Print this page

منتخب نمائندوں کے ساتھ انتقامی رویہ نہ صرف جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے بلکہ ریاست کی اخلاقی بنیادوں کو بھی ہلا دینے کے مترادف ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

04 August 2025

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےسربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور پاکستان تحریکِ انصاف سے وابستہ دیگر پارلیمانی نمائندوں اور ورکرز کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ، درحقیقت عدل و انصاف کے بنیادی اصولوں کی کھلی پامالی اور آئینی روایات کی صریح خلاف ورزی ہے۔‏

جب ریاستی ادارے سیاسی انتقام کی بنیاد پر فیصلے صادر کرنے لگیں، اور عدالتیں سرکاری اہلکاروں کی غیر مصدقہ، متنازع اور جھوٹی گواہیوں پر انحصار کرتے ہوئے لاکھوں ووٹرز کی نمائندگی کرنے والے منتخب نمائندوں کو سزائیں سنانے لگیں، تو یہ صرف ایک عدالتی فیصلہ نہیں رہتا بلکہ یہ عدلیہ کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان بن جاتا ہے۔‏

یہ فیصلہ نہ صرف عوامی اعتماد کو متزلزل کرتا ہے، بلکہ پاکستان کے آئینی و جمہوری مستقبل کو بھی خطرے میں ڈالتا ہے۔ ایسے فیصلے عدالتوں کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہوتے ہیں، اور تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرتی۔ آنے والے مورخین اسے انصاف کے نظام میں سیاہ باب کے طور پر قلمبند کریں گے، جس میں طاقتوروں کی خوشنودی کی خاطر قانون کو پامال کیا گیا۔‏

پاکستان کے آئین میں ہر شہری کو منصفانہ سماعت، غیرجانبدار ٹرائل اور شفاف عدالتی کارروائی کا حق حاصل ہے۔ منتخب نمائندوں کے ساتھ انتقامی رویہ نہ صرف جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے بلکہ ریاست کی اخلاقی بنیادوں کو بھی ہلا دینے کے مترادف ہے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree