علامہ راجہ ناصرعباس کے حکم پر سندھ بھر سے ہزاروں خواتین استحکام پاکستان وامام مہدی کانفرنس میں شرکت کریں گی، محترمہ سیمی نقوی

20 مئی 2017

وحدت نیوز(ہالا) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام نشتر پارک کراچی میں منعقدہ استحاکم پاکستان وامام مہدی عج کانفرنس کی عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین صوبہ سندھ کی رہنماوں کے مختلف اضلاع گوٹھوں اور قصبوں کے دورہ جات جاری ہیں ، اس سلسلے  میں ایم ڈبلیوایم کی صوبائی رہنما محترمہ سیمی نقوی نے گوٹھ غلام حسین  لغاری ،ملوک خان لغاری،تلہار،ٹنڈو بھاگو،حاجی کرڑن،ٹنڈوغلام علی،کوٹھ حاجی ساون نو تکانی،آبادگار ،ٹنڈو محمد  خان، ماتلی،بدین،نیندو،کڈن،گوٹھ مانت کادورہ کیا اور خواتین کو جلسہ عام میں شرکت کی دعوت دی۔

ضلع ھالا کے گوٹھہ  غلام حسین  لغاری میں خواھر سیمی نقوی ورکنگ کمیٹی  رابطہ  سیکرٹری  صوبہ سندھ نے  امام بارگاہ حسینی  میں 21مئی  کو ہونے والی استحکام پاکستان و امام مہدی کانفرنس کی حوالے سے بریفنگ دی جس میں کثیر تعداد میں خواتین نے  شرکت  کی ،خواھر سیمی  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  دور حاضر میں  خواتین کا کردار کیسا ہونا چاہئے عورت مرد کے بغیر نہیں  چل سکتی اور مرد عورت کے  بغیراگر عودت کے بغیر زندگی  بے کیف ہے تو مرد کے  بغیر گھر ویران ہے لہزا دونوں گاڑی کے دو پییے ہیں اور معاشرہ بھی انہی دونوں سے تشکیل اور اپنے ارتقائی منزل طے کرتا ہے معاشرے کو بہترین بنانے میں خواتین کا۔نہایت اہم کردار ہے جہاں کی خواتین حق اور باطل میں فرق  کرنا جانتی ہوگی ظلم کے خلاف آواز اٹھانا جانتی ہوں گی وہ ہی معاشرہ ترقی بھی کرتا ہے اور ایسے معاشرے میں پھر ایک عارف حسین الحسینی جیسی ہستی پیدا نہیں ہوتی بلکہ کئ عارف حسین الحسینی ایسے معاشرے میں تیار ہوتے ہیں.اس لئے21 مئ کو مرد اور  عورت دونوں کو گھر سے نکل کر میدان عمل میں  لبیک کہنا ہوگا۔مومنات کی  آمادگی  اور خواہش کودیکھتے ہوئے یہاں کے یونٹ سازی کی گئی جس میں  چھ خواتین کو ذمہ داری دی گئ اور ان کو تین مہینے کا بر نامہ دیا گیا جس کے بعددعاے امام زمانہ عج سے  اختتام کیا گیا۔

رکن ورکنگ کمیٹی رابطہ سیکرٹری صوبہ سندھ  شعبہ خواتین خواہر سیمی  نقوی نے اپنے خطاب نے سیرت حضرت زہراء  ع بیان کرتے ہو کہا کہ خواتین پر لازم ہے کہ وہ سیرت جناب سیدہ پر چلتے ہوئے اپنی ذمہ داری اور وظیفے کو سمجھے  لہذا ہماری ذمہ داری کیا ہے؟ پردہ، عبادت گزاری، اہل و عیال سے خوش اخلاقی،  شوھر داری ان سب باتوں کومدنظر رکھتے ہوئے ہم اپنی زندگی  کو سنوار سکتے ہیں یہ تو ایک خاتوں کی انفرادی ذمداری تھی تو کیا پھر پرودگار نے عورت پر اجتماعی کو ئی  ذمداری عائد نہیں کی؟ہرگز ایسا نہیں پروردگار قرآن میں واضع الفاظ میں فرماتا ہے کہ تم سب سے یعنی مرد و زن سے اجتماعی زمہ داریوں کے  حوالے سے سوال کیا جائے گا جس میں سے ایک معاشرہ سازی کے حوالے سے سوال ہوگا۔ یقیناََ ایک  با کردار  عورت کا بڑھتا ہوا ہر قدم تاریک کیلے اجلی یادوں کو تابناک  بناتا ہے اور بہترین معاشرہ تشکیل پتا ہے لہذا ہمیں شرعی حدود کا پاس رکھتے ہوئے اپنے مکمل حجاب کے ساتھ معاشرہ سازی کرنی ہوگی ظالموں اور منافقوں کے چہرے سے حضرت زینب ع کی طرح نقاب کو  نوچ اتارنا ہوگا جس طرح جناب زینب نے بنو امیہ کے چہرہ بے نقاب کیا تھا اور انکو تاریخ میں ہمیشہ کے لیے رسوا کیا بلکہ ہمیں بھی انکی سیرت پرویسے ہی عمل کرنا ہوگا آج یزیدمعلون نہیں مگر کچھ یزید جیسے ضرور ہیں جن کو حیدری جوانوں سے نفرت ہے تو ان کوبلا جواز گرفتار کر کے نامعلوم مقام پرمنتقل رکھ کر ظلم و بربریت کانشانہ نبا رہ ہیں تو کہی ہماری عزاداری کو محدود کرنے کی سازش کی جاری ہیں لہذا اب وقت ہے کی زینبی کردار ادا کیا جائے لوگوں نے  لبیک  یا زینب علیہ السلام کے  نعروں سے محفل کو پر جوش بنادیا. خواتین کی آمادگی دیکھنے ہوئے خواہر سیمی  نقوی نے  یونٹ تشکیل دی اور حلف لیا دعائے امام زمانہ  عج سے اختتام کیا۔

مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ کی ورکنگ کمیٹی کی رابطہ سیکرٹری  خواہر سیمی  نے 21مئ  استحکام پاکستان  و امام مہدی کے حوالے سے منعقد کی گئ ایک نشست میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ  کربلا  میں امام حسین  علیہ السلام نے  وقت  عصر جو آواز استغاسہ بلند کی تھی آج ھمارےشیر دل لیڈر مجلس وحدت مسلمین جناب علامہ  راجہ ناصر  عباس نے سیرت سید شہداؑ پر عمل کرتے ہوئے اس وقت کے فرعون کو نست و نابود کرنے کے لئے  ہم حسینیوں کو ایک پلیٹ فارم پر بلایا ہے اور ہمارا دینی فریضہ ہے کی ان کیآواز پر لبیک کہتے ہوئے 21 مئی کو اپنے  گھروں کو چھوڑ کر نشترپارک میں  جمع ھوکر دشمن کو بتادیں کہ ہم سب ایک ہیں ہم عزاداری سید شہدا پر کسی بھی طرح کی پابندی برداشت نہیں کرئے گے اس عرض پاک کی آدازی کے لیےہمارے اجداد نے اس لیے  ج قربانی نہیں دی تھی کہ جنھوں نے اس ملک کی خاطر اپنی جانیں  دی انکو اس ملک میں انکے بنیادی حقوق سے محروم کردیا جائے انکی نسل کشی کی جائے  پھر انہی کے گھر والوں کو اسیر کیا جائے انہی پر جھوٹے مقدمے چلائیں جائیں۔انہی کے خلاف نیشل ایکشن پلان کواستعمال کیا جائے اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں  ،مولا سیدالشہدا ؑ کا قول ہے"ظلم کے خلاف جتنی دیر سے قیام کرو گے قربانی اتنی زیادہ دینی پڑئے گی تو بس ہمیں ظلم کے خلاف آواز بلد کرنی ہو گی کیا آپ خواتین کردار زینبی ادا کرنے کے لیے آمادہ ہیں جس پر خواتین نے لبیک یا حسین ع کے نعرے لگاکر اپنی بھر پور شرکت کا اعلان کیا۔اس پروگرام کے بعد خواتین نےمجلس وحدت مسلمین میں شمولیت کی شدید خواہش کا اظہار کیا لہذا خواتین ک آمادگی کومدنظر رکھتے ہوئے  وھاں یونٹس تشکیل دیاگیا۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree