Print this page

وارثان شہدائے چھلگری کو انصاف نہ ملا تو احتجاجی تحریک کا آغاز ہوگا، علامہ مقصودڈومکی

13 جنوری 2016

وحدت نیوز (ڈیرہ مراد جمالی) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے سانحہ چھلگری کے متاثرین اور وارثان شہداء و زخمیوں کے ہمراہ ڈیرہ مراد جمالی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ چھلگری کو تین ماہ کا طویل عرصہ گذر گیا مگر آج بھی وارثان شہداء انصاف کے منتظر ہیں ۔نصیر آباڈویژن سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس اور سہولت کار موجود ہیں جن کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی۔سانحہ کے زخمیوں کے لیے حکومت کی جانب سے اعلان کردہ رقم نہیں دی گئی جبکہ یادگار شہداء ٹاور کی تعمیر کا کام بھی شروع نہیں ہوا ۔نیشنل ایکشن پلان کے با وجود بلوچستان میں کالعدم دہشت گرد جماعتوں کی نفرت انگیز سر گر میاں ،بیانات سوالیہ نشان ہیں؟انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب شروع کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ وارثان شہداء کو اس سانحے اور کیس سے متعلق پیش رفت سے آگاہ نہیں کیا جارہا جبکہ ڈپٹی کمشنر بولان نے ابھی تک متا ثرہ امامبارگاہ اور مسجد کی سیکیورٹی کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان حکومت نے مسائل حل نہ کیے تو وارثان شہداء احتجاجی تحریک چلائیں گے اور شہداء کے معصوم بچے وارثان شہداء علماء کرام اور اکابرین کے ہمراہ اس نا انصافی کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔

اس موقع پر شہداء کے وارث مختیار علی چھلگری ،مولانا برکت علی چھلگری،سید ظفر عباس شمسی،ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا تجمل عباس جعفری و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree