقار مجروح ہو رہا ہے۔سید شبیر بخاری نے کہا کہ ہم کسی کے طفیلیے نہیں ہیں بلکہ ہم اس ریاست کے بانی بھی ہیں اور پاکستان کے قیام میں ہمارے آباؤاجداد کا خون شامل ہے۔ کسی بھی طرح کے حالات سے نبرد آزما ہونے کے لئے وہ سینہ سپر ہیں اور کسی بھی قربانی سے ہرگز ہرگز دریغ نہیں کریں گے۔

سید شبیر بخاری نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ بالآخر کیوں ملت جعفریہ کے اسیر نوجوانوں کی ضمانتیں مسترد کر دی جاتی ہیں جبکہ کالعدم جماعتوں کے اراکین جو سوشل میڈیا پر سائیبردہشت گردی کر رہے ہیں عدالتیں ان کی عبوری ضمانتیں لے رہی ہیں۔ کہا کے ہمیں مل کر ایسی پلاننگ کرنی ہوگی جس سے ملت کا مجموعی تشخص بحال رہ سکے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوۓ علامہ تصور جوادی نے کہا کہ دین اسلام امن،محبت،اخلاص اور رواداری کا مذہب ہے۔شریعت مطہرہ نےکسی کی توہین سے سختی سے منع کیا ہے۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ کون صحابی ہے اور کون صحابی نہیں ہے یہ فیصلہ بھی ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ انہیں مقدمات کی سماعتوں کے دوران ہو جائے گا لیکن اگر نہیں بھی ہوتا تو ہم جنہیں صحابی مانتے ہیں ان کی عزت احترام و تکریم کرتے ہیں ان کی توہین کو حرام سمجھتے ہیں۔ ہمارے مراجع عظام فقہائے وقت نے کسی کی توہین سے سختی سے منع کیا ہے کسی کی تذلیل سے کسی کو برا بھلا کہنے سے لہذا سوشل میڈیا پر جو دوست کام کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ انتہائی احتیاط سے بات کریں سوشل میڈیا ان چیزوں کا میدان نہیں ہے اور یہ کام علماء کرام کا ہے اور ہر دو مکاتب کے درمیان چودہ سو سال سے اختلاف چلا آ رہا ہے لیکن اس کا حل سوشل میڈیا نہیں ہے۔

 ہم نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سوشل میڈیا پر ایسی چیزوں کو نشر کریں جو اجتماعی مفاد میں ہو مثلاً قرآنی آیات کے تراجم،پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی احادیث مولا علی علیہ السلام کے فرامین ان کے مکتوبات ان کے خطوط اور کلمات قصار۔آئمہ معصومین علیہ السلام کی دعائیں اس طرح کی ہزاروں چیزیں جو سوشل میڈیا پر ڈالی جائیں تو امن و محبت پیدا ہو اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بہت جلد ملت کی تنظیمات کو مل بیٹھ کر کوئی مزید مشترکہ متفقہ لائحہ عمل دینے کی ضرورت ہے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree