Print this page

حکومت پاکستان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کشمیر آزاد نہیں ہوا، یعسوب الدین

11 فروری 2020


وحدت نیوز(گلگت) حکومت پاکستان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کشمیر آزاد نہیں ہوا۔کشمیر کے دونوں دعویدار کشمیری عوام کو متحد دیکھنا نہیں چاہتے ہیں۔حکومت پاکستان شروع سے درست سمت میں کشمیر کی آزادی کیلئے اقدامات اٹھاتی تو پچاس سال قبل کشمیر آزاد ہوجاتا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما و جنرل سیکرٹری عوامی ایکشن کمیٹی سید یعسوب الدین نے کہاہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کشمیری مجاہدین کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔بھارت کے غاصبانہ تسلط سے آزادی کیلئے کشمیری عوام نے لازوال قربانیاںپیش کی ہیں ،شہداء کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور کشمیر ی عوام بھارتی تسلط سے آزاد ہوکر رہیں گے۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام دنیور چوک پر یوم یکجہتی کشمیر کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سید یعسوب الدین نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے دلوں میںایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیری عوام سے نفرت پیدا کی گئی ہے تاکہ منقسم خطوں کے عوام ا یک دوسرے کے قریب نہ آسکیں اور متحدہ جدوجہد نہ کرسکیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی کیلئے افواج پاکستان کا کردار واضح ہے اور کشمیر کی آزادی کیلئے پاک فوج نے قربانیاں دی ہیںاور اب یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ اپنی فوج پر اعتماد کرے اور کشمیر کی آزادی محض جلسے اور ریلیوں سے حاصل ہونا ممکن نہیں۔کشمیر آزاد ہوگا تو افواج پاکستان ہی کے ذریعے آزادہ ہوگالہٰذا حکومت پاکستان زبانی دعووں کی بجائے کشمیر کی آزادی کیلئے عملی اقدامات اٹھائے۔

انہوں نے گلگت بلتستان کے عوامی حقوق کو برسوںسے غصب کرنے پر حکمرانوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آرڈر2020 کو ہرگز تسلیم نہیں کرینگے ۔حکومت اب گلگت بلتستان کو کسی آرڈر کے تحت چلانے کی غلطی  نہ کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ اراکین اسمبلی گلگت بلتستان کیلئے گورننس بل منظور کرکے وفاق کو بھجوائے اور حق حکمرانی کو حاصل کرے ۔گلگت بلتستان میںا ب وفاق کا آرڈر نہیں چلے گا اور گلگت بلتستان کے عوام جو آرڈر دینگے گے وہی گلگت بلتستان کا آرڈر ہوگا۔یوم یکجہتی کشمیر کی ریلی سے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزی کے ڈویژنل صدر برادر منتظر عباس، جماعت اسلامی کے رہنما جہانزیب انقلابی، انجمن تاجران گلگت بلتستان کے جنرل سیکرٹری مسعودالرحمن اور ایم ڈبلیوایم کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے بھی خطاب کیا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree