Print this page

قائد اعظم کے پر بصیرت افکارودانشمندانہ فرمودات پرعمل کیا جاتا تو ملک اس طرح ان گنت بحرانوں میں نہ جکڑاہوتا،علامہ راجہ ناصرعباس

11 ستمبر 2016

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی ہدایات پر فخر ملت تشیع،بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے 68واں یوم وفات کو ایم ڈبلیو ایم نےملک بھر میں پورے عقیدت و احترام کے ساتھ منایا ۔جماعت کے مختلف صوبائی و ضلعی دفاتر میں قرآن خوانی اور مجالس کا بھی اہتمام کیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے رہنماوں علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ مختار امامی کی قیادت میں اعلی سطح وفد نے مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔اس موقعہ پربرصغیر پاک و ہند کے اس عظیم رہنما کو خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد سمیت جماعت کے دیگر صوبائی و ضلعی دفاتر میں اس عظیم قائد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تقاریب بھی منعقد کی گئیں جہاں قائد اعظم کی زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی گئی۔

اس موقعہ پر علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے حقیقی پاکستان کی تکمیل ہی ساری مشکلات سے نجات کا واحد ذریعہ ہے۔قائد نے جس پاکستان کے قیام کے لیے ایک طویل جدوجہد کی ہمارا مطالبہ بھی اسی پاکستان کا قیام ہے۔ قائد کے پر بصیرت افکار اور دانشمندانہ فرمودات پر اگر آج عمل کیا جاتا تو ملک اس طرح ان گنت بحرانوں میں نہ جھکڑا ہوتا۔ہر طرح کے خارجی اثرات سے آزاد ایسی ریاست قائد اعظم کا خواب تھا جہاں مسلمانوں کو اسلام کے اصولوں کے مطابق آزادنہ زندگی گزارنے کے مواقع میسر ہوں۔جہاں اقلیتوں کو ہر طرح کا تحفظ ملے۔ گزشتہ تین عشروں سے جاری دہشت گردی کے واقعات قائد کے نظریاتی و فکری پاکستان کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔جس کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔اس ارض پاک کوان تکفیری گروہوں سے چھٹکارا دلانا ہو گا جو اس ملک کو مخصوص مسلک کی سٹیٹ بنا کر باقی سب کو لادین ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم ایک مخلص اور قوم کا حقیقی درد رکھنے والے رہنما تھے۔ برصغیر کے مسلمانوں کی علحیدہ ریاست کے لیے انہوں نے ایک طویل جنگ لڑی اور اپنے اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے الگ وطن حاصل کیا۔ ہمارا یہ وطن قائد کی عظیم جدوجہد اور لاکھوں قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا۔ہمیں اس کی حفاظت کرنے کے لیے اسی درد اور اخلاص کے ساتھ تگ و دو کرنے کی ضرورت ہے۔قائد اعظم کے بتائے ہوئے رہنما اصولوں پر کاربند رہنے سے ہم معاشرے میں باوقار مقام حاصل کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر تجدید عہد کرنا ہو گا کہ اس مٹی سے ہمارا عشق مرتے دم تک قائم رہے گا ۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree