Print this page

مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین راولپنڈی اور اسلام آباد کی ضلعی اور یونٹس خواتین سیکریٹری جنرلز نے حلف اٹھا لیا

06 دسمبر 2021

وحدت نیوز (اسلام آباد) سنٹرل سیکریٹریٹ اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین، ضلع راولپنڈی اور اسلام آباد کی ضلعی اور یونٹس سیکریٹری جنرل نے حلف اٹھایا مرکزی سیکریٹری سیاسیات وشعبہ تربیت محترمہ نرگس سجادجعفری صاحبہ نے ان سے حلف لیا ۔حلف برداری کی اس تقریب میں مرکزی سیکریٹری یوتھ[خواہران زینب(س)]محترمہ قندیل زہراء صاحبہ ، ضلعی سیکریٹری جنرل ضلع اسلام آباد محترمہ صدیقہ کائنات صاحبہ ، محترمہ نادیہ ظفر ، محترمہ مبین ، محترمہ سمائرہ ، محترمہ حسینہ صفت ،محترمہ ماہزیب ،محترمہ اجلا زہراء ، محترمہ تحریم ظفر ، کے علاوہ محترمہ فرح ،محترمہ سمیعہ ، محترمہ اقصی ٰ، محترمہ ریحانہ نے بھی شرکت کی  ۔

حلف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ نرگس سجاد صاحب کا کہنا تھا کہ اگر ہمارا عقیدہ و ایمان مضبوط ہو ، اور دین اسلام کے تمام تر شرعی احکامات کی بجا آوری میں کوتاہی نہ برتیں تو ہم اپنے ساتھ ساتھ معاشرہ سازی کے لیے بھی بہترین خدمات سر انجام دے سکتی ہیں پھر ہم جو قدم اٹھائیں گے وہ ضرور بارگاہ خداوندی میں قبول ہوگا۔سیالکوٹ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اور متاثرہ خاندان کےساتھ اظہار ہمدرد کرتے ہوئے محترمہ نرگس سجاد جعفری نے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ درحقیقت ہماری جہالت کا ثبوت ہے ۔’’پاکستان کے قانون میں گستاخِ رسولﷺ کی سزا بطورِ حدموجود ہے۔ اور اس جرم کے پائے جانے اور اقرار یا شرعی گواہوں کی گواہی سے یہ ثابت ہوجانے کی صورت میں حکومت کی ذمے داری ہے کہ اس سزا کا اطلاق کرے اور توہین رسالت ﷺسمیت تمام شرعی حدود کے نفاذ اور سزاؤں کا اجرا ءحکومت کا کام ہے، ہرکس و ناکس اس طرح کی سزا جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے۔ دین سے محبت ایمان کا حصہ ہے مگر ہمیں اس حصے کو ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات کےلیے استعمال کرنے کاقطعی حق حاصل نہیں ہے ۔ سیالکوٹ واقعہ غیرمعمولی ہے۔ سری لنکا پاکستان کے دوست ممالک میں سے ہے۔ ہم کس منہ سے انہیں جواب دیں گے، ہم کس طرح اس منیجر کی جھلسی ہوئی لاش اس کے گھر والوں کو دیں گے؟ یہ انتہائی اہم سوال ہے جس کا جواب ابھی ہمارے پاس موجود نہیں۔بھوک برداشت کی جاسکتی ہے مگر جہالت کبھی برداشت نہیں کی جاسکتی۔ہم کس طرف جارہے ہیں؟ ہم پہلے تو ایسے ہرگز نہ تھے۔ پیار، محبت، امن اس ملک کی پہچان ہوا کرتی تھی۔ دنیا ہماری مہمان نوازی کی مثال دیا کرتی تھی۔ لیکن آج ہم دنیا میں تو رسوا ہو ہی رہے ہیں، ساتھ ساتھ دین سے بھی دور ہوتے جارہے ہیں۔ واقعہ ہوکر گزر گیا، مگر آنے والے وقتوں میں جو پریشانیاں اور مصیبتیں ہم پر ٹوٹیں گی، یقیناً ہم اس سے ابھی واقف نہیں۔

آئیں ہم سب مائیں بہنیں بیٹیاں یہ عہد کریں کہ معاشرہ جیسا بھی ہو ہم اپنے اپنے گھروں پر توجہ کرتے ہوئے اپنی بچوں کی ایسی تربیت کریں کہ وہ معاشرے میں جاکر اپنا بہترین مثبت رول پلے کرسکیںان کی تعلیم پر توجہ دیں اور ہم اپنے مردوں کے شانہ بشانہ معاشرہ سازی میں بھی اپنا مثالی کردار پیش کریں ۔پہلے گھریلو ماحول کو بہتر بنائیں گلی محلے کا ماحول خود بخود بہتر ہوتا جائے گا ۔اپنی زندگیوں کو تعلیم وتربیت کے وقف کردیں ۔ اس صدقہ جاریہ میں جتنا حصہ ڈال سکتی ہیں ڈالیں ۔ اس عمل سے اللہ تعالیٰ اور رسول پاک ﷺ یقیناً راضی ہونگیں اور ہم بھی اپنے شرعی اور اخلاقی وظیفہ کی ادائیگی سے سرخرو ہو جائیں گی ۔ اللہ تعالی ہم سب کا حامی وناصر ہو ۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree