Print this page

حفیظ الرحمن کا ایم ڈبلیوایم کے خلاف بیان گلگت بلتستان میں شکست کے خوف کا عکاس ہے، ناصرشیرازی

13 مئی 2015
حفیظ الرحمن کا ایم ڈبلیوایم کے خلاف بیان گلگت بلتستان میں شکست کے خوف کا عکاس ہے، ناصرشیرازی

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے کہا ہے کہ دھاندلی اور سعودی ریال کے بل بوتے پر اقتدار میں آنے والی مسلم لیگ نون کو دوسروں پر الزام تراشی سے پہلے اپنے کردار کی طرف دیکھنا چاہیے۔ گلگت بلتستان میں مجلس وحدت مسلمین کی عوامی طاقت سے خائف مسلم لیگی رہنما حفیط الرحمن شکست کو اپنی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ کر شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور حواس باختہ ہو چکے ہیں ۔ دوسروں پر غیرملکی فنڈنگ کا الزام لگانے والے سعودیہ سے لیے گئے ڈیڑھ ارب ڈالر کا آج تک حساب نہیں دے سکے۔سعودیہ کی طرف سے اتنی بھاری رقم کی نواز حکومت کو فراہمی کے پس پردہ مقاصد سے کون آگاہ نہیں۔مسلم لیگ نون دھاندلی زدہ الیکشن کی پیدوار ہے ۔ملک میں قائم دہشت گردی کے بیشتر مراکز کو مسلم لیگ نون کی مکمل آشیرباد حاصل رہی ۔ گلگت بلتستان کے الیکشن میں ملت تشیع کے خلاف مسلم لیگ نون کے رہنما سعودی زبان بول رہے ہیں جو ناقابل برداشت ہے۔یہ طرز عمل صاف ظاہر کرتا ہے کہ گلگت بلتستان میں بے گناہ شیعہ رہنماوں پر جھوٹے مقدمات مسلم لیگ نون کی انتقامی کاروائی ہے اور اس میں مسلم لیگ نون کے صوبائی رہنما براہ راست ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے یہ لوگ عدالتی معاملات پر اثر انداز ہورہے ہیں۔ سیاسی اعتبار سے ہماری ساکھ تمام حلقوں میں انتہائی مضبوط ہے ۔ ہم نے باکردار لوگوں کو منتخب کیا ہے۔ ملکی سیاست میں پہلی بار کسی مذہبی تنطیمی نے اخوت و وحدت کی بنیاد رکھتے ہوئے شیعہ سنی دونون مسالک کو بلاتخصیص انتخابات کے لیے منتخب کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے باکردار افراد کا چناو کیا ہے۔ اب کسی موقع شناس ،مفاد پرست اور طالع آزما کی اس علاقے میں کوئی گنجائش نہیں ۔ سیاسی شعبدے بازوں کا دور گزر چکا ہے۔ یہاں کے باشعور عوام اب ان لوگوں کا انتخاب کریں گے جوحب الوطنی اور خدمت کے جذبے سے سرشار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے معاملے میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے سمیت بیشتر ممالک سعودی جارحیت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ یمن میں نہتے عوام پر ظلم ہو رہا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ ظلم کے خلاف اور مظلوم کے حق میں آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی یہ ہوتا رہے گا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree