Print this page

جان جاتی ہے جائے لیکن خطہ کو بیچنے نہیں دینگے،اپوزیشن لیڈر کاظم میثم

09 اپریل 2025

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اورقائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی محمد کاظم میثم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پہاڑوں کو لیز پہ دینے کے حوالے سے ہم ایک سال سے چیختے رہے لیکن ہمارے احتجاج کو سیاسی رنگ دیکر جھٹلانے کی کوشش ہوتی رہی، ضلع سکردو سے پچاس جگہوں کی لیز پروسز میں ہے جبکہ گلتری سمیت کھرمنگ سے بیس سے مقامات کو بھی لیز کے لیے پروسز میں ڈال دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں کاظم میثم کا کہنا تھا کہ میرے حلقے میں حکومت نے عوام کو ایک ٹیچر کے ٹرانسفر پہ لگا کر سدپارہ اور گمبہ کے پانچ سے زائد مقامات کو لیز پہ دیا ہے، موجودہ لیز پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ خطے کو بحران کی طرف نہ دھکیلیں، مقامی مائنر کی مائننگ کو روک کر پہاڑوں کو بیچ کر حکومت عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتی ہے، لینڈ ریفارمز بل کا نیا مسودہ باضابطہ طور پر ہمیں نہیں موصول ہوا تاہم عوام زیادہ خیر کی توقع نہ رکھیں، لینڈ ریفارمز بل پر عوامی تحفظات برقرار رہے تو آئینی ترمیم کی طرز پر زبردستی پاس کرانے کا مشورہ دینے والوں کو عوام رسوا کر دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ لینڈ ریفارمز عوامی امنگوں کے عین مطابق ہو تو بھرپور ساتھ دیں گے، موجودہ حکمران جماعتوں کے چند فیصلے سامنے کے بعد جلد عوام کے ساتھ یہ لوگ حالت جنگ میں ہوں گے، سکردو سٹی کی ٹریفک منیجمنٹ کے لئے سکمیدان کے عوام اور انجمن تاجران کو اعتماد میں لیکر ہی اقدامات اٹھائے جائیں، دیامر ڈیم متاثرین کے ساتھ وفاق کا مذاکرات نیک شگون ہے تاہم تحریک کے قائدین کو ٹیبل پر ہوشیار رہنے کی تلقین کرتے ہیں، ڈیم متاثرین کی استقامت ضرور رنگ لائے گی۔ میدان میں کامیابی مبارک ہو تاہم ٹیبل پر کامیابی کے لیے نیک خواہشات ہیں، گلگت بلتستان میں ادارے یکطرفہ ہونے کی بجائے عدل و انصاف قائم کرنے اور عوامی اعتماد کی بحالی میں کردار ادا کریں، متنازعہ خطہ گلگت بلتستان کے عوام نظام سے مایوس ہو رہے ہیں جو سب ٹھیک ہے دکھا رہے ہیں وہ درست نہیں کر رہے ہیں، ایسے ظالمانہ اور عوام دشمن اندرون خانہ اقدامات ہو رہے ہیں جو پبلک ہو جائے تو بڑا طوفان برپا ہو گا۔ ان تمام اقدامات کو روکنا ہوگا جو عوامی امنگوں کے برخلاف ہو، جنکی مختلف سطح پر ہم نے شواہد کے ساتھ نشاندہی کی ہے۔

کاظم میثم نے کہا کہ عوامی ترجمانی اور مقتدر ایوان کے اہم بینچ کو نظرانداز کیا گیا تو پانچ جولائی سے اب تک کی وارداتوں کا وائٹ پیپر شائع ہو گا، حکمران سیاسی جماعتوں کے رویے پر انتہائی افسوس ہوتا ہے کہ اتنی بھی کیا مجبوری ہے کہ اس خطے کی بربادی کا سامان دیدہ و دانستہ طور پر فراہم کریں، یہ عوام یہ خطہ ہمارا ہے تو ہماری سیاست اور کرسی ہے ورنہ فلسطین ہمارے سامنے ہیں، جان جاتی ہے چلی جائے لیکن اس خطے کو بیچنے کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کریں گے، گلگت بلتستان کی معدنیات بیچنے کا اعلان کرنے والی وفاقی حکومت اور اتحادی جماعت اپنی پوزیشن واضح کر دے کہ وہ یہاں کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے یا اس خطے کے سوداگر کے ساتھ۔ گلگت بلتستان کے ایک ایک انچ کی حفاظت آخری دم تک کرتے رہیں گے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree