Print this page

تاریخی اختلافات کا خاتمہ ناممکن ہے لیکن مشترکات پر قوم کو یکجا کیا جا سکتا ہے،علامہ امین شہیدی

26 جون 2014

وحدت نیوز(ایبٹ آباد) ایبٹ آباد کے پرفضا مقام پر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیراہتمام کنونشن کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں مختلف نمائندہ جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ جن میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی،سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیوایم خیبر پی کے علامہ سبطین حسینی، میاں اسلم، پیر عبدالشکور نقشبندی، عبدالسلام سلفی، علامہ عارف واحدی، ثاقب اکبر، علامہ جہانزیب جعفری، عبدالوحید، علامہ زاہد بخاری اور دیگر شامل تھے۔ اس موقع پر امت کو درپیش چیلجز اور اس کی زبوں حالی، دہشتگردی، اسلامی اخوت، اتفاق و رواداری کی ضرورت کے موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

 

علامہ امین شہیدی نے کہا کہ تاریخی اختلافات کا خاتمہ ناممکن ہے لیکن مشترکات پر قوم کو یکجا کیا جا سکتا ہے، مسلم مسالک کے درمیان عقیدہ توحید،رسالت، قرآن و اہل بیت ع ایسے مشترکہ نکات ہیں جن پر امت مسلمہ کا اجماع ہے، دیگر اختلافی مسائل کو بالائے طاق رکھ کر اگر ان مشترکات پر اکھٹا ہو جایا جائے تو امت کے پچیانوے فیصد مسائل کا حل ممکن ہے، ملی یکجہتی کونسل پاکستان میں اتحاد ووحدت کی فضاء کی تشکیل میں موثر کردار ادا کر رہی ہے۔

 

 علامہ سبطین حسینی نے کہا کہ وحدت صرف خواص کا نہیں بلکہ آج کے دور میں ملت اسلامیہ کے ہر دکھی ماں، بہن اور بیٹے کی آواز ہے۔ موجود دور میں اسلامی اخوت اور بھائی چارے کے لئے کام کرنا سب سے زیادہ اہم ہے، ملی یکجہتی کونسل کے ڈھانچے کو گلی محلے کی سطح تک فعال کرنے کی ضرورت ہےجس سے باہمی مظبوط تعلقات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree