Print this page

سعودی فوجی اتحاد میں چاہے ایران بھی شامل ہوجائے ہم پاکستان کی شمولیت کی مخالفت جاری رکھیں گے،علامہ راجہ ناصرعباس

22 اپریل 2017

وحدت نیوز(لاہور) راحیل شریف کا سعودی اتحاد کی کمانڈ سنبھالناپاکستان کو مشرق وسطیٰ کی پراکسی وار میں دھکیلنے کے مترادف ہے،جس اتحاد کی سرپرستی امریکہ اور اسرائیل کرتے ہوں اس سے مسلم امہ کو خیر کی کوئی توقع نہیں،پاکستان کو غیر جانبدار رہ کرمسلم امہ میں اتحاد کے لئے کردار اد کرنا چاہیئے تھا،افسوس ہے کہ ایسے ملکی حساس فیصلے فردواحد نے کئے،پارلیمنٹ اور سینٹ جو عوامی نمائندہ فورم ہے اس کو بائی پاس کیا گیا ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے اجلاس سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس متنازعہ اتحاد کے کل بھی مخالف تھے اور آج بھی مخالف ہیں ۔ہم ابھی افغان جہاد کے قرض اتارنے میں مصروف ہیں ایسے میں یہ کہاں کی دانشمندی ہے کہ پاکستان کو مشرق وسطی کی پراکسی وار کا حصہ بنائیں ہم نے جب بھی ملکی و قومی امنگوں کی ترجمانی کی ہمیں متنازعہ بنانے کی سازش کی گئی مجلس وحدت مسلمین اس متنازعہ اتحاد کی اس وقت بھی مخالفت کرے گی چاہئے اس میں ایران سمیت دیگر ممالک بھی شامل ہی کیو ں نہ ہو ں ،اس اتحاد کے زریعے دشمن ہماری پاک فوج کو کمزور کرنے کی سازش کررہے ہیں۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ دشمن ہماری شجاع افواج کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرکے پاکستان میں داعش جیسے انتہا پسندوں کے لئے راہ ہموار کرنے کی کوشش میں ہے،گذشتہ دنوں سعودی وزیر دفاع کا بیان ہمارے حکمرانوں کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے کہ جس میں کہا گیا کہ یہ اتحاد یمن جنگ میں بھی حصہ لے گا،جبکہ یمن جنگ کے بارے میں ہماری  پارلیمنٹ کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اس میں پاکستان غیر جانبدار رہے گا،انہوں نے پانامہ سکینڈل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف کو اقتدار میں رہنے کاکوئی اخلاقی جواز باقی نہیں رہا،وزیراعظم مستعفی ہوں اور خود کو مزید تحقیقات کے لئے پیش کریں۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree